Kalam Abbas Haider Zaidi

Kalam Abbas Haider Zaidi حق بات تم کہو تو تمہاری ہے کربلا

07/10/2025
نعتِ رسولِِ مقبولکہاں سے لاوں میں طیبہ کی سرحدوں کی مثال نہ راستوں کی کوئ ہے نہ منزلوں کی مثال کوئ دیار  نہیں  اس دیار  ...
07/10/2025

نعتِ رسولِِ مقبول

کہاں سے لاوں میں طیبہ کی سرحدوں کی مثال
نہ راستوں کی کوئ ہے نہ منزلوں کی مثال

کوئ دیار نہیں اس دیار کے مانند
ہیں اس دیار کے پتھر بھی آئینوں کی مثال

جو طے ہوا تھا عشیرہ سے منزلِ خم تک
نہ اس سفر کی نہ اس کے مسافروں کی مثال

جو ذات میں بھی بڑے ہیں صفات میں بھی بڑے
ہمارے سامنے ہے ان قدآوروں کی مثال

در رسول سے جو رابطوں میں رہتے ہیں
وہ سب قلوب ہیں حرمت میں مسجدوں کی مثال

کہاں سبب میں ہے وہ بات جو نسب میں ہے
مثآل میں ہے محمدؐ کے وارثوں کی مثال

فقیہِ شہر بہک جائے وہ یہ نا ممکن
اگرنظر میں رکھے خم کے میکشوں کی مثال

جو ان کے عشق میں آئیں امڈ کے آنکھوں میں
ہیں وسعتوں میں وہ آنسوں سمندروں کی مثال

07/10/2025

نعت

منزل عزو شرف میں جس کی حد کوئ نہیں
جز مرے سرکار اتنا مستند کوئ نہیں

کر گئے ہیں حق ادا انسان کی پہچان کا
میرے آقا جن کا ہم سر تا ابد کوئ نہیں

بزمِ مدحت صاحبِ معراج کا دربار ہے
سب ہیں قد آور یہاں کوتاہ قد کوئ نہیں

مدحتِ سرکار ایسا باب ہے جس باب میں
حد ہو کیا کہنے کی جب سننے کی حد کوئ نہیں

جاوداں یوں ہی نہیں ہے گنبدِ خضرا کا رنگ
یہ وہ نقشِ معتبر ہے جس کا رد کوئ نہیں

وجہ ِ بعثت سے کوئ واقف نہ ہو یہ اور بات
کم سے کم اعلانِ حق سے نا بلد کوئ نہیں

جو نجف سے ہو کے جاتی ہے مدینے کی طرف
دور ایسی راہ سے باب رسد کوئ نہیں

تہ بہ تہ یہ روشنی اس امر کی عکاس ہے
مصحف والشمس سے اب نا بلد کوئ نہیں

القاعدہ  نہ ہوتی  تو کھلتا کہاں یہ بھید کس کا پتہ یزید ہے کس کا پتہ حسینعباس حیدر زیدی
07/10/2025

القاعدہ نہ ہوتی تو کھلتا کہاں یہ بھید

کس کا پتہ یزید ہے کس کا پتہ حسین

عباس حیدر زیدی

07/10/2025

Hi everyone! 🌟 You can support me by sending Stars - they help me earn money to keep making content you love.

Whenever you see the Stars icon, you can send me Stars!

05/10/2025

نعت

منزل عزو شرف میں جس کی حد کوئ نہیں
جز مرے سرکار اتنا مستند کوئ نہیں

کر گئے ہیں حق ادا انسان کی پہچان کا
میرے آقا جن کا ہم سر تا ابد کوئ نہیں

بزمِ مدحت صاحبِ معراج کا دربار ہے
سب ہیں قد آور یہاں کوتاہ قد کوئ نہیں

مدحتِ سرکار ایسا باب ہے جس باب میں
حد ہو کیا کہنے کی جب سننے کی حد کوئ نہیں

جاوداں یوں ہی نہیں ہے گنبدِ خضرا کا رنگ
یہ وہ نقشِ معتبر ہے جس کا رد کوئ نہیں

وجہ ِ بعثت سے کوئ واقف نہ ہو یہ اور بات
کم سے کم اعلانِ حق سے نا بلد کوئ نہیں

جو نجف سے ہو کے جاتی ہے مدینے کی طرف
دور ایسی راہ سے باب رسد کوئ نہیں

تہ بہ تہ یہ روشنی اس امر کی عکاس ہے
مصحف والشمس سے اب نا بلد کوئ نہیں

عبّاس حیدر زیدی

05/10/2025

ہدیہء نعت بحضور ختمی مرتبت

جبیں پہ طاعت شعار موسم زباں پہ مدحت گزار موسم
مرے مقدر کے زائچے میں لکھے ہیں کیا پائیدار موسم

ہوآئے تحقیق کیا چلی ہے کہ رفتہ رفتہ یہ کھل رہا ہے
جو شرحِ واللیل کر رہے پیں وہی تو ہیں سازگار موسم

مجھے بھی باد ِ مراد لے چل کہ میں بھی دیکھوں وہ در جہاں پر
حریمِ جاں میں اتارتے ہیں حرا کے نقش و نگار موسم

خیآل اتنا تو کم سے کم رکھ مری سماعت کا کچھ بھرم رکھ
جہاں اذانِ بلال گونجی مجھے وہاں سے پکار موسم

مسآفرِ جادہء یقیں ہوں میں ان ہواوءں کا معترف ہوں
دیآر طیبہ سے آرہی ہیں جو لے کے با اختیار موسم

میں شرحِ والعصر جب کروں گا تو بابِ رحمت میں یہ لکھوں گا
حد تعین سے ماورا ہیں کروں کہاں تک شمار موسم

مکیں تھے جو قالب حرم میں رواں تھے جو شرح والقلم میں
مجھے مودت کے ہر سفر میں ملے وہی سایہ دار موسم

وہی حرا کی نوازشیں ہیں وہی تجلی کی بار شیں ہیں
نصاب ِ ابرِ کرم نہ بدلا بدل گئے بار بار موسم

نجف سے ہو کر حرا کے رستے طواف طوبیٰ کو جاوں گا میں
جہاں بسی ہے ولا کی خوشبو وہیں تو ہیں خوشگوار موسم

چلوں جو واللیل کی ہوا میں تو مجھ میں رہ رہ کے جان ائے
جہاں سے سر کار کا گزر ہو مجھے وہاں سے گزار موسم

جہان ِ والعصر منتظر ہے کہ دیکھیں کب وقت لے کے ائے
وہ ایک موسم کہ جس پہ قرباں بہار کے صد ہزار موسم

کر بلا ہے ایسی  اک  تصویر  انوارِ  وفا جس کا اک اک عکس ہے آئینہ بردار ِ وفا جب بھی لکھی جائے گی تاریخِ کردارِ وفا ہر  قل...
05/10/2025

کر بلا ہے ایسی اک تصویر انوارِ وفا
جس کا اک اک عکس ہے آئینہ بردار ِ وفا

جب بھی لکھی جائے گی تاریخِ کردارِ وفا
ہر قلم عباس کو لکھے گا سرکار ِ وفا

جب تلک لکھتا رہے گا کربلا کی داستاں
ہر قلم کر تا رہے گا شرحِ اقدار ِ وفا

جس کو اصغر نے زباں دی آبرو عباس نے
زندگی کی وہ گھڑی ہے روح معیارِ ِ وفا

کرسکے مشک و علم جو نصب سطحِ آب پر
اب کہاں سے لائے یہ دنیا وہ معمارِ وفا

ایسا لگتا ہے مجھے مشک و علم کو دیکھ کر
کر رہا ہوں جیسے میں دیدارِ سرکارِ وفا

اس گھڑی کی آج تک مقروض ہے یہ کائنات
سر پہ صدیوں کے سجائ جس نے دستارِ وفا

بسترے کاندھوں پہ رکھے جو نظر آتے ہیں آج
یہ وہ ہیں جن سے کبھی اٹھا نہیں بار وفا

اک وہی تو جانتا ہے کیا ہیں اقدار ِ وفا
جو بریدہ حلق سے کر تا ہے اظہارِ وفا

02/10/2025

وہ گھر جہاں اتر تی تھیں آآ کے آیتیں

گھر تو رسول کا تھا سجایا حسین نے

02/10/2025

تھا عجب شمشیر زن بیت الشرف کآ شیر خوار

کاٹ دی باطل کی گردن ایک ہی مسکان سے

You can also follow on Instagram to see more.
09/12/2024

You can also follow on Instagram to see more.

Address

Karachi
74500

Telephone

+923131791119

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kalam Abbas Haider Zaidi posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Kalam Abbas Haider Zaidi:

Share

Category