Prisoner 804 Imran Khan

Prisoner 804 Imran Khan Fikr e Insaf is an initiative to spread the message of Justice 4 All in the society. A platform to promote the message of justice in the society.

30/08/2023

"میں حقیقی آزادی کی جنگ جاری رکھوں گا، آزادی کے بغیر پورا پاکستان ایک جیل کی مانند ہے اور اگر آزادی نہ ہو تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ انسان جیل میں بند ہے یا باہر ہے کیونکہ اصل آزادی قانون کی حکمرانی اور آئین کی سربلندی میں ہے"
اسیر پاکستان چیرمین عمران خان
30 اگست 2023

صدر پی ٹی آئی جی بی سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان کا گدای یونین آ مد،گدای یونین سے پٹھان فیملی نے پاکستان...
27/08/2023

صدر پی ٹی آئی جی بی سابق وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان خالد خورشید خان کا گدای یونین آ مد،
گدای یونین سے پٹھان فیملی نے پاکستان تحریک انصاف کے نامزد امیدوار چیف جسٹس (ر) محمد خورشید خان کی آنے والے ضمنی انتخابات میں بھرپور سپورٹ کرنے کا اعلان کردیا۔

19/08/2023

پاکستان تحریک انصاف گلگت بلتستان کے متحرک کارکنان کا گلگت بلتستان کے خوبصورت گاؤں وادی بگروٹ میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان اور صوبائی صدر پی ٹی آئی جی بی خالد خورشید خان کی حمایت میں پرشگاف و بلند نعرے

Prisoner 804 Imran Khan!
19/08/2023

Prisoner 804 Imran Khan!

وزیراعلی گلگت بلتستان محمد خالد خورشید خان  کے دو سالہ  قائدانہ کردار کے سبب قومی افق پر  گلگت بلتستان کی 75 سالہ گمنامی...
28/04/2023

وزیراعلی گلگت بلتستان محمد خالد خورشید خان کے دو سالہ قائدانہ کردار کے سبب قومی افق پر گلگت بلتستان کی 75 سالہ گمنامی ختم؛ شہر اقتدار میں عمران خان کی متوقع واپسی سے گلگت بلتستان کے ایک سنہری دور کے آغاز کی قوی امید!
(خصوصی تجزیہ)

گزشتہ 75 سالہ ملکی سیاسی تاریخی پر نظر دوڑائیں تو آپ کو کسی قومی سطح کی سیاسی تحریک میں گلگت بلتستان کا کوئی موءثر کردار تو کجا کسی کونے کھانچے میں اس خطہ بے آئین کا ذکر تک نہیں ملے گا حالانکہ اس خطہ کے بہادر نوجوانوں نے ہر جنگی معرکے میں اپنا لوہا منوایا۔

اس کے وجوہات کئ ہوسکتے ہیں لیکن ان کو دو واضح کیٹگریز میں تقسیم کیا جاسکتا ہے؛ ایک جی بی کے ازخود پیدا کردہ اور دوسرے وفاق کی جانب سے پیدا کردہ وہ وجوہات جو گلگت بلتستان کی قومی یا وفاقی افق پر 75 سالہ گمنامی کا سبب بنے۔

اگر گلگت بلتستان کے اپنے ان مسائل کی طرف نظر دوڑائیں جن کے سبب جی بی سیاسی گمنامی میں رہا تو سب سے بڑی وجہ ایسی سیاسی قیادت کا فقدان تھا جو جی بی کے عوام کو ملکی تاریخ کے اہم موڑ پر کوئی اہم کردار ادا کرنے لئے متحرک کرکے سامنے لاسکے۔ ملکی سیاسی تاریخ مختلف اہم واقعات و سانحات سے بھری پڑی ہے جس میں ملک کے کونے کونے کے عوام مختلف سیاسی تحریکوں میں سرگرم عمل رہے لیکن گلگت بلتستان ہمیشہ ایک حصہ معطل کی طرح کہیں گمشدہ رہا۔ وجہ کوئی ایسا سیاسی لیڈر نہیں تھا جو ملکی معاشی و آبی شہ رگ کے باسیوں کو اہم ملکی فیصلوں کے وقت متحرک کرسکے اور اپنی قیادت میں ان کو کو لیکر شہر اقتدار میں اپنا کردار وضع کرنے کے لئے پہنچا سکے۔

2020 تک سیاسی قائدین صرف وہی ملے جنہوں شہر اقتدار میں چڑھتے سورج کو سلامی دی اور گلگت بلتستان کے عوام میں بھی یہ غلامانہ ذہنیت ڈال کہ وفاق میں چاہے فرعون کی بھی حکومت کیوں نہ ہو جی بی کے گندم کوٹہ، بجٹ کے لئے اس کے دربار میں سربسجود ہونا لازم ملزوم ہے۔ اس کے علاؤہ چارہ نہیں۔ جیسے یہ بجٹ یہ کوٹہ گلگت بلتستان کو خیرات میں ملتا ہو کہ دینے والے کی منتیں ترلے کرو تو ٹھیک ورنہ ٹھکرائے جاوگے۔

لیکن 2020 میں یہ حالات بدل گئے۔ گلگت بلتستان کے عام انتخاب میں پی ٹی آئی پہلی بار آزاد ارکین کو ساتھ ملا کر حکومت بنانے میں کامیاب ہوئی۔

عمران خان نے استور سے جیت کر آنے والےمحمد خالد خورشید خان کو وزیراعلی منتخب کیا۔ اور گلگت بلتستان کے پہلے دورے کے موقع پر ہی اسے اپنا بہترین انتخاب قرار دیتے ہوئے قوم گلگت بلتستان کو یہ باور کرایا کہ محمد خالد خورشید خان وہ قائد ہے جو تاریخ میں پہلی بار ملکی سطح پر جی بی کے حقیقی نمائندگی کرے گا جو آئینی و انتظامی حقوق سمیت جی بی کے دیرینہ مسائل کے حل کے لئے اور ملکی سیاسی افق پر گلگت بلتستان کے وجود کی موجودگی یقینی بنائے گا۔

آج دو سال بعد وہی ہوا۔ وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان محمد خالد خورشید خان کو بمشکل ایک سال ملا جب اسے وفاق سطح پر اپنی پارٹی کا وزیراعظم نصیب ہوا۔ اس سے بھی اہم بات یہ کہ محمد خالد خورشید خان کو جون 2021 کا وہ واحد بجٹ ملا جب وفاق میں اس کے اہنی پارٹی کی حکومت تھی لیکن اس بجٹ کی تیاری کے لئے بھی صرف 6 ماہ میسر رہے۔

اس کے باوجود وزیراعلی محمد خالد خورشید خان کی دن رات کی جانے والی صدق دل سے محنت اور سابق وزیراعظم عمران خان کی گلگت بلتستان سے خصوصی محبت کا نتیجہ ہے کہ صرف چھ ماہ کے مختصر عرصہ میں جی بی جامع ترقیاتی پلان کے نام سے 400 ارب سے زائد مالیت کا پیکیچ دیا گیا۔ 50 ارب مالیت گلگت شندور روڈ جس پر کام جاری ہے وہ اسی میگا پلان کی دین ہے۔ اس طرح استور ویلی روڈ جس کا آمدہ مہینے کام کا آغاز متوقع ہے جی بی ترقیاتی پلان کا ثمر ہے۔ شاہراہ نگر، بوبن شغرتھنگ روڈ، داریل تانگیر ایکسپریس وے، شگر پیجو روڈ فیسبلٹی، عطاء آباد پاور پراجیکٹ ، ہینزل پاور پراجیکٹ ، غواڑی پاور پراجیکٹ ، شغرتھنگ پاور پراجیکٹ و دیگر کی سی ڈی ڈبلیو پی و ایکنک سے منظوری کے بعد پہ ایس ڈی پی میں شامل ہونا انہیں ابتدائی چھ ماہ کا نتیجہ ہے۔ گلگت میڈیکل کالج و دیگر منصوبہ جات سب ہی جامع ترقیاتی پیکیج کا ثمر ہیں۔ پرنسپل اکاونٹٹنگ کے اختیار کی منتقلی بھی اسی کا نتیجہ ہے۔ جی بی آئینی حقوق کے معاملے پر تیز ترین پیش رفت دیکھنے کو ملی

بات آسانی سے سمجھنے کے لئے یہ ہے کہ سابق وزیراعلی حفیظ الرحمن 2015 سے 2017 تک وفاق میں میاں نواز شریف کے ہوتے ہوئے بھی کوئی ایک بڑا منصوبہ ایکنک و سی ڈی ڈبلیو پی سے منظور کروانہی سکے تھے۔ دیگر مسائل پر کوئی سنجیدہ کوشش تو دور کی بات ہے۔

لیکن میری نظر میں گلگت بلتستان کو ترقیاتی پیکیج دلوانے سے زیادہ اہم امر یہ ہے کہ وزیر اعلی محمد خالد خورشید خان نے گزشتہ ایک سال میں اپنی قائدانہ صلاحیتوں کے سبب ملکی سیاست میں گلگت بلتستان کے عوام کو وہ مقام دلوایا ہے کہ جس کو نظر انداز کرنا اب کسی بھی قوت کے بس کی بات نہیں۔ اب گلگت بلتستان کے عوام گلگت میں بیٹھے کسی نوکر شاہی یا کچھ طاقتور شخصیات کے محتاج نہیں۔ بلکہ اب وفاقی سطح پر ایک پوری قومی جماعت، اس کا چیرمین اور ملکی تاریخ کا مقبول ترین لیڈر و متوقع وزیراعظم عمران خان ، اس جماعت کی تمام لیڈرشپ اور سب سے بڑھ ملک و بیرون ملک پھیلے اس کے کروڑوں ورکروں کے دلوں میں گلگت بلتستان کی عوام اور ان کے منتخب وزیر اعلی محمد خالد خورشید خان قدر و منزلت رکھتے ہیں ۔ یہ وہ سیاسی و عوامی سرمایہ ہے جو کوئی قوم سالہسال محنت کرکے بھی بمشکل حاصل کرسکتی ہے لیکن وزیر اعلی گلگت بلتستان محمد خالد خورشید خان کی خلوص نیت، ایمانداری اور اپنے مشن سے وفاداری کی کاوشوں کا نتیجہ ہے کہ محض 1 سال کے عرصے میں گلگت بلتستان کو یہ سیاسی سرمایہ نصیب ہوا۔

یقینا گلگت بلتستان کے ابھرتے ہوئے اس قومی سیاسی تشخص کو ہضم کرنے میں کئی لوگ کچھ وقت ضرور لیں گے کیونکہ 75 سالوں میں ان کا واسطہ یہاں چھوٹے سے چھوٹے فرمان کی جی حضوری کرنے والوں سے پڑا ہے۔ ایسے سیاسی قائدین سے پڑا ہے جن کا حلقہ اثر شائد ان کے اپنے محلے سے باہر کا نہ ہو چے جائے اسلام آباد یا اندرون و بیرون ملک پوری ایک سیاسی جماعت۔

ایک سال کے قلیل وقت میں
ملکی سیاسی افق پر گلگت بلتستان کو گمنامی سے نکال کر اہم پلئر میں تبدیل کرنا ایک معجزے سے کم سے نہیں اور معجزات کو سمجھنے میں کئی لوگ وقت لیتے ہیں۔

لیکن گلگت بلتستان کے عوام کے لئے خوشخبری یہ ہے کہ کچھ دیر ہی سہی لیکن وفاق میں انتخاب تو ہونا ہی ہے۔ اور انتخاب ہوا تو پاکستان تحریک انصاف اور عمران خان ملک کے بھاگ دوڑ میں واپسی یقینی ہے۔ یہ ہر سروے کہ رہا ہے یہ ملک کا ہر آزاد اور حتی کہ پی ٹی آئی مخالف تجزیہ کار بھی کہ رہے ہیں۔ اور جب بھی وزیر اعظم عمران خان بنیں گے گلگت بلتستان کی تقدیر بدل جائے گی۔ قوی امید ہے کہ گلگت بلتستان کے ایک ایک دیرینہ مسئلے کا حل نکلے گا چاہے وہ آئینی حقوقِ ہوں یا پھر ترقیاتی و ریگولر بجٹ، لوڈ شیڈنگ ہو یا پھر روڈ انفراسٹرکچر، تعلیمی نظام ہو یا آئی ٹی، سیاحت ہو یا زراعت، معدنیات ہوں یا توانائی کا شعبہ نیز گلگت بلتستان کے ہر شعبے کی ترقی جامع و ٹھوس انداز میں اگے بڑھ سکے گی۔ کیونکہ گلگت بلتستان کو وزیراعلی محمد خالد خورشید خان کی صورت وہ سیاسی قیادت میسر ہے جس کا آنے والی ملکی قیادت کیساتھ وہ تعلق ہے جو اس سے پہلے کسی کو میسر نہیں تھا۔ اور اس متوقع ملکی قیادت کا گلگت بلتستان اور اسکے عوام کیساتھ خصوصی محبت کا رشتہ ہے۔

گلگت بلتستان کے عوام نے 1 سال مشکل میں گزارا ہے اگلا ایک پورا دور روشن و تابناک مستقبل کی تعمیر کے لئے میسر ہورہا ہے۔ صبر و استقامت سے وزیر اعلی گلگت بلتستان محمد خالد خورشید خان کے سنگ اگلے کچھ مہینے اس سفر پر چلتے رہنا ہے ۔ یہ کالی رات چھڑنے والی ہے جیت پاکستان و گلگت بلتستان کا مستقبل ہے۔

23/12/2022
24/10/2022

تمہیں گمان کہ رستہ کٹ رہا ہے
مجھے یقین کہ منزل کھو رہے ہو

14/10/2022

طلباء کی یہ پکار NRO2 دینے والوں کے لئے ہے۔۔۔وہ کون ہیں؟

Great News for Gilgit-Baltistan! One of the most important special initiative of the Chief Minister turned into a realit...
18/08/2022

Great News for Gilgit-Baltistan!

One of the most important special initiative of the Chief Minister turned into a reality

Under Chief Minister's Special Initiative
8 new modern buses added to the NATCO Fleet.


17/08/2022

Important Speech of Chief Minister Gilgit-Baltistan Khalid Khurshid at

Address

Karachi

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Prisoner 804 Imran Khan posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share