17/08/2024
یونین کونسل سرگن میں بننے والی تین میگا واٹ بجلی پراجیکٹ سے سرگن کے ملحقہ گاؤں سامگام مالی بگنواں گھموٹ اس دور جدید میں بھی بجلی سے محروم ہیں سامگام سے پیچھے کھمبے ہی نہیں لگے مگر ڈنڈا بردار فورس کے کمالات دیکھیں کے اک آرمی کے آفیسر کی ذاتی خواہش پر یہاں سے 28 کلو میٹر دور کیل بجلی کی ترسیل ممکن بنانے کے لئے کھمبے نصب کر دئیے گئے مگر اہلیانِ سرگن فری لوڈ شیڈنگ فری بجلی والے مطالبے سیاحتی مقامات اور چراگاہوں والی زمینوں پر قبضے کی طرح زمین بوس ہو گئے اور یہاں اک حاضر سروس آرمی آفیسر کی اک کال پر پل جھپکنے میں بجلی کی ترسیل اگلے چند دنوں میں مکمل ہو جائے گی۔۔
اگر ایسا نہیں تو مارگلہ لگے ہوئے بجلی پلانٹ کو چھوڑ کر سرگن کی بجلی کی ترسیل کا پلان کس کا ہے؟؟؟
اور اہلیانِ سرگن آپ مزید چھ سال انتظار کریں اور تسلی دلاسوں سمیت لفافوں پر صبر شکر کریں کتنے تعجب کی بات ہے کہ چھ سال سے سرگن کے 4 کلو میٹر فاصلے پر موجود گاؤں میں بجلی کی ترسیل ممکن نہ ہو سکی اور 28 کلو میٹر فاصلے پر بجلی پہنچ چکی ہے۔۔۔🙏
اگر منتخب کردہ لوگ اس معمالے پر بھی چپ رہیں عوام چپ رہیگی تو آپ اور جانوروں میں کوئی فرق نہیں رہیگا اسکا مناسب حل ہے انتظامیہ کو نوٹس دیں اگر کام نہیں ہوتا تو بجلی بند کر دیں اور جن گھروں میں تاحال بجلی میٹر جو دودھنیال سے لے کر سرگن تک لگے ہیں یہ بجلی بل کی ادائیگی نہ کریں یہ مسلئہ شاردا دودھنیال دوسٹ خواجہ سیری والے احباب بھی ذہن نشیں کریں کے واٹر چینل کی حالت اس قابل نہیں کہ زیادہ لوڈ برداشت کر سکے اس پر حکمت عملی اپنائیں ورنہ یہ چند جلتے چراغ بھی سندھ کے ایریا میں جلتے کم اور بجھتے زیادہ چراغوں کا منظر پیش کریں گے۔۔۔اور آپکی آہ ذاریاں بے سود ہوں گی