
26/06/2025
ایک طیارہ ۔۔۔۔صرف ایک طیارہ۔۔۔ کافی ھے۔۔
پوری امت کی آنکھیں کھولنے کے لیے ۔۔
لیکن نہیں؟
دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کی تعمیری لاگت 1.5 بلین ڈالر
جبکہ
امریکہ کا ایک B-2 بمبار طیارہ 2.1 بلین ڈالر کا ہے۔
کیا ہم نے کبھی سوچا کہ ہماری ترجیحات کیا ہیں؟
امتِ مسلمہ عمارتیں بلند کرتی رہی
وہ قومیں اپنی سوچ بلند کرتی ہیں۔
اسی لیے ہم پیچھے ہیں، وہ آگے۔
امریکہ ہر سال 900 بلین ڈالر دفاع پر خرچ کرتا ہے
اور ہم ابھی تک فخر سے کہتے ہیں:
ہمارے پاس تیل ہے!
تیل سے عقل نہیں خریدی جا سکتی۔
ہم خواب بناتے رہے
وہ منصوبے بناتے ہیں۔
ہم صرف دعائیں کرتے رہے
وہ محنت کرتے ہیں۔
ہم تقریر کرتے ہیں
وہ تحقیق کرتے ہیں۔
کیا یہی ہے فرق ترقی یافتہ اور زوال پذیر قوم میں؟
اگر ایک طیارہ ہماری سب سے بڑی عمارت سے مہنگا ہو سکتا ہے، تو شاید ہمیں اپنی سوچ کا نقشہ بدلنے کی ضرورت ہے۔
خوابِ غفلت سے بیدار نہ ہوئے تو۔۔
وقت تاریخ کے کچرے دان میں ڈال دے گا۔
(ویسے اب بھی تاریخ کے کباڑ خانے میں ہی ہیں)
ہم نے بچوں کو ماضی کے قصے سنائے
دشمن نے انہیں مستقبل کا ہنر سکھایا۔۔
نتیجہ:
ہم ماضی میں جیتے رہے
وہ مستقبل میں پہنچ گئے۔