09/08/2025
لائق تحسین قاصد اللہ ٹریفک سرجنٹ نے خدمت کے جزبے سے سرشار روایات کو برقرار رکھتے ہوۓ آج صبح سویرے ایک عظیم کارنامہ سرانجام دیا۔گاڑی میں بیٹھے گھبراۓ ہوۓ بچے کو گاڑی سے نیچے اتار کر جو روالپنڈی جارہا تھا۔گھبرانے کی وجوہات کے بارے سوال کیا بچہ بتا نہیں رہا تھا۔پھر بچے پر ناشتہ کرکے پہلے دوست بنا دیا پھر بچے سے گھبرانے کی وجوہات طلب کی بچے نے اپنا نام زوہیب اللہ ولد عزیزاللہ سکنہ حامدان جہانگیری بانڈہ تحصیل تحت نصرتی بتلایا۔بچے نے سرجنٹ صاحب کو پورا قصہ سنایا کہ میں اپنے باپ سے ناراض ہوں میں کل سے گھر سے نکلا ہوں رات تنگوڑی چوک میں پٹرول پمپ میں گزارا صبح ہوتے ہی گاڑی میں بیٹھ گیا لیکن آپ نے مجھے گاڑی سے اتارا میں نے گھر نہیں جانا ھے۔ اب میں نےراولپنڈی جانا ھے۔مزکورہ سرجنٹ نے بچے کو سمجھایا کہ وہاں کے ظالم لوگ آپکی گردے نکالینگے۔آپ کو مار کے ویرانے میں پھینک دیگا۔تو مزکورہ سرجنٹ نے بچے کے باپ کے ساتھ رابطہ کیا کہ آپ کا بیٹا زوہیب کدر ھے۔تو بچے کے باپ عزیزاللہ نے بتایا وہ تو ہم کل سے ڈھونڈ رھے۔کہی غاٸب ھے۔گھر والے سارے پریشان حصوصا اسکی ماں ساری سو نہ سکی ساری رات روتی رہی۔تو مزکورہ سرجنٹ نے بتایا فکر نہ کرو وہ میرے پاس محفوظ ھے۔آپ تھانہ تحت نصرتی آجاو۔اپنا بیٹا وصول کرو۔اور بچوں پر اتنا تشدد بھی نہ کرو کہ وہ گھر سے بھاگنے کو ترجیح دے۔۔ٹریفک سرجنٹ قاصد اللہ کا یہ عظیم کارنامے کو مزکورہ بچے کے والدین بلکہ پورا خاندان نے سراہا۔ بلکہ علاقعہ مشران نے RPO KOHAT اور DPO KARAK سے مزکورہ سرجنٹ کو ریوارڈ دینے کا مطالبہ کی ھے۔تاکہ ٹریفک سرجنٹ کی حوصلہ افزائی ہو سکے۔اگر یہ بچہ ایک بار کرک کی حدود کراس کر دیتا خدا نحواستہ یہ راولپنڈی جا چکا ہوتا۔تو اس بچے کا اپنے خاندان کو ملنا ناممکن نہیں تھا۔بلکہ مشکل ضرور تھا۔اور خاندان والے سارے عمر خوار وذلیل ہوتے۔۔۔ہمیں ایسے تجربہ کار پولیس افسران پر فخر ھے۔اور ایسے افسران ہمارے سروں کے تاج ھے۔اور رہینگے۔۔KPK کرک پولیس زندہ آباد۔۔🌹🥀🌹