The Helpers and The Helper Media Group Official Khanpur

The Helpers and The Helper Media Group Official Khanpur آپ کی زندگی کے تمام قانونی مسائل کا فوری حل
دی ہیلپرز گروپ

ہزاروں میں 72 تن تھے ،،،،،،، تسلیم و رضا والےحقیقت میں خدا انکا تھا اور ، وہ تھے خدا والےیہ نعرہ حُر کا تھا جس ،،،، شامی...
05/07/2025

ہزاروں میں 72 تن تھے ،،،،،،، تسلیم و رضا والے
حقیقت میں خدا انکا تھا اور ، وہ تھے خدا والے

یہ نعرہ حُر کا تھا جس ،،،، شامی فوج سے نکلے
کہ دیکھو کس طرح نکلے ،،، جہنم سے خدا والے

"حسین" ابن "علی" کی کیا مدد ، کر سکتا تھا کوئی
یہ خود مشکلکشاء تھے ،،،، اور تھے مشکلکشاء والے

کسی نے جب وطن پوچھا تو ، یوں حضرت نے فرمایا
مدینے والے کہلاتے تھے ،،،،،، اب ہیں کربلا والے

دوائے درد عصیاں پنجتن کے ، در سے ملتی ھے
زمانے میں یہی مشہور ہیں ،،،،،، دارالشفاء والے

سر حسین علیہ السلام شام میں گیا بوقت سحر شور اٹھا کہ نیزے پہ افتاب ایا سلام یا سیدنا امام عالی مقام امام حسین علیہ السلا...
05/07/2025

سر حسین علیہ السلام شام میں گیا بوقت سحر
شور اٹھا کہ نیزے پہ افتاب ایا
سلام یا سیدنا امام عالی مقام امام حسین علیہ السلام

05/07/2025

اقبال کو جنوری ۱۹۲۰ء میں ایک گمنام خط موصول ہوا ،جس میں تحریر کیا گیا تھا کہ نبی کریم ﷺکے دربار میں تمہاری ایک خاص جگہ ہے ، جس کا تمہیں کچھ علم نہیں۔ اگر تم فلاں وظیفہ پڑھا کرو تو تمہیں اس کا علم ہو جائے گا اور وہ وظیفہ خط میں درج تھا ۔ چونکہ خط گمنام تھا اس لیے اقبال نے اس کی طرف کوئی توجہ نہ کی اور وہ خط ضائع ہو گیا۔ چار ماہ بعد اسی سلسلے میں اقبال کے ساتھ ایک عجیب و غریب واقعہ پیش آیا اور انہوں نے اپنی روح کے کرب و اضطراب کو کم کرنے یا تسکینِ قلب کے حصول کی خاطر اپنے والد سے رہبری کی التماس کی۔

اپنے ایک خط محررہ ۲۳ اپریل ۱۹۲۰ء میں انہیں تحریر کیا :
پرسوں کا ذکر ہے کہ کشمیر سے ایک پیرزادہ مجھ سے ملنے کے لیے آیا۔ اس کی عمر قریباً تیس پینتیس سال کی ہوگی۔ شکل سے شرافت کے آثار معلوم ہوتے تھے۔ گفتگو سے ہوشیار ، سمجھدار اور پڑھا لکھا آدمی معلوم ہوتا تھا، مگر پیشتر اس کے کہ وہ مجھ سے کوئی گفتگو کرے، مجھ کو دیکھ کر بے اختیار زار و قطار رونے لگا۔ میں نے سمجھا کہ شاید مصیبت زدہ ہے اور مجھ سے کوئی مدد مانگتا ہے۔ استفسارِ حال کیا، تو کہنے لگا، کسی مدد کی ضرورت نہیں۔ مجھ پر خدا کا بڑا فضل ہے۔ میرے بزرگوں نے خدا کی ملازمت کی اور میں ان کی پنشن کھا رہا ہوں۔ رونے کی وجہ خوشی ہے، نہ غم ۔ مفصل کیفیت پوچھنے پر اس نے کہا کہ نوگام میں جو میرا گاؤں سری نگر کے قریب ہے، میں نے عالمِ کشف میں نبی کریم ﷺ کا دربار دیکھا۔ صف نماز کے لیے کھڑی ہوئی تو حضور سرور کائنات ﷺ نے پوچھا کہ محمد اقبال آیا ہے یا نہیں۔ معلوم ہوا، محفل میں نہیں تھا۔ اس پر ایک بزرگ کو اقبال کے بلانے کے واسطے بھیجا گیا۔ تھوڑی دیر کے بعد میں نے دیکھا کہ ایک جوان آدمی جس کی ڈاڑھی منڈھی ہوئی تھی اور رنگ گورا تھا، مع ان بزرگ کے صفِ نماز میں داخل ہو کر حضور سرور کائنات ﷺکے دائیں جانب کھڑا ہو گیا۔ پیرزادہ صاحب کہتے ہیں کہ اس سے پہلے میں آپ کی شکل سے واقف نہ تھا۔ نہ نام معلوم تھا۔ کشمیر میں ایک بزرگ نجم الدین صاحب ہیں، جن کے پاس جا کر میں نے یہ سارا قصہ بیان کیا تو انہوں نے آپ کی بہت تعریف کی۔ وہ آپ کو آپ کی تحریروں کے ذریعے سے جانتے ہیں۔ گو انہوں نے آپ کو کبھی نہیں دیکھا۔ اس دن سے میں نے ارادہ کیا کہ لاہور جا کر آپ کو ملوں گا۔ سو محض آپ کی ملاقات کی خاطر میں نے کشمیر سے سفر کیا ہے اور آپ کو دیکھ کر مجھے بے اختیار رونا اس واسطے آیا، کہ مجھ پر میرے کشف کی تصدیق ہو گئی۔ کیونکہ جو شکل آپ کی میں نے حالت کشف میں دیکھی ، اس سے سر بمو فرق نہ تھا۔ اس ماجرا کو سن کر مجھ کو معا دہ گمنام خط یاد آیا، جس کا ذکر میں نے اس خط کی ابتدا میں کیا ہے۔ مجھے سخت ندامت ہو رہی ہے اور روح نہایت کرب و اضطراب کی حالت میں ہے، کہ میں نے کیوں وہ خط ضائع کر دیا۔ اب مجھ کو وہ وظیفہ یاد نہیں جو اس خط میں لکھا تھا۔ آپ مہربانی کر کے اس مشکل کا کوئی علاج بتائیں، کیونکہ پیرزادہ صاحب کہتے تھے کہ آپ کے متعلق میں نے جو کچھ دیکھا ہے ، وہ آپ کے والدین کی دعاؤں کا نتیجہ ہے۔ اس میں کچھ شک نہیں کہ جو کچھ انہوں نے کہا ہے ، بالکل صحیح ہے کیونکہ میرے اعمال تو اس قابل نہیں ہیں۔ ایسا فعل ضرور ہے کہ دعا کا ہی نتیجہ ہو۔ لیکن اگر حقیقت میں پیرزادہ صاحب کا کشف صحیح ہے تو میرے لیے لا علمی کی حالت سخت تکلیف دہ ہے ۔ اس کا یا تو کوئی علاج بتائیے یا مزید دُعا فرمائیے کہ خدا تعالیٰ اس گرہ کو کھول دے۔

کتاب: زندہ رود
مصنف: ڈاکٹر جاوید اقبال

05/07/2025

☆کربلا میرا تجربہ نہیں ، میری واردات نہیں ، میرا مشاہدہ نہیں ، لیکن میری یاد ہے - میرا احساس ہے ، جو کربلا سے گزرا - وہ بیان جو میرے احساس میں اتر گیا - میرا تجربہ بن گیا - میری یاد بن گیا - امام عالی مقام علیہ السلام کی کربلا ، میری کربلا ہے - ہر کربلا ، ایک ہی کربلا ہے - صداقت کا قافلہ جس مرحلے سے گزرا ، ہمیشہ اسی مرحلے سے گزرتا رہا ہے - یہی اصل کربلا ہے کربلا ابھی ختم نہیں ہو رہی - میرے اللہ! کیا میری کربلا دائمی ہے؟

کربلا ہمیشہ دائمی ہوتی ہے - چراغ_صداقت آندھیوں اور اندھیروں کی یلغار میں ہمیشہ جلتا ہے - حق کا چراغ کبھی نہیں بجھتا - مسلسل کرب ، مستقل خلش ، دائمی حقیقت ، روشن چراغ

کربلا کسی واقعہ کا نام نہیں ، بلکہ کربلا ایک دائمی استعارہ ہے - ایک لازوال غم ، ایک ابدی حقیقت ، ایک اٹل فیصلہ ، ایک خاموش طوفان ، ایک ایسا سکوت جس کے دامن میں حق کی آواز ہے ، ایک ایسا موڑ جس کے آگے کوئی راستہ نہیں ، ایک آخری اعلان - کربلا زندہ ہے ، میرے ساتھ ساتھ ، میرے سامنے میری یاد میں - بھول جاوءں؟ مگر کیسے؟

(دل دریا سمندر )

حضرت واصف علی واصف رحمتہ اللہ علیہ

تڑپ اُٹھتا ہے دل لفظوں میں دُہرائی نہیں جاتی۔۔۔زباں پر کربلا کی داستاں لائی نہیں جاتی۔۔حسینؓ ابن علیؓ کے غم میں ہوں دنیا...
05/07/2025

تڑپ اُٹھتا ہے دل لفظوں میں دُہرائی نہیں جاتی۔۔۔
زباں پر کربلا کی داستاں لائی نہیں جاتی۔۔

حسینؓ ابن علیؓ کے غم میں ہوں دنیا سے بیگانہ۔۔۔
ہجومِ خلق میں بھی میری تنہائی نہیں جاتی۔۔

اُداسی چھا رہی ہے روح پر شامِ غریباں کی ۔۔
طبیعت ہے کہ بہلانے سے بہلائی نہیں جاتی۔۔۔

کہا عباسؓ نے افسوس کے بازو کٹ گئے میرے۔۔۔
سکینہؓ تک یہ مشکِ آب لیجائی نہیں جاتی۔۔

طمانچے مار لو خیمے جلالو قید میں رکھ لو۔۔۔
علیؓ کے گل رخوں سے بوئے زاہرائی نہیں جاتی۔۔

کہا شبیرؓ نے عباسؓ تم مجھ کو سہارا دو۔۔
کہ تنہا لاشِ اکبرؓ مجھ سے دفنائی نہیں جاتی۔۔

نصیرؓ آخر عداوت کے بھی کچھ آداب ہوتے ہیں۔۔
کسی بیمار کو زنجیر پہنائی نہیں جاتی۔۔

کلام: پیر سید نصیر الدین نصیر گیلانی رحمتہ اللّٰہ علیہ

05/07/2025
سجدہ نئیں جی سجدہ ہور اےایتھے  گل  دا   معنٰی   ہور  اےاُمّت    رُخ    پَرتا    چَلّی    سی سیّد    دَسیا    قِبلہ    ہو...
05/07/2025

سجدہ نئیں جی سجدہ ہور اے
ایتھے گل دا معنٰی ہور اے
اُمّت رُخ پَرتا چَلّی سی
سیّد دَسیا قِبلہ ہور اے
کُوفہ عِشق نِتارہ کِیتا
کہنا ہور اے کرنا ہور اے
عشق سکھایا دوویں اِک نہیں
روزہ ہور اے ، فاقہ ہور اے...

05/07/2025

واصف علی واصفؒ سے کسی نے پوچھا،
کیا نبی کریم ﷺ زندہ ہیں؟

*تو آپ نے سادہ سا جواب دیا کہ اگر نبی کریم ﷺ زندہ نہیں ہیں تو خدا درود کس پر بھیج رہا ہے!!!✨❣️*

*صلی اللّٰہ تعالیٰ علی محمد صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلم🤍*

05/07/2025

محبت حسینین کریمین علیھم۔السلام کا صلہ
ایک مرتبہ حضور اکرم نور مجسم نبی کریم صلی ﷲ علیہ والہ وسلم حضرت سیدہ طیبہ طاھرہ بی بی فاطمہ زہرا سلام ﷲ علیھاکے گھر کے صحن مبارک میں تشریف فرما ہوئے اور ( حضرت حسن یا حضرت حسین علیھم السلام) کو بلایا تو وہ دوڑتے ہوئے آئے تو آپ نے شہزادے کو گلے لگایا اور بوسہ دیکر فرمایا:
اے اللہ تو اس سے محبت فرما اور جو ان سے محبت رکھے تو اس سے بھی محبت فرما۔
(صحیح بخاری،حدیث:2016)

ﻻﻑِ ﻧَﺒَﺮﺩ، ﺳﺒﻂِ ﭘﯿﻤﺒﺮؐ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ! ﻗﻄﺮﮮ ﮐﯽ ﮐﯿﺎ ﺑﺴﺎط، ﺳﻤﻨﺪﺭ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﻣُﻨﮧ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﮨﯽ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﺳُﻮﺭﺝ ﮐﺎ ﭘﮭﺮ ﮔﯿﺎﭨﮭﮩﺮﺍ ﻧﮧ ﺍُﻥ ﮐﮯ...
05/07/2025

ﻻﻑِ ﻧَﺒَﺮﺩ، ﺳﺒﻂِ ﭘﯿﻤﺒﺮؐ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ!
ﻗﻄﺮﮮ ﮐﯽ ﮐﯿﺎ ﺑﺴﺎط، ﺳﻤﻨﺪﺭ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ

ﻣُﻨﮧ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﮨﯽ ﺩﯾﮑﮭﺘﮯ ﺳُﻮﺭﺝ ﮐﺎ ﭘﮭﺮ ﮔﯿﺎ
ﭨﮭﮩﺮﺍ ﻧﮧ ﺍُﻥ ﮐﮯ ﺭُﻭﮰ ﻣُﻨﻮَّﺭ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ

ﺩﯾﮑﮭﺎ حُسینؑ ﮐﻮ ﺗﻮ ﯾﮧ زھراؑ ﭘُﮑﺎﺭ ﺍُﭨﮭﯿﮟ
ﮐﺎﻧﭩﮯ ﺑﭽﮭﮯ ﮨﻮﮰ ﮨﯿﮟ، ﮔُﻞِ ﺗﺮ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ

اصغرؓ کی تشنگی یہ صدا دے رہی آج
کل کیا پیو گے ساقیِؐ کوثر کے سامنے

ﻋﺒﺎﺱؓ ﺑﻮﻟﮯ، ﮐﻮﺋﯽ ﺳﮑﯿﻨﮧؓ ﺳﮯ جا کر کہے
ﭼﻠﺘﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﺴﯽ ﮐﯽ، ﻣﻘﺪَّﺭ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ

ﻣَرﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﻟﻮﮒ ﺍِﺱ ﻃﺮﺡ زھراؑ ﮐﮯ ﭼﺎﻧﺪ ﭘﺮ
ﺩِﮐﮭﻼ ﺩﯾﺎ ﯾﮧ ﺣُﺮؓ ﻧﮯ، ﻭﮨﯿﮟ ﻣَﺮ ﮐﮯ "ﺳﺎﻣﻨﮯ"

لاکھوں سلام بنتِؓ علیؑ! تیرے نام پر
گھبرائ تُو، ذرا نہ ستمگر کے سامنے

ﺑﯿﻌﺖ ﻃﻠﺐ حُسینؑ ﺳﮯ ﯾُﻮﮞ ﺗﮭﮯ ﯾﺰﯾﺪ ﻭ ﺷِﻤﺮ
ﻣُﻔﻠﺲ ﮐﮭﮍﮮ ﮨﻮﮞ ﺟﯿﺴﮯ، ﺗﻮﻧﮕﺮ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ

وہ کھَلبلی مچی کہ مُعطَّل ہُوۓ حواس
سَٹھیا گئی تھی فوج، بہتّر کے سامنے

ﺧﺎﻟﯽ ﺩﺭِ حُسین ﺳﮯ ﺟﺎﺗﺎ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ
ﺑﯿﭩﮭﮯ ﺭﮨﻮ نصؔیر ﺍِﺳﯽ ﺩَﺭ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ

الصلوةوالسلام علیک یارسول اللہ
وعلی الک واصحابک یاحبیب اللہ

Address

Near FBR Office Model Town B Khanpur
Khanpur
64100

Telephone

+923134492294

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when The Helpers and The Helper Media Group Official Khanpur posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share