BNN TV

BNN TV BNN TV

"جب صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ اور سلیم مانڈوی والا کو ڈپٹی چیئرمین بنایا جا رہا تھا، اُس وقت اگر سیاسی وفاداریوں کے ...
29/06/2025

"جب صادق سنجرانی کو چیئرمین سینیٹ اور سلیم مانڈوی والا کو ڈپٹی چیئرمین بنایا جا رہا تھا، اُس وقت اگر سیاسی وفاداریوں کے بجائے اصول، دیانت اور حلال و حرام کا خیال رکھا جاتا تو آج حلال و حرام کے فتووں کی ضرورت نہ پڑتی۔ اگر اُس وقت ضمیر فروشیاں نہ ہوتیں تو آج مخصوص نشستوں کے نہ ملنے پر واویلا بھی نہ کرنا پڑتا۔ جو بیج کل بویا گیا تھا، آج وہی فصل کاٹنی پڑ رہی ہے۔"
✍️ابو انفال


23/06/2025
اہل تشیع عالم دین علامہ آغا علی شرف الدین موسوی بلتستانی بھی انتقال کرگئےآغا شرف الدین کا تعلق بلتستان کے علاقے چھورکاہ ...
22/06/2025

اہل تشیع عالم دین علامہ آغا علی شرف الدین موسوی بلتستانی بھی انتقال کرگئے
آغا شرف الدین کا تعلق بلتستان کے علاقے چھورکاہ شگر سے تھا،ابتدائی تعلیم آپ نے شگر میں ہی حاصل کی۔
اعلی دینی تعلیم کیلئے آپ ایران چلے گیے آیت اللہ خمینی سمیت نامور اہل تشیع علماء و مجتہدین سے علم حاصل کیا ۔

ایران میں دوران تعلیم ہی اپنے اساتذہ سے اس بات پر علمی مباحثے کرنے لگے کہ قرآن مجید کو نصاب کا لازمی حصہ بنانا چاہیے ۔
حصول علم کے بعد آپ وطن واپس آئے اور دعوت و تبلیغ کا کام شروع کر دیا ۔
آپ تقلید اور جمود کے خلاف تھے،تحقیق اور جستجو سے آپ کو محبت تھی ،چنانچہ بہت جلد آپ ناپسند کیے جانے لگے ،آپ کو اذیتیں دی گئیں اور بلتستان بدر کر دیا گیا۔
صحابہ کرام،امہات المومنین اور خلفاء راشدین کے بے حد احترام کے قائل تھے ۔
شرک و بدعات ،خرافات اور دین میں پیدا شدہ بعد کی رسومات کے سخت مخالف تھے ۔
سینکڑوں کتابوں کے مصنف تھے ،انہیں ہمیشہ کتابوں کے درمیان دیکھا اور پایا گیا ۔
نڈر ،بیباک اور دین کے معاملے میں کسی کی ملامت خاطر میں نہ لانے والے عظیم مفکر اور عالم دین تھے ۔
اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند فرمائے ۔

21/06/2025

پاک چائنہ کا شکریہ تو بنتا ہے🤔
کیا خیال ہے ا ی ران۔۔۔۔

’اس رائ ی ل اپنی حرکتوں سے اپنےوجود کو خطرے میں ڈال رہا ہے‘، ہر حد تک ایران کیساتھ کھڑے ہیں، ترک صدر کے تاریخی الفاظ
17/06/2025

’اس رائ ی ل اپنی حرکتوں سے اپنےوجود کو خطرے میں ڈال رہا ہے‘، ہر حد تک ایران کیساتھ کھڑے ہیں، ترک صدر کے تاریخی الفاظ

ایران کے سپریم لیڈر (خامنہ ای) آپ کی یہ ذمہ داری بنتی ہے۔تحریر: ابوانفال آج امت مسلمہ ایک نازک دور سے گزر رہی ہے۔ فلسطین...
16/06/2025

ایران کے سپریم لیڈر (خامنہ ای) آپ کی یہ ذمہ داری بنتی ہے۔

تحریر: ابوانفال

آج امت مسلمہ ایک نازک دور سے گزر رہی ہے۔ فلسطین پر جاری مظالم، یمن کی تباہ حالی، شام و عراق کی خاکستر بستیاں، افغانستان کی بے یقینی، لیبیا و سوڈان کے خلفشار — یہ سب محض خطے کے نہیں، بلکہ پوری امت کے زخم ہیں۔ اس گھمبیر صورتحال میں قیادت کا بحران بھی امت کو اندر سے کھوکھلا کر رہا ہے۔ یہ وقت جذباتی بیانات سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات کا ہے، جس میں فلسطین، یمن، لبنان، شام اور دیگر مسلم ممالک کے عوام کو محض ہمدردی نہیں، بلکہ واضح حکمت عملی، انصاف پر مبنی اتحاد اور تعصبات سے پاک قیادت کی ضرورت ہے۔
وقت کا تقاضا:
اس وقت جنگی فضا میں صرف فوجی بیانات یا مزاحمتی زبان کافی نہیں۔ دنیا کے مسلمان اب اس سے آگے بڑھ کر ایک ایسی قیادت چاہتے ہیں جو ان کے دکھوں کی ترجمانی کرے، صرف ایرانی مفادات کا دفاع نہ کرے بلکہ امتِ محمدیہ ﷺ کے اجتماعی مفاد کو مقدم رکھے۔ اگر خامنہ ای اس موقع پر دل بڑا کر کے فرقہ واریت سے بالا ہو کر تمام مکاتبِ فکر اور ممالک کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی سعی کریں، تو یہ امت مسلمہ کے لیے ایک نئی تاریخ کا آغاز ہو سکتا ہے۔

فرقہ واریت سے بالاتر قیادت:
بدقسمتی سے ایران کی قیادت کو اکثر فقط "شیعہ مفادات" سے جوڑ کر دیکھا جاتا ہے۔ اگر خامنہ ای صاحب اس تاثر کو توڑتے ہوئے کھلے دل کے ساتھ اہلِ سنت کے جید علما، تحریکوں اور حکومتوں سے بات کریں، تو یہ امت کی صفوں میں ایک نئی روح پھونک سکتا ہے۔ انہیں چاہیے کہ "ولایت فقیہ" یا ایرانی انقلاب کی بجائے "امتِ واحدہ" کے تصور کو اجاگر کریں، جس کی بنیاد قرآن و سنت ہے۔

فلسطین: ایک مشترکہ مرکز:
اس وقت غزہ کا میدان خون سے تر ہے۔ یہاں ہر مسلک کا مسلمان شہید ہو رہا ہے۔ فلسطین ایک ایسا مرکز بن چکا ہے جہاں سے امت کی وحدت کی شروعات کی جا سکتی ہے۔ اگر خامنہ ای اپنی تقریروں اور پالیسیوں میں "امت" کو مرکز بنائیں، صرف "محورِ مقاومت" یا "ایران کی حمایت" کی بجائے تمام مسلم ریاستوں کو شامل اتحاد بنانے کی کوشش کریں، تو یہ ایک انقلابی پیش رفت ہوگی۔

عملی اقدامات:
عالمی مسلم اتحاد کانفرنس، جس میں تمام مسالک کے جید علما اور قائدین شریک ہوں۔
ایران کے اثر و رسوخ والے ممالک میں فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے اصلاحی پالیسیوں کا اعلان۔
سعودی عرب، ترکی، پاکستان، انڈونیشیا جیسے ممالک کے ساتھ برابر کی سطح پر مشاورت و تعاون۔
فلسطین، کشمیر، یمن، شام وغیرہ کے مسائل پر مشترکہ مسلم سفارتی محاذ تشکیل دینا۔

اگر خامنہ ای صاحب اس جنگ کے بعد اس قیادت کا مظاہرہ کرتے ہیں جو صرف ایران کی نہیں بلکہ پوری امت کی آواز بنے، اور صرف ایران کے مفادات تک محدود نہ رہیں بلکہ عالمِ اسلام کے مشترکہ دکھ، مسائل اور دشمن کے خلاف ایک ہم آواز قیادت کا کردار ادا کریں تو نہ صرف تاریخ ان کا نام سنہری حروف میں لکھے گی، بلکہ وہ امت کو ٹوٹنے سے بچائے گا۔

15/06/2025

❤️❤️❤️

کاش ہم فریق نہ بنتے...!تحریر: ابو انفالاگر ایران اور عراق نہ لڑتے…تو شاید امت مسلمہ کا شیرازہ اتنی شدت سے نہ بکھرتا۔آٹھ ...
14/06/2025

کاش ہم فریق نہ بنتے...!

تحریر: ابو انفال

اگر ایران اور عراق نہ لڑتے…
تو شاید امت مسلمہ کا شیرازہ اتنی شدت سے نہ بکھرتا۔
آٹھ سالہ جنگ نے لاکھوں مسلمانوں کی جان لی، معیشتیں تباہ ہوئیں، قومیں کمزور ہوئیں اور دشمن مضبوط ہوا۔
اسی کمزوری نے امریکا کو شہ دی کہ وہ پوری ڈھٹائی کے ساتھ عراق پر چڑھ دوڑا، اور عالم اسلام کی بعض حکومتیں اس جارحیت میں اس کے "ٹھٹھو" بن گئیں۔
جنہوں نے اپنی سرزمین، فضائی حدود اور غیرت سب کچھ گروی رکھ دیا۔

اگر ہم افغانستان میں خود فیصلہ کرنے کی صلاحیت رکھتے…
تو شاید امریکہ اور روس کی باری باری آمد ہمارے دروازے پر نہ ہوتی۔
ہم کسی ایک کا مہرہ بننے کی بجائے اگر ایک غیر جانبدار ثالث کا کردار ادا کرتے، تو شاید لاکھوں لاشوں کی قطار نہ لگتی، نسلیں بے گھر نہ ہوتیں، اور ہمارا کل بہتر ہوتا۔

اگر خلیج کی فرقہ وارانہ جنگوں میں ہم صلح کا جھنڈا اٹھاتے…
تو بحرین، یمن اور سعودی عرب میں خون کا دریا نہ بہتا۔
ایران اگر مزاحمت کی بجائے مصالحت کا سفیر بنتا، تو امت دو دھڑوں میں نہ بٹتی۔

اگر شام میں ہم نے حق اور باطل کی نہیں، امن اور بقا کی جنگ لڑی ہوتی…
تو آج حلب کھنڈر نہ ہوتا، دمشق اجڑ نہ چکا ہوتا، اور شام کی نسلیں دربدر نہ ہوتیں۔
یمن میں اگر میزائلوں کی گھن گرج کی بجائے سفارتی تدبر سے کام لیا جاتا،
تو شاید آج دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران عرب سرزمین پر نہ ہوتا۔

افسوس! ہم فریق بنے، ثالث نہ بن سکے۔
ہم نے ملت کا درد محسوس کرنے کی بجائے اپنے اپنے مفادات، مسالک اور سیاسی ترجیحات کو ترجیح دی۔
ہم نے امت کو جوڑنے کی بجائے خود کو ٹکڑوں میں بانٹ دیا۔

آج اگر ہم ذلیل و خوار ہیں…
تو اس میں صرف دشمن کی سازشوں کا نہیں، ہمارے اپنے ہاتھوں سے کیے گئے فیصلوں کا بھی دخل ہے۔

کاش… ہم "امتِ واحدہ" کی حقیقی تصویر بن جاتے۔
کاش ہم ایران، ترکی، سعودی عرب، پاکستان، مصر، انڈونیشیا کو "علاقائی طاقتیں" بنانے کے خواب کی بجائے ایک امت بنانے کے مشن پر لگتے۔
کاش ہم نے رسول اکرم ﷺ کے اس فرمان کو یاد رکھا ہوتا:

"المؤمن للمؤمن كالبنيان يشد بعضه بعضا"
"مومن، مومن کا بھائی ہے، وہ ایک دوسرے کو مضبوط کرتا ہے جیسے دیوار کی اینٹیں ایک دوسرے کو سہارا دیتی ہیں۔"
(صحیح بخاری)

آج بھی وقت ہے…
فرقہ واریت کے خ*ل سے نکل کر وحدت کے دامن میں پناہ لی جائے۔
مفادات کی جنگ کو ختم کر کے مفاہمت کی راہ اپنائی جائے۔
طاقت کی نہیں، حکمت کی سیاست کی جائے۔
تاکہ آنے والی نسلیں کم از کم امتِ محمدیہ کہلانے پر شرمندہ نہ ہوں۔

Copied اپنی بیٹیوں کو خوشیوں کی کہانی نہ سنائیں نہ ہی انہیں شہزادوں کے محل کے خواب دکھائیں اپنی بیٹیوں کو بتائیں ساتھی ب...
14/06/2025

Copied
اپنی بیٹیوں کو خوشیوں کی کہانی نہ سنائیں نہ ہی انہیں شہزادوں کے محل کے خواب دکھائیں
اپنی بیٹیوں کو بتائیں
ساتھی بچھڑ بھی جایا کرتے ہیں اس وقت تم نے کیا کرنا ہے۔
تم نفس مال اولاد کی کمی سے آزمائ بھی جاسکتی ہو اس وقت تم نے کیا کرنا ہے
زندگی میں کبھی تنہا رہنا بھی پڑ سکتا ہے ۔
کبھی لوگوں کے ہجوم میں تنہا ہونا بھی پڑ سکتا ہے
پھر تم نے کیا کرنا ہے اپنی بیٹیوں کو بتائیں جس طرح پنکھ اڑنے کے لیے ہوتے ہیں اسی طرح ہاتھ پیر چلنے ڈورنے بھاگنے کے لیے ہوتے ہیں
نہ اڑے بغیر آسمان کی وسعت تک پہنچ سکتے ہیں
نہ چلے بغیر زمین میں اللہ کا فضل تلاش کر سکتے ہیں
باکردار مضبوط بیٹیاں ہی مضبوط مرد پرورش کرتی ہیں
grow your women with self respect🪿🌼

13/06/2025

انسپیکٹر عمران الدین ایس ایچ او تھانہ ملز ایریا تعینات
سب انسپیکٹر مسعود خان ایس ایچ او تھانہ جنگل خیل تعینات

Address

Street 4 Sector 4 KDA
Kohat
26190

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when BNN TV posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to BNN TV:

Share