Kohat online

Kohat online We will update... kohatonline.blogspot.com

03/09/2025

✍🏻 ہمارے معاشرے کی ایک بہت بڑی حقیقت یہ ہے کہ
اکثر مرد غیر محرم عورتوں سے گفتگو کرتے وقت نہایت نرمی، مہذب الفاظ اور شائستہ انداز اختیار کرتے ہیں۔
چاہے وہ دفتر کی کولیگ ہو، کسی مارکیٹ میں کھڑی عورت ہو یا پھر سوشل میڈیا پر اجنبی لڑکی، ان سے بات کرتے وقت نرم لہجہ، عزت والے الفاظ اور مسکراہٹ عام سی بات ہے۔

لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ یہی مرد جب اپنے گھروں کی محرم عورتوں کے سامنے آتے ہیں — اپنی ماں، بہن، بیٹی یا بیوی کے سامنے — تو اکثر لہجہ بدل جاتا ہے۔
محبت اور شائستگی کی جگہ سخت کلامی، بے پروائی اور کبھی کبھی بے ادبی بھی آ جاتی ہے۔

💔 کیا یہ دوغلا پن نہیں؟
کیا اصل نرمی اور شائستگی اپنے گھر کے اندر نہیں ہونی چاہیے؟
کیا سب سے پہلے عزت اور محبت ان رشتوں کو نہیں ملنی چاہیے جنہیں اللہ نے ہمارے لیے محرم بنایا ہے اور جن کے حقوق ہم پر سب سے زیادہ ہیں؟

💯 یاد رکھیں!
اصل مردانگی یہ ہے کہ آپ اپنے گھر کی عورتوں کو عزت دیں۔
اصل اخلاق یہ ہے کہ آپ اپنی بہن کے ساتھ بھی اسی عزت سے پیش آئیں جس سے آپ باہر کسی غیر عورت سے پیش آتے ہیں۔
اصل کردار یہ ہے کہ آپ اپنی بیوی سے بھی ویسی ہی محبت اور نرمی دکھائیں جیسے آپ اجنبیوں کے سامنے دکھاتے ہیں۔

🌸 اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا معاشرہ بہتر ہو، تو یہ تبدیلی سب سے پہلے ہمارے گھروں کے اندر سے شروع ہونی چاہیے۔
گھر کے اندر عورت کو عزت ملے گی تو معاشرے کی عورت بھی محفوظ اور معزز ہوگی۔

---

👉 آپ کے خیال میں یہ تبدیلی کہاں سے شروع ہونی چاہیے؟
1️⃣ مرد کی سوچ سے 🧠
2️⃣ گھر کی تربیت سے 🏡
3️⃣ معاشرتی رویوں سے 🌍

اپنی رائے ضرور دیں 👇

اس چیز کا آپکی زبان میں کیا نام ھے۔ اور کس کس کی فیورٹ ھے؟؟
02/09/2025

اس چیز کا آپکی زبان میں کیا نام ھے۔ اور کس کس کی فیورٹ ھے؟؟

02/09/2025

بسم اللہ الرحمن الرحیم



حسد: اپنوں کی کامیابی کیوں زہر لگتی ہے اور اس کا علاج

فریڈرک نیٹشے اپنی کتاب On the Genealogy of Morality میں ایک بڑی تلخ مگر سچی حقیقت بیان کرتا ہے:
“ہم اجنبی کی کامیابی کو آسانی سے برداشت کر لیتے ہیں، مگر اپنے دوست، رشتہ دار اور قریبی عزیز کی کامیابی ہمیں زہر کی طرح لگتی ہے۔ ان کی بلندی ہمیں اپنی پستی یاد دلاتی ہے، اور یہی وہ لمحہ ہے جب دل میں رنجش، کینہ اور حسد پیدا ہوتا ہے۔ یہی زہر رشتوں کو دشمنی میں بدل دیتا ہے۔”

یہ جملہ صرف مغرب کا نہیں بلکہ ہمارے معاشرے پاکستان اور بھارت کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ یہاں بہن بھائی، کزنز، حتیٰ کہ مائیں بھی کبھی کبھار اپنے بچوں کے دوستوں یا رشتہ داروں کی کامیابی پر حسد محسوس کرتی ہیں۔ یہ ایک تلخ حقیقت ہے جسے ماننا ضروری ہے۔



مسئلہ: قریبی رشتوں میں حسد کیوں زیادہ ہوتا ہے؟

1. ارتقائی وجہ

انسان نے ہمیشہ قریبی لوگوں کے ساتھ وسائل (زمین، کھانا، عزت) کے لیے مقابلہ کیا ہے۔ اس لیے ہمارے دماغ نے یہ عادت بنا لی کہ ہم زیادہ حسد اپنے ہی قریبی لوگوں سے کرتے ہیں نہ کہ اجنبیوں سے۔

2. دماغی سائنس

تحقیقات بتاتی ہیں کہ جب ہم حسد محسوس کرتے ہیں تو دماغ کا وہی حصہ متحرک ہوتا ہے جو جسمانی درد میں ہوتا ہے۔ اس لیے کسی قریبی کی ترقی ہمیں تکلیف دیتی ہے جیسے ہمیں جسمانی چوٹ لگی ہو۔

3. نفسیات

پاکستان اور بھارت میں لوگ اپنی خوشی دوسروں سے موازنہ کر کے ناپتے ہیں۔
• اگر میرا کزن اچھی نوکری لے لے، تو فوراً دل کہتا ہے: “ہم دونوں ایک جیسے تھے، وہ آگے کیسے نکل گیا؟”
• یہی سوچ حسد اور کینہ پیدا کرتی ہے۔

4. سماجی دباؤ

ہمارے والدین اور رشتہ دار اکثر بچوں کا آپس میں موازنہ کرتے ہیں:
• “دیکھو فلاں کے بیٹے کو نوکری مل گئی”
• “فلاں کی بیٹی ڈاکٹر بن گئی”
یہ تقابلی جملے ہمارے دلوں میں حسد کی جڑیں مضبوط کرتے ہیں۔



نقصانات
1. رشتے ٹوٹ جاتے ہیں – بہن بھائی، کزنز، دوست آپس میں دشمن بن جاتے ہیں۔
2. دماغی دباؤ – حسد سے انسان کا بلڈ پریشر اور ٹینشن بڑھ جاتی ہے۔
3. معاشرتی زہر – خاندانوں میں دوریاں، جھگڑے اور بداعتمادی عام ہو جاتی ہے۔



حل اور علاج

1. شکر گزاری

روزانہ تین چیزیں لکھیں جن پر آپ شکر گزار ہیں۔ یہ ذہن کو مثبت رکھتا ہے اور حسد کم کرتا ہے۔

2. موازنہ بدلنا

کسی کی کامیابی کو اپنی ناکامی نہ سمجھیں بلکہ یہ سوچیں:
“اگر وہ کر سکتا ہے تو میں بھی کر سکتا ہوں۔”

3. خود اعتمادی پیدا کریں

اپنی صلاحیتوں اور چھوٹی چھوٹی کامیابیوں پر توجہ دیں۔ کمزور Self-Esteem والے لوگ سب سے زیادہ حسد کرتے ہیں۔

4. مراقبہ اور سکون

روزانہ پانچ منٹ آنکھیں بند کرکے گہری سانس لیں اور دل میں دعا کریں:
“یا اللہ، میں اپنے دوست/بھائی/بہن کی کامیابی پر خوش ہوں۔ مجھے بھی توفیق دے۔”

5. کامیابی کو Celebrate کریں

اگر کوئی کزن یا دوست کامیاب ہو جائے، تو اس کو سچ دل سے مبارک دیں۔ یہ حسد کو محبت میں بدل دیتا ہے۔



نتیجہ

نیٹشے نے بالکل صحیح کہا کہ اپنوں کی کامیابی ہمیں اپنی کمزوری یاد دلاتی ہے، اور یہی احساس حسد بن کر رشتوں کو زہر آلود کر دیتا ہے۔ مگر یہی حسد اگر سمجھداری سے بدلا جائے تو دوا بن سکتا ہے۔

پاکستان اور بھارت جیسے معاشروں میں جہاں ہر وقت تقابل (comparison) کیا جاتا ہے، وہاں ہمیں یہ سیکھنا ہے کہ دوسروں کی ترقی کو اپنی ہار نہ سمجھیں بلکہ اپنی تحریک (motivation) بنائیں۔



👉 اگر ہم اپنی نئی نسل کو بچپن سے ہی یہ سکھا دیں کہ حسد تباہی ہے اور دوسروں کی کامیابی خوشی کا سبب ہے، تو ہمارے خاندان مضبوط ہوں گے، معاشرہ خوشحال ہوگا، اور پاکستان و بھارت ترقی کی نئی راہیں طے کریں گے۔


02/09/2025

ہم زندہ انسان کی قدر نہیں کرتے، مرنے کے بعد تصویریں لگاتے ہیں۔
اصل وفا یہ ہے کہ جیتے جی انسان کے ساتھ کھڑا ہوا جائے

01/09/2025

*‏محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے صوبہ بھر کے سکولوں کی اسمبلی میں تلاوت قرآن اور قومی ترانے کے بعد تین مرتبہ درود شریف لازمی قرار دیدیا*

01/09/2025

"جس انسان میں ذاتی صفات نہ ہوں وہ اپنے لباس سے لے کر اپنے مکان تک ہر چیز کی تعریف چاہتا ہے۔"..

گملے کی مٹی ہمیشہ ایسی تیار کریں کہ اس میں پانی کھڑا نا ہو ورنہ پودے کی جڑیں گل جائیں گی ۔🏺   1. سوراخ لازمی ہو • گملے ک...
01/09/2025

گملے کی مٹی ہمیشہ ایسی تیار کریں کہ اس میں پانی کھڑا نا ہو ورنہ پودے کی جڑیں گل جائیں گی ۔

🏺
1. سوراخ لازمی ہو
• گملے کے نیچے کم از کم ایک یا زیادہ ڈرینیج ہول ہونا چاہیے تاکہ پانی بہہ سکے۔
2. نیچے تہہ بنائیں
• سوراخ کے اوپر کوئی چھوٹی ٹوٹی ہوئی اینٹ، بجری یا پتھر کا ٹکڑا رکھیں تاکہ مٹی سوراخ سے باہر نہ نکلے اور پانی بہتا رہے۔

🌱

گملے کی مٹی ہمیشہ ہلکی اور نرم ہونی چاہیے تاکہ پانی زیادہ دیر رکے نہیں۔

:

• 1

• 1 / کمپوسٹ

• 1 (یا ریور سینڈ)

👉 یہ مکس ہلکی، زرخیز اور ڈرینیج والی مٹی بنائے گا۔

💡
• گملہ ہمیشہ اینٹ یا اینٹوں کے ٹکڑوں پر رکھیں تاکہ نیچے کا سوراخ بند نہ ہو۔
• اگر پلاسٹک کا گملہ ہے تو نیچے زیادہ سوراخ کر لیں۔
• مٹی کو کبھی زیادہ سخت نہ دبائیں، ورنہ پانی بہنے کے بجائے رک جائے گا

31/08/2025

گندم , آٹے , چوکر , فائن دلیہ کی پنجاب کی حدود سے باہر جانے پر پابندی عائد

حکومت نے ڈی ایف سیز کی ڈیوٹی لگا دی

31/08/2025

تُمہارا جو بھی مطلب تھا مُجھے تو بُرا لگ گیا نا۔!!

قرآن مجید میں سور کے گوشت کو صاف اور واضح الفاظ میں حرام قرار دیا گیا ہے۔ (سورۃ البقرہ 173، سورۃ المائدہ 3، سورۃ الانعام...
31/08/2025

قرآن مجید میں سور کے گوشت کو صاف اور واضح الفاظ میں حرام قرار دیا گیا ہے۔ (سورۃ البقرہ 173، سورۃ المائدہ 3، سورۃ الانعام 145، سورۃ النحل 115)۔

اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جو چیز حرام کی ہے، وہ انسان کے جسم و روح کے لیے مضر اور نقصان دہ ہے، چاہے انسان کو فوری طور پر نقصان نظر نہ بھی آئے۔

مسلمان کے لیے اصل وجہ یہی ہے کہ "اللہ نے منع فرمایا ہے"، اور مومن کے ایمان کی تکمیل اسی بات میں ہے۔

طبی و سائنسی پہلو:

سور چونکہ فطری طور پر گندگی کھانے والا جانور ہے، اس لیے اس کے جسم میں بیماری پھیلانے والے جراثیم اور پرجیوی (Parasites) بڑی تعداد میں پائے جاتے ہیں۔

اس کے گوشت میں موجود کیڑے Taenia Solium (کدو دانہ Tape Worm)، Trichinella Spiralis وغیرہ انسانی جسم میں جا کر دماغ، آنکھ، دل اور جگر تک کو متاثر کر سکتے ہیں۔

جدید میڈیکل سائنس کے مطابق سور کا گوشت دل کی بیماریوں (Heart Attack, Stroke, High Blood Pressure) اور بعض کینسرز کا خطرہ بڑھاتا ہے۔

سور کا جسم پسینہ خارج نہیں کرتا، اس لیے تمام زہریلے مادے اس کے گوشت اور خون میں جمع ہو جاتے ہیں، جو کھانے والے انسان کو منتقل ہوتے ہیں۔

اخلاقی و معاشرتی پہلو:

سور کی عادات بے حیائی اور بے غیرتی کی علامت سمجھی جاتی ہیں۔ اس لیے اسلام نے نہ صرف جسمانی بلکہ اخلاقی و روحانی آلودگی سے بچانے کے لیے بھی اسے حرام کیا۔

🔑 نتیجہ:

مسلمان کے لیے پہلی اور سب سے بڑی دلیل یہ ہے کہ یہ اللہ کا حکم ہے۔

دوسری بڑی وجہ یہ ہے کہ میڈیکل سائنس بھی اس کے نقصانات کو تسلیم کرتی ہے۔

سبحان اللہ! اسلام ایک مکمل ضابطۂ حیات ہے جو انسان کو دنیا و آخرت کی بھلائی دیتا ہے۔

جب ہوٹل کے کمرے یا کپڑے تبدیل کرنے یا غیر جگہ جاتے ہیں تو ہمیں کس طرح پتا چلے کہ دیوار پر لٹکا بظاہر عام شیشہ هے یا ایسا...
31/08/2025

جب ہوٹل کے کمرے یا کپڑے تبدیل کرنے یا غیر جگہ جاتے ہیں تو ہمیں کس طرح پتا چلے کہ دیوار پر لٹکا بظاہر عام شیشہ هے یا ایسا شیشہ هے کہ آپ کی طرف آپ کو اپنا عکس نظر آ رہا هے اور دوسری طرف کوئی آپ کی تصویر یا ویڈیو بنا سکتا هے.
یعنی ڈبل سائیڈ والا شیشہ ۔
اپنے آپ کو محفوظ اس سادہ ٹیسٹ سے کریں
شیشے پر اپنے ناخن کی نوک رکھ کر دیکهئیے اگر ناخن کی نوک اور عکس کے درمیان فاصلہ هے تو یہ ایک حقیقی عام شیشہ هے
اگر آپ کے ناخن کی نوک اور عکس میں فاصلہ نہیں تو اس سے بچیئے یہ ایک دو راستہ شیشہ هے اور آپ کو دوسری طرف سے دیکھا جارہا هے
فاصلہ نہیں تو جگہ چهوڑ دیجیئے
دوسروں کی حفاظت کے لیئے شیئر کیجیئیے۔

31/08/2025

‏ایک گاؤں میں ڈاکو داخل ہوئے اور وہاں کی تمام عورتوں کی عصمت دری کر دی، مگر ایک خاتون ایسی تھی جب اس کے گھر میں ڈاکو داخل ہوا تو اس نے اس ڈاکو کو قتل کر دیا اور سر کاٹ دیا!
واردات کے بعد جب تمام ڈاکو اس گاؤں سے چلے گئے تو تمام عورتیں اپنے پھٹے ہوئے کپڑوں سمیت گھروں سے نکل‏ آئیں اور روتے ہوئے ایک دوسرے کو روداد بیان کرنے لگیں....
اتنے میں وہ بہادر خاتون اپنے گھر سے باہر نکلی۔ عورتوں نے دیکھا کہ اس کے گھر میں داخل ہونے والے ڈاکو کا سر اس نے ہاتھوں میں اٹھا رکھا ہے اور نہایت غیرت و خودداری کے ساتھ وہ ان کی طرف آنے لگی...
اس خاتون نے بلند آواز سے ‏کہا کہ کیا تم نے سوچ لیا تھا کہ وہ مجھے مارے بغیر میری عزت تار تار کر سکتا تھا..؟!

گاؤں کی عورتوں نے ایک دوسرے کی طرف دیکھا اور فیصلہ کیا کہ اسے قتل کر دیا جائے تاکہ ان کی عزت بچی رہے اور ان کے شوہر کام سے واپس آنے پر ان سے یہ نہ پوچھیں کہ تم نے اس کی طرح مزاحمت کیوں نہیں کی؟؟
‏پھر انہوں نے اس بہادر خاتون پر حملہ کر کے اسے قتل کر دیا۔

"انہوں نے ذلت کو زندہ رکھنے کے لئے عزت کا قتل کر دیا۔"

یہی حال آج ہمارے معاشرے کے چور، حرام خور، جھوٹے اور کرپٹ لوگوں کا ہے۔

وہ ہر عزت دار، خوددار شخص کو مارتے ہیں؛ غریب اور سفید پوش کو حقیر جانتے ہیں اور استحصال ‏کرتے ہیں تاکہ وہ ان کی کرپشن، جھوٹ، چوری اور حرام خوری کے خلاف بات نہ کر سکیں.

"اصل میں یہ لوگ اپنی عزتیں گنوا چکے ہیں اور عزت داروں کا جینا حرام کر رکھا ہے۔"

ایماندار سرکاری ملازم ہو تو کھڈے لائن، تاجر ہو تو دیوالیہ، سیاستدان ہو تو کردار کشی....!

آپ جب کہیں ‏ایسے لوگ دیکھیں جو چور، جھوٹے، حرام خور، کرپٹ کا ساتھ دے رہے ہیں تو سمجھ جائیں کہ یہ انہیں عورتوں کی اولاد سے ہیں جنہوں نے اپنی ذلت چھپانے کے لئے عزت کو قتل کر دیا تھا...!!

Address

Kohat
26000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Kohat online posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share