
22/06/2025
اہل تشیع عالم دین علامہ آغا علی شرف الدین موسوی بلتستانی بھی انتقال کرگئے
آغا شرف الدین کا تعلق بلتستان کے علاقے چھورکاہ شگر سے تھا،ابتدائی تعلیم آپ نے شگر میں ہی حاصل کی۔
اعلی دینی تعلیم کیلئے آپ ایران چلے گیے آیت اللہ خمینی سمیت نامور اہل تشیع علماء و مجتہدین سے علم حاصل کیا ۔
ایران میں دوران تعلیم ہی اپنے اساتذہ سے اس بات پر علمی مباحثے کرنے لگے کہ قرآن مجید کو نصاب کا لازمی حصہ بنانا چاہیے ۔
حصول علم کے بعد آپ وطن واپس آئے اور دعوت و تبلیغ کا کام شروع کر دیا ۔
آپ تقلید اور جمود کے خلاف تھے،تحقیق اور جستجو سے آپ کو محبت تھی ،چنانچہ بہت جلد آپ ناپسند کیے جانے لگے ،آپ کو اذیتیں دی گئیں اور بلتستان بدر کر دیا گیا۔
صحابہ کرام،امہات المومنین اور خلفاء راشدین کے بے حد احترام کے قائل تھے ۔
شرک و بدعات ،خرافات اور دین میں پیدا شدہ بعد کی رسومات کے سخت مخالف تھے ۔
سینکڑوں کتابوں کے مصنف تھے ،انہیں ہمیشہ کتابوں کے درمیان دیکھا اور پایا گیا ۔
نڈر ،بیباک اور دین کے معاملے میں کسی کی ملامت خاطر میں نہ لانے والے عظیم مفکر اور عالم دین تھے ۔
اللہ تعالی مرحوم کے درجات بلند فرمائے ۔