01/03/2025
سورۃ آل عمران – آیات 189-190 (اردو ترجمہ اور تفسیر)
---
آیت 189:
وَلِلَّهِ مُلْكُ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ ۚ وَٱللَّهُ عَلَىٰ كُلِّ شَىْءٍۢ قَدِيرٌ
ترجمہ:
اور آسمانوں اور زمین کی بادشاہت اللہ ہی کے لیے ہے، اور اللہ ہر چیز پر قدرت رکھنے والا ہے۔
تفسیر:
یہ آیت اللہ تعالیٰ کی مکمل حاکمیت اور قدرت کو بیان کرتی ہے۔
تمام کائنات، زمین و آسمان، اور ہر شے اللہ کے اختیار میں ہے۔
کوئی چیز اللہ کے حکم کے بغیر حرکت نہیں کر سکتی، اور وہی ہر چیز پر قادر ہے۔
---
آیت 190:
إِنَّ فِى خَلْقِ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلْأَرْضِ وَٱخْتِلَٰفِ ٱلَّيْلِ وَٱلنَّهَارِ لَءَايَٰتٍۢ لِأُو۟لِى ٱلْأَلْبَٰبِ
ترجمہ:
بے شک آسمانوں اور زمین کی تخلیق میں، اور رات اور دن کے بدلنے میں عقل والوں کے لیے (اللہ کی قدرت کی) نشانیاں ہیں۔
تفسیر:
یہ آیت غور و فکر کرنے والوں کو دعوت دیتی ہے کہ وہ کائنات میں اللہ کی نشانیاں دیکھیں۔
آسمانوں اور زمین کی تخلیق، سورج اور چاند کا نظام، دن اور رات کا آنا جانا—all یہ چیزیں اللہ کی قدرت کی نشانیاں ہیں۔
عقل مند لوگ ان نشانیوں پر غور کرکے اللہ کی وحدانیت کو پہچانتے ہیں اور ایمان میں مضبوط ہوتے ہیں۔
---
عملی سبق:
1. اللہ ہی کائنات کا مالک اور ہر چیز پر قادر ہے، اس لیے اسی پر بھروسا کرنا چاہیے۔
2. کائنات میں غور و فکر کرنے سے انسان کو اللہ کی قدرت اور حکمت کا ادراک ہوتا ہے۔
3. عقل مند وہی ہیں جو کائنات کی نشانیوں کو دیکھ کر اللہ کی طرف رجوع کرتے ہیں اور اس کی عبادت کرتے ہیں۔
4. دن اور رات کا بدلنا، سورج اور چاند کا نظام—یہ سب اللہ کی نشانیوں میں سے ہیں، جو ہمیں اس کی وحدانیت اور قدرت کی یاد دلاتے ہیں۔
---
مجموعی پیغام:
یہ آیات اللہ کی حاکمیت اور قدرت کو بیان کرتی ہیں اور انسانوں کو غور و فکر کی دعوت دیتی ہیں۔
جو لوگ عقل و دانش رکھتے ہیں، وہ کائنات میں اللہ کی نشانیاں دیکھ کر اس کی وحدانیت اور قدرت کو پہچانتے ہیں، اور اس کی عبادت کرتے ہیں۔