
07/08/2025
تحریر واجد حسین چوہدری
تسمیہ سہیل کے بے بس والد سہیل اشرف جو سعودی عرب میں مقیم تھے اپنے جگر کے ٹکڑے پر قیامت گزر جانے کے بعد تھرتھراتی ٹانگوں دریا کی لہروں جیسی بہتی آنکھوں دل میں غموں کا پہاڑ اٹھائے آج اپنے آبائی وطن واپس پہنچیں گے مگر دیگر بہن بھائیوں کے ساتھ سہیل کو اپنی وہ تسمیہ نہیں مل پائے گی جس پر چند روز پہلے قیامت گزر گئی ،ایک بے بس باپ آج جب اپنی تسمیہ کی قبر پر پہنچے گا تو کیا عالم ہو گا
الفاظ نہیں ہیں جنہیں تحریر کیا جا سکے 😭😭😭
اپنے تمام دوستوں بالخصوص اپنے صحافی دوستوں سے انتہائی مودبانہ دو ہتھڑ التماس ہے کہ خدا کے لیے اس مظلوم بیٹی کے والد کا سہارا بننا ہے اس سے کسی بھی قسم کا انٹرویو ابھی نہیں لینا ہے، طرح طرح کے سوالات نہیں کرنے ،ایک بے بس والد کے شکوک و شہبات میں اضافہ نہیں کرنا جن سے میری اور آپ کی بیٹی تسمیہ کا کیس کمزور ہو ، سہیل کو تھوڑا وقت دینا ہے سنبھلنے کا جب تھوڑا حوصلہ ہو جائے گا پھر سہیل بھی وہیں ہے اور ہم سب بھی ،امید ہے آپ سب احباب تعاون فرمائیں گے