28/06/2025
یہ در حسین علیہ السلام ہے۔
ہر آنے والے حر کا راستہ کھلا ہے۔
" بھائی حر ! شرمندہ نہ کرو ، تم اس وقت ہمارے پاس آۓ ہو کہ تمہاری خاطر تواضع نہیں کر سکتے ، ہاں قیامت کے دن میرے بابا ساقی کوثر کی حکومت ہوگی ، کوثر بھی پلاؤں گی ، تمہاری دعوت بھی کروں گی "
خطیب ﺁﻝ ﻣﺤﻤﺪ ﺳﯿﺪ ﺍﻇﮩﺮ ﺣﺴﻦ ﺯﯾﺪﯼ ﻣﺮﺣﻮﻡ ﻓﺮﻣﺎﺗﮯ ﺗﮭﮯ امام حسین ع نے جناب حر ع کا استقبال کیا ، حر نے کہا کہ اے فرزند رسول ص ! مجھ سے خطا ہو گئی ہے -
امام ع نے حر کے سر کو اٹھا کر سینہ سے لگایا اور فرمایا " بھائی حر ! ہم نے تم کو معاف کیا "
ﺷﮩﺰﺍﺩﮦ ﻋﻠﯽ ﺍﮐﺒﺮ ع ، ﺷﮩﺰﺍﺩﮦ ﻗﺎﺳﻢ ع ﻧﮯ ﺟﻨﺎﺏ ﺣﺮ ﮐﻮ ﭼﭽﺎ ﮐﮩﮧ ﮐﺮ ﺳﻼﻡ ﮐﯿﺎ
ﺧﯿﻤﮯ ﺳﮯ ﺟﻨﺎﺏ ﺑﯽ ﺑﯽ ﺯﯾﻨﺐ س ﻧﮯ ﯾﮧ ﺳﻨﺎ ﺗﻮ ﺷﮩﺰﺍﺩﮦ ﻋﻮﻥ ﻭ ﻣﺤﻤﺪ ﮐﻮ ﺑﻼﯾﺎ ﺍﻭﺭ ﭘﻮﭼﮭﺎ ﮐﯿﺎ ﺑﺎﺕ ﮨﮯ؟
ﺗﻮ ﺷﮩﺰﺍﺩﻭﮞ ﻧﮯ ﻋﺮﺽ ﮐﯽ ! ﺍﻣﺎﮞ ! ﺟﺲ ﺁﺩﻣﯽ ﻧﮯ ﮨﻤﺎﺭﺍ ﺭﺍﺳﺘﮧ ﺭﻭﮐﺎ ﺗﮭﺎ ، ﻭﮦ ﺁﯾﺎ ﮨﮯ ، ﺍﺏ ﻭﮦ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﻃﺮﻑ ﺁ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ ، ﻣﻮﻻ ﻧﮯ ﺍﺳﮯ ﺑﮭﺎﺋﯽ کہہ ﮐﮯ ﻣﻌﺎﻑ ﮐﺮ ﺩﯾﺎ ﮨﮯ۔
ﺑﯽ ﺑﯽ ﺯﯾﻨﺐ ﺱ ﻧﮯ ﺷﮩﺰﺍﺩﻭﮞ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ !
" ﺗﻢ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﺟﺎﺅ ، ﺍﯾﮏ ﺣﺮ ﮐﮯ ﺩﺍﺋﯿﮟ ﻃﺮﻑ ﮐﮭﮍﺍ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﺳﺮﺍ ﺑﺎﺋﯿﮟ ﻃﺮﻑ ﮐﮭﮍﺍ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ "
ﺍﻭﺭ ﺩﯾﮑﮭﻨﺎ ! ﻣﺎﻣﻮﮞ ﮐﮩﮧ ﮐﺮ ﺑﺎﺕ ﮐﺮﻧﺎ ﺍﻭﺭ ﮐﮩﻨﺎ ﮐﮧ
" ﺍﻣﺎﮞ ، ﺩﻋﺎﺋﯿﮟ ﺩﮮ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ "
شہزادے آۓ اور ویسا کہا جیسے اماں زینب س نے کہا تھا
یه سننا تھا کہ حر کا رنگ سفید ہوگیا اور ایسا معلوم ہوتا تھا کہ ابھی دم نکل جاۓ گا -
حر نے کہا کہ حضور آپ نے تو معاف کر دیا لیکن مطمئن ہو کر نہیں مروں گا اگر آقا زادی جناب زینب بنت علی ع کی زبان مبارک سے معافی نہ سن لوں -
امام حسین ع خود حر کو خیمه کے پاس لے کر آۓ اور فرمایا
بہن زینب س! حر ہماری طرف آ گیا ہے ،
جناب زینب س نے فرمایا : حسین ع مبارک ہو ، ایک اور ساتھی مل گیا ہے -
حر نے خیمہ کے باہر سے ہاتھ جوڑ کر عرض کی
مشکل کشا کی بیٹی ! اپنی ماں فاطمہ زہراء س کی چادر کے صدقے میں مجھ گنہگار کو معاف کر دو - میں مشکل میں پھنس گیا ہوں -
مشکل کشا ع کی مشکل کشا بیٹی زینب س نے فرمایا
بھائی حر ! شرمندہ نہ کرو ، تم اس وقت ہمارے پاس آۓ ہو کہ تمہاری خاطر تواضع نہیں کر سکتے ، نہ ہمارے پاس کچھ کھانے کو کہ تم کو کھلا سکیں اور نہ پلانے کو پانی ہے -
ہاں قیامت کے دن میرے بابا ساقی کوثر کی حکومت ہوگی ، کوثر بھی پلاؤں گی ، تمہاری دعوت بھی کروں گی -
محمد وآل محمد ص کے دشمنوں پر لعنت بے شمار 🖐️