Lok Sujag

Lok Sujag Lok Sujag focuses on amplifying the voices of marginalized communities in Pakistan.
(1)

06/08/2025

سوات میں سولر کے استعمال سے آڑو کی پیداوار میں اضافہ ہو رہا ہے، اب ان علاقوں میں بھی سولر ٹیوب ویل کی مدد سے آڑو لگایا جا رہا ہے جہاں پانی کے چشمے یا نہریں موجود نہیں ہیں۔

80 سال پہلے آج کے دن بنی نوع انسان نے خود اپنی تباہی کا سب سے بڑا سامان پہلی بار استعمال کیا تھا۔چھ اگست 1945 کو امریکہ ...
06/08/2025

80 سال پہلے آج کے دن بنی نوع انسان نے خود اپنی تباہی کا سب سے بڑا سامان پہلی بار استعمال کیا تھا۔
چھ اگست 1945 کو امریکہ نے جاپان کے شہر ہیروشیما پر 15 ہزار ٹن طاقت کا یورینیم بم گرایا تھا جس نے شہر کی 70 فیصد عمارتوں کو جلا کر راکھ کر دیا اور پلک جھپکنے میں ایک لاکھ 40 ہزار افراد موت کی وادی میں چلے گئے۔

تین روز بعد ناگاساکی میں 21 ہزار ٹن دھماکا خیز طاقت کا پلوٹونیم بم گرایا گیا جس نے لگ بھگ سات مربع کلومیٹر علاقے کو بھسم کر دیا۔ زمین کا درجہ حرارت 4000 ڈگری سینٹی گریڈ تک جا پہنچا، آسمان سے تابکاری برسنے لگی اور 74 ہزار لوگ مارے گئے۔

ان شہروں کے جو لوگ حملوں میں بچ گئے وہ بعد میں کینسر اور تابکاری سے مرتے رہے۔ یہاں تک کہ جو ان شہروں میں مدد کو آئے وہ بھی تابکاری سے ہلاک ہو گئے۔

1945 ء میں امریکہ واحد ایٹمی طاقت تھا اور اس کے پاس بھی صرف دو ہی ایٹم بم تھے۔ آج دنیا میں امریکہ، روس، چین، بھارت، پاکستان، برطانیہ، فرانس، اسرائیل اور شمالی کوریا سمیت نو ایٹمی طاقتیں ہیں جن کے پاس تقریباً 12 ہزار ایٹمی ہتھیار ہیں۔

ماہرین بتاتے ہیں کہ جدید ایٹم بم کی طاقت کئی ہزار کلوٹن تک ہے اور انہیں گرانے کی رفتار کا یہ عالم کہ بین البراعظمی میزائلوں کے ذریعے چند منٹ میں یہ دنیا کے کسی بھی کونے میں گرائے جا سکتے ہیں۔

اپر کوہستان اور غذر زمینی طور پر جُڑے ہوئے اضلاع ہیں مگر تعلیمی لحاظ سے دو الگ دنیاؤں کی تصویر پیش کرتے ہیں: اپر کوہستان...
05/08/2025

اپر کوہستان اور غذر زمینی طور پر جُڑے ہوئے اضلاع ہیں مگر تعلیمی لحاظ سے دو الگ دنیاؤں کی تصویر پیش کرتے ہیں:
اپر کوہستان کی تحصیل کندیا خیبرپختونخوا کی نسبتاً پسماندہ وادی تصور کی جاتی ہے جہاں پر 62 پرائمری، 8 مڈل اور 3 ہائی سکول موجود ہیں، لیکن ان میں طلبہ کی مجموعی تعداد 3600 کے قریب ہے۔
دوسری طرف، ضلع غذر (گلگت بلتستان) جس کی کل آبادی کندیا سے صرف 24 ہزار زیادہ ہے لیکن وہاں پر 565 سکول فعال انداز میں کام کر رہے ہیں۔
کیا یہ تضاد وسائل کی کمی کی وجہ سے ہے یا پھرحکومتی ترجیحات اور سماجی رویّوں کی عکاسی کرتا ہے۔

رپورٹ: حفیظ الرحمان

قبائلی اضلاع میں صحافی سچ بولنے کی قیمت اپنی زندگی کی صورت میں ادا کررہے ہیں۔20 سال کے عرصے میں شدت پسندی اورآپریشنز پرر...
05/08/2025

قبائلی اضلاع میں صحافی سچ بولنے کی قیمت اپنی زندگی کی صورت میں ادا کررہے ہیں۔
20 سال کے عرصے میں شدت پسندی اورآپریشنز پررپورٹنگ کرنے والے شہید صحافیوں کے اہلخانہ آج تک ناصرف انصاف کے منتظر ہیں بلکہ بعض کے تو خاندانوں کو بھی دباؤ اور دھمکیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
صوبائی حکومت نے2015 میں ان شہید صحافیوں کے اہلخانہ کو 10 لاکھ روپے امداد دینے کا وعدہ کیا تھا لیکن اس وعدے پر عمل نہ ہوا۔
ٹریبل یونین آف جرنلسٹس کے چیئرمین قاضی فضل اللہ کہتے ہیں کہ صحافیوں کو صرف شدت پسندوں سے نہیں، بلکہ ریاستی دباؤ سے بھی لڑنا پڑتا ہے۔ بعض رپورٹرز کے اہل خانہ اور بچوں پر بھی حملے ہو چکے ہیں۔ یاد رہے یہ سب کچھ ایک ایسے خطے میں ہو رہا ہے جہاں مسلح شورش کی وجہ سے میڈیا کی رسائی انتہائی محدود ہے۔

رپورٹ: جواد شینواری

04/08/2025

شاہ عبداللطیب بھٹائی کے مزار پر تین سو سال سے شاہ جو راگ گایا جا رہا ہے۔ اسے کون لوگ گاتے ہیں؟
تفصیلات کے لئے ویڈیو دیکھئیے۔

کمپیوٹر کا عروج، انجینیئرنگ کے روایتی شعبوں کا زوال ثابت ہو رہا ہے!تفصیلات کے لئے پوری سٹوری کا لنک پہلے کمنٹ میں۔
04/08/2025

کمپیوٹر کا عروج، انجینیئرنگ کے روایتی شعبوں کا زوال ثابت ہو رہا ہے!
تفصیلات کے لئے پوری سٹوری کا لنک پہلے کمنٹ میں۔

مدرسے میں چار بچوں پر بہیمانہ تشدد کرنے والے معلم کے خلاف پہلے جرگہ اور پھر ایف آئی آر: شکارپور کے مدرسہ عربیہ عزیزیہ کے...
01/08/2025

مدرسے میں چار بچوں پر بہیمانہ تشدد کرنے والے معلم کے خلاف پہلے جرگہ اور پھر ایف آئی آر: شکارپور کے مدرسہ عربیہ عزیزیہ کے منتظم مولوی امداد اللہ ابڑو نے چار بچوں پر اتنا شدید تشدد کیا کہ ان کی بازو اور ٹانگوں کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں پھر سنگدل معلم نے زخمی بچوں کو 20 دن تک مدرسے میں قید رکھا۔ متاثرہ بچوں کی عمریں 14 سال سے کم ہیں اور وہ آپس میں کزن ہیں۔
بچوں کا تعلق ضلع لاڑکانہ کے تعلقہ رتوڈیرو سے ہے جبکہ یہ مدرسہ تعلقہ لکی غلام شاہ کے تھانہ شریف خروس کی حدود میں ہے۔ تھانے میں 30 جولائی کو درج ایف آئی آر کے مطابق مدعی عبدالحکیم 4 جولائی کو تھانے آئے اور انھوں نے بتایا کہ ان کے بیٹے اور تین بھتیجوں پر 10 جون 2025 کو تشدد کیا گیا جس کے بعد وہ 20 دن یعنی 30 جون تک مدرسے میں قید رہے۔
مدرسے کے منتظم نے انہیں اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں دی، جب یہ بچے زخمی حالت میں گھر پہنچے تو ان کا مقامی ڈاکٹر سے علاج کرایا گیا۔ درخواست گزار نے پولیس سے بچوں کا سرکاری ہسپتال سے معائنے کے لیے لیٹر مانگا جو اسے جاری کردیا گیا۔
لکی غلام شاہ کے تعلقہ ہسپتال سے جاری میڈیکل رپورٹ سے تصدیق ہوئی ہے کہ ایک بچے کا بازو اور ٹانگ دونوں جبکہ کے دو بچوں کے بازو فریکچر ہیں۔ چوتھے بچے کا ابھی میڈیکل سرٹیفیکٹ جاری نہیں ہوا تاہم پولیس سٹیشن کے اہکار کے مطابق اس کے 6 دانت ٹوٹے ہوئے ہیں جبکہ جسم پر بھی تشدد کے نشانات ہیں۔
30 جولائی کو ہی درج اسی واقعے کی ایک اور ایف آئی آر میں پولیس کہتی ہے کہ ہمیں اپنے ذرائع سے اطلاع ملی کہ عبدالحکیم اور معلم نے آٹھ سے دس لوگوں کی موجودگی میں مدرسے میں جرگہ کیا ہے جس میں معلم پر 15 لاکھ روپے کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔ اس جرمانے میں سے دو لاکھ روپے وہیں ادا کیے گئے اور پابند کیا گیا کہ وہ مزید قانونی چارہ جوئی نہیں کرے گا۔
مقامی صحافی عبدالرزاق بروہی کہتے ہیں کہ پولیس ملزم کو شروع دن سے ہی بچانا چاہتی تھی اس لیے 30 جولائی تک کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا اور معاملہ جرگے کے حوالے کر دیا گیا لیکن جیسے ہی جرگے کی بات باہر آئی تو پولیس نے خود کو بچانے کے لیے دو ایف آئی آر درج کر لیں۔ ان کے مطابق جرگے میں پولیس کے لیے بھی 3 لاکھ روپے مختص کیے گئے تھے۔

رپورٹ: اشفاق لغاری

پورے ملک میں ہر شہری کی صحت پراوسطاً 3830 روپے سالانہ خرچ ہوئے ہیں مگر یہ صرف علاج پرخرچ ہونے والے پیسے نہیں ہیں بلکہ ان...
01/08/2025

پورے ملک میں ہر شہری کی صحت پراوسطاً 3830 روپے سالانہ خرچ ہوئے ہیں مگر یہ صرف علاج پرخرچ ہونے والے پیسے نہیں ہیں بلکہ ان میں ہسپتال، مشینری اور صحت کے نظام کی بہتری کے لیے استعمال ہونے والے اخراجات بھی شامل ہیں۔
کیا یہ اخراجات عوام کو صحت کی بہتر سہولیات فراہم کرنے کے لیے کافی ہیں؟

کندیا کے باسیوں کی زندگی لکڑی کے ایک تختے کی محتاج ہوکر رہ گئی ہے: اس تحصیل کا ضلع کوہستان سے رابطہ "چھپر نالہ" پر قائم ...
31/07/2025

کندیا کے باسیوں کی زندگی لکڑی کے ایک تختے کی محتاج ہوکر رہ گئی ہے: اس تحصیل کا ضلع کوہستان سے رابطہ "چھپر نالہ" پر قائم لکڑی کے ایک عارضی پل سے ممکن ہوتا ہے۔ مگر 16 جولائی 2025 کو اس علاقے میں آنے والا سیلاب اس نالے پر قائم واحد راستے کو بہا لے گیا ہے۔ جس کے بعد مقامی لوگوں نے پھر ایک عارضی ُپل تو بنا لیا ہے لیکن یہ پہلے سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔

مقامی رہائشی عبدالغفار خان کے مطابق لوگ سخت تکلیف میں ہیں، مریض، بچے، بوڑھے محصور ہوکر رہ گئے ہیں۔ علاقے میں کھانے پینے کی اشیاء کی قلت ہورہی ہے۔

کندیا کی کل آبادی ایک لاکھ 65 ہزارکے قریب ہے۔ اس کی 15 میں سے 11 ویلج کونسلیں نالے کے دوسری طرف ہیں۔ جب بھی اس نالے میں سیلاب آتا ہے اس عارضی پل کو بہا لے جاتا ہے۔ لیکن حکومت نے اس نالے پر کبھی مستقل یا محفوظ پل تعمیر کرنے کا نہیں سوچا۔

رپورٹ: حافظ الرحمن

30/07/2025

Coming Soon...

کیا آپ کو پتہ ہے کہ پاکستان میں ایسے بھی علاقے ہیں جہاں کبھی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوتی؟ لیکن ایسا اس لئے نہیں کہ وہاں پر کبھی ...
29/07/2025

کیا آپ کو پتہ ہے کہ پاکستان میں ایسے بھی علاقے ہیں جہاں کبھی لوڈ شیڈنگ نہیں ہوتی؟ لیکن ایسا اس لئے نہیں کہ وہاں پر کبھی لائٹ نہیں جاتی بلکہ ایسا اس لئے ہے کہ ان علاقوں میں آج تک حکومتی گرڈ کی بجلی پہنچی ہی نہیں!
اچھی بات: ایسے بہت سے علاقوں میں لوگ حکومت کا انتظار کرنے کے بجائے بجلی حاصل کرنے کے لئے سولر ٹیکنالوجی کو اپنا رہے ہیں۔

گیس لیکج اور سلنڈر پھٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات: "توانائی کے متبادل ذرائع انسانی زندگیاں بچا سکتے ہیں"پوری سٹوری کا لنک پہ...
28/07/2025

گیس لیکج اور سلنڈر پھٹنے کے بڑھتے ہوئے واقعات: "توانائی کے متبادل ذرائع انسانی زندگیاں بچا سکتے ہیں"
پوری سٹوری کا لنک پہلے کمنٹ میں۔

Address

329/1 Johar Avenue
Lahore
54000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Lok Sujag posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Lok Sujag:

Share