Urdu Kahani Hub

Urdu Kahani Hub Horror, Thriller, Mystery, Moral, Love Base, Romantic, Novels on my Page. www.urdustoriespoint.com

07/01/2024
04/01/2024

Urdu Kahani Hub

29/12/2023
29/12/2023
لاہور کے ایک خوبصورت ہوٹل کے روم میں وہ دونوں لڑکالڑکی ہی خوش نظر آرہے تھے۔کل جب ہم نکاح کر لیں گے تو ہماری محبت کو ایک ...
23/12/2023

لاہور کے ایک خوبصورت ہوٹل کے روم میں وہ دونوں لڑکالڑکی ہی خوش نظر آرہے تھے۔
کل جب ہم نکاح کر لیں گے تو ہماری محبت کو ایک منزل مل جائے گی۔
رائمہ نے پر شوق انداز میں ایک نظر اُس خوبرو لڑکے کی طرف دیکھا۔
جو کسی کے بھی خوابوں کا شہزادہ ہو سکتا تھا۔
مگر تقدیر نے اُسے اسکی جھولی میں ڈال دیا تھا۔
بالکل میری جان۔ وہ بھی دل کھول کر مسکرایا۔
ہلکے ہلکے میوزک کی دھن پر وہ اسکی کمر میں ہاتھ ڈالے کپل ڈانس کے مزہ لے رہے تھے۔
آہستہ آہستہ اسکا ہاتھ را ئمہ کے وجود کی رعنائیوں کو محسوس کرنے میں مگن ہوگیا۔
اور وہ آنکھیں بند کیے اسکے کاندھے سے سر ٹکا کر اپنے محبوب کی اِس محبت کو محسوس کر کےمسرور ہوئے جا رہی تھی

لاہور کے ایک خوبصورت ہوٹل کے روم میں وہ دونوں لڑکالڑکی ہی خوش نظر آرہے تھے۔کل...

دوسری صبح احسان شادی میں جانے کے لیے تیار ہو گیا۔ اس نے اپنے ضرورت کی اشیا اور کپڑے وغیرہ بیگ میں پیک کر کے گاڑی میں شفٹ...
21/12/2023

دوسری صبح احسان شادی میں جانے کے لیے تیار ہو گیا۔ اس نے اپنے ضرورت کی اشیا اور کپڑے وغیرہ بیگ میں پیک کر کے گاڑی میں شفٹ کروا دیئے۔
احسان غسل کر کے نیچے والے پورشن میں گیا تا کہ رانی کے ساتھ ناشتہ کر سکے۔ مگر وہاں رانی کسی کے ساتھ باتوں میں مصروف تھی۔ احسان کو احساس ہو گیا کہ گھر میں کوئی اور بھی موجود ہے۔
احسان نے ڈرائنگ روم سے رانی بھابھی کو آواز دی۔ تو رانی نے کمرے سے ہی آواز دے کر کہا احسان بیٹھو تم میں آتی ہوں۔ مطلب یہ تھا کہ احسان کہیں کمرے میں ہی نہ آ جائے۔ بچے بھی ابھی سو رہے تھے۔ کمرے کا دروازہ تو کھلا ہوا تھا مگر رانی نے کبھی احسان کو کمرے میں داخل ہونے کی اجازت نہ دی تھی۔ احسان وہاں سے ہی واپس جانے لگا تھا۔ کہ اس کے فون پر رانی کی واٹس ایپ کال آ گئی۔

Next Part Episode

16/12/2023
Neighbor Love Story – Part 02– پڑوسی اردو ناول  —   Full Romanticرانی جانتی تھی کہ وہ بہت زیادہ خوبصورت ہے۔ کیونکہ آج تک...
16/12/2023

Neighbor Love Story – Part 02– پڑوسی اردو ناول — Full Romantic
رانی جانتی تھی کہ وہ بہت زیادہ خوبصورت ہے۔ کیونکہ آج تک جس مرد نے بھی اس کو دیکھا تھا اس کی نظریں چپک گئی تھیں۔ رانی کا صرف چہرہ خوبصورت نہ تھا۔ اس کی آنکھیں، اس کی پلکیں، اس کے لمبے سیاہ بال، اس کے ہونٹ اس کے گال، اس کے جسم کی بناوٹ اس کے پاوں اور ہاتھ جسم کے جس حصہ پر نظر جاتی وہ ہر کسی کے لیے آئیڈیل ہوتا تھا۔ رانی موٹی بھی نہ تھی مگر وہ دھان پان سی بھی ہر گز نہ تھی قدرے صحت مند جسم کی مالک تھی مگر پتلی کمر کے ساتھ ساتھ اس کی ہر وہ چیز موٹی سی تھی جو موٹی ہونی چاہیے. رانی جو بھی لباس پہنتی انتہائی سادہ سا ہونے کے باوجود وہ اس میں اور بھی زیادہ حسین لگتی تھی۔

Next Part Episode

15/12/2023
15/12/2023
15/12/2023

صائمہ کی سہاگ رات

۔میرا تعلق ایک پہاڑی دیہات علاقہ سے ھے۔ جہاں تازہ ھوا خوبصورت پہاڑ اور صاف پانی کی ندیاں بہتی۔ ھمارا گھر بہت بڑا تھا دیہاتی ماحول کے مطابق کوی 4 کنال پر ھے۔ زمیندار سسٹم ھے سیب ور آڑو کے باغات ھے۔
ھم 5 بہنیں اور 4 بھای ھے۔ میری بہنوں تیسرا نمبر تھی۔ مجھ سے 1 بھای اور دو بہنیں بڑی ھے۔ ھم تمام بہینیں ماں سمیت بہت خوبصورت ھے اور میں تو خاندان میں انتہا کی خوبصورت تھی خاندان کے تمام خواتین اور بڑے مجھے حور کے نام سے پکارتے ھے اور اج بھی اسی نام سے سب پکارتے ھے۔ میں جب 8 کلاس میں تھی تو مجھے پیرڈ ایے ۔ میری سھیلی سدرہ میری بہت پیاری دوست ھے۔ جس وقت مجھے پیرڈ اے تو مجھے اندازہ بھی نہی تھا اور نہ میں سمجھتی تھی۔ جس وقت مجھے پیرڈ اے اور خون سے سارے کپڑے گندے ھوگیے تو میں رونے لگی۔ میری ٹیچر میرے پاس ای اور کہا رونا نہی۔ اس نے مجھے اپنا بڑا والا برقعہ دیا اور سدرہ کیساتھ گھر بھیج دیا۔ سکول سے بمارا گھر کافی دور تھا۔ میں سارے راستے پر رو رھی تھی۔ میں نے سوچا گھر جاونگی تو امی مارے گی کہ کپڑے کیوں گندے کیے۔ میں جب گھر پونچی تو میں فورآ اپی جو میری بڑی بہن ھے اسکے پاس گیی۔ اس نے پوچھا کیا ھوا۔ میں نے کہا پتہ نہی خون کدھر سے ایا سارے کپڑے خراب ھوگے۔ مجھے نہی معلوم۔ اتنے میں کمرے میں امی بھی اگی۔ اس نے پوچھا کیا ھوا۔ اپی نے کہا کی کھچہ نہی ھوا۔ اپی نے برقعہ سدرہ کو دیا کہ یہ ٹیچر کو دے دو۔ تم جاو۔ مجھے کہا رونا نہی یہ عورتوں کو اس عمر میں خون اتا ھے۔ میں نے پوچھا یہ خوں کدھر سے ایا۔ کوی جگہ زخمی بھی نہی ھے۔ اپی نے مجھے پینٹی دی اور کپڑادیا کہ واشروم جاو اور یہ پہن لو اور کپڑا نیچے رکھو۔ اور کپڑے تبدیل کرو۔ میں نے واشروم میں دیکھا کہ چوت سے خون ارھا ھے۔ پھر اپی نے مجھے تفصیل سے سمجھایا کہ یہ ھر ماہ اتا ھے اسکو ماہواری کہتے ھے۔ یہ کیسی عورت کو 21، 26 دن بعد اتا ھے اور 5، 6 دن ھوتا ھے۔ اس سے عورت نہاکر صاف کپڑے پہن لیتی ھے۔ لیکن میرا معاملہ بلکل مختلف ھے۔میر ی پیرڈ 15 یا 16 دن بعد اتی ھے اور 10 یا 12 دن تک ھوتا ھے۔ میں انتہا کی گرم تھی۔میرے بدن میں تبدیلی یعنی ممے تیزی سے بڑھنے لگی اور گانڈ بھی۔ دسویں کلاس میں تھی میرے ممے فل سایز کے ھوگے اور گانڈ بھی۔۔
میں چونکہ کلاس میں بڑی تیز لڑکی تھی والی بال کی اچھی پلیر تھی اور مکالمہ نگاری اور سٹوری لکھنا میں جنون حد تک شوق رکھتی تھی۔ میری جلدی پیرڈ انے پر میری اپی اور باجی اور امی بہت پریشان تھی۔ اور جلدی شادی کے فکر میں تھی۔ میری خاوند کی بہن یعنی میری نند کالج میں تھی میں نے جب میٹرک کی اور کالج گی تو میں ایف ایس سی میں تھی اور میری نند ایف ایس سی کی فاینل میں تھی۔ اس نے مجھے دیکھا اور اپنے بھای کے لیے پسند کیا۔ چونکہ ایک گاوں کے لوگ تھے اور میرے ابو اور میرے سسر بیت اچھے دوست بھی تھے۔ انہون نے رشتہ بھیجا اور بس ھمارے گھر والوں نے ھاں کہہ دی۔ اور رخصتی میں دو سال کا ٹایم رکھا اتنے میں میں بی ایس سی کا امتحان دیا۔ اور فاینل شادی کے بعد دیا۔
جب شادی ھوی تو خاوند نے بے انتہا کا پیار دیا۔ چونکہ میں تو سخت پردے میں بڑی ھوی ھوی تھی۔ خاوند نے مجھے کہا کہ مجھے فیشن والی عورت چاھیے۔ مجھے ایسے برقعہ وغیرہ اور سخت پردہ پسند نہی۔ میری تو اپنی بھی اپنی خواھش تھی کہ خوب فیشن کروں لیکن یہ سب گاوں کے ماحول میں اور سسرال میں نا ممکن تھا لیکن میں کھچہ بول نہی سکتی تھی۔ میں نے کہا جو حکم۔ لیکن اس گھر میں یہ سب کھچہ کیسے ممکن ھوگا۔ اس کہا یہ میرا کام ھے بس تم میرے ساتھ دو۔ میں نے کہا جو اپ کہنگے میں تیار ھوں۔ پھر ایک ماہ کے اندراندر ھم اسلام اباد شفٹ ھوگے

میری سھیلی جس کی شادی کوی 8 ماہ پہلے ھوی تھی۔ میری رحصتی پر وہ میری ساتھ تھی اور مجھے سمجھاتی رھی کہ سہاگ رات کیا ھوتا ھے اور کیا کرنا پڑتا ھے۔ میری سھیلی نے مجھے کہا کہ خاوند کی ھر بات کو ماننا ضروری ھوتا ھے چاھے بات بری ھو یا اچھی۔ میری سھیلی نے سھاگ رات کی مکمل کاروای سے مجھے اگاہ کی۔ مجھے بتایا کہ جب خاوند کمرے میں اے تو سلام کرنا اور پھر اسکو دودھ پلانا جو پہلے رکھا ھواھوگا۔ پھر خاوند اپ سے باتیں کرےگا تم نے بس اسکے ھر بات کو ماننا ھوگا۔ پھر وہ تم کو گفٹ اور سلامی دے گا۔ پھر کسنگ کرے گا اور اپکے کپڑے اوتارے گا۔ پھر اپکی چدای کرے گا۔ لیکن پریشان نہ ھونا ارام سے خوب سکس کرنا اور خاوند کیساتھ دینا۔
سھیلی نے مجھے سمجھا کہ باہر چلی گیی۔ نومبر کا مہینہ تھا جب میری شادی ھوی موسم سرد تھا۔ رات تقریبآ 9 یا 10 بجے میرا خاوند کمرہ میں ایا تو میں نے سلام کیا اس نے جواب دیا۔ اور مجھے ساتھ بیھٹایا۔ مجھے ڈر اور خوف محسوس ھور ھا تھا لیکن سھیلی کی باتوں سے حوصلہ پیداھوگیا کہ یہ سب کھچہ ھوتا ھے۔ خاوند نے مجھے تحفہ میں بہت خوبصورت نکلس اور انگوٹھی اور 50 ھزار روپے دیے۔ پھر مجھے گلے لگایا اور میرا گھونگٹ اٹھا تو بے ساختہ بولا کہ واقعی حور ھے۔ جب کسنگ شروع کی تو عجیب سرور چھا گیا۔ کسنگ کے دوران میں فارغ ھوگی۔ھمارے گاوں کے رواج کیمطابق شادی کا جوڑا سرخ شنگھای کا تھا۔ پہلا میرا دوپٹہ اتارا پھر میری قمیص اتاری اور میرے بالوں اور بدن پر ھاتھ مارنے لگا۔ اففففف عجیب سا سرور تھا۔ اسکے بعد میرا برا کھولا تو جیسے میرے ممے براء سے ازاد ھوے ھوے خاوند میرے مموں پر ٹوٹ پڑا اور میرے مموں کو پاگلوں کیطرح سک کررھاتھا۔ میرے مموں کے گلابی نیپل سخت ھوگیے اور خاوند اس پر زبان پھر رھا تھا اور دانتوں میں کاٹ رھے تھے۔ جس سے جزبات میں شدت اگی۔ پھر خاوند نے میری شلوار کھول لی اور اتار دی۔ جیسے ھی اسکی نظر چوت پر پڑی پاگل ھوگیا۔ اور تیزی سے چوت کو چاٹنے لگا۔ جو کہ میرے لیے بھی ایک نی بات تھی۔ پھر اس نے اپنے کپڑے اتارے میں نے انکھیں بند کیے ھوے تھے لیکن انکھوں کے اڑ میں اسکے ننگے بدن کو دیکھ رھی تھی۔ اسکا لن دیکھا تو ڈر گی۔ اس نے کہا لن کو پکڑو میں نھ فورآ پکڑا اف کیا زبردست چیز ھے۔ میری چوت سے پانی تیزی سے جاری تھا۔ خاوند نے چوت پر ویزلین لگایا اندر تک۔ جس وقت وہ ویزلین لگا رھا تھا تو میں فارغ ھوگی۔ لیکن ٹھنڈی نہی ھورھی تھی۔ خاوند نے خوب میرے بدن کو چاٹا پھر میرے ٹانگیں اٹھاییں اور کہا میری حور لن ڈالتا ھوں۔ میں خاموش تھی۔ اس نے پھر پوچھا۔ میں نے کھچہ نہ بولی۔ تو وہ رک گیا اور پھر پوچھا ۔۔۔ میں نے سر ھلایا کہ ٹھیک ھے۔اس نے کہا نہی منہ سے زبان سے بولو۔ میں نے کہا کہ ٹھیک ھے ڈالو۔ دل تو میرا کب سے چیخ رھا تھا۔ کہ اب چودو۔ پھر جیسے لن چوت پر رکھا اور زور دیا تو ایک چیخ میری منہ نکلی وہ فورا رک گیا ۔ پوچھا کیا ھوا۔ میں نے کہا درد ھورھا ھے۔ پھر اس نے اھستہ اھستہ شروع کیا لن کو اھستہ ڈال رھا تھا لیکن خوف اور ڈر بہت تھی۔ جب ادھالن اندر گیا تو پھر پوچھا کہ ٹھیک ھے میں نے کہا کی ٹھیک ھے لیکن پھر جھٹکا مارا جس سے میرے انکھو ں کے سامنے اندر چھا گیا۔ اور رونے لگی۔ لیکن اس وقت لن پورا پہنچ چکا تھا اور درد کہ وجہ سے میں پاگل ھورھی تھی۔ بدن کانپ رھاتھا اور خاوند میرے اوپر تھا۔ پھر اھستہ اھستہ جھٹکے مارنے لگا۔ لیکن دردکی وجہ سے پاگل تھی۔ کوی دو تین منٹ میں خاوند فارغ ھوگیا لیکن درد کی وجہ سے میں فارغ نہ ھوسکی۔ جب خاوند نے لن نکالا تو بہت سارا خون اگیا۔ خاوند نے کپڑے سے چوت کو صاف کیا۔ لیکن مجھے بہت درد ھور ھی تھی۔ پھر وہ میرے ساتھ سایڈ پر لیٹ گیے اور میرے ساتھ پیار کی باتیں کرنے لگا۔ اور میرے مموں اور پیٹبپر ھاتھ سے ھلکا ھکا مسج کر رھا تھا۔ تقریبآ 50 منٹ کے بعد کہا کہ ایک بار پھر کرتے ھے میں نے سر ھلایا۔ اس نے کہا کیا منہ میں زبان نہی ھے؟ میں نے کہا کہ ھے۔ پھر کہا زبان سے کہو شرماو نہی۔ میں نے کہا جی ٹیک ھے۔ پھر مجھے کس کرنے لگا۔ میرے ھونٹ کسنگ شروع کی میں نے بھی ساتھ دیا۔ ھونٹوں کو ملانے کے بعد میرے منہ میں زبان دی جو میں نے شدات جزبات میں چوسنے لگی جس سے مجھے بے انتہا مزا ایا۔ پھر اس نے اپنی زبان کھنچ لی میں اپنی زبان اسکے منہ میں دی۔ وہ چوسنے لگا۔ اففففففف الللل ھاااااااا جو مزہ ایا میں بتا سکتی۔ میں فارغ ھوی۔ خاوند نے کیا ھوا میں کہا جی مزا ارھا ھے۔ اور ساتھ ساتھ میرے بڑے بڑے مموں پر مزے سے ھاتھ مار رھا تھا اور ایک ھاتھ لمبے بالون میں پھیرنے لگا۔ میں مزے کی سسکیاں لے رھی تھی۔ میرے مموں کے گلابی نیپل سخت ھوگیے اور وہ مسلسل چوس رھا تھا پھر اھستہ اھستہ وہ پیٹ کو کسنگ شروع کی۔ اور ھاتھ چوت پر تھا اھستہ اھستہ مسل رھا تھا جس سے میں بلکل پاگل ھوگی۔ میں ایک ھاتھ سے اسکا لن پکڑا جو کہ سخت ھوگیا تھا۔ اور جذبات والا پانی بھی ارھا تھا۔ پھر وہ ٹانگوں کے درمیان اگیا وہ میرے رانوں پر ھاتھ بھی مار رھا تھا اور چوت چاٹ رھا تھا۔ افففففف یہ کیا ھورھا۔ میں جزبات میں زور سے اسکا سر چوت کے ھونٹوں پر لگا رھی تھی۔ جب بہت چوت کو چاٹا تو میں پھر فارغ ھوی۔ لیکن پاگل پن ختم نہی ھوری تھی۔ مجھ سے پوچھا میری حور مزا ارھا ھے۔ میں نےکہا جی بے انتہا مزا ارھا ھے۔ چوت چاٹتے ھوے میں چیخ اٹھی لن کو اندر ڈالو۔ اففففففف جلدی کرو۔ اور مت جلاو مجھے میں مر جاونگی۔ افففففففف جب میں کنڑول سے باہر ھوی تو اسکا لن میرے ھاتھ میں تھا میں نےکہا جی لن کو اندر ڈالو۔ افففففف اخر اس نے میرے ٹانگیں اٹھای اور بہگ پیار سے اور اھستہ سے لن کو چوت کے ھونٹوں پر رکھا جوکہ چوت پہلے گیلا ھوا تھا۔ لن کو اھستہ اھستہ ڈال رھا تھا۔ میں نے کہا اففففف لن کو پورہ اندر کرو ۔۔۔۔کہنےلگا کہ میں اس لے اھستہ اندر کر رھا ھوں کہ درد نہ ھو۔ میرے حور کو کوی تکلیف نہ ھو۔ باتوں باتوں میں اندر چلا گیا لیکن بہت ٹایٹ اندر گیا۔ پھر ارام سے جھٹکے لگانے لگا اس دوران میں فارغ ھوی اور وہ بھی فارغ ھونے والا تھا۔اور پھر بہت زور لگایا اور گرم گرم پانی مجھ میں چھوڑا۔ اففففففف وہ رات اج بھی مجھے یاد ھے۔ بہت مزا اور سرور تھا۔ فارغ ھونے کے بعد کوی 15 منٹ تک میرے اوپر پڑا تھا اور پیار بھری باتیں کرنے لگا۔ پھر اس نے لن نکالا مجھے میری حور میرا لن کو صاف کرو۔ مین کپڑے سے اسکا لن کو صاف کیا اور پھر میرے ساتھ لیٹ گیا اور ھاتھ میرے مموں پر رکھے۔ اور میرا سر اسکے بازو پر ۔۔۔۔۔ میں نے دل میں کہا کہ اللہ کرےیہ رات نہ گزرے۔۔۔۔ کہ اسطرح مزے لیتی رھو۔ لیکن رات کو ختم ھونا تھا اور صبح ھوگی۔ اور میری سھیلی ای اور سھاگ رات کی روداد سنای۔

Address

Lahore

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Urdu Kahani Hub posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Urdu Kahani Hub:

Share