Mr.AK-47

Mr.AK-47 let's come and enjoy with us

سیلاب – ایک المیہ، ایک پکاراس سال کا سیلاب پاکستان کے لیے قیامتِ صغریٰ سے کم نہیں تھا۔ 💔عام طور پر سیلاب دریائے سندھ میں...
17/09/2025

سیلاب – ایک المیہ، ایک پکار

اس سال کا سیلاب پاکستان کے لیے قیامتِ صغریٰ سے کم نہیں تھا۔ 💔
عام طور پر سیلاب دریائے سندھ میں آتا ہے اور اطراف کے علاقے متاثر ہوتے ہیں، مگر اس مرتبہ قدرت نے ایسی آزمائش ڈالی کہ دریائے **چناب، راوی اور ستلج** بھی اپنے کنارے توڑ بیٹھے۔ نتیجہ یہ ہوا کہ **آدھے سے زیادہ پنجاب پانی میں ڈوب گیا**۔

سیلاب سے متاثرہ علاقے

اس آفت نے خاص طور پر جنوبی پنجاب کو شدید نقصان پہنچایا۔

* **علی پور** اور **جلال پور** کے درجنوں گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے۔
* **مظفر گڑھ** اور **رحیم یار خان** میں کھڑی فصلیں بہہ گئیں۔
* **وہاڑی، بہاولپور، خانیوال اور لودھراں** کے ہزاروں خاندان بے گھر ہو گئے۔
* دریاؤں کے ساتھ جڑے کچے علاقے مکمل طور پر زیرِ آب آ گئے۔

# # # تباہ کاریاں اور اثرات

گھر، فصلیں، مویشی، روزگار… سب کچھ ایک لمحے میں پانی بہا کر لے گیا۔

* بچے بھوک سے تڑپ رہے ہیں۔
* مائیں آنکھوں میں آنسو لیے اپنے گھروں کے ملبے کو دیکھ رہی ہیں۔
* بزرگ دوا کے بغیر بے بس بیٹھے ہیں۔
* مزدور اور کسان ہاتھ خالی اور دل ٹوٹے کھڑے ہیں۔

یہ منظر کسی بھی حساس دل کو ہلا دینے کے لیے کافی ہیں۔

# # # اسلامی نقطہ نظر

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
**"اور ہم تمہیں کبھی خوف اور بھوک اور مالوں اور جانوں اور پھلوں کی کمی سے آزمائیں گے، اور صبر کرنے والوں کو خوشخبری دے دو۔"** (البقرہ 155)

قدرتی آفات اللہ کی طرف سے آزمائش بھی ہوتی ہیں اور تنبیہ بھی۔ یہ ہمیں اپنی کوتاہیوں اور گناہوں پر غور کرنے اور توبہ کرنے کی یاد دہانی کراتی ہیں۔

* بحیثیت مسلمان ہمیں چاہیے کہ اس آزمائش میں صبر کریں اور شکر ادا کریں۔
* توبہ اور استغفار کریں تاکہ اللہ کا رحم نازل ہو۔
* دوسروں کی مدد کو عبادت سمجھیں کیونکہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
**"جو شخص اپنے بھائی کی ضرورت پوری کرتا ہے، اللہ اس کی ضرورت پوری کرتا ہے۔"** (صحیح بخاری)

# # # ہمارا کردار – امید کی کرن

ایسے وقت میں خاموش بیٹھ جانا انسانیت کے خلاف ہے۔ یہ ہمارے اپنے لوگ ہیں، ہمارا اپنا پنجاب ہے، ہمارا اپنا پاکستان ہے۔ ہمیں آگے بڑھنا ہوگا:

* نقد امداد مستند اداروں اور ریلیف فنڈز میں دیں۔
* خشک راشن، پانی، کپڑے اور ادویات فراہم کریں۔
* متاثرہ علاقوں میں خدمت کے جذبے سے رضاکارانہ کام کریں۔
* سوشل میڈیا پر ان لوگوں کی آواز بنیں تاکہ زیادہ سے زیادہ مدد پہنچ سکے۔
* سب سے بڑھ کر اللہ سے دعا کریں اور استغفار کریں تاکہ اس کا غضب ہم پر ٹل جائے۔

# # # نتیجہ

یہ سیلاب ہمیں یہ سبق دے گیا کہ زندگی کی کوئی ضمانت نہیں۔ اللہ تعالیٰ کبھی عذاب کے طور پر اور کبھی آزمائش کے طور پر ہمیں جھنجھوڑتا ہے تاکہ ہم واپس اس کی طرف رجوع کریں۔ آج علی پور، جلال پور، مظفر گڑھ اور بہاولپور کے لوگ پانی میں بے گھر ہیں، کل کو شاید ہم بھی ہوں۔

لہٰذا آئیں اپنے گناہوں سے معافی مانگیں، توبہ کریں، اور متاثرین کی عملی مدد کریں۔ یہی انسانیت بھی ہے اور یہی اسلام کا تقاضا بھی۔ 🌍🤲

**اللہ سب پر اپنا رحم کرے اور ہم سب کو ایک دوسرے کا سہارا بننے کی توفیق دے۔**

🤲 "اے اللہ! ہم سب کے گناہوں کو معاف فرما، اپنی رحمت کے سائے میں لے لے، اور ہمارے بہن بھائیوں کو اس آزمائش سے نجات عطا فرما۔ آمین یا رب العالمین۔"

🌊🇵🇰 پاکستان میں خطرناک سیلابی صورتحال📅 **28 اگست 2025**👤 ذریعہ: **فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن، محکمہ موسمیات پاکستان 🚨 موجودہ صو...
28/08/2025

🌊🇵🇰 پاکستان میں خطرناک سیلابی صورتحال

📅 **28 اگست 2025**
👤 ذریعہ: **فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن، محکمہ موسمیات پاکستان

🚨 موجودہ صورتحال

پاکستان کے بڑے دریا **انتہائی بلند سطح** پر ہیں اور کئی اضلاع براہ راست خطرے کی زد میں ہیں۔

🔥 **انتہائی خطرناک مقامات**:

* 🌊 دریائے **چناب** → (خانکی، قادرآباد) 🔴 شدید سیلاب
* 🌊 دریائے **راوی** → (شاہدرہ) 🔴 شدید سیلاب
* 🌊 دریائے **ستلج** → (گنیش والا) 🔴 شدید سیلاب

⚠️ **بلند خطرہ**:

* دریائے چناب (جسر)
* دریائے راوی (بالوکی)
* دریائے ستلج (سلیمانکی)

✅فی الحال نارمل: دریائے سندھ، دریائے جہلم، دریائے کابل

---

# # 🏞 متاثرہ علاقے

🔴 **جنوبی پنجاب**: مظفرگڑھ، وہاڑی، بہاولپور، بہاولنگر
🔴 **وسطی پنجاب**: لاہور (خصوصاً شاہدرہ)، قصور، اوکاڑہ، پاکپتن
🔴 **دیگر اضلاع**: جھنگ، چنیوٹ، حافظ آباد، سیالکوٹ، گوجرانوالہ

📊 ڈیمز کی صورتحال

تربیلا ڈیم → زیادہ سے زیادہ سطح پر
منگلا ڈیم → بھرنے کے قریب

⚠️ مزید پانی چھوڑنے کا امکان → دریاؤں کے کنارے والے اضلاع میں خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
📢 عوام کے لیے ہدایات

1. 🏃‍♂️ دریا کنارے اور نشیبی علاقے کے لوگ فوری انخلا کریں
2. 🚨 مقامی انتظامیہ اور ریسکیو ٹیمز کی ہدایات پر سختی سے عمل کریں
3. 🚫 دریا کناروں اور پلوں پر جانے سے گریز کریں
4. 🌾 کسان اپنی فصلیں اور مویشی محفوظ جگہ منتقل کریں
5. 🤝 اسکولز اور کمیونٹی ہالز میں عارضی پناہ اختیار کریں

🔴 نتیجہ
پاکستان ایک سنگین سیلابی خطرے سے گزر رہا ہے۔
👉 بروقت انخلا اور احتیاطی تدابیر کے بغیر جانی و مالی نقصان سے بچنا ناممکن ہوگا۔

🙏 عوام سے اپیل ہے: اپنی اور دوسروں کی جان بچائیں، محفوظ مقامات پر منتقل ہوں، اور اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں۔

---

📌 *یہ پیغام فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن کی تازہ ترین رپورٹ پر مبنی ہے

🚫 فحاشی کے خلاف مؤقف – ڈاکٹر عفان قیصر کی اصلاحی آواز 🚫پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس کی بنیاد اسلامی نظریہ پر رکھی گئی۔ یہا...
25/08/2025

🚫 فحاشی کے خلاف مؤقف – ڈاکٹر عفان قیصر کی اصلاحی آواز 🚫

پاکستان ایک ایسا ملک ہے جس کی بنیاد اسلامی نظریہ پر رکھی گئی۔ یہاں کی ثقافت، اقدار اور قوانین سب اسلام کے تابع ہیں۔ تاہم بدقسمتی سے حالیہ برسوں میں سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایسا مواد بڑی تیزی سے پھیل رہا ہے جو نہ صرف ہماری مذہبی تعلیمات بلکہ معاشرتی اقدار کے بھی منافی ہے۔ اس میں سب سے زیادہ تشویش ناک صورتحال ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز پر دیکھنے کو ملتی ہے، جہاں لائیو ڈانس، نازیبا گفتگو، اور بے ہودہ حرکات کو تفریح کے نام پر عام کیا جا رہا ہے۔

علینہ عامر اور ڈاکٹر عفان قیصر کا تنازع

اسی پس منظر میں معروف ٹک ٹاکر علینہ عامر اور ماہر امراض معدہ ڈاکٹر عفان قیصر کے درمیان حالیہ تنازع نے سوشل میڈیا پر بحث چھیڑ دی ہے۔ ڈاکٹر عفان قیصر نے علینہ عامر اور اس جیسے دیگر ٹک ٹاکرز کو ہدفِ تنقید بناتے ہوئے کہا کہ:
*"یہ لوگ سستی شہرت کے لیے بے حیائی کو فروغ دے رہے ہیں اور نوجوان نسل کو تباہی کے راستے پر ڈال رہے ہیں۔"*

اس بیان پر علینہ عامر نے سخت ردعمل دیا اور ڈاکٹر صاحب پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ محض شہرت کے لیے ان کا نام استعمال کر رہے ہیں۔ تاہم اگر صورتحال کو غیر جانبداری سے دیکھا جائے تو حقیقت یہی ہے کہ ٹک ٹاک پر موجود بے ہودہ مواد ہماری اخلاقیات اور دینی اقدار کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

اسلامی تعلیمات میں حیا کی اہمیت

اسلامی تعلیمات میں حیا کو ایمان کا لازمی جزو قرار دیا گیا ہے۔ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا:
*"الحیاء شعبة من الإيمان"*
یعنی *"حیا ایمان کی ایک شاخ ہے۔"*

اسی طرح قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے واضح حکم دیا ہے کہ:
*"اور بے حیائی کے قریب بھی نہ جاؤ، خواہ وہ ظاہر ہو یا پوشیدہ۔"* (سورۃ الانعام: 151)

یہ آیات و احادیث اس امر کی وضاحت کرتی ہیں کہ اسلام میں بے حیائی کو نہ صرف ممنوع قرار دیا گیا ہے بلکہ اس کے قریب جانے سے بھی سختی سے روکا گیا ہے۔

سوشل میڈیا اور اخلاقی زوال

سوشل میڈیا کے درست استعمال میں کوئی قباحت نہیں، لیکن جب یہ پلیٹ فارم منفی سرگرمیوں کے لیے استعمال ہوں تو معاشرے کے لیے نقصان دہ بن جاتے ہیں۔ آج ٹک ٹاک اور دیگر پلیٹ فارمز پر:

* لائیو ڈانسز
* نازیبا گفتگو
* فحش حرکات
* شہرت کے لیے غیر اخلاقی چیلنجز

جیسی سرگرمیاں عام ہو چکی ہیں۔ ان تمام چیزوں نے ہماری نوجوان نسل کو متاثر کیا ہے اور ان کے کردار سازی کے بجائے بگاڑ پیدا کیا ہے۔

ڈاکٹر عفان قیصر کا کردار

ڈاکٹر عفان قیصر نے ایک طبی ماہر ہونے کے باوجود معاشرتی بگاڑ پر آواز اٹھائی، جو کہ ایک مثبت اور جرات مندانہ قدم ہے۔ ان کا مؤقف ذاتی نہیں بلکہ اجتماعی ہے۔ انہوں نے معاشرے کی اخلاقی حالت زار کی نشاندہی کی اور کہا کہ اگر فوری طور پر اس روش کو نہ روکا گیا تو اس کے اثرات آئندہ نسلوں پر نہایت خطرناک ہوں گے۔

حکومت اور قانون کی ذمہ داری

یہ معاملہ صرف افراد کے احتجاج سے حل نہیں ہوگا بلکہ ریاستی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے۔ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) اور دیگر متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ وہ ایسے غیر اخلاقی مواد کے خلاف مؤثر حکمتِ عملی اپنائیں۔ ایسے اکاؤنٹس کو بند کیا جائے، قوانین کو مزید سخت بنایا جائے اور فحش مواد پھیلانے والوں کو قرار واقعی سزائیں دی جائیں۔

معاشرے کی ذمہ داری

فردِ واحد کے طور پر بھی ہماری یہ ذمہ داری ہے کہ ہم ایسے مواد کی ترویج نہ کریں، اس پر تنقید کریں اور اپنی نوجوان نسل کو اس کے نقصانات سے آگاہ کریں۔ والدین، اساتذہ اور مذہبی رہنما اس سلسلے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔

نتیجہ

مختصر یہ کہ ڈاکٹر عفان قیصر نے جو آواز بلند کی ہے وہ دراصل ایک اجتماعی ضرورت ہے۔ علینہ عامر کے جواب سے قطع نظر، حقیقت یہی ہے کہ ٹک ٹاک اور دیگر پلیٹ فارمز پر موجود بے ہودگی اور فحاشی اسلامی معاشرے کے لیے ناقابلِ قبول ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت، ادارے اور عوام سب مل کر ایسے کلچر کے خلاف آواز بلند کریں اور معاشرے کو اسلامی اقدار کی طرف واپس لائیں۔

پاکستان کو سستی شہرت، وائرل ڈانسز اور فحش مواد کی نہیں بلکہ علم، اخلاق اور اسلامی شعور کی ضرورت ہے۔

\ #ڈاکٹرعفانقیصرکےساتھ #فحاشی\_نامنظور #اسلامی\_اقدار

22/08/2025

I got over 50 reactions on my posts last week! Thanks everyone for your support! 🎉

عنوان:💔 *مسجد اللہ کا گھر ہے… مگر انصاف کے بغیر نہیں!***تحریر:**اسلام آباد میں حالیہ دنوں بعض مساجد کو مسمار کرنے کے واق...
10/08/2025

عنوان:
💔 *مسجد اللہ کا گھر ہے… مگر انصاف کے بغیر نہیں!*

**تحریر:**
اسلام آباد میں حالیہ دنوں بعض مساجد کو مسمار کرنے کے واقعات نے عوام کے دل دکھا دیے ہیں 💔۔ لوگ احتجاج کر رہے ہیں، آنکھوں میں آنسو اور دل میں سوال… *کیا اللہ کے گھر کو گرایا جا سکتا ہے؟*

محترمو! ذرا ایک لمحہ رک کر سوچیں…
ہمارا دین صرف نماز اور عبادت نہیں سکھاتا، بلکہ انصاف، امانت اور حقوق العباد کو بھی عبادت کا حصہ بناتا ہے۔

نبی کریم ﷺ کی ایک عظیم مثال:
مدینہ منورہ میں ایک بزرگ خاتون کا گھر مسجد کے ساتھ تھا۔ مسجد کی توسیع کا ارادہ ہوا تو اس خاتون کی زمین چاہیے تھی۔ آپ ﷺ نے پیغام بھیجا، لیکن وہ راضی نہ ہوئیں۔
کیا آپ ﷺ نے فوراً زمین لے لی؟ نہیں!
آپ ﷺ نے نرمی اور محبت سے بات کی، جب تک وہ دل سے راضی نہ ہوئیں، کوئی قدم نہ اٹھایا۔
یہ ہے *اسلام کا اصول*: اللہ کے گھر کی تعمیر بھی رضامندی اور انصاف کے بغیر نہیں ہو سکتی۔

حوالہ:

سیرت ابن ہشام، جلد 2، باب مسجد نبوی کی توسیع
صحیح بخاری، کتاب الصلح، باب إذا اصطلحوا على صلح جور فالصلح مردود
زاد المعاد*، امام ابن قیم رحمہ اللہ، جلد 3، صفحہ 58

آج کا سبق:
مسجد صرف قانونی اور مختص زمین پر ہونی چاہیے 🕌
اگر غلط جگہ پر بنی ہو تو شریعت و قانون کے مطابق متبادل انتظام کیا جائے
* عوام کے جذبات کا احترام ضروری ہے، لیکن حقِ ملکیت اور انصاف کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا
اور ہاں… جہاں مناسب سمجھیں، وہاں مساجد کو آباد بھی کریں تاکہ اللہ کے گھروں میں روشنی قائم رہے ✨

💬 *"جہاں انصاف مر جائے، وہاں عبادت بھی اپنا نور کھو دیتی ہے"*















10/08/2025

Punjab Enforcement and Regulatory Authority (PERA) – SDEO (BS-16) Recruitment 2025

Vacancy Details

Total Posts: 101
Open Merit: 78
Special Persons: 3
Minority Quota: 5
Women Quota: 15
Case No.: 30-RC/2025
Post: Sub Divisional Enforcement Officer (BS-16)
Nature: Regular Basis
Last date for online application:25th August 2025
Link www.ppsc.gop.pk

Eligibility Criteria

Qualification: Bachelor’s (Honors) or equivalent from a recognized university
Age Limit:
Male: 22 to 35 years
Female: 22 to 35 years
Transgender: As per CNIC
Domicile: Punjab (All Punjab Basis)
Gender: Male, Female, Transgender
Posting: Anywhere in Punjab

📝 Selection Process & Syllabus

1. Written Examination (3 Papers)

Paper 1: 100 Marks MCQs (General Knowledge) – Must qualify to proceed

Paper 2: 100 Marks MCQs (Laws – PERA Act & Scheduled Laws)

Paper 3: Essay Paper

2. Post Written Test Stages
Psychological Assessment
Final Interview

3. Final Selection
Selected candidates will be in charge of tehsils at PERA stations
بس آپ محنت کریں اور کامیابی آپکا مقدر ہوگی انشاء اللہ

Your access has been blocked by firewall policy 717.If you have any questions or concerns, please contact your network administrator for more information.

10/08/2025

ارہان اپنی عمر سے بڑے کام کی کوشش کرتے ہوئے ۔ماشاءاللہ

05/08/2025

"وہ گمنام ولی… جسے نبی ﷺ نے پہچانا"

نبی کریم حضرت محمد ﷺ نے ایک روز حضرت عمرؓ اور حضرت علیؓ کو نصیحت فرمائی کہ یمن سے ایک شخص آئے گا جس کا نام اویس ہوگا، وہ قبیلہ مراد اور شاخ قرن سے تعلق رکھتا ہوگا۔ اس کے جسم پر کبھی برص کی بیماری تھی، اللہ تعالیٰ نے اسے شفا دے دی، لیکن ایک درہم کے برابر نشان باقی رہ گیا۔ اس کی ایک بوڑھی ماں ہوگی جس کی وہ خدمت کرتا ہے، اور وہی خدمت اس کی زندگی کا مقصد ہے۔ وہ مجھ سے ملاقات کے لیے نہیں آ سکے گا، لیکن اگر وہ اللہ کے لیے کسی کے حق میں دعا کرے تو وہ دعا رد نہیں کی جاتی۔ جب تم اسے پا لو تو اس سے اپنی مغفرت کی دعا کروانا۔

یہ نصیحت حضرت عمرؓ کے دل پر نقش ہو گئی، اور وہ ہر سال یمن سے آنے والے قافلوں سے پوچھا کرتے تھے کہ کیا تم میں کوئی اویس بن عامر ہے؟ لوگ حیران ہوتے کہ خلیفۂ وقت ایک ایسے شخص کو کیوں تلاش کر رہا ہے جسے کوئی جانتا بھی نہیں۔ یہاں تک کہ ایک دن وہ درویش صفت، سادہ سا شخص مدینہ کی گلیوں میں آیا۔ حضرت عمرؓ نے اس سے سوال کیے، اور جب تمام نشانیاں پوری ہو گئیں تو رو پڑے اور فرمایا: آؤ میرے بھائی، ہمارے نبی ﷺ نے تمہارا ذکر کیا تھا اور ہمیں حکم دیا تھا کہ تم سے دعا کروائیں۔ میرے لیے مغفرت کی دعا کرو۔ سوچنے کی بات ہے کہ مدینہ کا حکمران، ایک معمولی نظر آنے والے شخص سے دعا کی درخواست کر رہا ہے، صرف اس لیے کہ وہ اپنی ماں کا فرماں بردار تھا، اخلاص سے بھرا ہوا تھا، اور رب کے ہاں مقبول تھا۔

📌 سبق جو ہمیں ملتا ہے:

✅ اللہ کے نزدیک اصل عظمت مال، شہرت یا عہدے میں نہیں، بلکہ اخلاص اور والدین کی خدمت میں ہے۔
✅ ایک بندہ، جو رسول اللہ ﷺ کی زیارت سے بھی محروم رہا، لیکن اپنی ماں کی خدمت کی وجہ سے اللہ کا مقرب بندہ بن گیا۔
✅ ظاہری سادہ لوگ، جو دنیا کی نگاہ میں عام ہوتے ہیں، وہ رب کے دربار میں ولی اور محبوب ہوتے ہیں
✅ ہمیں دنیا کی دوڑ میں مقام بنانے کے بجائے دل صاف رکھنے اور والدین کی خدمت پر توجہ دینی چاہیے — یہی راستہ اللہ کی رضا کا ہے۔

🌙 *"اللہ تو جانتا ہے"* – حضرت عمرؓ اور چرواہے کا ایمان افروز واقعہمدینہ کی گلیوں میں ایک غیر معمولی خاموشی چھائی ہوئی تھ...
04/08/2025

🌙 *"اللہ تو جانتا ہے"* – حضرت عمرؓ اور چرواہے کا ایمان افروز واقعہ

مدینہ کی گلیوں میں ایک غیر معمولی خاموشی چھائی ہوئی تھی۔ رات کا سناٹا، ستاروں کی ٹمٹماتی روشنی اور دور کہیں سے آتی کسی جانور کی آواز ماحول کو مزید پُراسرار بنا رہی تھی۔ یہ وہ وقت تھا جب لوگ اپنے گھروں میں چین کی نیند سو رہے تھے، لیکن مدینہ کا خلیفہ، حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ، اپنی چادر اوڑھے، ایک ہاتھ میں لاٹھی تھامے، گلیوں میں چپکے چپکے چلتے پھرتے نظر آتے۔

یہ حضرت عمرؓ کا معمول تھا۔ وہ خلیفہ وقت ہونے کے باوجود، خود گشت پر نکلا کرتے تاکہ اپنی رعایا کی حالتِ زار کا خود مشاہدہ کر سکیں۔ ان کے دل میں ایک خوف بیٹھا ہوا تھا — *اگر میری رعایا میں سے کسی کا حق مجھ سے ضائع ہو گیا تو میں روزِ قیامت اللہ کو کیا منہ دکھاؤں گا؟* یہی احساس انہیں راتوں کو جاگنے پر مجبور کرتا۔

ایک رات کا ذکر ہے، حضرت عمر رضی اللہ عنہ شہر سے ذرا باہر کی طرف نکلے۔ تھوڑی دور گئے تو ایک ویران میدان میں ان کی نظر ایک چرواہے پر پڑی جو بکریوں کا ریوڑ لیے آرام سے بیٹھا تھا۔ آسمان پر چاندنی پھیلی ہوئی تھی اور چرواہا خاموشی سے بکریوں کو دیکھ رہا تھا۔ حضرت عمرؓ نے دل میں سوچا کہ کیوں نہ اس سے بات کی جائے، شاید کچھ سیکھنے کو ملے۔

انہوں نے چرواہے سے سلام کیا، جواب میں چرواہے نے بھی نہایت ادب سے سلام کا جواب دیا۔ حضرت عمر نے اس سے پوچھا:

"یہ بکریاں تمہاری ہیں؟"

چرواہے نے جواب دیا:
"نہیں، یہ میرے مالک کی ہیں۔ میں صرف ان کی دیکھ بھال کرتا ہوں۔"

یہ جواب سن کر حضرت عمرؓ نے ایک ترکیب سوچی۔ انہوں نے دل میں ارادہ کیا کہ اس نوجوان کو آزمایا جائے کہ وہ کتنا سچا اور دیانت دار ہے۔ حضرت عمرؓ نے کہا:

"مجھے ان بکریوں میں سے ایک بیچ دو۔ میں تمہیں قیمت بھی دے دوں گا۔ تم مالک کو کہہ دینا کہ ایک بکری جنگل میں کھو گئی یا بھیڑیا کھا گیا۔"

چرواہا تھوڑی دیر خاموش رہا، پھر اس کی نظریں آسمان کی طرف اٹھیں، اور ایک عجیب وقار سے، نہایت سادگی میں اس نے وہ جملہ کہا جو حضرت عمر رضی اللہ عنہ کی زندگی کا رُخ بدل دینے والا بن گیا:

"مالک کو تو نہیں پتا چلے گا، لیکن اللہ تو جانتاہے

یہ الفاظ سن کر حضرت عمرؓ کے دل میں ایک بجلی سی کوند گئی۔ ان کے قدموں تلے زمین نکل گئی۔ ایک عام چرواہے کے منہ سے نکلے یہ سادہ مگر عظیم الفاظ ان کے دل پر اثر کر گئے۔ ان کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ انہوں نے لاٹھی زمین پر ٹیک دی اور بے ساختہ بول اٹھے:

"اللہ تو جانتا ہے... اللہ تو جانتا ہے!"

حضرت عمرؓ کچھ لمحوں تک خاموش کھڑے رہے۔ پھر چرواہے کے قریب گئے، اس کا ہاتھ تھاما اور پوچھا:

"کیا تم آزاد ہو یا غلام؟"

چرواہے نے کہا:
"میں ایک غلام ہوں، اور یہ بکریاں بھی میرے آقا کی ہیں۔"

حضرت عمرؓ نے فرمایا:
"آج تمہاری سچائی نے تمہیں اللہ کے نزدیک بلند کر دیا ہے۔ میں تمہیں تمہارے آقا سے خرید کر آزاد کرتا ہوں۔"

حضرت عمرؓ نے اگلے دن اس چرواہے کے مالک سے ملاقات کی، اسے قیمت ادا کی اور چرواہے کو آزاد کروا دیا۔ اس کے بعد حضرت عمرؓ نے اسے تحفے میں کچھ بکریاں اور مال بھی دیا، تاکہ وہ ایک خودمختار اور باعزت زندگی گزار سکے۔

آج کے انسان اور حکمران کے لیے سبق:

🔹 آج کا عام انسان ہو یا بڑا افسر، ہمیں اس چرواہے سے سیکھنے کی ضرورت ہے جس نے تنہائی میں بھی سچ بولنے سے انکار نہ کیا۔ وہ جانتا تھا کہ انسان نہ بھی دیکھے،اللہ تو دیکھ رہا ہے۔

🔹 اور جو لوگ اقتدار میں ہیں، جو حکمرانی کا دعویٰ کرتے ہیں — حضرت عمرؓ کی طرح خود نکل کر رعایا کی خبر لیں۔ صرف کرسی پر بیٹھ کر احکامات دینا کافی نہیں، اصل قیادت وہ ہے جو چرواہے سے سچائی سیکھے اور اپنے نفس سے جواب لے کہ:
"کیا میرا ہر فیصلہ اللہ کے سامنے پیش کیے جانے کے قابل ہے؟"

🔹 اگر ایک چرواہا صرف اللہ کے ڈر سے جھوٹ نہیں بول سکتا، تو کیا ایک وزیر، ایک افسر، ایک سیاستدان، یا ہم میں سے کوئی شخص یہ نہیں کر سکتا

ماشااللہ بچہ بھت محنت کر رھا ہے اسکو سبسکرائب اور لائک کریں شکریہ
02/08/2025

ماشااللہ بچہ بھت محنت کر رھا ہے اسکو سبسکرائب اور لائک کریں شکریہ

Kuchh aur hota 😂|Viral Funny Video|funny short ...

**✈️ میرا جاپان کا سفر — امن، نظم و ضبط اور ترقی کا راز 🌸**میں کافی عرصے سے سوچ رہا تھا کہ اس تجربے کو الفاظ میں بیان کر...
01/08/2025

**✈️ میرا جاپان کا سفر — امن، نظم و ضبط اور ترقی کا راز 🌸**

میں کافی عرصے سے سوچ رہا تھا کہ اس تجربے کو الفاظ میں بیان کروں، لیکن مصروفیات کے باعث وقت نہیں نکال پایا۔ آج موقع ملا تو چاہا کہ آپ سب سے وہ مشاہدات اور احساسات شیئر کروں جو میرے دل میں ہمیشہ زندہ رہیں گے۔

گزشتہ سال مجھے جاپان کے مختلف شہروں (نریتا، ٹوکیو، سینڈائی، سگامیہارا، اور سکوکوبا) کا سفر کرنے کا موقع ملا۔ یہ ایک سرکاری ٹریننگ کے سلسلے میں دورہ تھا، لیکن جو کچھ میں نے جاپان میں دیکھا، وہ زندگی بھر یاد رہنے والا تجربہ بن گیا۔

🔹 سب سے حیران کن چیز لوگوں کا وقت کی پابندی اور ایمانداری تھی۔ کوئی جھوٹ نہیں، ہر شخص اپنی ذمہ داری خود ادا کرتا ہے — یہاں تک کہ سرکاری دفاتر میں بھی کوئی "پیون" یا "کلاس فور" ملازم نہیں، ہر افسر خود اپنا کام کرتا ہے۔

🔹 جاپانی قوم **امن پسند** ہے، نہ دھواں، نہ ہارن، نہ جھگڑے۔ پبلک مقامات پر فون پر بات کرنا بھی ناپسند کیا جاتا ہے۔

🔹 پورے ملک میں سائیکل ٹریکز بنے ہوئے ہیں اور سائیکلنگ عام ہے —موٹر سائیکل کا رواج نہ ہونے کے برابر ہے یہ تمام عوامل ان کی*90 سال سے زیادہ کی اوسط عمر کی نشانی ہیں

🔹 ہمیں سب سے زیادہ حیرت تب ہوئی جب دیکھا کہ بیشتر سرکاری دفاتر میں کوئی سرکاری گاڑیاں نہیں تھیں— یعنی ہر شخص خودمختار ہے اور نظام سادہ ہے۔

🔹 ہمارا قیام سکوکوبا شہر کے ایک ہاسٹل میں تھا جہاں **300 سے زائد افراد** پرامن ماحول میں، مکمل قواعد و ضوابط کے ساتھ رہ رہے تھے۔

🔹 اور ہاں! جاپان میں دنیا کا سب سے تیز رفتار بلٹ ٹرین ہے جس کی رفتار تقریباً*300 کلومیٹر فی گھنٹہ** ہے اور اس سفر کا مزہ الفاظ میں بیان نہیں ہو سکتا۔
*سینڈائی جیسے قدرتی علاقے تو بالکل آزاد کشمیر** کا منظر پیش کرتے ہیں، سرسبز پہاڑ، پرسکون ماحول اور بے حد صفائی — اور پورا ملک **دھول سے پاک (Dust-Free)** ہے۔

🔹 جاپان کے مشرق میں پھیلا **بحر الکاہل (Pacific Ocean)** دنیا کا سب سے بڑا اور گہرا سمندر بھی ان کی قدرتی خوبصورتی میں اضافہ کرتا ہے۔

🔸 میں نے جو کچھ سیکھا، وہ یہ ہے کہ:
**"ترقی صرف مشینوں یا عمارتوں سے نہیں، بلکہ لوگوں کی نیت، سچائی، قانون کی پاسداری اور خود انحصاری سے ہوتی ہے۔"**

اگر کبھی آپ کو موقع ملے، تو جاپان ضرور جائیں — یہ صرف ایک ملک نہیں، بلکہ ایک سلیقے، امن اور انسانیت کی زندہ مثال ہے۔

14/04/2025

Address

Lahore
54000

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Mr.AK-47 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share