17/12/2025
جرمن نے غیر قانونی مہاجرت روکنے کے لئے سرحدوں پر بارڈر کنٹرول سسٹم نصب کردیا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جرمنی سے لکسمبرگ واپس بھیجے گئے افراد کی تعداد 1,100 سے تجاوز کر گئی
—————————————
ایتھنز(دیس پردیس نیوز)جرمن حکام کے مطابق گزشتہ سال سرحدی چیک دوبارہ نافذ کیے جانے کے بعد اب تک 1,134 افراد کو جرمنی سے واپس لکسمبرگ بھیجا جا چکا ہے۔ یہ اعداد و شمار جرمن وفاقی پولیس نے پیر کے روز جاری کیے۔
تازہ ترین اعداد کے مطابق نومبر کے اختتام تک رائن لینڈ-فالس اور زارلینڈ کی ریاستوں میں غیر قانونی داخلوں کے 5,500 واقعات درج کیے گئے۔ ان میں سے 3,454 افراد فرانس، 1,730 لکسمبرگ اور 331 بیلجیئم سے جرمنی میں داخل ہوئے۔
جرمن حکام کا کہنا ہے کہ نومبر کے اعداد و شمار حتمی نہیں ہیں اور ان میں معمولی رد و بدل ممکن ہے۔ سرحدی چیک کے دوران 169 مشتبہ انسانی اسمگلروں کو حراست میں لیا گیا جبکہ 669 افراد ایسے تھے جن کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری تھے۔ یہ معلومات ٹریئر وفاقی پولیس انسپکٹریٹ نے فراہم کیں۔
واضح رہے کہ جرمنی نے غیر قانونی ہجرت کو روکنے کے لیے 16 ستمبر 2024 سے تمام سرحدوں پر دوبارہ کنٹرول نافذ کیے تھے، جن میں اب تک دو بار توسیع کی جا چکی ہے۔ تازہ ترین توسیع کے تحت یہ اقدامات مارچ 2026 کے وسط تک جاری رہیں گے۔
یورپی شینگن معاہدے کے تحت عام حالات میں داخلی سرحدی چیک کی اجازت نہیں ہوتی، تاہم ہنگامی صورتحال میں استثنا دیا جا سکتا ہے۔ لکسمبرگ سے ٹریئر جانے والی A64 موٹر وے پر قائم مستقل چیک پوائنٹس کو مسافروں، خصوصاً سرحد پار کام کرنے والے افراد کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔ اس وقت 50 ہزار سے زائد جرمن شہری لکسمبرگ میں ملازمت کرتے ہیں۔
گرمیوں کے دوران لکسمبرگ نے سرحدی چیک میں توسیع کے خلاف یورپی کمیشن میں ایک اور شکایت درج کرائی تھی۔ لکسمبرگ کی تازہ ترین تحریری شکایت 21 اگست کو جمع کرائی گئی، جو فروری کے وسط میں دائر کی گئی ابتدائی اعتراض کے بعد کی گئی۔
دوسری جانب جرمن چانسلر فریڈرک میرز نے گزشتہ ہفتے عندیہ دیا کہ یورپی یونین کی جانب سے سخت پناہ گزین پالیسیوں کی منظوری کے بعد ممکن ہے کہ سرحدی چیک ختم کر دیے جائیں، تاکہ یونین کی بیرونی سرحدوں کو مزید مضبوط بنایا جا سکے۔