Hamza Malik

Hamza Malik Real TV Official is a Pakistan No #1 Web Chanel. Real TV is the largest web Chanel of the world, containing 20+ interactive sections in Urdu.

Latest Urdu news, poetry, literature, technology, SMS Messages, horoscope, sports, health, Islam.Visit online https://realtvofficial.com/

ایک وقت تھا ہمارا مڈل آرڈر اتنا مضبوط تھا کہ ہم خود انکے آوٹ ہونے کی دعا کرتےتھے
08/10/2025

ایک وقت تھا ہمارا مڈل آرڈر اتنا مضبوط تھا کہ ہم خود انکے آوٹ ہونے کی دعا کرتےتھے

تحریر: ملک حمزہ ابراہیمزندگی تیز بہت تیز چلی ہو جیسے2000 کے بعد پیدا ہونے والی جنریشن بدقسمتی سے اس لذت، سکون اور محبت س...
07/10/2025

تحریر: ملک حمزہ ابراہیم
زندگی تیز بہت تیز چلی ہو جیسے

2000
کے بعد پیدا ہونے والی جنریشن بدقسمتی سے اس لذت، سکون اور محبت سے محروم رہی جو نوے کی دہائی کی جنریشن کو ملی، ہم نے زندگی کے اصل رنگ اپنی آخری ہچکیاں لیتے ہوۓ دیکھے اور انہیں الوداع کیا، ہم نے مٹی کے چولہوں پر کڑتی ہوی چاے کا بہترین ذائقہ لیا اور مٹی کے برتنوں میں بنتے سالنوں کی مہک سے خود کو لطف اندوز کیا،
ہم نے سکول ڈیسک یا بنچ پر بیٹھ کر ساتھ والے بنچ پر اپنا بستا رکھ کر کہا کے یہ جگہ میرے دوست کی ہے یہاں وہ بیٹھے گا، ہم نے نانی اور دادی سے وہ کہانیاں بھی سنی جن کے حصار میں جوانی تک مبتلا رہے، ہم نے دو دو روپے جمع کر کے گیندیں خریدی شام دیر تک کرکٹ کھیلی اور گھر لیٹ آنے پر مار کھائی ۔ رات کے وقت گاؤں کی گلیوں میں لکن میٹی کھیلی۔
ہم نے مہمانوں کی آمد پر جشن کا ماحول دیکھا گھر میں اور ان کے الوداع ہونے پر ان کی طرف سے محبت کے طور پر ملے دس روپیوں کو قارون کے خزانے کے برابر سمجھا، پھر مہمانوں کی پلیٹ میں بچے ہوے بسکٹوں پر ہاتھ صاف کیا جس کا بعض اوقات ازالہ بھی کرنا پڑا😄
کلاس روم سے ٹیچر کے ساتھ کاپیاں اٹھا کر سٹاف روم تک لے جانا اپنے لیے اعزاز سمجھا، ٹیسٹ کے دوران ایک خالی پیج کے لیے کلاس میں بھیک مانگی😝 کبھی کبھار کسی کی کاپی ہاتھ لگی تو تین چار دن کی ٹیسٹوں کے لیے پیج نکال کر جیب میں ڈال دیے، کبھی ٹیسٹ کے دوران نقل کرنے کے لیے کسی دوسرے کی کتاب سے پییج پھاڑ کر لے جاتے۔
ہم سکول تختییاں لکھ کر لے جاتے جس کے ایک طرف گنتی اور دوسری طرف اب لکھی ہوتی اور روز چھٹی سے پہلے چیک کرواتے۔
ہم نے پڑوس کے گھروں میں سالن دیتے اور لیتے دیکھا، ہم نے پڑوسیوں کے آے ہوے مہمانوں کو اپنے گھر لے آنے کو اپنا اعزاز سمجھا،
جمعے والے دن بیگ میں آدھی کتابوں کو رکھتے وقت کی خوشی محسوس کی اور ہم نے آخری پیریڈ کے دوران چھٹی کے لیے بجتی ہوی گھنٹی کے لیے وہ بیتابی کا مزہ لیا، کبھی دفتر سے حاضری رجسٹر لے کر آنے اور رکھ کر آنے کو اعزاز سمجھتے۔ پانی پینے کے بہانے سارا سکول گھوم پھر کر آتے۔ ہم نے استاد کی مار سے بچنے کے لیے سارا سارا پیریڈ واش روم میں بھی گزارا 😀
نوے فیصد لوگ ہو ہی نہیں سکتا کے کسی نے کلاس روم سے چاک چوری نہ کیا ہو یا گھر جاتے راستے میں آے کسی پھلدار پودے پر پتھر مار کر پھل نہ کھاے ہوں یہ الگ بات تھی کے اکثر اوقات پھلوں کے ساتھ مالکان کی طرف سے بہت کچھ سننے کو ملا کبھی مالک پیچھے لگ جاتا مگر ہم نے پرواہ نہیں کی اور دوسرے دن پھر روایت جاری رکھی😝
ہمارے سکول دور میں امیر وہی سمجھا جاتا تھا جس کے پاس جومیٹری بکس ہوتا تھا، پانی کے لیے ایک بوتل جو اکثر کاندھوں پر لٹکای جاتی تھی اور جو ٹفن میں گھر سے کھانا لے آتا تھا، ہاں یہ الگ بات تھی کے ہمارے ہوتے ہوے وہ کھانا اسے کبھی کبھار ہی نصیب ہوتا تھا😝
گلاب لمحوں کے مخمل پر کھیلتے بچپن،
پلٹ کے آ ، میں تجھ سے شرارتیں مانگوں،
ٹیچر کی غیر حاضری کے لیے مانگی ہوی دعا بہت کم ہی قبول ہوتی تھی، اکثر راہ سے واپس آجاتی تھی، فارغ پریڈ میں ہم اکثر اپنے اجداد کی بڑھای بیان کرتے ہوے خود سے بناے قصے سنایا کرتے تھے، چھٹی سے کچھ دیر پہلے روز میڈم سے جنوں اور پریوں کی کہانیاں سنتے جن میں زیادہ تر جن کی جان کسی طاطے میں اٹکی ہوتی تھی۔😀
کبھی ہاتھوں کے ناخنوں کی وجہ سے اسمبلی میں مار نہیں کھای جیسے ہی چیکینگ شروع ہوتی دانتوں سے فوراً صفایا کر دیتے تھے😝
ہماری امیدیں بہت ٹوٹی ہیں اکثر رات کو ہوتی بارش میں سکون سے سوتے تھے کے کل صبح بارش ہونے کی وجہ سے سکول نہیں جایں گے مگر صبح اٹھتے ہی نکلی ہوی ایسی دھوپ دیکھتے تھے اور ایسے دیکھتے جیسے کوی معجزہ ہو گیا ہو😭 اس ٹوٹتی امید کا دکھ کسی ماتم کے دکھ سے کم نہیں ہوتا تھا،
ہم نے کتابوں میں مور رکھے اور انکو چینی ڈالی اس امید سے چینی کھا کر جلدی بڑے ہوں گے اور بچے دیں گے ۔
ہم راستے میں بیٹھتے تو بیگ جھولی میں رکھتے تھے نیچے نہیں ڈرتے تھے کے اس میں اسلامیات کی کتاب ہوتی ہے، ہم بازار میں کہی اگر جاتے اور وہاں کسی ٹیچر پر نظر پڑھ جاتی تو واپس بھاگتے ہوے یہ بھی بھول جاتے تھے کے بازار آے کس لیے تھے، ہم نے گرمیوں کی دوپہر میں نیند نہ آنے کے باوجود بھی مجبوراً سونے کی اکٹینگ کی جو کسی بڑی ازیت سے کم نہ ہوتی تھی،
کرکٹ سے دلچسپی کا یہ عالم تھا رڈیو پہ میچ کی کمینٹری سنی۔ جب شاہد آفریدی بیٹنگ کرنے آتا تو دل کی دھڑکن تیز ہو جاتی ایک ہی دعا ہوتی اللہ کرے اوٹ نہ ہو مگر اس کمبخت نے ہمارے جذبات سے بہت کھیلا۔ کبھی میچ دیکھنے کے لیے گھنٹوں چھت پہ انٹینا سٹ کرنے میں لگ جاتے۔ پکڑ کے رکھتے تو چلتا جیسے انٹینا چھوڑتے تو چینل غائب ہوتا۔ جو سٹ کر رہا ہوتا اسے نیچے سے ایک ہی آواز آتی " چلا گیا آگیا" 😀یہ جاننے کے لیے کہ اس ریڈیو اور ٹی وی میں لوگ کہاں سے اور کیسے داخل ہوے ہم نےکھول کر پرزہ پرزہ کر کے بغور معائنہ کیا۔ ہم نے گاؤں کے ہوٹل پر فلم دیکھتے پکڑے جانے پر کئی بار ابو سے مار کھائی۔
ہم نے احترام دیکھا، خلوص محبت بھائی چارہ اور ہمدردی دیکھی، ہم نے لوگوں کے لوگوں کے ساتھ دعوے اور رشتوں کی اصل مٹھاس دیکھی، ہم نے کچے گھروں پر گرتی ہوی بارش کے پہلے قطروں سے مٹی سے اٹھتی ہوئی خوشبو کو محسوس کیا، ہم نے انسان کو انسان کے روپ میں دیکھا، ہم نے عشاء کے بعد فوراً سونے پر نیند کا مزہ چکھا اور فجر کے بعد پھوٹتی روشنی کا نور دیکھا، سچ پوچھو تو ہم نے عام سے پتھر کو بھی کوہِ نور دیکھا۔

شیشے  تے   اعتبار   کراں   یا  ریہن   دیاںایس عمرے،  اظہار  کراں  یا  ریہن  دیاں؟اوہنے  میتھوں،  میری  مرضی  پچھی  اےچپ ...
06/10/2025

شیشے تے اعتبار کراں یا ریہن دیاں
ایس عمرے، اظہار کراں یا ریہن دیاں؟

اوہنے میتھوں، میری مرضی پچھی اے
چپ رہواں، انکار کراں یا ریہن دیاں؟

نَکو نَک سی بھاویں، پُچھنا بن دا سی
ویہڑے وچ دیوار کراں یا ریہن دیاں؟

(اصغربھٹی)

سادہ سی چارپائی، درختوں کی چھاؤں تلے رکھی ہوئی، دیکھنے میں چاہے عام لگے مگر اس کے ساتھ پورے گاؤں کی کہانیاں جڑی ہوئی ہیں...
06/10/2025

سادہ سی چارپائی، درختوں کی چھاؤں تلے رکھی ہوئی، دیکھنے میں چاہے عام لگے مگر اس کے ساتھ پورے گاؤں کی کہانیاں جڑی ہوئی ہیں۔ یہ وہی جگہ ہے جہاں صبح کی ٹھنڈی ہوا کے ساتھ چائے کی خوشبو اُڑتی تھی، دن کے وقت جہاں گاؤں کے بزرگ حقہ پیتے ساتھ خوش گپیوں میں مصروف نظر آتے۔ وہ پڑے لکھے تو نہ تھے مگر انکی باتوں میں علم اور دانائی بہت تھی۔

درختوں سے گزرتی ہوا جب اس چارپائی سے ٹکراتی ہے تو ایسا لگتا ہے جیسے پرانے وقتوں کی سرگوشیاں فضا میں گونج رہی ہوں۔ وہ وقت جب زندگی میں نہ جلدی تھی، نہ شور، نہ دکھاوے کا بوجھ۔ بس سادگی تھی، محبت تھی اور ایک دوسرے کے لیے خلوص۔

یہ چارپائی صرف آرام کرنے کی جگہ نہیں، یہ گاؤں کے سکون، اپنائیت اور گزرے وقتوں کی یادوں کی نشانی ہے۔

05/10/2025

‏ٹیچر ڈے کے موقع پر کائنات کے سب سے بڑے استاد حضرت محمد ؐ کی شخصیت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ⁦❣️💞

یہ بزرگ ہماری گاؤں کی وہ آخری پیڑھی ہیں جو دنیا کی چمک دمک اور ٹیکنالوجی کی دوڑ سے بالکل دور ہیں۔ان کی سادگی، ان کا خلوص...
04/10/2025

یہ بزرگ ہماری گاؤں کی وہ آخری پیڑھی ہیں جو دنیا کی چمک دمک اور ٹیکنالوجی کی دوڑ سے بالکل دور ہیں۔
ان کی سادگی، ان کا خلوص اور ان کی باتوں میں چھپی ہوئی سچائی اب ختم ہوتی جا رہی ہے۔
شاید ان کے بعد ہم کبھی وہ سکون، وہ محبت اور وہ پرانا وقت دوبارہ نہ دیکھ سکیں۔

رب کرے اس دھرتی اُتےکلیاں پُھل ہُلارے ہوونجگ مگ کردے تارے ہوونہر تھاں روپ نظارے ہوونبندے ڈاڈھے پیارے ہوونزندگی دے سُکھ س...
03/10/2025

رب کرے اس دھرتی اُتے
کلیاں پُھل ہُلارے ہوون
جگ مگ کردے تارے ہوون
ہر تھاں روپ نظارے ہوون
بندے ڈاڈھے پیارے ہوون
زندگی دے سُکھ سارے ہوون
ارشاد سندھو

05/09/2025

نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

جمعہ کا دن تمہارے بہترین دنوں میں سے ہے، لہٰذا اس دن میرے اوپر کثرت سے درود ( صلاۃ ) بھیجا کرو، اس لیے کہ تمہارے درود مجھ پر پیش کئے جاتے ہیں ۔

(سنن ابوداؤد ،۱۵۳۱)

صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم ❤️
03/09/2025

صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم ❤️

"اگر انسان زیادہ عقلمند اور باخبر ہو جائے اور اس کا علم و حکمت بڑھ جائے تو اس کی دوسروں کے ساتھ بحث کرنے کی خواہش رفتہ ر...
02/09/2025

"اگر انسان زیادہ عقلمند اور باخبر ہو جائے اور اس کا علم و حکمت بڑھ جائے تو اس کی دوسروں کے ساتھ بحث کرنے کی خواہش رفتہ رفتہ بجھ کر ختم ہو جاتی ہے اور وہ لوگوں کی حماقتوں کو نظر انداز کرکے خوشی اور خوش دلی کے قریب ہوتا جاتا ہے اور اسے یقین ہو جاتا ہے کہ اس کا وقت بحثوں میں ضائع ہونے سے زیادہ قیمتی ہے "

مصطفیٰ محمود

پانیاں وے پانیاں،پانیاں وی پانیاں ستلُج راوی تے چناب دیا پانیاں ایہ تے توں وی جاننا ایں دُکھ مار سُٹدے ہڑھ دے اُجاڑیاں چ...
30/08/2025

پانیاں وے پانیاں،پانیاں وی پانیاں
ستلُج راوی تے چناب دیا پانیاں
ایہ تے توں وی جاننا ایں
دُکھ مار سُٹدے
ہڑھ دے اُجاڑیاں چہ
مان کِنے ٹُٹدے
رُڑھ پُڑھ جانیاں نوں
لیکھ جدوں لُٹدے
دلاں دیاں پیلیاں چہ
روگ کِنے پُھٹدے
پُچھ کدی ستلُج
راوی تے چناب نوں
کیہ تینوں مِلدا اے
ڈوب کے پنجاب نوں
ارشاد سندو

30/08/2025

آپ ﷺنےفرمایا:

میرا حوض (کوثر) ایک مہینے کی مسافت کےبرابر ہو گا۔ اس کاپانی دودھ سےزیادہ سفید اور اس کی خوشبومشک سےزیادہ اچھی ہو گی اور اس کےکوزے آسمان کےستاروں کی تعداد کےبرابر ہوں گے۔جوشخص اس میں سےایک مرتبہ پی لےگاوہ پھر کبھی بھی (میدان محشر میں) پیاسا نہ ہو گا۔“

Address

Shahzada Model City, Chunian , Kasur
Lahore
54810

Telephone

+923001100135

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Hamza Malik posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Hamza Malik:

Share