
19/09/2025
قطری وزیرِ مملکت برائے خارجہ امور ڈاکٹر محمد بن عبدالعزیز الخلیفہ نے بتایا کہ انہوں نے ہیگ میں آئی سی سی کی ڈپٹی پراسیکیوٹر نزہت خان سے دو ملاقاتیں کی ہیں تاکہ اسرائیل کو قانونی طور پر کٹہرے میں لانے پر بات کی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ قطر اپنی خودمختاری اور عوام کے تحفظ کے لیے ہر دستیاب قانونی راستہ اختیار کرے گا اور عالمی قوانین کے تحت انصاف حاصل کرے گا۔
یہ معاملہ بین الاقوامی انسانی قانون (International Humanitarian Law)، خصوصاً جنیوا کنونشنز اور ریاستی خودمختاری کے اصولوں کے تحت آتا ہے۔ اگر شہریوں یا غیرجنگجو افراد کو نشانہ بنایا گیا ہے تو یہ جنگی جرائم (War Crimes) یا بین الاقوامی جرائم (International Crimes) کے زمرے میں آسکتا ہے۔
👉 اس کیس میں بنیادی فورم بین الاقوامی فوجداری عدالت (ICC) ہو سکتی ہے، جبکہ کچھ پہلوؤں پر بین الاقوامی عدالتِ انصاف (ICJ) میں بھی مقدمہ دائر کیا جا سکتا ہے، خاص طور پر جب بات ریاستی ذمہ داری یا خودمختاری کی خلاف ورزی کی ہو۔
یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے حال ہی میں دوحہ میں ایک رہائشی عمارت کو نشانہ بنایا، جہاں حماس رہنما امریکی تجویز کردہ غزہ جنگ بندی پر مشاورت کر رہے تھے۔