Omar Khattab Wattoo Journalist

Omar Khattab Wattoo Journalist Anchor person/Journalist

04/07/2025

ایرانی وزارت خارجہ:

ایران اب امریکی حملوں کا جواب نہیں دے گا۔ ہم واشنگٹن کے ساتھ مذاکرات کے لیے تیار ہیں۔

17/06/2025

ایران نے سب سے بڑا خطرناک میزائل سمندر تک پہنچا دیا حالات اب خطرناک.

08/06/2025

‏🔴 سنیئر صحافی، حامد میر:

▪️ پاکستان اور بھارت کی جنگ کے دوران 6 بھارتی ائیرپورٹس پر اسرائیلی فوجی ایکسپرٹ موجود تھے۔ اسرائیل کو معلوم ہونا چاہیے کہ اگر وہ بھارت کے راستے پاکستان ایٹمی تنصیبات پر حملہ کرتا ہے تو پاکستان، سیدھا تل ابیب اور حیفا کی ایٹمی تنصیبات تباہ کر سکتا ہے۔
▪️ اگر بھارت امریکہ سے ایف 35 بھی خرید بھی لے تو پاکستان ان کو گرانے کی ٹیکنالوجی رکھتا ہے اور وہ ٹیکنالوجی ساری کی ساری پاکستان ساختہ، چین ساختہ بھی نہیں۔
▪️آر ایس ایس اکھنڈ بھارت پر یقین رکھنے والی تنظیم ہے اور پی جے پی اس کا سیاسی ونگ ہے۔ 2025ء میں اس کے سو سال مکمل ہو رہے ہیں۔ سرینڈر مودی کی سیاست داؤ پر ہے اس لیے پاکستان پر بڑا حملہ کی کوشش کر سکتا ہے لیکن پھر بھی بھارت کا بڑا نقصان ہو گا۔

04/05/2025

🔴 شام میں ترکیے کے ایف 16 طیاروں کی جانب سے اسرائیلی طیاروں کو دمشق میں کاروائی کے دوران وارننگ کی تصدیق یراشلم پوسٹ نے بھی کردی۔

▪️مبینہ طور پر ترکیے کے لڑاکا طیاروں نے اسرائیلی حملے کے دوران شام کی فضائی حدود میں داخل ہو کر اسرائیلی طیارے کو "انتباہی پیغامات" جاری کیے.

29/04/2025

بھارتی فورسز کو فری ہینڈ دے دیا گیا
فوجی سربراہوں اور کچھ وزراء کے ساتھ مودی کا اجلاس ختم ۔ اجلاس 90 منٹ جاری رہا
وزیراعظم نے دیشت گردی کے خاتمے کے لیے سخت پیغام دیا۔ این ڈی ٹی وی

28/04/2025

الیکشن کمیشن نے پاکستان پیپلز پارٹی کا انٹرا پارٹی الیکشن تسلیم کر لیا،نوٹیفکیشن جاری
الیکشن کمیشن نے پاکستان پیپلز پارٹی کے انٹرا پارٹی الیکشن کا سرٹیفکیٹ شائع کر دیا
پاکستان پیپلز پارٹی نے 12 اپریل کو انٹرا پارٹی انتخابات کرائے،نوٹیفکیشن
بلاول بھٹو پاکستان پیپلز پارٹی کے بلامقابلہ چیئرمین منتخب ہوئے ہیں ،نوٹیفکیشن
ہمایوں خان پاکستان پیپلز پارٹی کےبلامقابلہ سیکریٹری جنرل منتخب ہوئے ہیں،نوٹیفکیشن
ندیم افضل گوندل پاکستان پیپلز پارٹی کےبلامقابلہ سیکریٹری انفارمیشن منتخب ہوئے،نوٹیفکیشن

09/04/2025

نئی دہلی: بھارت کے مرکزی بینک نے مسلسل دوسری بار بنیادی شرح سود میں کمی کردی۔

بھارتی میڈیا کے مطابق شرح میں کمی ایسے وقت میں آئی ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کردہ جوابی محصولات (ٹیرف) نافذ العمل ہو چکے ہیں۔

ریزرو بینک آف انڈیا کی 6 رکنی مانیٹری پالیسی کمیٹی نے متفقہ طور پر ریپو ریٹ میں 25 بیسس پوائنٹس کی کمی کرتے ہوئے اسے 6 فیصد کردیا۔

بھارت کے مرکزی بینک کے گورنر سنجے ملہوترانے بدھ کو ممبئی سے ایک ٹیلی ویژن خطاب میں کہا کہ عالمی معیشت کے لیے سال کا آغاز بے چینی کے ساتھ ہوا ہے، بھارتی معیشت نے مسلسل ’پیش رفت‘ کی ہے لیکن ہم محتاط ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی معیشت نے گزشتہ مالی سال میں 6.5 فیصد کی شرح سے ترقی کی جو کہ کورونا وبا کے بعد کی کمزور ترین سطح ہے اور ماہرین کا اندازہ ہے کہ رواں سال ٹیرف کے باعث ترقی کی شرح میں 20 سے 40 بیسس پوائنٹس کی کمی ہوسکتی ہے۔

دسمبر میں عہدہ سنبھالنے کے بعد ملہوترا نے سابق گورنر کے مقابلے میں زیادہ ترقی پسند پالیسی اپنائی ہے، انہوں نے فروری میں اپنی پہلی پالیسی میٹنگ میں 5 سال بعد شرح سود میں پہلی بار کمی کی تھی اور گزشتہ 2 ماہ میں بینکاری نظام میں 80 ارب ڈالر سے زائد کا سرمایہ شامل کیا ہے۔

بلوم برگ کے مطابق بھارت میں گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح ہدف سے کم رہی اور تیل کی قیمتوں میں کمی نے بھی ریزرو بینک آف انڈیا کو نرمی پر مبنی پالیسی برقرار رکھنے کا جواز فراہم کیا ہے

09/04/2025

‏"یہ بار بار کلاشنکوف برآمد کرنا بند کر دیں اب"
"جی سر بند کر دیتے ہیں"عدالت میں قہقہے!

پی ٹی آئی کارکنان کیخلاف 26 نومبر احتجاج پر درج مقدمات میں آج 88 کارکنان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا جس پر پراسیکوشن کیجانب سے ملزمان کے مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی،تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزمان سے کلاشنکوف، آہنی راڈ، پی ٹی آئی جھنڈے برآمد ہوئے ہیں،
جج طاہر عباس سپراہ نے ریمارکس دئیے کہ
جس کے پاس پسٹل ہوگا تو اسکو پتھر کی ضرورت نہیں ہوگی یہ جو کلاشنکوف بار بار برآمد ہورہی ہے اسکو اب ختم کریں
تفتیشی افسر نے ہنس کے کہا جی سر اب یہ سلسلہ ختم کرتے ہیں!
تفتیشی کے جواب پر عدالت میں قہقہے
عدالت نے ملزمان کو ایک دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا..!!

03/04/2025

وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بجلی قیمتوں میں ریلیف اعلان کر دیا گیا۔ مختلف کیٹگریز کے صارفین کیلئے موجودہ ریٹس اور نئی قیمتوں کا تعین کیا گیا ہے۔

دستاویزات کے مطابق 50 یونٹ تک والے لائف لائن صارفین کیلئے بجلی نرخ فی یونٹ 4 روپے 78 پیسے جب کہ 51 سے 100 یونٹ والے لائف لائن صارفین کیلئے فی یونٹ قیمت9 روپے37 پیسے برقرار رکھی گئی ہے۔

1 سے 100 یونٹ والے پروٹیکٹیڈ صارفین کیلئے فی یونٹ قیمت میں 6 روپے 14 پیسے کمی،پروٹیکٹیڈ صارفین کیلئےنرخ 14 روپے 67 پیسے سے کم کر کے8 روپے 52 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے۔

101 سے 200 یونٹ والے صارفین کیلئے بجلی 6 روپے 14 پیسے سستی کردی گئی،اس کیٹگری کے صارفین کیلئے نرخ 17 روپے 65 پیسے سے کم کرکے11 روپے51 پیسے یونٹ مقرر کی گئی ہے۔

دستاویزات کے مطابق 300 یونٹ تک نان پروٹیکیڈ صارفین کیلئے بجلی 7 روپے 24 پیسے فی یونٹ سستی،ان صارفین کے لئے نرخ 41 روپے26 پیسے سے کم کرکے34 روپے 3 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے۔

نان پروٹیکیڈ300 یونٹ سے زائد والے صارفین کیلئے نرخ 55 روپے 70 پیسے سے کم کرکے 48 روپے 46 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

اس کیٹگری کے صارفین کیلئے بجلی فی یونٹ 7 روپے 24 پیسے سستی کی گئی ہے۔

دستاویزات کے مطابق ڈومیسٹک صارفین کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 6 روپے71 پیسے کمی کی گئی ہے۔ ڈومیسٹک صارفین کیلئے فی یونٹ قیمت38 روپے34 پیسے سے کم کرکے31 روپے63 پیسے فی یونٹ مقرر کی گئی ہے۔

کمرشل صارفین کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 8 روپے58 پیسے فی یونٹ کمی، اس کیٹگری کے صارفین کیلئےنرخ 71 روپے 6 پیسے سے کم کر کے 62 روپے47 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

جنرل سروسز کے صارفین کیلئے بجلی نرخوں میں7 روپے18 پیسے فی یونٹ کمی ، اس کیٹگری کے صارفین کیلئےفی یونٹ قیمت56 روپے66 پیسے سے کم کرکے49 روپے 48 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

صنعتوں کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت میں 7 روپے69 فی یونٹ کی کمی،صنعتوں کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت 48 روپے 19 پیسے سے کم کرکے40 روپے51 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

بلک کیٹگری کے صارفین کیلئے بجلی کی فی یونٹ قیمت7 روپے 18 پیسے کم کردی گئی۔ بلک کیٹگری صارفین کیلئے فی یونٹ قیمت 55 روپے 5 پیسے سے کم کرکے47 روپے87 پیسے مقرر کی گئی ہے۔

زرعی صارفین کیلئے فی یونٹ 7 روپے 18 پیسے بجلی سستی کردی گئی

29/03/2025

حکومت نے رضاکارانہ طور پر افغانستان واپسی کے لیے 31 مارچ کی ڈیڈ لائن کے بعد غیرقانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو حراست میں لینے اور ملک بدر کرنے کے انتظامات مکمل کرلیے۔

رپورٹ کے مطابق اس سال کے اوائل میں حکومت نے افغان سٹیزن کارڈ (اے سی سی) رکھنے والوں کو مارچ کے آخر تک پاکستان چھوڑنے یا ملک بدری کا سامنا کرنے کا حکم دیا تھا۔

انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی جانب سے اس فیصلے پر نظر ثانی کی درخواستوں کے باوجود حکومت نے ان کی وطن واپسی کے ساتھ آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

31 مارچ کی ڈیڈ لائن کے بعد اے سی سی ہولڈرز کی وطن واپسی کے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ڈیڈ لائن سے 3 دن قبل جمعہ کو اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد کیا گیا۔

وزیر داخلہ محسن نقوی کی زیر صدارت اجلاس میں بتایا گیا کہ اے سی سی ہولڈرز کو افغانستان واپس بھیجنے کے لیے تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

27/03/2025

بین الاقوامی مالیاتی اداروں کا شہباز شریف پر اعتماد

آئی ایم ایف کا پاکستان کیلئے 37 ماہ کے توسیعی فنڈ کی سہولت (ای ایف ایف) کے تحت پہلے جائزے اور 28 ماہ کے ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی کے دو ارب ڈالر کے نئے سٹاف لیول معاہدے پر اتفاق خوش آئند ہے۔ یہ معاہدہ پاکستان کے اقتصادی استحکام، توانائی کے شعبے کی اصلاحات اور موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے بچنے کیلئے معاون ثابت ہو گا۔ آئی ایم ایف نے شہباز حکومت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں اقتصادی صورتحال بہتر ہوئی ہے۔ حکومتی کارگردگی میں بہتری کا اعتراف کرتے ہوئے آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان میں افراط زر 2015 کے بعد سے کم ترین سطح پر ہے۔شہباز حکومت کی معاشی استحکام کی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پاکستان نے مالی پالیسی میں بہتری کے ساتھ ساتھ قرضوں کی شرح میں نمایاں کمی کی ہے اور بیرونی توازن بھی مضبوط ہوا ہے۔آئی ایم ایف جیسے بڑے مالیاتی ادارے کی طرف سے حکومتی اقدامات کی تعریف سے پاکستان کی معیشت کی پائیداری اور عالمی سطح پر اس کے اعتماد کو بحال کرنے میں کامیابی حاصل کی جاسکتی ہے۔
ایسے وقت میں جب پاکستان ڈیفالٹ کی دہانے پر کھڑا تھا ایسے میں ملکی بقا و سلامتی کے ایجنڈے پر متحد ہوکر بڑی سیاسی جماعتوں نے پی ٹی آئی کا تخت الٹ کر پی ڈی ایم حکومت سازی کیلئے جوڑ توڑ شروع کیا تو خالی ملکی خزانے بیرونی و اندرونی قرضوں میں پھنسی ہوئی حکومت لیکر کوئی بھی سیاسی جماعت اور شخصیت اپنی سیاست قربان کرنے کو تیار نہیں تھی۔ ان مشکل ترین حالات میں شہباز شریف نے اپنی سیاست قربان کرکے ریاست بچانے کا فیصلہ کیا تو ہر کسی کا کہنا تھا کہ سیاسی خودکشی ہے لیکن شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیاست سے ریاست زیادہ ضروری ہے۔ ملکی استحکام کیلئے ناگزیر آئی ایم ایف کا دروازہ کھٹکایا تو آئی ایم ایف پہلے سے ناراض تھا کیونکہ حکومت جاتے دیکھ کر پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کے معاہدوں کی جان بوجھ کر خلاف ورزی کی۔ پاکستان کی معاشی امداد روکنے کیلئے پی ٹی آئی نے آئی ایم ایف کو خطوط لکھے۔ بدخواہوں کی ساری تدبیروں کے باوجود وزیراعظم شہباز شریف کی پیرس میں ڈی جی آئی ایم ایف کے ساتھ ملاقات رنگ لائی اور آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر کے معاہدے پر دستخط ہو گئے۔ آئی ایم ایف کے ساتھ ناگزیر معاہدے کی کامیابی اور چائنہ، سعودی عرب، متحدہ امارات سمیت دیگر ممالک سے سرمایہ کاری کے اعلانات سے معاشی استحکام ملا اور پاکستان کو دیوالیہ ہونے سے بچالیا گیا۔گزشتہ برس نگرانوں کی ناتجربہ کاری سے شہباز شریف کو ایک بار پھر سے پی ڈی ایم حکومت والی صورت حال کا سامنا تھا ۔ ستمبر2024 میں وزیراعظم شہباز شریف کی بدولت آئی ایم ایف کے ایگزیکٹیو بورڈ نے پاکستان کے لیے سات ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی منظوری دی۔ آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر ڈائریکٹر کرسٹالینا جیورجیوا نے ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس کے بعد حکومت پاکستان کی معاشی اصلاحات کی تعریف کرتے ہوئے پاکستانی عوام کو سات ارب ڈالر کی خوشخبری سنائی۔ آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر ڈائریکٹر کرسٹالینا جیورجیوا کا کہنا تھا کہ پاکستان نے مثبت اصلاحات کی ہیں اور پیدوار کا گراف اُوپر کی جانب جا رہا ہے جبکہ افراط زر نیچے آ رہی ہے اور معیشت استحکام کے راستے پر گامزن ہے۔
آئی ایم ایف کے ’’لیٹر آف کانفیڈنس‘‘ کے بغیر پاکستان جیسے ممالک پر ڈیفالٹ کا خطرہ منڈلانے لگتا ہے کیونکہ ورلڈ بینک اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے ملنے والے قرضوں کا انحصار آئی ایم ایف سے ہری جھنڈی ملنے پر ہوتا ہے۔ گذشتہ ماہ عالمی بینک کے وفد نے وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں پاکستان کی معاشی اصلاحات کا اعتراف کرتے ہوئے 10 سالہ کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک (سی پی ایف) کی منظوری دے دی، ورلڈ بینک نے پاکستان کو پہلے ایسے ملک کے طور پر منتخب کیا ہے جہاں وہ 10 سالہ شراکت داری کی حکمت عملی متعارف کرانے جا رہا ہے۔ عالمی بینک پاکستان کو 20 بلین ڈالر کے قرضوں کے علاوہ نئے کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک کے تحت عالمی بینک کے ذیلی اداروں انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن اور ملٹی لیٹرل انویسٹمنٹ گارنٹی ایجنسی کے ذریعے مزید 20 بلین ڈالر کے نجی قرضے کی حمایت بھی کرے گا اس طرح کل پیکج 40 بلین ڈالر ہو جائے گا۔ ملکی معاشی استحکام کا اثر براہ راست عام عوام پر پڑتا ہے، معاشی استحکام کا ہی نتیجہ ہے کہ افراط زر39 فیصد سے3 فیصد تک آ گئی، سٹاک ایکسچینج تاریخ کی بلند ترین سطح پر آچکی ہے، روپے کی قدر میں بہتری، شرح سود میں ریکارڈ کمی سے صنعتی ترقی کا پہیہ چلنے لگا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی کامیاب پالیسیوں اور انتھک محنت کا نتیجہ ہے کہ ملکی معیشت صحیح سمت اور ترقی کی جانب گامزن ہے۔ پاکستان کا استحکام اور معاشی ترقی شہباز شریف کے ساتھ وابستہ ہے کیوں کہ چین، خلیجی ممالک سمیت بیشتر ممالک عسکری قیادت کی گارنٹی اور شہباز حکومت کے تسلسل کی یقین دہانی پر پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے رضامند ہوئے ہیں۔

ملک

25/03/2025

بلوچستان کی صورتحال کا ذمے دار کون ؟ حکومت کے لیے بہت بڑا چیلنج

Address

Lahore

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Omar Khattab Wattoo Journalist posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Omar Khattab Wattoo Journalist:

Share