Precious Maryam

Precious Maryam Always have fresh mode

ایک ریڑھی والے سے دال چاول کھانے کے بعد میں نے پوچھا ۔۔"بھائی !! لاہور کو جانے والی بسیں کہاں کھڑی ہوتی ہیں؟"تو انہوں نے...
21/06/2025

ایک ریڑھی والے سے دال چاول کھانے کے بعد میں نے پوچھا ۔۔"بھائی !! لاہور کو جانے والی بسیں کہاں کھڑی ہوتی ہیں؟"
تو انہوں نے سامنے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ "سامنے اس ہوٹل کے پاس ۔"
میں جلدی جلدی وہاں پہنچا تو ہوٹل پہ چائے پینے والوں کا بہت رش تھا۔ہم نے بھی یہ سوچ کر چائے کا آرڈر دے دیا کہ چائے میں کوئی خاص بات ہو گی ۔چائے واقعی بڑی مزیدار تھی ۔جب ہم چائے کا بل دینے لگے تو یاد آیا کہ چاول والے کو تو پیسے دیے ہی نہیں ۔واپس دوڑتے ہوئے چاول والے کے پاس پہنچے اور انہیں بتایا کہ بھائی شاید آپ بھول گئے ہیں ،میں نے آپ سے چاول تو کھائے ہیں لیکن پیسے نہیں دیے؟"
تو چاول والا مسکراتے ہوئے کہنے لگا۔"بھائی جس کے بچوں کی روزی انہی چاولوں پہ لگی ہے ،وہ پیسے کیسے بھول سکتا ہے؟"
"تو پھر آپ نے پیسے مانگے کیوں نہیں؟"
میں نے حیران ہوتے ہوئے پوچھا۔۔
تو کہنے لگے"بھائی یہ سوچ کر نہیں مانگے کہ آپ مسافر ہیں، شاید آپ کے پاس پیسے نہ ہوں،اگر مانگ لیے تو کہیں آپ کو شرمساری نہ اٹھانا پڑے

‏واحد گاؤں الحطیب جہاں کبھی بارش نہیں ہوتی)دنیا کا واحد گاؤں جہاں بادلوں کے اوپر ہونے کی وجہ سے کبھی بارش نہیں ہوتی۔  یہ...
19/06/2025

‏واحد گاؤں الحطیب جہاں کبھی بارش نہیں ہوتی)
دنیا کا واحد گاؤں جہاں بادلوں کے اوپر ہونے کی وجہ سے کبھی بارش نہیں ہوتی۔ یہ یمنی دارالحکومت صنعاء کے مغرب میں واقع "مناخہ" ڈائریکٹوریٹ کے "حراز" ضلع میں "الحطیب" کا گاؤں ہے، جہاں آپ پہاڑوں کی چوٹیوں سے انتہائی تخلیقی، الہی، جمالیاتی نظارے دیکھ سکتے ہیں۔ ایک بہت اونچے پہاڑ کے دامن میں بنائی گئی پینٹنگز، اس حد تک کہ بادل چل رہے ہیں اور اس کے نیچے بارش ہو رہی ہے، صرف 400 افراد پر مشتمل یہ گاؤں مستند یمنی کافی اگانے کے لیے مشہور ہے
اگرچہ گاؤں زمین کی سطح سے 3،200 میٹر کی بلندی پر واقع ہے ، لیکن ماحول گرم اور معتدل ہے۔ تاہم ، سردیوں کے دوران ، موسم صبح بہت سرد ہو جاتا ہے۔ لیکن جیسے ہی سورج طلوع ہوتا ہے ، یہ گرم ہونا شروع ہوتا ہے۔
یہاں پہاڑوں کی چوٹیوں پر بہت سے خوبصورت گھر بنائے گئے ہیں اور نیچے بادل تیر رہے ہیں۔ داؤدی بوہرہ داعی المطلق حاتم ابن ابراہیم کا مزار اس گاؤں میں واقع ہے۔ تاریخی روایات کے مطابق یہ گاؤں کسی زمانے میں الصلاحی قبیلے کا گڑھ تھا ، جس نے گیارہویں صدی میں خود کو حملوں سے بچانے کے لیے یہ گاؤں بسایا تھا۔ اس نے جبل حراز کے پورے مشرقی علاقے کی حفاظت کے لیے ایک اسٹریٹجک پوائنٹ کے طور پر کام کیا۔

جب سلطنت عثمانیہ کے ٹکڑے ہوئے تو کئی عرب ریاستوں کو خود مختاری دی گئی لیکن کرد قوم کو شام عراق اور ترکی کے درمیان بانٹ د...
15/06/2025

جب سلطنت عثمانیہ کے ٹکڑے ہوئے تو کئی عرب ریاستوں کو خود مختاری دی گئی لیکن کرد قوم کو شام عراق اور ترکی کے درمیان بانٹ دیا گیا تاکہ نہ تو ان کی شناخت باقی رہے اور نہ ہی سیاسی حیثیت ۔۔۔ شاید اس کی وجہ یہ تو نہیں کہ کرد قوم کا ہی وہ جانباز لیڈر تھا جس نے ارض مقدسہ کو صلیبیوں سے آزاد کروایا تھا جسے یورپ کی طاقتور فوجیں بھی شکست نہ دے سکی تھیں جس نے صحراؤں کی ریت میں کئی صلیبی بادشاہ دفن کئے جس کا نام سلطانِ شام و مصر صلاح الدین ایوبی تھا

کردستان مغربی ایشیا کا ایک جغرافیائی ثقافتی خطہ ہے جس میں زیادہ تر کرد آباد ہیں، جو ایک ایرانی نسلی گروہ ہے۔ یہ ایک آزاد ریاست نہیں ہے، بلکہ جنوب مشرقی ترکی، شمالی عراق، شمال مغربی ایران اور شمالی شام تک پھیلی ہوئی ہے یہ خطہ اپنے پہاڑی خطوں کی خصوصیت رکھتا ہے

کرد لوگوں کے پاس ایک زرخیز اور الگ ثقافت، زبان (کرد) اور تاریخ ہے، جو اکثر ان بڑی قوموں کے اندر خود ارادیت اور پہچان کے لیے جدوجہد کرتی ہیں جہاں وہ آباد ہیں۔ یہ خطہ قدرتی وسائل خصوصاً تیل سے بھی مالا مال ہے جو اس کی جغرافیائی سیاسی اہمیت میں مزید اضافہ کرتا ہے۔

فرانس کے ایک ممتاز دفاعی تجزیہ کار نے قومی خبروں کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پاکستان نے ایران کی جوہر...
14/06/2025

فرانس کے ایک ممتاز دفاعی تجزیہ کار نے قومی خبروں کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ پاکستان نے ایران کی جوہری اور فوجی تنصیبات پر حالیہ اسرائیلی حملوں کے بعد اپنے فضائی دفاعی نظام کو فوری طور پر بحال کرنے میں ایران کی مدد کرنے میں خفیہ کردار ادا کیا ہے۔

تجزیہ کار، جین لوک میرٹ، جو یورپ میں دفاعی مشاورتی حلقوں میں خدمات انجام دے چکے ہیں اور مشرق وسطیٰ کے عسکری امور میں مہارت رکھتے ہیں، نے تجویز پیش کی کہ جس رفتار اور نفاست کے ساتھ ایران کے کچھ فضائی دفاعی ڈھانچے کو حیرت انگیز حملوں کے بعد بحال کیا گیا، وہ بیرونی تکنیکی مدد کی طرف اشارہ کر سکتا ہے۔

"48 گھنٹوں سے بھی کم وقت میں، ہم نے اہم ایرانی فضائی حدود پر ریڈار کی نگرانی اور میزائل دفاعی کارروائیوں کی جزوی لیکن فعال بحالی کا مشاہدہ کیا،" ماروٹ نے گفتگو کے دوران کہا۔ "ایران کے دفاعی گرڈ کی پیچیدگی اور ا س ر ا ئیلی حملے کی وجہ سے ہونے والے نقصان کی نوعیت کے پیش نظر، پاکستان جیسے دوستانہ دفاعی پارٹنر کی طرف سے ممکنہ طور پر کسی قسم کی بیرونی امداد کا شبہ کرنا مناسب ہے۔"

تجزیہ کار نے براہ راست ثبوت پیش نہیں کیے لیکن علاقائی انٹیلی جنس چیٹر اور ایران اور پاکستان کے درمیان مشترکہ دفاعی پروٹوکول کا حوالہ دیا، خاص طور پر حالیہ برسوں میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹجک تعاون کے درمیان۔

کوئی سرکاری تصدیق نہیں۔
ان الزامات کے حوالے سے پاکستانی حکومت کی جانب سے کوئی سرکاری ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ تاہم، اسلام آباد نے مسلسل کہا ہے کہ وہ امن، مذاکرات اور دیگر اقوام کے معاملات میں عدم مداخلت کی حمایت کرتا ہے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے حال ہی میں ا س ر ا ئیلی حملوں کو ایران کی خودمختاری کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی تھی لیکن اس میں براہ راست پاکستانی ملوث ہونے کی تجویز دینے سے باز رہے۔

ایران نے اپنی طرف سے ا س ر ا ئیلی حملوں کے بعد ملنے والی کسی تکنیکی یا فوجی امداد کی تفصیلات پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ تاہم ایرانی حکام نے مشکل حالات میں آپریشنل تیاریوں کو برقرار رکھنے اور ملک کی فضائی حدود کا دفاع کرنے پر اپنی افواج کی تعریف کی ہے۔

اسٹریٹجک مضمرات
جب کہ کچھ تجزیہ کار فرانسیسی مبصر کے دعوے کو قیاس آرائی پر مبنی سمجھتے ہیں، دوسروں کا کہنا ہے کہ یہ علاقائی فوجی صف بندی اور مشرق وسطیٰ کے جاری تنازعات میں پڑوسی طاقتوں کی بالواسطہ شمولیت کے امکان کے بارے میں اہم سوالات اٹھاتا ہے۔

یہ پیشرفت ایسے وقت میں ہوئی ہے جب چین، روس اور سعودی عرب جیسے ممالک پہلے ہی ایران کی حمایت کا اعلان کر چکے ہیں، جس سے سفارتی منظر نامے مزید پیچیدہ ہو گئے ہیں۔

اگر یہ سچ ثابت ہو جاتا ہے تو، مبینہ طور پر پاکستانی شمولیت اس کے روایتی طور پر غیر جانبدار فوجی موقف میں ایک اہم تبدیلی کی نشاندہی کرے گی اور اس کے سنگین جغرافیائی سیاسی اثرات ہو سکتے ہیں، خاص طور پر مغرب اور ا س ر ا ئیل کے ساتھ تعلقات کے معاملے میں۔

12/06/2025
ٹیپو سلطان دنیا کے پہلے انسان تھے جنہوں نے جنگ میں راکٹ ٹیکنالوجی کا منظم استعمال کیاٹیپو سلطان کی راکٹ بریگیڈ دنیا کی ت...
11/06/2025

ٹیپو سلطان دنیا کے پہلے انسان تھے جنہوں نے جنگ میں راکٹ ٹیکنالوجی کا منظم استعمال کیا
ٹیپو سلطان کی راکٹ بریگیڈ دنیا کی تاریخ میں پہلی منظم راکٹ فورس مانی جاتی ہے۔ 18ویں صدی کے آخر میں، ٹیپو سلطان نے میسور (بھارت) میں اپنے والد حیدر علی کی راکٹ ٹیکنالوجی کو مزید بہتر بنایا اور اسے جنگی میدان میں باقاعدہ استعمال کیا۔
- ٹیپو نے 5000 راکٹ بردار سپاہیوں پر مشتمل بریگیڈ تیار کی۔
- یہ راکٹس لوہے کے خ*ل میں بارود بھر کر بنائے جاتے تھے، جنہیں بانس کی چھڑی کے ساتھ باندھ کر دُور تک داغا جاتا تھا۔
- ان راکٹس نے انگریزوں کے خلاف سرنگاپٹم کی جنگوں میں اہم کردار ادا کیا۔
- برطانوی افواج نے ان راکٹس کی طاقت دیکھ کر انہیں "Mysorean Rockets"کہا۔
- بعد میں انہی راکٹس سے متاثر ہوکر انگریزوں نے اپنی فوج کے لیے Congreve Rockets بنائے۔

ٹیپو سلطان کی یہ ٹیکنالوجی دورِ جدید کی راکٹ انجینئرنگ کی ابتدائی بنیادوں میں شمار ہوتی ہے۔

قدرت نے ہر جاندار کے لیے خاص خوراک مختص کی ہے۔جو جاندار صرف اناج، گھاس، چارے وغیرہ پر پلتے ہیں۔وہ زیادہ تر موٹے ہوتے ہیں...
10/06/2025

قدرت نے ہر جاندار کے لیے خاص خوراک مختص کی ہے۔

جو جاندار صرف اناج، گھاس، چارے وغیرہ پر پلتے ہیں۔
وہ زیادہ تر موٹے ہوتے ہیں۔

جیسے گینڈا، ہاتھی، گائے، بھینسا، وغیرہ۔

ایسے ہی کسی بھی پھرتیلے، چاک و چوبند جانور پر نظر ڈالیں،
عموماً ان سب کی اصل خوراک گوشت ہی ہوتی ہے۔

جیسے؛ تیندوا، چیتا، بھیڑیا، وغیرہ۔

ایسے ہی انسان کے کھانے کے لیے سبزیوں کے ساتھ، گائے، بھینس، بکرے، وغیرہ کو بھی بنایا گیا ہے۔

اور ان کا گوشت استعمال کرنے والا چاک و چوبند، توانائی سے بھرپور، اور موٹاپے سے بچا رہتا ہے۔

پر ہمارے ہاں شوگر مافیا لوگوں سے جھوٹ بول کر لوگوں پر حلال گوشت کو حرام کر دیتا ہے۔

اور پراسیسڈ غذاؤں اور جنک فوڈ پر انسانوں کو لگا کر موٹاپے کا شکار کرتا ہے۔

پھر موٹاپا دیگر بیماریوں کا باعث بن کر انسان کو شوگر مافیا کے ہاتھ کی کٹھ پتلی بنا چھوڑتا ہے۔

پراسیسڈ اور جنک فوڈ میں فائبر کم اور کیلوریز زیادہ ہوتی ہیں، جو تیزی سے بلڈ شوگر بڑھاتے، اور انسولین کی مقدار میں اضافہ کرتے ہیں،
جس سے چربی جمع ہوتی ہے۔

یہ غذائیں اکثر نشہ آور ذائقہ دار کیمیکلز پر مشتمل ہوتی ہیں جو زیادہ کھانے کی رغبت پیدا کرتے ہیں،
یوں موٹاپے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

گوشت پروٹین کا بہترین ذریعہ ہے، جو دیر تک پیٹ بھرا رکھتا ہے،
میٹابولزم کو تیز کرتا ہے اور پٹھوں کی افزائش میں مدد دیتا ہے، یوں وزن کنٹرول میں رہتا ہے۔

گوشت کھانے والے افراد میں آئرن، زنک اور وٹامن B12 کی کمی نہیں ہوتی، جو صحت اور توانائی کے لیے ضروری ہیں۔

گوشت، سبزیاں اور دیگر متوازن غذائیں کھا کر اپنا وزن کنٹرول میں رکھنے،
اور توانا، چاک و چوبند، اور مکمل صحت مند رہنے کے لیے،
12 جون رات 8:30 بجے ہمارا Free BeFit Webinar جائن کریں۔

جائن کرنے کے لیے کمنٹس میں دیئے لنک پر کلک کریں۔H

یہ کہانی ایک امریکی بیوہ کی ہے جس نے اپنی مرسڈیز گاڑی کو بہت ہی اچھے حالت میں صرف ایک ڈالر میں بیچنے کا اعلان کیا۔ لوگ ی...
10/06/2025

یہ کہانی ایک امریکی بیوہ کی ہے جس نے اپنی مرسڈیز گاڑی کو بہت ہی اچھے حالت میں صرف ایک ڈالر میں بیچنے کا اعلان کیا۔ لوگ یقین نہیں کرتے تھے اور اسے مذاق سمجھا، لیکن ایک بزرگ شخص نے اس کا اشتہار دیکھا اور گاڑی دیکھنے کے لیے پہنچا۔ گاڑی واقعی بہت اچھی حالت میں تھی۔

وہ شخص بیچنے والی عورت سے پوچھتا ہے: "آخری قیمت کیا ہے؟"

اس نے کہا: "جیسا کہ اشتہار میں آیا ہے، ایک ڈالر!"

بزرگ شخص نے ایک ڈالر دیا اور گاڑی کی کاغذی کارروائی حاصل کر لی۔ وہ حیران ہو گیا کہ ایسا کیسے ممکن ہے۔

پھر اس نے عورت سے پوچھا: "مجھے تجسس ہے، آپ نے یہ گاڑی ایک ڈالر میں کیوں بیچی؟"

عورت نے جواب دیا: "میں اپنے شوہر کی وصیت پر عمل کر رہی ہوں۔"

بزرگ شخص نے تعجب سے پوچھا: "آپ کے شوہر نے یہ گاڑی اس قیمت پر بیچنے کی وصیت کی تھی؟"

عورت نے کہا: "نہیں، میرے شوہر کی سکریٹری کے ساتھ ایک تعلق تھا، اور اس کی وفات سے پہلے اس نے یہ وصیت کی تھی کہ گاڑی کی قیمت اس سکریٹری کو دے دی جائے۔"

یہ کہانی ایک خوبصورت مگر دلچسپ واقعہ پیش کرتی ہے جہاں بیوہ نے اپنے شوہر کی آخری خواہش کو پورا کیا، جس میں اس کی بے وفائی کا انکشاف بھی تھا۔🙃

شیر شاہ سوری کے نام کی وجہ تسمیہ پشتون افغان بادشاہ شیر شاہ سوری کا اصلی نام فرید خان تھا۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ فرید خان...
10/06/2025

شیر شاہ سوری کے نام کی وجہ تسمیہ

پشتون افغان بادشاہ شیر شاہ سوری کا اصلی نام فرید خان تھا۔ آپ سوچ رہے ہوں گے کہ فرید خان کو شیر شاہ کیوں کہا جاتا ہے۔ یہ ایک واقعہ کی کہانی کی وجہ سے ہے۔ جب ایک بار شیر نے ہندوستان میں بہار کے بادشاہ پر حملہ کیا تو فرید خان نے اس سے مقابلہ کیا اور شیر کو مار ڈالا

اس واقعے کے بعد وہ شیر شاہ یا "شیر خان" کے نام سے مشہور ہوئے جب تک شیر شاہ زندہ رہا مغل بادشاہ ہمایوں کو ہندوستان میں داخل ہونے کی ہمت نہ ہوئی جس نے ایران میں پناہ لے رکھی تھی ۔

یہ جاپان کا قدیم روایتی جنگجو Samurai ہے اس کے ہاتھ میں ایک پنکھا ہے لیکن یہ عام پنکھا نہیں یہ لوہے کا پنکھا ہے جس کا ای...
10/06/2025

یہ جاپان کا قدیم روایتی جنگجو Samurai ہے اس کے ہاتھ میں ایک پنکھا ہے لیکن یہ عام پنکھا نہیں یہ لوہے کا پنکھا ہے جس کا ایک خاص مقصد تھا

یہ 14ویں صدی کا جاپان تھا اس دور کا جاپانی معاشرہ جاگیردارانہ تھا مختلف علاقوں میں چھوٹے بڑے جاگیرداروں کی حکومتیں قائم تھیں اس دور میں دربار کے اندر اور مجالس میں تلوار لے کر آنے پر پابندی ہوتی تھی تو جاپانی Samurai جنگجووں نے اس لوہے کے پنکھے کو لڑائی کیلئے استعمال کیا

اس پنکھے کا وار کر کے مخالف کے ہتھیار کو دور پھینک کر اسے Disarm کر دیا جاتا تھا مثال کے طور پر چاقو خنجر وغیرہ کے وار کو یہ پنکھا روک لیتا اور جواب میں لوہے کے پنکھے کا ایک طاقتور وار مخالف کو اچھا خاصا نقصان پہنچا دیتا اور وہ لڑائی کے قابل نہ رہتا اس پنکھے نما ہتھیار کو Tessen کہا جاتا تھا ۔

😨😰*پنجاب خوشاب۔ لنگر والا پل* دریا جہلم پر ٹک ٹاک ویڈیوز بناتے فیلمی دریا کی نظر ہو گئی پاؤں سلپ ہونے سے 2 نوجوان لڑکے س...
10/06/2025

😨😰*پنجاب خوشاب۔ لنگر والا پل* دریا جہلم پر ٹک ٹاک ویڈیوز بناتے فیلمی دریا کی نظر ہو گئی

پاؤں سلپ ہونے سے 2 نوجوان لڑکے سمیت 2 لڑکیاں دریا میں ڈوب گئے

بدقسمت فیملی عید الضحیٰ کے موقع پر سیر و تفریح کے لئے ساہیوال لنگر والا پل آئے ہوئے تھے

ڈوبنے والے ایک نوجوان کو مقامی ملاح نے جان پر کھیلتے ہوئے زندہ بچا لیا، زرائع

ڈوبنے والوں میں 30 سالہ سرفراز٫ 22 سالہ نازیہ٫ 23 سالہ ندا اور زیشان انور شامل ہیں



ورلڈ بینک کے نئے اعداد و شمار میں 4.20 ڈالر فی کس روزانہ یا پھر پاکستانی 1200 روپے فی کس روزانہ سے کم آمدن والے کو غریب ...
10/06/2025

ورلڈ بینک کے نئے اعداد و شمار میں 4.20 ڈالر فی کس روزانہ یا پھر پاکستانی 1200 روپے فی کس روزانہ سے کم آمدن والے کو غریب کہا گیا ہے۔

جبکہ 2.66 ڈالر یا پھر پاکستانی 750 روپے فی کس روزانہ سے کم آمدن کو انتہائی مفلسی ( Extreme poverty) کہا گیا ہے۔

یعنی اگر ایک خاندان میں میاں بیوی اور دو بچے ہیں تو یہ کُل چار لوگوں کا گھرانہ بنتا ہے اگر انکی ماہانہ آمدن 750x4x30 کے لحاظ سے اگر 90 ہزار روپے تک ہے تو یہ انتہائی مفلس گھرانہ ہے۔

لیکن 1200x4x30 کے لحاظ سے اگر 144,000 روپے ماہانہ آمدن ہے تو یہ ابھی سطح غربت میں شامل ہیں۔ یعنی کہ 90 ہزار روپے ماہانہ تک انتہائی مفلس اور 90 ہزار سے 144 ہزار تک کہیں بھی ہیں تو انتہائی مفلس تو نہیں لیکن غریب ہیں۔

پاکستان میں غربت کی شرح 2022 کے سیلاب اور حکومت گرنے کے بعد سے ایک سیدھی لکیر کی شکل میں دو گنا ہوئی ہے اور یہ 22 فیصد سے سیدھا 44.7 فیصد پر پہنچ چکی ہے۔

سادہ الفاظ میں اس وقت آدھا پاکستان غربت کی زندگی جی رہا ہے۔ جبکہ بھارت میں انتہائی غربت کی یہی شرح صرف پانچ فیصد ہے۔

ہاں اگر کسی گھرانے کی روزانہ کی فی کس روازنہ کی آمدن 10 ڈالر یا پھر پاکستانی تین ہزار روپے ہے یا پھر چار بندوں کے گھرانے کی ماہانہ آمدن ساڑھے تین لاکھ سے اوپر ہے تو وہ مڈل کلاس میں شمار کئے جائیں گے۔

باقی پھر سوچ لیں۔

Address

Lahore

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Precious Maryam posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share