Precious Maryam

Precious Maryam Always have fresh mode

محبت نکھار پیدا کر دیتی ہے ❤️🔥🥀    
18/09/2025

محبت نکھار پیدا کر دیتی ہے ❤️🔥🥀















Mashallah 🥰 Dua Lipa - ACTRESSThe Hidden Secrets Behind Dua Lipa’s Stellar Success---------------         --------------...
25/08/2025

Mashallah 🥰
Dua Lipa - ACTRESS
The Hidden Secrets Behind Dua Lipa’s Stellar Success---------------
----------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
In the dazzling world of pop music, few stars shine as brightly as Dua Lipa. With a career that has seen meteoric rise, chart-topping hits, and a legion of adoring fans, the 28-year-old British-Albania singer-songwriter has become a global sensation. Yet behind the glitz and glamour lies a web of secrets that contribute to her phenomenal success. From hidden inspirations to strategic career moves, here’s an inside look at the untold facets of Dua Lipa’s journey to superstardom.
A Star is Born:

.Dua Lipa - ACTRESSThe Hidden Secrets Behind Dua Lipa’s Stellar Success---------------         -------------------------...
25/08/2025

.
Dua Lipa - ACTRESS
The Hidden Secrets Behind Dua Lipa’s Stellar Success---------------
----------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------------
In the dazzling world of pop music, few stars shine as brightly as Dua Lipa. With a career that has seen meteoric rise, chart-topping hits, and a legion of adoring fans, the 28-year-old British-Albania singer-songwriter has become a global sensation. Yet behind the glitz and glamour lies a web of secrets that contribute to her phenomenal success. From hidden inspirations to strategic career moves, here’s an inside look at the untold facets of Dua Lipa’s journey to superstardom.
A Star is Born:

🕌 مشہور جنات کی خوفناک اور دلچسپ کہانیاں: ایک سنسنی خیز جائزہبسم اللہ الرحمن الرحیم!آج ہم بات کریں گے ان پراسرار اور طاق...
25/08/2025

🕌 مشہور جنات کی خوفناک اور دلچسپ کہانیاں: ایک سنسنی خیز جائزہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم!
آج ہم بات کریں گے ان پراسرار اور طاقتور جنات کی، جو عربی روایات، قرآن مجید اور پاکستانی دیہی علاقوں کی لوک داستانوں میں زندہ ہیں۔ یہ کہانیاں صدیوں سے لوگوں کو خوفزدہ اور متوجہ کرتی آئی ہیں۔ یاد رکھیں، یہ سب مشاہدات، روایات اور بیانات ہیں—اصل علم تو صرف اللہ تعالیٰ کے پاس ہے۔ آئیے، انہیں مزید تفصیل سے اور سنسنی خیز انداز میں دیکھتے ہیں، جہاں ہر کہانی میں ڈرامہ، خوف اور سبق پوشیدہ ہے!
مارد (سب سے طاقتور اور سرکش جن)
عربی اساطیر میں مارد کو جنات کی دنیا کا "بادشاہ" کہا جاتا ہے—ایک ایسا طاقتور وجود جو دھوئیں کی طرح اڑتا ہے، پروں والا اور زیر زمین رہنے والا۔ یہ جن نہ صرف جسمانی طور پر مضبوط ہوتے ہیں بلکہ بغاوت اور ضدی پن کی علامت ہیں۔ قرآن مجید میں ان کا ذکر ہے کہ وہ آسمانوں کی جاسوسی کرتے ہیں لیکن شعلہ بار ستاروں سے مار بھگائے جاتے ہیں۔ وہ کمزوروں پر نہیں، بلکہ مغرور اور طاقتور انسانوں پر قابض ہوتے ہیں تاکہ ان کا غرور خاک میں ملا دیں۔
ایک خوفناک کہانی مصر کے قدیم علاقوں سے ملتی ہے: ایک امیر تاجر، جو اپنی طاقت پر فخر کرتا تھا، اچانک ایک ویران کھنڈر میں گر گیا۔ اس کے جسم میں ایک مارد جن داخل ہوا، جو اسے دن رات اذیت دیتا۔ وہ چیختا، "میں تیرا غرور توڑوں گا!" جب مولانا نے قرآن کی آیات پڑھیں، تو جن نے آسمان کو چیرنے والی چیخیں ماریں اور بولا: "ہم صرف طاقتوروں کو چنتے ہیں، تاکہ انہیں ذلیل کریں!" کئی دن کی جدوجہد کے بعد، شدید دم اور دعاؤں سے وہ نکلا، لیکن تاجر کی زندگی بدل گئی—وہ اب ہمیشہ اللہ کی طرف رجوع کرتا۔ عربی روایات میں کہا جاتا ہے کہ مارد جن کو نکالنا آسان نہیں، کیونکہ وہ سب سے طاقتور ہوتے ہیں اور انسانی معاشرے کی طرح منظم زندگی گزارتے ہیں۔ پاکستان کے بلوچستان میں بھی ایسی کہانیاں سنائی جاتی ہیں جہاں پہاڑوں میں مارد جن مسافروں کو اپنی طاقت سے گمراہ کرتے ہیں۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ آپ کی طاقت ان سے بچا سکتی ہے؟
عفریت (جادو، شرارت اور طاقت کا مالک جن)
قرآن مجید میں عفریت کا ذکر سورۃ النمل میں ہے: "ایک عفریت جنوں میں سے بولا کہ میں اسے (ملکہ سبا کا تخت) آپ کے پاس لے آؤں گا قبل اس کے کہ آپ اپنی جگہ سے اٹھیں۔" (النمل: 39) یہ عفریت کو تیز رفتار، چالاک اور شیطانی طاقتوں کا حامل دکھاتا ہے۔ عربی اساطیر میں عفریت کو مردہ روحوں سے جوڑا جاتا ہے—وہ زیر زمین رہتے ہیں، آگ اور دھوئیں سے بنے، اور انسانوں کو تباہ کرنے والے۔ وہ "بدکار" کہلاتے ہیں اور صحراؤں میں لوگوں کو بھٹکا کر موت کے منہ میں دھکیلتے ہیں۔
پاکستان کے سندھ اور بلوچستان کے پہاڑی اور صحرائی علاقوں میں عفریت کی کہانیاں خوف کی لہر دوڑا دیتی ہیں۔ تصور کریں: رات کا اندھیرا، ایک مسافر تنہا صحرا عبور کر رہا ہے۔ اچانک ایک عفریت شکل بدل کر خوبصورت عورت بن کر آتا ہے، راستہ پوچھتا ہے—لیکن یہ دھوکہ ہے! مسافر بھٹک جاتا، پانی ختم، اور عفریت کی ہنسی گونجتی ہے۔ ایک مشہور واقعہ کراچی کے قریب کا ہے جہاں ایک ڈرائیور نے بتایا کہ عفریت نے اس کی گاڑی کو صحرا میں گھما دیا، اور وہ گھنٹوں بھٹکتا رہا جب تک اذان کی آواز نہ سنائی دی۔ عربی فولکلور میں عفریت کو مردہ کی روحوں سے منسلک کیا جاتا ہے، جو قبرستانوں میں رہتے اور انتقام لیتے ہیں۔ یہ جن جادوئی طاقتوں سے انسانوں کو اپنا غلام بناتے ہیں—کیا آپ رات کو تنہا سفر کرنے کی جرأت کریں گے؟
عاشق جن (محبت کے نام پر اذیت دینے والا جن)
عاشق جن کی کہانیاں سب سے زیادہ دلخراش اور سنسنی خیز ہیں—یہ جن انسانی جسم میں داخل ہو کر شادی، رشتوں اور خوابوں میں مداخلت کرتے ہیں۔ اسلامی روایات میں یہ ایک قسم کی شیطانی ظلم ہے، جہاں جن жерт کی جسم اور روح کو استعمال کرتا ہے۔ اکثر عورتیں اس کا شکار ہوتی ہیں، جو خواب میں مرد کی شکل میں آتا اور انہیں نکاح سے روکتا ہے۔
لاہور کا ایک مشہور واقعہ: ایک خوبصورت لڑکی ہر رشتے پر بے ہوش ہو جاتی، چیختی اور رونے لگتی۔ خاندان نے مولانا بلایا—دم کے دوران جن چیخا: "میں اس سے عشق کرتا ہوں، اسے کسی انسان کے حوالے نہیں کروں گا!" یہ جن 30 سال سے اسے دھوکہ دے رہا تھا، علاج سے روکتا۔ پاکستان میں ایسے کیسز سندھ اور پنجاب میں عام ہیں، جہاں عاشق جن لڑکیوں کو تنہائی میں رکھتے، انہیں بیماریاں دیتے اور خاندان کو تباہ کرتے۔ ایک اور کہانی: ایک عورت کو خواب میں عاشق جن آتا، جو اسے بتاتا کہ وہ ایک بادشاہ ہے—لیکن حقیقت میں یہ شیطانی چال تھی، جو اس کی زندگی برباد کر رہی تھی۔ یہ جن اکثر کمزور ایمان والوں کو چنتے—کیا آپ کے خواب محفوظ ہیں؟
شیطانی جن (گناہ اور تباہی کی طرف دھکیلنے والا جن)
شیطانی جن وہ ہیں جو انسان کو شیطان کی راہ پر چلاتے، نشے، موسیقی اور برائی کی محفلوں میں شامل ہو جاتے۔ اسلامی تعلیمات میں یہ جن دماغ پر اثر انداز ہوتے، وسوسے ڈالتے اور زندگی تباہ کرتے۔ وہ ہنسی مذاق سے شروع کرتے، لیکن انجام موت اور جہنم ہے۔
کراچی کا ایک ہلا دینے والا کیس: ایک نوجوان نشے کی حالت میں خود سے باتیں کرتا، ہنستا اور رونے لگتا۔ دم کے وقت شیطانی جن بولا: "میں اسے مزید گناہوں میں دھکیلوں گا، یہ میرا کھلونا ہے!" یہ جن محفلوں میں آ کر لوگوں کو بگاڑتے، انہیں شیطانی اعمال کی طرف راغب کرتے۔ عربی کہانیوں میں شیطانی جن کو آگ اور جہنم سے جوڑا جاتا ہے، جو انسانوں کو تباہ کرنے کے لیے آتے۔ پاکستان میں ایسی کہانیاں عام ہیں جہاں پارٹیوں میں شیطانی جن شامل ہو کر لوگوں کو پاگل بنا دیتے۔ ایک اور واقعہ: ایک شخص کو شیطانی جن نے گانوں کی محفل میں جوڑا، جو اسے نشے کی لت میں ڈال کر خاندان چھڑوا دیا۔ یہ جن وسوسوں سے کام کرتے—کیا آپ کی محفلیں محفوظ ہیں؟
غول (شکل بدلنے والا اور صحرائی شیطان)
عربی دیہاتوں میں غول کو قبرستانوں کا رکھوالا کہا جاتا ہے—ایک ایسا جن جو انسانی گوشت کھاتا، شکل بدلتا اور صحراؤں میں لوگوں کو بھٹکا دیتا۔ پری اسلامی عربی فولکلور میں غول کو خطرناک ترین جن مانا جاتا، جو ویران جگہوں پر رہتے اور مسافروں کو مار دیتے۔
پاکستان کے تھر اور چولستان میں غول کی کہانیاں خون جماتی ہیں: رات کو قافلہ چل رہا ہوتا، اچانک ایک غول اونٹ کی شکل میں آتا، راستہ بدل دیتا اور لوگوں کو تنہا کر کے حملہ کرتا۔ ایک مشہور قصہ: ایک مسافر کو غول نے خوبصورت لڑکی بن کر بہکایا، صحرا میں لے گیا اور وہاں اسے بھوک اور پیاس سے مارنے کی کوشش کی۔ صرف قرآن کی تلاوت سے بچا! عربی روایات میں غول کو مردہ کھانے والا اور شیطانی کہا جاتا، جو Mesopotamian demons سے ماخوذ ہے۔ یہ جن اکثر شکل بدل کر دھوکہ دیتے—رات کو صحرا میں تنہا نہ جائیں، ورنہ غول کا شکار ہو جائیں گے!
یہ کہانیاں لوک روایات، محدثین اور مفسرین سے لی گئی ہیں۔ یہ سننے میں دلچسپ ہیں، لیکن ہمیں اللہ کی پناہ میں رہنا چاہیے۔ کیا آپ نے کبھی ایسی کوئی کہانی سنی ہے؟ کمنٹس میں شیئر کریں! اللہ ہم سب کی حفاظت فرمائے۔ آمین۔

عجیب و غریب تاریخ

Day and night view of the Royal Clock Tower🌙🌙🥰🥰
23/08/2025

Day and night view of the Royal Clock Tower🌙🌙🥰🥰

کہتے ہیں بھلے وقتوں میں ماہرین فن اساتذہ کے ہاں بڑی عمر کے شادی شدہ طلباء بھی پڑھا کرتے تھے،اسی طرح ایک استاد کے پاس ایک...
23/08/2025

کہتے ہیں بھلے وقتوں میں ماہرین فن اساتذہ کے ہاں بڑی عمر کے شادی شدہ طلباء بھی پڑھا کرتے تھے،

اسی طرح ایک استاد کے پاس ایک طالب علم زیر تعلیم تھا، استاد کی دو شادیاں تھیں اور طالب علم کی ایک۔
استاد روز طالب علم سے کہتا،
ایک شادی میں کیا مزا،
اصل مزا تو دوسری شادی میں ہے
شاگرد سن سن کر آخر دوسری شادی پر آمادہ ہو گیا۔
دوسری شادی والے دن ہی دوستوں میں کچھ دیر ہوئی،
نئی دلہن کے در پر پہنچا تو دروازہ بند۔
کھٹکھٹایا،
جواب ملا جاؤ اسی چڑیل کے پاس جس کے پاس اب تک بیٹھے تھے ،،
یہاں تو پانی پت کی لڑائی چھڑنے کو تھی۔
سمجھانے کی کوشش کی کہ بھلی مانس دوستوں کے پاس تھا،
پر بیوی کا شک کیسے نکلے،
اس کے علاج سے تو حکیم لقمان بھی عاجز ٹھہرے،
سو نہ مانی۔
سوچا چلو پہلی بیوی تو کہیں گئی نہیں۔
وہیں جاتا ہوں،
آخر جاڑے کی رات بھی تو گزارنی ہے۔
وہاں گیا وہ دروازہ بھی بند،
کھٹکھٹایا ،
جواب ملا جو نئی بیاہ کر لائے ہو وہیں جا مرو اب یہاں کیا لینے آئے ہو؟
منت سماجت کی کہ وہ بھی دروازہ نہیں کھول رہی۔
یہ اور شیر ہو گئی کہ مجھے کیا پڑی ہے دروازہ کھولنے کی ۔
سوچا چلیں مسجد چلتے ہیں کہ در بدروں کا ٹھکانہ وہی ہے۔ کوئی دری یا صف لپیٹ کر رات کی سردی کا مقابلہ تو کریں۔ افتاں و خیزاں مسجد پہنچے،
لائٹ کا دور تھا نہیں ،
دیا جلانے کی ضرورت نہیں تھی۔
اندھیرے میں صف کو ہاتھ ڈالا تو کسی انسانی وجود کا احساس ہوا۔

اندھیرے میں استاد جی کی آواز بلند ہوئی،
"اوہ آگیا ایں شیدیا..."
میں روز کلہ سردی وچ مردا سی... سوچیا سنگ ای بنا لاں... معاف کر دیں پراوا...

ترجمہ: (میں یہاں روز سردی میں اکیلے ٹھٹھرتا تھا۔ سوچا کہ کوئی سنگ ہی بنا لوں۔)
😅😅😅
حاصل سبق ہے کہ جب کوئی سبز باغ دکھائے یا کچھ کرنے کا مشورہ ملتے ہی بلاوجہ بنا تحقیق، دوڑ نہ لگا دیا کریں۔ کیا پتا وہ اپنا سنگ بنا رہا ہو اور آپ بلاوجہ ہی زندگی عذاب بنا بیٹھیں🤒

(ایسی ہی بہترین مختصر کہانیاں یا میرا طویل ناول قسط وار پڑھنے کے لیے پروفائل فالو کر لیں)
#منقول

#درندہ #ناول

📜 نجابیا باتے: وہ آدمی جس کے سر پر سینگ تھے1934 کی ایک گرم دوپہری میں، انگلینڈ کا ایک محقق ’’گوسٹ فری مین‘‘ وسطی افریقہ ...
07/08/2025

📜 نجابیا باتے: وہ آدمی جس کے سر پر سینگ تھے
1934 کی ایک گرم دوپہری میں، انگلینڈ کا ایک محقق ’’گوسٹ فری مین‘‘ وسطی افریقہ کے ملک چاڈ کے میو-کیبی علاقے میں واقع ایک دور افتادہ گاؤں "فیانگ" جا پہنچا۔ مقصد صرف ایک پراسرار کہانی کی حقیقت جاننا تھا—کہیں جنگلوں میں ایک ایسا آدمی رہتا ہے جس کے سر پر سینگ ہیں!
یہ بات سننے میں افسانوی لگتی تھی۔ لیکن جب فری مین نے وہاں کے لوگوں سے میل جول بڑھایا، ان کے رسم و رواج کا احترام کیا اور ان کا اعتماد جیتا، تب جا کے ایک نام سامنے آیا:
نجابیا باتے۔
👤 ایک الگ تھلگ دنیا کا باشعور باسی
نجابیا باتے، وہ شخص تھا جسے لوگ دیکھنے سے ڈرتے تھے۔ اس کے سر سے نکلے ہوئے قدرتی سینگ نہ صرف خوف کا باعث تھے بلکہ لوگوں نے اسے "مقدس" اور "خطرناک" مان کر خود سے ک اٹ دیا تھا۔ گاؤں والوں کے لیے وہ انسان کم، کوئی پراسرار مخلوق زیادہ تھا۔
مگر فری مین کے لیے نجابیا ایک اور ہی دنیا کا دروازہ تھا۔
نجابیا نہایت نرم خو، خاموش اور متین شخص تھا۔ اپنی تنہائی میں اس نے فطرت کو پڑھا، جڑی بوٹیوں کو سمجھا، اور جنگل کو اپنا استاد بنایا۔ وہ مقامی درختوں، جڑی بوٹیوں اور پرندوں کے بارے میں اس قدر معلومات رکھتا تھا کہ بڑے بڑے ماہر حیاتیات بھی حیران رہ جائیں۔
🌿 قدرت کا ڈاکٹر
نجابیا نے فری مین کو کئی ایسے نسخے بتائے جو زخم، بخار، جلدی بیماریوں اور حتیٰ کہ سانپ کے کاٹے تک کا علاج کرتے تھے۔ وہ جسم کو نہیں، انسان کو ٹھیک کرتا تھا۔ وہ کہتا:
> "فطرت اگر زخم دیتی ہے تو شفا بھی دیتی ہے، بس اسے سننے والا دل اور سمجھنے والی آنکھیں چاہییں۔"
🔬 فری مین کی دریافت
گوسٹ فری مین نے نجابیا پر اپنے مشاہدات کو ایک مضمون کی صورت میں قلم بند کیا اور انگلینڈ کی ایک سائنسی جریدے میں شائع کروایا۔ یہ مضمون جیسے ہی منظر عام پر آیا، سائنسی دنیا میں ہلچل مچ گئی۔
کیا واقعی انسان کے سر سے قدرتی سینگ نکل سکتے ہیں؟
کیا یہ کوئی جینیاتی تبدیلی ہے؟
یا پھر کوئی نایاب بیماری؟
مگر جو چیز سب سے زیادہ متاثر کن تھی، وہ نجابیا کی حکمت اور انسانیت تھی—ایک ایسا شخص جو خود تنہا تھا، مگر دوسروں کے لیے شفا بن کر جیتا تھا۔
📖 اختتامیہ
نجابیا باتے صرف ایک حیرت انگیز جسمانی مظہر نہیں تھا۔ وہ ایک درس تھا—کہ جنہیں ہم الگ یا عجیب سمجھتے ہیں، کبھی کبھار وہی دنیا کے سب سے دانا انسان ہوتے ہیں۔
اور شاید، جنگل کی خاموشی میں گونجتی اس کی آواز، آج بھی کہتی ہو:
"میں سینگ والا نہیں، علم والا ہوں
YouTube Google and TikTok
Per Story Mujood Hai ( Njabia Bate )
پوسٹ کو شیئر کریں
اچھی اچھی پوسٹ کیلئے پیج کو لائیک اور فالو کریں شکریہ
🫵🫵🫵🫵🫵🫵

دنیا کے کونے کونے میں ہزاروں پرانی عمارتیں موجود ہیں، لیکن ان سب میں ایک عمارت ایسی ہے جس کا تذکرہ سن کر ہی انسان کے رون...
07/08/2025

دنیا کے کونے کونے میں ہزاروں پرانی عمارتیں موجود ہیں، لیکن ان سب میں ایک عمارت ایسی ہے جس کا تذکرہ سن کر ہی انسان کے رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں۔ یہ عمارت رومانیہ کے ایک پہاڑی علاقے میں واقع ہے اور اسے دنیا کی سب سے خوفناک عمارت کہا جاتا ہے۔ اس کا نام ہے "کاسا ڈی لاس ایسپریتو"، جس کا مطلب ہے "روحوں کا گھر"۔ اگرچہ اس عمارت کے بارے میں کوئی سرکاری ریکارڈ موجود نہیں، لیکن مقامی لوگ صدیوں سے اس کی داستانیں سناتے آ رہے ہیں۔ اس عمارت کی تعمیر 1600ء کے آس پاس ہوئی، جب ایک دیوانہ سا معمار، جس کا نام "ویکتور سیترو" تھا، نے اسے بنایا۔ لوگ کہتے ہیں کہ اس عمارت کی تعمیر کے دوران ویکتور نے کئی بچوں کو دیواروں میں چُن دیا تاکہ "شیطانی روحوں کو خوش کیا جا سکے" جو اس عمارت کی حفاظت کریں۔

شروع میں یہ عمارت ایک گرجا گھر کے طور پر استعمال ہوئی، مگر جلد ہی اس میں غیر معمولی واقعات شروع ہو گئے۔ عبادت کرنے والے پادریوں کی چیخیں راتوں کو سنائی دیتیں، ستونوں سے خون رسنے لگتا، اور اندر آنے والے لوگ پاگل ہو کر واپس لوٹتے۔ ایک پادری جو برسوں تک اس گرجا گھر میں رہا، اس نے اپنی آخری تحریر میں لکھا کہ "یہ عمارت خدا کی عبادت کے لیے نہیں، شیطان کی موجودگی کے لیے بنائی گئی ہے۔" اُس کے بعد اس عمارت کو بند کر دیا گیا۔

مگر بند ہونے سے یہ عمارت خاموش نہیں ہوئی۔ کئی بار حکومتی اہلکاروں نے اس عمارت کو مسمار کرنے کی کوشش کی، مگر ہر بار مزدوروں کو یا تو پراسرار بیماری لاحق ہو جاتی، یا وہ غائب ہو جاتے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 1892ء میں ایک انجینئر نے جب اس عمارت کی بنیاد کھودنی چاہی، تو نیچے ایک سرنگ نکلی جس میں انسانی ہڈیوں کے ڈھیر تھے۔ وہاں ایک پتھر پر عجیب سی زبان میں کچھ الفاظ لکھے تھے، جن کا مطلب ترجمہ کرنے والے ماہرین بھی نہ سمجھ سکے، لیکن جو کوئی بھی ان الفاظ کو دیکھتا، اُس کی آنکھیں سوجھ جاتیں اور وہ چند دن میں مر جاتا۔

کئی سال تک یہ عمارت خالی پڑی رہی، مگر سن 1930ء میں ایک امیر جرمن تاجر "ہیرمین کروس" نے اسے خریدا اور یہاں رہائش اختیار کی۔ اس کے بعد جو کچھ ہوا، وہ تاریخ میں "کاسا ڈی لاس ایسپریتو کی رات" کے نام سے جانا جاتا ہے۔ ایک سرد رات کو ہیرمین کی چیخیں سنائی دیں، مگر جب صبح ملازم اندر گئے تو وہاں کوئی نہ تھا۔ صرف دیوار پر خون سے لکھا ہوا ایک پیغام تھا: "وہ واپس آ گیا ہے!" اس واقعے کے بعد مقامی لوگوں نے اس عمارت کے گرد ایک حفاظتی دیوار کھڑی کر دی اور کسی کو بھی اندر جانے کی اجازت نہ دی۔

لیکن تجسس انسان کو چین نہیں لینے دیتا۔ 1970ء کی دہائی میں ایک ٹیم جو مافوق الفطرت (paranormal) سرگرمیوں کی تحقیق کرتی تھی، نے وہاں خفیہ طور پر ایک مشن شروع کیا۔ پانچ ماہرین اندر گئے، مگر صرف ایک باہر آیا، اور وہ بھی پاگل ہو چکا تھا۔ اس نے صرف اتنا کہا: "ہم اکیلے نہیں ہیں۔ وہاں وقت رک گیا ہے، اور جو اندر رہتے ہیں، وہ کبھی مرے ہی نہیں۔"

اس عمارت کی سب سے خوفناک بات یہ ہے کہ وقت کا نظام وہاں کام نہیں کرتا۔ جو بھی اندر جاتا ہے، اس کے مطابق وقت عام لگتا ہے، لیکن باہر والوں کے لیے وہ سالوں کا فاصلہ ہوتا ہے۔ ایک لڑکی جس کا نام "ایلسا" تھا، وہ 1991ء میں عمارت کے اندر گئی، اور تین دن بعد واپس آئی، مگر حیرت انگیز طور پر وہ بالکل جوان اور ویسے ہی تھی، جیسے گئی تھی، لیکن باہر کی دنیا میں دس سال گزر چکے تھے۔ اس کے والدین بوڑھے ہو چکے تھے، مگر وہ اپنی عمر پر قائم تھی۔ ایلسا نے بتایا کہ عمارت کے اندر صرف خاموشی تھی، مگر ہر دیوار کے پیچھے کوئی سانس لیتا محسوس ہوتا تھا، جیسے خود عمارت زندہ ہو۔

بہت سے محققین نے کوشش کی کہ اس عمارت کے راز کو سمجھا جائے، مگر آج تک کوئی اس کی حقیقت جان نہیں پایا۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایک "انٹرڈائمینشنل گیٹ وے" یعنی بُعدِ دیگر کا دروازہ ہے، جہاں زمان و مکان کی قید ختم ہو جاتی ہے۔ کچھ کہتے ہیں کہ یہ زمین کے سب سے قدیم جِنّی قبیلے کا مسکن ہے، جو انسانوں کو قابو میں رکھنے کے لیے ایسے مقامات بناتے ہیں۔

آج بھی، اس عمارت کے اردگرد پرندے پر نہیں مارتے، جانور اُس طرف رخ نہیں کرتے، اور رات کو اس کے اطراف میں روشنی عجیب سی چمکتی ہے، جیسے کوئی اندر موجود ہو۔ جو لوگ اس کے قریب سے گزرتے ہیں، انہیں سینے پر بوجھ محسوس ہوتا ہے، اور اکثر لوگ خواب میں اس عمارت کی جھلک دیکھتے ہیں، حالانکہ وہ کبھی وہاں نہیں گئے ہوتے۔

سن 2010ء میں رومانیہ کی حکومت نے اس عمارت کو عالمی ورثہ قرار دے کر اس پر تالا لگا دیا، مگر ہر سال کچھ لوگ غائب ہو جاتے ہیں جن کا آخری مقام اسی عمارت کے نزدیک ہوتا ہے۔ مقامی لوگوں کا ماننا ہے کہ یہ عمارت زندہ ہے، اور یہ ہر سو سال بعد اپنی "بھوک" مٹاتی ہے۔ جو بھی اس کے اندر جاتا ہے، وہ اس کا حصہ بن جاتا ہے۔

یہ قصہ حقیقت ہے یا فسانہ؟ کوئی نہیں جانتا۔ مگر دنیا بھر کے سائنسدان، ماہرین روحانیت، اور محققین اس بات پر متفق ہیں کہ ایسی عمارتوں کی موجودگی صرف انسان کے خوف پر نہیں، بلکہ اُس دُنیا کی جھلک ہے جسے ہم ماننے سے کتراتے ہیں۔ اور "کاسا ڈی لاس ایسپریتو" اس جھلک کا دروازہ ہے — ایک ایسا دروازہ جو کھل جائے تو واپس مڑنا ممکن نہیں رہتا۔

گوگل اتنا طاقت ور ہے کہ وہ دوسرے سرچ سسٹم کو ہم سے ”چھپاتا“ہے، ہم صرف ان میں سے اکثر کے وجود کو نہیں جانتے، دریں اثنا، د...
07/08/2025

گوگل اتنا طاقت ور ہے کہ وہ دوسرے سرچ سسٹم کو ہم سے ”چھپاتا“ہے، ہم صرف ان میں سے اکثر کے وجود کو نہیں جانتے، دریں اثنا، دنیا میں اب بھی بہترین تلاش کرنے والوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے جو کتابوں، سائنس اور دیگر سمارٹ معلومات میں مہارت رکھتے ہیں، ان سائٹس کی فہرست دیکھیں جن کے بارے میں آپ نے کبھی نہیں سنا __

www.refseek.com

تعلیمی وسائل کی تلاش، ایک ارب سے زیادہ ذرائع، انسائیکلو پیڈیا، مونوگرافی، رسالے

www.worldcat.org

دنیا بھر کی بیس ہزار لائبریریوں کے مواد کی تلاش، معلوم کریں کہ آپ کی ضرورت کی قریب ترین نایاب کتاب کہاں ہے

https://link.springer.com

دس ملین سے زیادہ سائنسی دستاویزات تک رسائی کتابیں، مضامین، تحقیقی پروٹوکول

www.bioline.org.br

ترقی پذیر ممالک میں شائع ہونے والے سائنسی بائیو سائنس جرنلز کی ایک لائبریری ہے

http://repec.org

ایک سو دو ممالک کے رضاکاروں نے معاشیات اور متعلقہ سائنس پر تقریباً چار ملین اشاعتیں جمع کی ہیں

www.science.gov

2200+ سائنسی سائٹس پر ایک امریکی ریاستی سرچ انجن ہے، 200 ملین سے زیادہ مضامین کی ترتیب دی گئی ہے

www.base-search.net

اکیڈمک اسٹڈیز ٹیکسٹس پر سب سے طاقتور ریسرچز میں سے ایک ہے، 100 ملین سے زیادہ سائنسی دستاویزات، ان میں سے 70% مفت ہیں

دنیا کا سب سے دور دراز مینارہ؟ آئس لینڈ کے ناہموار ساحل سے چھ میل دور تین سراسر سمندری ڈھیروں میں سے سب سے اونچے اوپر Þr...
26/07/2025

دنیا کا سب سے دور دراز مینارہ؟
آئس لینڈ کے ناہموار ساحل سے چھ میل دور تین سراسر سمندری ڈھیروں میں سے سب سے اونچے اوپر Þrídrangar لائٹ ہاؤس کھڑا ہے - شمالی بحر اوقیانوس میں ایک تنہا روشنی۔
1939 میں بنایا گیا، یہ لائٹ ہاؤس ایک انتہائی کھڑی اور گھنی چٹان سے چمٹا ہوا ہے، جو نیچے کی لہروں سے تقریباً عمودی طور پر اٹھتا ہے۔ وہاں پہنچنا ایک خطرناک کارنامہ تھا (اور اب بھی ہے) — 1930 کی دہائی میں کارکنوں کو تیز ہواؤں اور برفیلے اسپرے سے لڑتے ہوئے رسیوں اور سیڑھیوں سے پہاڑ کا چہرہ پیمانہ کرنا پڑتا تھا۔
آج، یہ انسانی عزم، بہادر طوفانوں اور تنہائی کے ثبوت کے طور پر کھڑا ہے تاکہ ملاحوں کو ان غدار پانیوں سے محفوظ طریقے سے گزر سکے۔
#آئس لینڈ #لائٹ ہاؤس #میری ٹائم ہسٹری

اگر آسمان سے بارش قطروں کی بجائے اکٹھی آجائے تو کیا ہوگا ؟ سائنسدانوں کے مطابق اگر یہ قطروں میں تقسیم ہونے کی بجائے اگر ...
25/07/2025

اگر آسمان سے بارش قطروں کی بجائے اکٹھی آجائے تو کیا ہوگا ؟ سائنسدانوں کے مطابق اگر یہ قطروں میں تقسیم ہونے کی بجائے اگر یکجان اور ایک دم گرے تو زمین کی طرف آتے ہوئے اسکی رفتار ایک میزائل جیسی ہوگی اور ٹکرا کر اتنی طاقت پیدا ہوگی جو راستے میں آنے والی ہر چیز کو مٹا ڈالے گی۔ پچاس ایسے بڑے قطروں کے گرنے کا مطلب ہے کہ ایٹم بم جتنی انرجی خارج ہوگی اور زمین پر بہت بڑا گڑھا پڑ جائے گا۔ اسلئے یہ ہم انسانوں کے لئے بہت بڑی رحمت ہے کہ جب بھی بارش برستی ہے تو وہ قطروں کی صورت میں زمین پر گرتی ہے۔ اب دیکھیں قرآن میں اللہ کیا فرماتا ہے کہ "وہ ہے جس نے آسمان سے ایک اندازے سے (ناپ تول کر) پانی اتارا"۔ سبحان اللہ۔ بے شک ہمارا رب ہی ہر چیز کا خالق ہے اور اسے بہتر معلوم ہے ہمارے لئے کیا بہترین ہے۔

Address

Lahore

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Precious Maryam posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share