
12/11/2023
اب سموگ کو کیوں روتے ہو
جب ملتان کے گردونواح مطلب ملتان شہر کے چاروں طرف بیس پچیس کلو میٹر تک فصلیں درخت اور ذرعی زمین تباہ کی جا رہی تھی
باغات کی جگہ پلاٹنگ کی گی
نہری پانی ختم کردیا گیا
سیمنٹ بجری اور سریے کو اہمیت دی گئ
لوگوں نے ہاؤسنگ سوسائٹیوں سے پیسے لیے اور گاڑیوں کی بھر مار ہو گئ
اب دھواں اٹھتا ہے سانس بند ہوتا ہے
گردوں دل اور دمے کے امراض میں اضافے سے گھبراتے کیوں ہو
ایورج عمر ساٹھ ستر سے پچاس تک آرہی ہے
اس سب کے زمے دار ہم خود ہیں
حکومت بھی عام لوگ بھی
یہ لکڑی کے ٹرک اور ٹرالے ریڑیاں پچھلے بیس سال سے روزانہ شہر میں داخل ہوتے ہیں
تو اب چھٹیاں کریں سمال لاک ڈاؤن لگائیں
یہ سب ڈنگ ٹپاؤ پالیسی ہے
وہ درخت وہ لہلہاتے کھیت وہ سبزہ کبھی واپس نہیں آ سکتا
بلکہ یہاں توسیاست کا کنجر خانہ ہی ختم نہیں ہوتا
لوگوں کی صحت عوامی بھلائ کا کون سوچے
یہ درخت نہیں بلکہ ہم نے اپنی سانس کی ڈوریاں کاٹی ہیں ۔۔۔