Ray Basharat

Ray Basharat RB Media
Truth Driven | Insight Focused
Delivering reality-based news, research & analysis with clarity and credibility.

10/09/2025

سیلاب متاثرین کو آپ کے بریانی کے ڈبے نہیں عزت کے ساتھ تعاون درکار ہے!


ایشیا کپ پریس کانفرنس میں کپتان سلمان علی آغا نے بھارتی کھلاڑی سوریہ کمار یادو سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا ✋🇵🇰یہ ہے اص...
10/09/2025

ایشیا کپ پریس کانفرنس میں کپتان سلمان علی آغا نے بھارتی کھلاڑی سوریہ کمار یادو سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا ✋🇵🇰
یہ ہے اصل جرات اور وقار!
اگر تو سچ میں ایسا کیا ہے تو بہت اچھا کیا ہے!
سالوں ہم عزت دیتے رہے، اور جواب میں بھارت نے ہمیشہ منفی رویہ اور بائیکاٹ دکھایا۔
لیکن جب بات اسپانسرز اور بزنس ڈیلز کی ہو تو فوراً انہی ایونٹس میں شامل ہو جاتے ہیں 🙃
یہ انکی منافقت ہے!

پاکستان زندہ باد! 🇵🇰🔥

بد دعا صرف الفاظ نہیں ہوتے کسی کی آہ بھی بد دعا بن جاتی ہے،بارش میں پیدل چلنے والوں کا خیال رکھیں!
22/08/2025

بد دعا صرف الفاظ نہیں ہوتے
کسی کی آہ بھی بد دعا بن جاتی ہے،
بارش میں پیدل چلنے والوں کا خیال رکھیں!

سہولتوں کا سیلاب اور روح کی موتایک کہانی… جو چوہوں سے شروع ہوئی اور انسانیت تک جا پہنچیانسان ہمیشہ یہ سوال کرتا آیا ہے:ا...
20/08/2025

سہولتوں کا سیلاب اور روح کی موت

ایک کہانی… جو چوہوں سے شروع ہوئی اور انسانیت تک جا پہنچی

انسان ہمیشہ یہ سوال کرتا آیا ہے:
اگر کسی مخلوق کو ہر سہولت میسر ہو جائے، وافر خوراک، آرام دہ رہائش، سکون، اور ہر خطرے سے آزادی،
تو کیا وہ ہمیشہ خوش و خرم اور ترقی یافتہ رہتی ہے؟

یہ سوال حیاتیات کے ممتاز امریکی محقق جان بی کالہون (John B. Calhoun) نے 1970ء کی دہائی میں ایک چونکا دینے والے تجربے کے ذریعے دنیا کے سامنے رکھا۔

تجربہ: جنت یا قید؟

کالہون نے چوہوں کے لیے ایک ایسا ماحول تخلیق کیا جہاں:

خوراک کی کوئی کمی نہ تھی،
رہائش کشادہ تھی،
دشمن یا خطرہ موجود نہ تھا۔

اس مثالی دنیا میں صرف چار جوڑے چوہے چھوڑے گئے۔
ابتدا میں وہ تیزی سے بڑھے پھلے۔ گویا سب کچھ مکمل اور بے عیب تھا۔ مگر پھر وہ ہوا جو ناقابلِ یقین تھا۔

انحطاط کا آغاز

315 دن بعد افزائش کی رفتار سست پڑنے لگی۔ سماجی ڈھانچہ ٹوٹنے لگا۔

تشدد بڑھ گیا،
گوشہ نشینی عام ہوئی،
مائیں اپنے بچوں کو چھوڑنے لگیں،
ذہنی بیماریاں بڑھنے لگیں،
اور بعض نے ایک دوسرے کو کھانا شروع کر دیا۔

کچھ چوہے ایسی زندگی گزارنے لگے جس میں نہ تعلقات تھے، نہ نسل آگے بڑھانے کی خواہش… بس کھانا، سونا اور بے مقصد وقت گزارنا۔

انجام:
کسی نے حملہ نہیں کیا، کوئی قدرتی آفت نہیں آئی، خوراک کی کمی نہ ہوئی۔
پھر بھی یہ ’’جنت‘‘ تباہ ہو گئی۔
آخری بچہ پیدا ہوا… اور چند سال کے اندر سب کچھ ختم ہو گیا۔

کالہون نے یہ تجربہ 25 بار دہرایا، اور ہر بار نتیجہ ایک ہی نکلا:
سہولت زدہ معاشرہ، مقصد سے خالی زندگی… اور بالآخر مکمل فنا۔

انسانیت کے لیے سوال..؟
یہ واقعہ انسان کے سامنے ایک آئینہ رکھتا ہے:
کیا صرف سہولتیں، آسائشیں اور تحفظ معاشرتی بقا کی ضمانت ہیں؟
یا پھر انسان کو زندہ رکھنے والی اصل چیز ’’مقصد‘‘، ’’جدوجہد‘‘ اور ’’چیلنجز‘‘ ہیں؟

قرآن مجید میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
"اور اگر اللہ اپنے بندوں کے لیے رزق کشادہ کر دیتا تو وہ ضرور زمین میں سرکشی کرنے لگتے، لیکن وہ ایک اندازے کے ساتھ نازل فرماتا ہے جیسا کہ وہ چاہتا ہے۔"
[سورۃ الشورى: 27]

یہ آیت واضح کرتی ہے کہ بے لگام آسائش انسان کو سرکشی اور تباہی کی طرف لے جاتی ہے۔ رزق کی کمی بیشی دراصل توازن کا ذریعہ ہے۔

زندگی محض آرام و سکون کا نام نہیں۔ یہ:
ذمہ داری،
قربانی،
اور جدوجہد کا نام ہے۔

جس معاشرے سے یہ اوصاف ختم ہو جائیں، وہ باہر سے کتنا ہی خوشحال نظر آئے، اندر سے مرنا شروع ہو جاتا ہے۔

مشکلات اور کمی ہی انسان کو جینے کا جذبہ اور ترقی کی توانائی دیتی ہیں۔ اگر یہ ختم ہو جائیں، تو آسائش خود تباہی کا دروازہ کھول دیتی ہے۔

تو دوستو! یہ تحریر ایک سادہ تجربے کو انسانی تہذیب کے عمیق سوالات سے جوڑتی ہے۔ آپ کو سوچنے پر مجبور کرتی ہے کہ آرام کی دوڑ اصل زندگی نہیں، بلکہ مقصد اور جدوجہد ہی روح کو زندہ رکھتے ہیں۔

19/08/2025

ریاست پرموشن کرنے والوں کو تو پکڑتی ہے مگر جوے کی ایپ بنانے والوں کو کیوں نہیں؟

سیلاب زدگان کے لیے اللہ سے ڈریں!موجودہ ملکی صورت حال کے پیش نظر تمام سیاسی و غیر سیاسی اور سرکاری و غیر سرکاری اداروں سم...
19/08/2025

سیلاب زدگان کے لیے اللہ سے ڈریں!

موجودہ ملکی صورت حال کے پیش نظر تمام سیاسی و غیر سیاسی اور سرکاری و غیر سرکاری اداروں سمیت ہر فرد کی پہلی ترجیح سیلاب متاثرین کی معاونت ہو۔

کیونکہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

كُلُّكُمْ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ فَالْإِمَامُ رَاعٍ وَهُوَ مَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ۔ (صحیح البخاری: 2409)

”تم میں سے ہر شخص نگران ہے اور اس سے اس کی رعایا کے متعلق باز پرس ہوگی۔ پس حاکم وقت نگران ہے اور وہ اپنی رعایا کے بارے میں مسئول ہوگا۔“

📢ڈاکٹر ذاکر نائیک: اہم ترین خبرسیکورٹی خدشات کی بنا پر ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب کو کھلے مجمع میں خطاب کرنے سے سیکورٹی ادارو...
02/10/2024

📢ڈاکٹر ذاکر نائیک: اہم ترین خبر
سیکورٹی خدشات کی بنا پر ڈاکٹر ذاکر نائیک صاحب کو کھلے مجمع میں خطاب کرنے سے سیکورٹی اداروں نے منع کر دیا ہے، جس بنا پر اب نئے شیڈول کے مطابق جامعہ میں فقط مخصوص علماء اور بیرون طلباء سے ملاقات کریں گے۔ جنہیں آپ براہ راست میڈیا پر ملاحظہ فرما سکتے ہیں۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک حفظہ اللہ کے عوامی خطاب کے لئے 5 اور 6 اکتوبر کو بحریہ آڈوٹوریم میں انتظام کیا گیا ہے۔
برائے کرم ڈاکٹر صاحب کے خطاب کے لئے آپ تمام احباب بحریہ آڈوٹوریم کراچی تشریف ضرور لائیں۔
(انتظامیہ جامعہ بنوریہ)

08/04/2024

سورج اور چاند گرہن سے متعلق اسلامی تعلیمات


مہمان میزبان کو مشکل میں مت ڈالےرسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:« وَلاَ يَحِلُّ لَهُ أَنْ يَثْوِيَ عِنْدَهُ حَتَّى يُحْرِجَه...
04/07/2023

مہمان میزبان کو مشکل میں مت ڈالے
رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا:
« وَلاَ يَحِلُّ لَهُ أَنْ يَثْوِيَ عِنْدَهُ حَتَّى يُحْرِجَهُ »(صحیح البخاری:6135)

” اور اس (مہمان) کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ (میزبان) کے ہاں اتنے دن تک ٹھہرا رہے کہ وہ تنگ آ جائے“.



آج کل کے حالات
01/06/2023

آج کل کے حالات



قدرت کے رنگ نرالے ہیں!
28/04/2023

قدرت کے رنگ نرالے ہیں!



Offline is a new Peace of Mind 😊
18/04/2023

Offline is a new Peace of Mind 😊



Address

Lahore

Telephone

+923434430708

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ray Basharat posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Ray Basharat:

Share