22/04/2025
"بس یہ آخری برگر ہے..." – ایک حقیقت پر مبنی کہانی
یاسر ایک عام سا نوجوان تھا۔ عمر تقریباً بتیس سال، ایک پرائیویٹ کمپنی میں ملازمت کرتا تھا، اور دن رات کی دوڑ میں لگا رہتا۔ صبح دفتر، شام کو دوستوں کی محفل، اور رات کو سونے سے پہلے فیس بک یا نیٹ فلکس کا دور۔ زندگی کا ایک ہی اصول تھا: "جلدی کرو اور جو آسان لگے وہی کرو"۔
کھانے پینے میں بھی یہی اصول چل رہا تھا۔ ناشتہ اکثر چھوٹ جاتا، دوپہر کو دفتر کے قریب والے فاسٹ فوڈ سے زنگر برگر یا شوارما، اور رات کو کبھی پیزا، کبھی بریانی۔ کبھی کبھی یاسر مذاق میں کہتا، "زندگی چھوٹی ہے، فاسٹ فوڈ سے لمبی کرو!"
لیکن وہ نہیں جانتا تھا کہ یہی فاسٹ فوڈ، اس کی زندگی کو اندر سے کھوکھلا کر رہا ہے۔
وقت گزرتا گیا، یاسر نے محسوس کیا کہ وہ اکثر تھکا تھکا رہنے لگا ہے۔ نیند پوری ہونے کے باوجود جسم بھاری محسوس ہوتا۔ پیٹ کچھ زیادہ ہی باہر آنے لگا تھا، اور سانس بھی ذرا سی چہل قدمی پر پھولنے لگتی۔ گھر والوں نے کہا، "ٹیسٹ کروا لو"… یاسر نے ہنستے ہوئے ٹال دیا، "یہ سب عمر کے ساتھ ہوتا ہے۔"
لیکن جب ایک دن دفتر کی سیڑھیاں چڑھتے چڑھتے یاسر کا دل زور زور سے دھڑکنے لگا اور آنکھوں کے سامنے اندھیرا چھا گیا، تو وہ خود چل کر اسپتال گیا۔
ڈاکٹر نے بلڈ ٹیسٹ اور الٹراساؤنڈ کروائے۔ رپورٹ دیکھ کر ڈاکٹر نے ایک لمبی سانس لی اور کہا:
"یاسر، تمہیں فیٹی لیور ہو چکا ہے۔ تمہارا وزن بھی نارمل سے کافی زیادہ ہے۔ اگر ابھی زندگی کا انداز نہ بدلا، تو کل کو یہ مرض جگر فیل ہونے کی طرف جا سکتا ہے۔"
یاسر ہکا بکا رہ گیا۔ اسے اندازہ ہی نہیں تھا کہ صرف کھانے کی آسانی، اتنی بڑی مشکل بن جائے گی۔
ڈاکٹر نے بتایا کہ حالیہ تحقیق کے مطابق جو لوگ ہفتے میں تین یا اُس سے زیادہ بار فاسٹ فوڈ کھاتے ہیں، ان میں فیٹی لیور اور موٹاپے کا خطرہ دوگنا ہو جاتا ہے۔ فاسٹ فوڈز میں موجود چکنائی، نمک، چینی، اور مصنوعی اجزاء جسم کو وقتی مزہ دیتے ہیں، مگر اندر ہی اندر جگر پر چربی چڑھاتے ہیں۔
یاسر کو یاد آیا کہ پچھلے دو سالوں میں اس نے شاید ہی کبھی باقاعدہ گھر کا سادہ کھانا کھایا ہو۔ شاید ہی کسی پارک میں جا کر پیدل چلا ہو۔
اس دن کے بعد یاسر نے خود سے وعدہ کیا: "بس! اب تبدیلی لانی ہے۔" اس نے آہستہ آہستہ فاسٹ فوڈ سے دوری اختیار کی، دن کا وقت نکال کر واک کرنا شروع کی، اور مایونیز و کوک کی جگہ سادہ دہی اور پانی کو دوست بنایا۔
چھ ماہ بعد، جب دوبارہ ٹیسٹ ہوئے، ڈاکٹر نے مسکرا کر کہا، "شاباش یاسر! تم نے وقت پر خود کو سنبھال لیا۔ فیٹی لیور میں بہتری آ رہی ہے۔"
یاسر کی کہانی سنانے کا مقصد صرف یہ ہے کہ آپ بھی سوچیں۔ ہو سکتا ہے، روزانہ کا ایک برگر یا ایک پیزا آپ کو نقصان دے رہا ہو — خاموشی سے، آہستگی سے۔ آج جو عادتیں آسان لگ رہی ہیں، کل وہی عادتیں آپ کی صحت کو مشکل میں ڈال سکتی ہیں۔
زندگی فاسٹ ہو سکتی ہے، مگر صحت کے لیے رفتار کم کرنا ضروری ہ