19/09/2025
ہم جمہوریت کی سیاست کے قائل ہیں، کوئی شخص یہ نہیں ثابت کر سکتا کہ ہم نے اسٹیبلشمنٹ کے لیے کام کیا۔ اگر ملکی مفاد میں کام کرتے ہوئے اسٹیبلشمنٹ کو فائدہ پہنچا ہے تو وہ علیحدہ بات ہے۔ ہمیں بعد اندازہ ہوا کہ الطاف حسین کی تقریر و تشہیر پر پابندی نہیں ہونی چاہیے تھی۔ نواز شریف کے خلاف سرل المیڈا والا معاملہ بھی ہم ہی عدالت لے کر گئے تھے۔ ہمارے کیسز سے سب کچھ واضح ہے۔ سیاست دان، عدلیہ اور اسٹیبلشمنٹ,,,,, اگر سیاست دان عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہو جائیں تو اسٹیبلشمنٹ کو کچھ نہیں ملتا۔ اسی طرح جب اسٹیبلشمنٹ اور سیاست دانوں کا گٹھ جوڑ ہو جائے تو عدلیہ بدحالی کا شکار ہو جاتی ہے۔ جسٹس طارق محمود جہانگیری کو جوڈیشل ورک سے روک دیا گیا ہے، مگر دیگر کئی ججز کے خلاف شکایات ہونے کے باوجود انہیں کام سے نہیں روکا گیا۔
مکمل پروگرام لنک:
https://youtu.be/pLrGqEv8pJo