20/11/2023
ایک مرتبہ آپ ﷺ نے شام اور یمن میں برکت کے لیے دعا کی ۔
لوگوں نے کہا کہ یا رسول اللہ ، ہمارے نجد کے لیے بھی دعا کریں !
"نجد" سعودی عرب کے بالکل سینٹرل علاقے کا نام ہے ۔
لیکن آپؐ نے ایک مرتبہ پھر نجد کا نام لیے بغیر شام اور یمن میں برکت کے لیے دعا کی ۔
لوگوں نے اس بات کو بہت فیل کیا اور ایک بار پھر سے نجد کا نام لینے کی درخواست کی ۔
لیکن اس بار آپؐ نے بھی جواب دیا اور کہا کہ نجد میں تو زلزلے اور فتنے ہوں گے اور وہیں سے تو شیطان کا سینگ طلوع ہو گا ۔
یہ حدیث بخاری 1037 میں لکھی ہوئی ہے اور ایک عرصے تک میں اس انتظار میں رہا کہ نجد سے مجھے کچھ غیر معمولی ہوتا نظر آئے ۔
یہاں تک کہ میں نے جہیمان العتیبی کو دیکھا ۔
20 نومبر 1979 ... یعنی ٹھیک آج کے دن
جب کعبہ میں فجر کی نماز ہو رہی تھی ... تو اس نے اور اس کے پانچ سو ساتھیوں نے حرم کے دروازے بند کر لیے اور اگلے دو ہفتوں تک یہ لوگ کعبہ میں فائرنگ کرتے ... اور لوگوں کو مارتے رہے ۔
اور ان کی ڈیمانڈ یہ تھی کہ ہمارا ایک ساتھی محمد القحطانی ... امام مہدی ہے لہٰذا اس کی اطاعت کی جائے ۔
اُس سال دو ہفتوں تک حرم میں لگاتار انسانی خون بہتا رہا ۔
ان لوگوں کے ساتھ جو ہوا سو ہوا لیکن یہ واقعہ ... مجھے ایک اور بڑی ہی اداس کر دینے والی حدیث کی یاد بھی دلاتا ہے ۔
ایک مرتبہ آپؐ نے ابوذرؓ سے پوچھا کہ اے ابوذر ! تم اس وقت کیا کرو گے جب ایک قبر کی قیمت ... ایک غلام کے برابر (مہنگی) ہو جائے گی ؟
ابوذرؓ نے وہی کہا جو عام طور پر صحابہ کہتے تھے کہ جو اللہ اور اس کا رسول پسند فرمائیں ۔
آپؐ نے کہا "صبر کرنا" ۔
پھر پوچھا اے ابوذر ! تم اس وقت کیا کرو گے جب لوگوں کا سامنا بھوک سے ہو گا ؟
حتٰی کہ جب تو مسجد آئے گا تو اتنی ہمت نہیں ہو گی کہ گھر جا سکے اور اگر گھر ہو گا تو اتنی ہمت نہیں ہو گی کہ نماز کی جگہ جا سکے ؟
ابوذرؓ خاموش رہے ۔
آپؐ نے فرمایا "ابوذر ! پاکدامن رہنا"
پھر آپؐ نے وہ سوال پوچھا جو مجھے سب سے زیادہ اداس کر دیتا ہے کہ اے ابوذر ! تم اُس وقت کیا کرو گے جب اتنی لڑائیاں ہوں گی کہ حجارۃ الزیت (یہ مدینہ کی ایک پرانی جگہ کا نام ہے) ... خون میں ڈوب جائے گا ؟
ابوذرؓ پھر خاموش رہے ۔
آپ نے فرمایا "ابوذر اپنی فیملی کے پاس رہنا"
اس مرتبہ ابوذرؓ نے پوچھا کہ یا رسول اللہ ! کیا میں ان لوگوں سے لڑائی نہ کروں جو یہ فساد کریں گے ؟
تو آپؐ نے فرمایا کہ اس طرح تو تمہارا نام لڑائیاں کرنے والوں میں لکھ دیا جائے گا ۔ نہیں ابوذر ، اس وقت تم اپنے گھر میں رہنا ۔
تو ابوذرؓ نے پوچھا کہ یا رسول اللہ اگر وہ میرے گھر میں آ جائیں تو ؟
اس پر آپؐ نے فرمایا کہ اگر تم اپنے چہرے پر تلوار کی چمک دیکھ لو ... تو اپنے چہرے پر کپڑا ڈال لینا ۔
کیوں کہ اس طرح وہ فسادی قاتل اپنے ساتھ ساتھ تمہارے گناہ بھی لے جائے گا ۔
اور وہ شخص ... ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جہنمی ہو گا ۔
سنن إبن ماجہ 3958
پرسوں میں نے آپ سے ایک سوال کیا تھا کہ گزر چکا وقت زیادہ اچھا تھا یا آج کا دور ؟
سچ کہوں تو جو وقت آ رہا ہے اسے سوچ کر ...
دل دہل جاتا ہے ۔
Blogs
Furqan Qureshi Blogs
3 hours ago
ایک مرتبہ آپ ﷺ نے شام اور یمن میں برکت کے لیے دعا کی ۔
لوگوں نے کہا کہ یا رسول اللہ ، ہمارے نجد کے لیے بھی دعا کریں !
"نجد" سعودی عرب کے بالکل سینٹرل علاقے کا نام ہے ۔
لیکن آپؐ نے ایک مرتبہ پھر نجد کا نام لیے بغیر شام اور یمن میں برکت کے لیے دعا کی ۔
لوگوں نے اس بات کو بہت فیل کیا اور ایک بار پھر سے نجد کا نام لینے کی درخواست کی ۔
لیکن اس بار آپؐ نے بھی جواب دیا اور کہا کہ نجد میں تو زلزلے اور فتنے ہوں گے اور وہیں سے تو شیطان کا سینگ طلوع ہو گا ۔
یہ حدیث بخاری 1037 میں لکھی ہوئی ہے اور ایک عرصے تک میں اس انتظار میں رہا کہ نجد سے مجھے کچھ غیر معمولی ہوتا نظر آئے ۔
یہاں تک کہ میں نے جہیمان العتیبی کو دیکھا ۔
20 نومبر 1979 ... یعنی ٹھیک آج کے دن
جب کعبہ میں فجر کی نماز ہو رہی تھی ... تو اس نے اور اس کے پانچ سو ساتھیوں نے حرم کے دروازے بند کر لیے اور اگلے دو ہفتوں تک یہ لوگ کعبہ میں فائرنگ کرتے ... اور لوگوں کو مارتے رہے ۔
اور ان کی ڈیمانڈ یہ تھی کہ ہمارا ایک ساتھی محمد القحطانی ... امام مہدی ہے لہٰذا اس کی اطاعت کی جائے ۔
اُس سال دو ہفتوں تک حرم میں لگاتار انسانی خون بہتا رہا ۔
ان لوگوں کے ساتھ جو ہوا سو ہوا لیکن یہ واقعہ ... مجھے ایک اور بڑی ہی اداس کر دینے والی حدیث کی یاد بھی دلاتا ہے ۔
ایک مرتبہ آپؐ نے ابوذرؓ سے پوچھا کہ اے ابوذر ! تم اس وقت کیا کرو گے جب ایک قبر کی قیمت ... ایک غلام کے برابر (مہنگی) ہو جائے گی ؟
ابوذرؓ نے وہی کہا جو عام طور پر صحابہ کہتے تھے کہ جو اللہ اور اس کا رسول پسند فرمائیں ۔
آپؐ نے کہا "صبر کرنا" ۔
پھر پوچھا اے ابوذر ! تم اس وقت کیا کرو گے جب لوگوں کا سامنا بھوک سے ہو گا ؟
حتٰی کہ جب تو مسجد آئے گا تو اتنی ہمت نہیں ہو گی کہ گھر جا سکے اور اگر گھر ہو گا تو اتنی ہمت نہیں ہو گی کہ نماز کی جگہ جا سکے ؟
ابوذرؓ خاموش رہے ۔
آپؐ نے فرمایا "ابوذر ! پاکدامن رہنا"
پھر آپؐ نے وہ سوال پوچھا جو مجھے سب سے زیادہ اداس کر دیتا ہے کہ اے ابوذر ! تم اُس وقت کیا کرو گے جب اتنی لڑائیاں ہوں گی کہ حجارۃ الزیت (یہ مدینہ کی ایک پرانی جگہ کا نام ہے) ... خون میں ڈوب جائے گا ؟
ابوذرؓ پھر خاموش رہے ۔
آپ نے فرمایا "ابوذر اپنی فیملی کے پاس رہنا"
اس مرتبہ ابوذرؓ نے پوچھا کہ یا رسول اللہ ! کیا میں ان لوگوں سے لڑائی نہ کروں جو یہ فساد کریں گے ؟
تو آپؐ نے فرمایا کہ اس طرح تو تمہارا نام لڑائیاں کرنے والوں میں لکھ دیا جائے گا ۔ نہیں ابوذر ، اس وقت تم اپنے گھر میں رہنا ۔
تو ابوذرؓ نے پوچھا کہ یا رسول اللہ اگر وہ میرے گھر میں آ جائیں تو ؟
اس پر آپؐ نے فرمایا کہ اگر تم اپنے چہرے پر تلوار کی چمک دیکھ لو ... تو اپنے چہرے پر کپڑا ڈال لینا ۔
کیوں کہ اس طرح وہ فسادی قاتل اپنے ساتھ ساتھ تمہارے گناہ بھی لے جائے گا ۔
اور وہ شخص ... ہمیشہ ہمیشہ کے لیے جہنمی ہو گا ۔
سنن إبن ماجہ 3958
پرسوں میں نے آپ سے ایک سوال کیا تھا کہ گزر چکا وقت زیادہ اچھا تھا یا آج کا دور ؟
سچ کہوں تو جو وقت آ رہا ہے اسے سوچ کر ...
دل دہل جاتا ہے ۔
بقلم ✍️ فرقان قریشی