28/10/2025
سیاحت کاریڈور (Tourism Corridor)
کامری (ضلع استور) سے آزاد کشمیر کے تاؤبٹ تک 19 کلومیٹر طویل شاہراہ زیرِ تعمیر ہے۔
یہ راستہ پاکستان کی سب سے لمبی سرنگ — 12.8 کلومیٹر طویل شاؤنٹر ٹنل — پر مشتمل ہوگا،
جو وادی نیلم (آزاد کشمیر) کو وادی استور (گلگت بلتستان) سے ملائے گی۔
یہ نیا راستہ، یارکند (چین) کی سرحد عبور کرنے کے بعد،
گلگت بلتستان کے ضلع شگر، سکردو اور استور کو مظفرآباد سے جوڑے گا۔
شاؤنٹر (وادی نیلم، آزاد کشمیر) سے رتُو (وادی استور، جی بی) تک یہ سڑک
مسافروں کے لیے سب سے مختصر اور براہِ راست راستہ فراہم کرے گی۔
نیشنل ہائی وے اتھارٹی (NHA) نے
پاکستان کی طویل ترین ۱۲.۷ کلومیٹر شاؤنٹر ٹنل کی فزیبلٹی رپورٹ کا ٹینڈر جاری کیا ہے۔
یہ منصوبہ 81 کلومیٹر کیل تا شاؤنٹر اور شاؤنٹر تا گوریکوٹ
کو آپس میں جوڑ کر کشمیر اور گلگت بلتستان کے درمیان نیا زمینی رابطہ قائم کرے گا۔
یہ راستہ دراصل سی پیک (CPEC) کا تیسرا متبادل روٹ ہوگا،
جس سے چین کی سرحد تک فاصلہ 350 کلومیٹر کم ہو جائے گا۔
وفاقی حکومت نے حال ہی میں گوریکوٹ استور تا شاگھر تھنگ سکردو روڈ منصوبے کے لیے
۴۵ ملین روپے جاری کیے ہیں۔
اس شاہراہ کی تعمیر سے علاقے میں سیاحت کو زبردست فروغ ملے گا۔
یہ خطہ فطری حسن، جھیلوں، گلیشیئرز اور پہاڑوں سے مالا مال ہے—
نئے راستے کھلنے سے یہاں نئے سیاح آئیں گے،
جس سے مقامی آبادی کے لیے روزگار کے نئے دروازے کھلیں گے۔
یہی سڑک مستقبل میں پاکستان کا نیا “ٹورزم کاریڈور” کہلائے گی۔