29/05/2025
طلاطم سانس کا , سینے میں ہے ٹوٹا ہوا کل سے
وہ مجھکو بھول بیٹھا ہے , میرا وجدان کہتا ھے🍁
ملاقاتیں نہیں ممکن , تعلق بھی محال اب تو
تیرے لہجے کی چاہت کا , چھپا فقدان کہتا ھے🥀
تیری آنکھوں سے یہ قیدی , گرے گا اشک کی مانند
یہاں سے بھاگ جانے کو , مجھے زندان کہتا ھے🖤
محبت کھیل ایسا ہے , جہاں سب ہار کے جیتے
یہ بازی ہم ہی ہاریں گے , یہ ہر میدان کہتا ہے💔
یوں توڑو رابطے مجھ سے , یا چاہے راستے بدلو
بھُلا پھر بھی نہ پاؤ گے , میرا امکان کہتا ہے
کسی بےبس کی آہوں کا , سمندر لے کے ڈوبے گا
خسارہ تم ھی پاؤ گے سُنو , میزان کہتا ہے