Public Servers

Public Servers police is to serve nation.

28/07/2024

21/07/2024
15/07/2024

حسین منی و انا من الحسین

14/07/2024

وارث شاہ دی ہیر۔۔۔۔۔۔
دربار ھذا محکمہ اوقاف کی نگرانی میں ہے۔
وہاں موجود لوگوں کے بقول یہاں کئی "جوڑے" دھاگے باندھ کر منتیں مانگتے ہیں کہ ان کی سچی محبت "کنارے " لگے۔
مزید ایک بابے کے بقول " شادی شدہ حضرات یہاں بہت کم کم نظر آتے ہیں ، نا جانے انہیں پچھتاوا ہوتا ہے یا انہیں کوئی اور مراد مانگنی ہی نہیں ہوتی🤪🤪۔
اگر آپ کبھی جھنگ آئے ہوں اور اس جگہ کا وزٹ کیا ہو تو اپنے رائے ضرور دیں کہ آپ اس کے بعد کیوں نہیں گئے😉😉۔

#

12/04/2023

"اللّٰہ کے حکم سے دوبارہ زندہ ہو جا"
صبح کے 8 بج چکے ہیں، اور ابھی ابھی دوست کے میسجز دیکھے، کچھ ٹیکسٹ تھے اور باقی سکرین شارٹس۔
سکرین شارٹس کو دیکھ کر محبت کا اکتالیسواں قانون بنانے کو جی چاہا کہ، " دوران گفتگو اتنی ہی گرمجوشی دکھاؤ جتنی سامنے والا دکھا رہا". کئی دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ سامنے والا آپ کو اپنے پہلو میں بٹھا کر کوسوں دور میسجز پر بات کر رہا ہوتا ہے اور اپنے من ہی من میں ٹیکسٹ کو سن رہا ہوتا گویا آپ اس کے کان میں سرگوشی کر رہے ہوں۔
میسجز دیکھنے کے بعد جی کیا کہ مرزے کا منھ توڑ کے رکھ دوں اور پھر اسے کہوں، "اگر بات کرتے تجھے سستی آرہی، یا نیند کا غلبہ ہے تو اگلے بندے کو کہہ دے کہ میں سونا چاہتا ہوں، لیکن اتنا تھکا ہوا جواب نا دے کیونکہ وہ سارا دن تیرا انتظار کرتی رہی ہے۔ کبھی کبھار تو گرمجوشی دکھا دیا کر کبھی تو اس کے الفاظ کو دوہرا دیا کر، کبھی تو اسے بھی محسوس کروا کہ تیرے لیے بھی وہ اتنی ہی ضروری جتنا تو اس کے لیے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"
مجھے ایسا لگاگویا محترمہ کسی مردے میں جان پھونکنے کی کوشش کر رہی اور اس کے اندر سوئی ہوئی محبت جو شاید ہے ہی نہیں کو جگانے کے لیے کہہ رہی ہو "قم باذن اللّٰہ "........

07/12/2022

ناظم اعلیٰ میں اس کو بھی بھول گیا ہوں۔آج اقبال کو تبلیغی جماعت جوائن کیے پورے 5 سال ہو چکے تھے، اقبال اپنے ناظم کے ساتھ محو گفتگو تھا،چونکہ میں اقبال کا کارکن تھا، اس لیے زیادہ تر وقت اسی کے ساتھ گزرتا۔
اقبال میاں!!تم اس کو کبھی نہیں بھول پاؤ گے۔
نہیں نہیں میں تو اس کو بھول چکا، بالکل بھول چکا۔
مجھے اس کی بالکل بھی یاد نہیں آتی ، مجھے تو اس کی موتی جیسی چمکتی آنکھیں، شوخ رخسار، سادہ چہرہ، پتلا ناک جسے کسی نے سانچے میں ڈھال کر تشکیل دیا ہو بالکل بھی یاد نہیں رہے۔😔۔
امین صاحب!!! مجھے یہ تک یاد نہیں کہ اس کے بال سیاہ کالی گھٹائیں تھیں، میری تو یاداشت بھی کمزور ہوچکی کہ جب وہ چلتی تھی تو کان دوستوں کے جانب اور آنکھیں اس کا پیچھا کرتیں تھی۔
میاں جی!!!مجھے تو یہ بھی نہیں یاد کہ اس کا قد میرے کندھے کے برابر آتا تھا۔
میں اسے بالکل بھول چکا ہوں
وہ مجھے بالکل یاد نہیں آتی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

مورخہ 7دسمبر 2022۔بروز بدھ۔

25/11/2022

عدیل ویسے شکل سے تم اتنے سخت مزاج لگتے نہیں۔۔۔ کیوں کیا تم نے ایسا ۔۔اگر بات نہیں کرنا چاہتے تھے تو صاف کہہ دیتے،اتنا سخت رویہ🥺
عدیل میس کر کے آیا ہی تھا کہ میسج پڑھ کے ہنسنے لگا۔
کیا ہوا عدیل! ہنس کیوں رہے ہو؟؟؟کوئی لطیفہ تو نہیں یاد آگیا؟
نہیں! امین! بس آج جو میرا ساتھ ہوا اسی کو یاد کر کے ہنس رہا۔
کیا ہوا ؟؟ کچھ خاص نہیں۔۔۔ لیکن حسرت پوری ہوگئی۔
ارے سٹھیا گیا ہے کے۔۔۔۔ سیدھی طرح بتاتا ہے تو بتا ورنہ بھاڑ میں جا۔
میں اس کے کمبل سے نکلنے لگا تو گردن کے گرد ہالہ ڈال کے بولا۔
رک جا رک جا بتاتا ہوں۔
چل شاباش بسم اللہ کر۔
مینے! تجھے تو پتہ ہے میں کس خاندان سے تعلق رکھتا ہوں، اک غریب اتوں ڈاڑھی والا غریب۔ کمفرٹ زون ہی پیدا نہیں ہوتا۔
چل زیادہ ڈرامہ نا بنا سیدھی طرح گل دس کے کی ہویا۔
یارا!! تجھے یاد ہے میں اکثر ایک لڑکی کی بات کرتا تھا تجھے کہ وہ مجھے بڑی خطرناک لگتی ہے،اور اوپر سے قوم بھی لڑاکا🥵۔ اچھا اچھا ذوفشاں کی بات کر رہا تو؟
ہاں بالکل۔ آج پریکٹیکل کی کاپی چیک کروا رہا تھا،تو مجھے تھوڑی دیر ہوگئی وہاں پر،میڈم اپنے دکھڑے سنانے لگ گئی تھی۔ باہر نکلا ہی تھا، ادھر ادھر تمہں دیکھا لیکن سب غائب تھے۔ رجسٹر بغل میں دبائے چلنے ہی لگا تھا کہ ایک جانی پہچانی آواز میں میرا نام کسی نے پکارا۔ پیچھے مڑا، سامنے تین مستورات اور ان میں ایک ذوفشاں بھی تھی۔
بابے!!میں تو ساکت ہوگیا کہ آج سورج کہیں دوسری طرف سے تو نہیں نکل آیا، اتنا کرم یکدم۔
خیر اریبہ نے بات چیت شروع کی، میں نے بھی بات آگے بڑھانے کے لیے کلثوم کی طرف انگلی کر کے پوچھا کہ تم کلثوم ہو۔
بابے!! ایک آدھ منٹ بات ہوئی، اور ہوئی بھی صرف ایک دو۔ لیکن افسوس اس بات کا رہا کہ وہ ایک لفظ بھی نہیں بولی، بس معصومانہ مسکراہٹ لیے ہنسی جا رہی تھی۔ اور وہ مسکراہٹ میری بے چینی کا سبب بنی اور میں اپنے اندر کا ڈر ظاہر کر بیٹھا اور تاثرات چہرے پر آگئے، اجازت مانگی اور چل دیا، لیکن جب جوگندرا کراس کیا تو عقل میں آئی کہ جا دیلے!!مینا تجھے صحیح کہتا کہ تو ہے ہی بےوقوف، چھ سمسٹر اس سے بات کرنا چاہتا تھا اور آج وہ موقع خود ملا لیکن گنوا بیٹھا۔ لیکن وقت نکل چکا تھا، اور فرسٹ امپریشن ہی ۔۔۔۔۔۔۔۔
خیر ابھی اس کا میسج آیا ہے اور میرے تاثرات سے نالاں ہیں۔

جامعہ کی یادیں

14/11/2022

سَکُوت لہجہ، اَدُھوری آنکھیں، جَمود سوچِیں خیال تِیرا
اَلفاظ بِکھرے، مِزاج مَدھّم،..... ناراض مَوجِیں خیال تیرا

سَوال عادت، جَواب حِکمت، عِلاج دَرشن، مریض عُجلت
جَمال مَقّصُود، حسن مَفقُود، نِگاھیں پُوچھیں خیال تِیرا

اَنجان راھیں، فَریب بانہیں، نَقاب چِہرے، سَرد نِگاھیں
ہَمدرد بارش، ہےدِلکی خواھش، پلٹ کے لَوٹےخیال تِیرا

زوال دُوری، کمال جِینا،...... مُحال سہنا، وَبال کہنا
وُہ تلخ لمحے، زہر لہومیں تریاق چاہیں خیال تِیرا
تصوروں میں بس سجا
جمال تیرا.....خیال تیرا۔۔۔۔

05/11/2022

اوہ محبت ۔۔۔۔۔ تم سب کے لئے سرخ گلاب نہیں ہو...!!
کوئی ہنستی کھلکھلاتی لڑکی اچانک کسی سہانے موسم میں صرف اس وجہ سے بے انتہا اداس ہوجاتی کیونکہ بہار کے موسم میں کسی نے اس سے کہا تھا کہ وہ اس سے محبت کرتا ہے ۔۔۔۔

کوئی لڑکا کسی شہر کے خاص ریسٹورینٹ کی خاص میز پر گھنٹوں سگریٹ پیتے گزار دیتا ہے کیونکہ یہاں کسی نے اس سے آخری ملاقات کی تھی ۔۔۔۔۔
۔۔۔۔

کوئی بوڑھا صرف اس وجہ سے ایک پرانی گلابی رنگ لگی چادر کو برسوں سے سنبھالے ہوئے ہے کہ کسی نے اسے اپنے سرخ دوپٹے کے ساتھ دھو ڈالا تھا ۔۔۔۔۔

09/08/2022

💔
جب میں ہسپتال میں اپنی آخری سانسیں لے رہا ہوں ،
تو اچانک سے میرے موبائیل پہ کال آئے ،
اور کال اٹینڈ کرنےکےلئے ،
جب میرے کان کے ساتھ لگایا جائے ،
تو آگے سے وہ بس اتنا کہے کہ
"سنو "
"۔۔۔۔۔۔میں تم سے۔۔۔۔۔"
اور ساتھ ہی میری سانسیں ٹوٹ جائیں ،🥹
پھر جب وہ کال پر مسلسل " ہیلو " کہے ،
تو کوئی اسے اتنا کہہ کر کال منقطع کر دے کہ
"Sorry, He is no more"
اور پھر اسے میری قبر تب جا کے ملے ،
جب اس کے سر کے بال سفید ہو چکے ہوں🥲،
کمر جھک گئی ہو،
آنکھیں کمزور ہو گئی ہوں ،
اور ہاتھ میں سہارے کے لئے ایک لاٹھی پکڑ رکھی ہو ،
پھر وہ میری قبر پر اپنی ادھوری بات پوری کرے کہ
"سنو "
میں تم سے اب دیوانگی کی حد تک محبت کرتی
ہوں،
عشق کرتی ہوں،
مجھے معاف کر دو ،
" میں نے تمہاری محبت کی قدر نہیں کی"
اور میں خاموشی کی زنجیروں میں قید ،
اسے جواب تک نہ دے سکوں.
#خاموش

05/08/2022

یک طرفہ محبت ہی اصل امتحان ہوتا، جس میں ہم بہت کچھ سوچنے کے بعد بھی کچھ نہیں کہہ پاتے۔ پنجابی قصص جن میں محبت کی داستانیں رقم ہیں، جب پڑھتا تھاتو یوں محسوس ہوتا کہ یہ سب لوگ پاگل تھے، ان کے پاس کوئی کام دھندا نہیں تھا، لیکن آج کے مصروف دور میں جہاں سب کو اپنے حال میں مستقبل کی پڑی ہے، محبت کو جنون کی حد تک کوئی نہیں کر سکتا، لیکن اندازے اکثر غلط ہوتے اور ہوئے بھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کچھ ادھوری یادیں
از قلم:ابن۔رفیق
#بیاض۔ابن۔رفیق

Address

Lahore

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Public Servers posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Public Servers:

Share