ROAS

ROAS Contact information, map and directions, contact form, opening hours, services, ratings, photos, videos and announcements from ROAS, Social Media Agency, Lahore.

02/02/2024

اس یقین پر ضرورت سے زیادہ آئیڈیل ازم کا شکار نہ ہوں کہ سچ بولنا آپ کو لوگوں سے قریب کر دے گا

لوگ ان سے پیار کرتے ہیں اور انہیں انعام دیتے ہیں جو اُنہیں خیالی دنیا میں گم کر سکتے ہوں

قدیم زمانے سے انسان صرف ان کو سزا دیتے آئے ہیں جو سچ بولتے ہیں
لوگوں کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں تو انہیں اُن کی خیالی دنیا کی سیر کرائیں
(کچھ لوگ) پھر بھی سچ بولتے ہیں (خواہ) کوئی چھوڑ کر جانا چاہے۔
واجہ نطشے

25/01/2024

پہلا قسط
پاکستان بنتے ہی جنگ چھڑ گئی

دنیا میں ایسے ممالک کی تعداد بہت کم ہے جو اپنے قیام کے فوری بعد ہی بیرونی حملوں کا شکار ہوگئے پاکستان بھی انہی ممالک میں سے ایک ہے قیام پاکستان کو ابھی دو ماہ ہی گزرے تھے کہ بھارت نے کشمیر پر حملہ کرکے پاکستان کو ایک ان چاہی جنگ میں دھکیل دیا

قصہ کچھ یوں ہے کہ کشمیر بھی ان پانچ سو ساٹھ سے زائد ہندوستانی ریاستوں کا حصہ تھا جہنیں آزادی کے بعد پاکستان یا بھارت میں سے ایک ملک میں شامل ہونا تھا کشمیر کی سرحد چونکہ پاکستان سے ملتی تھی اور وہاں مسلمان اکثریت میں تھے لئے کشمیر کا پاکستان سے الحاق فطری بات تھی لیکن کشمیر کے مہاراجہ ہری سنگھ نے بھارت سے سازباز شروع کرکے کشمیر میں پاکستان کی حمایت کرنے والے مسلمانوں کا قتل عام شروع کردیا کشمیریوں نے راجہ کے ارادے بھانپ کر اس کے خلاف بغاوت کردی پاکستان سے بھی ہزاروں قبائلی اپنے کشمیری بھائیوں کی مدد کے لئے پہنچ گئے

کشمریوں اور قبائلیوں کا مشترکہ لشکر سری نگر پہنچا تو مہاراجہ ہری سنگھ دہلی فرار ہوگیا۔ جہاں اس نے کشمیر کا بھارت سے الحاق کرنے کی دستاویز پر دستخط کردئیے ۔
اس واقعے کے بعد بھارت نے جنگی طیاروں سے فوج کشمیر میں اتاری اور سری نگر پر قبضہ کرلیا۔ اس وقت پاکستان کی وسائل سے محروم فوج کے برطانوی سربراہ جنرل ڈگلس کریسی نے قائداعظم کے واضح احکامات کے باوجود کشمیر میں بھارت کا مقابلہ کرنے سے انکار کردیا تاہم بعد میں جب بھارت نے اپنا قبضہ مستحکم کرلیا تو جنرل گریسی کو کشمیر میں فوج بھیجنے پر کوئی اعتراض نہ رہا لیکن ظاہر ہے اب تو بہت دیر ہوچکی تھی پھر بھی پاک فوج نے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کا کامیاب دفاع کیا جنگ جاری تھی کہ بھارت اس معاملے کو اقوام متحدہ میں لے گیا اقوام متحدہ نے کشمیر میں استصواب رائے کی قرارداد منظور کی لیکن قراردار میں ایک نا انصافی پہ کی گئی کہ بھارت کو جارح قرار دینے کی بجائے الٹا پاکستان سے کہاگیا کہ وہ کشمیر سے فوج واپس بلائے

قائداعظم نے یہ قراردار غیرمنصفانہ قرار دے کر مسترد کی۔ تاہم ان کی وفات کے بعد وزیراعظم لیاقت علی خان اس قراردار کے تحت جنگ بندی پر آمادہ ہوگئے اور ۱جنوری 1949 کو کشمیر میں جنگ بندی ہو گئی۔

25/01/2024

کہانی یہاں سے شروع ہوتی ہے۔
جنت کی نعمتیں اور انکی حقیقت ..

عربوں کو لالچ دیا گیا اور جنت میں باغوں اور نہروں کا خواب دکھایا گیا ، عربوں کو باغات پسند تھے اسی لیے باغات ہی کا لالچ دیا گیا، عرب لوگ مال مویشی پالتے جیسے بھیڑ بکریاں ،اونٹ، ان کا وہ دودھ پیتے۔۔
تو اسی لیے نفسیاتی حربے کے طور پر عربوں کو جنت میں دودھ کی نہروں کا لالچ دیا گیا، اس کے علاؤہ عرب شہد اتار کر شوق سے کھاتے تو جنت میں انکی پسند کی وجہ سے شہد کی نہریں بھی بناہی گہیں۔۔۔
عرب مردوں کو زیادہ تعداد میں عورتیں رکھنا پسند تھا تو اسی وجہ سے مذہب بنانے والوں نے ان مردوں کی حرص کو دیکھتے ہوہے جنت میں زیادہ عورتوں ،حوروں کا لالچ بھی پیدا کیا۔۔۔

قرآن میں مختلف آیات میں تقریباً 90 مرتبہ ان باغات اور تقریباً 40 مرتبہ نہروں کا ذکر ہے۔قران والا اللہ ایک ہی بات بار بار دھراتا رہتا ہے۔۔۔۔عجیب بات
"جنت کے ایسے باغوں میں داخل ہوں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی"

مذہب بنانے والوں نے عرب مردوں کی عورتوں کی طرف رغبت کو دیکھتے ہوہے انکو اس دنیا میں بھی زیادہ بیویاں اور لاتعداد لونڈیاں رکھنے کی اجازت دی تاکہ سیکس کے لالچ میں مرد لوگ تیزی سے اس عربی اسلام کو قبول کرتے جاہیں اور یہی زیادہ عورتوں کے ساتھ سیکس کرنے کے لالچ کا بندوبست،اہتمام جنت میں بھی کیا گیا ،،، جنت میں 72 کنواری حوروں کا اہتمام کیاگیا

1400 سال پہلے عرب کے علاقے میں وہاں کے لوگوں کو صرف انگور انجیر انار زیتون اور کھجور جیسے چند پھلوں کا علم تھا تو اللہ کا نام استعمال کرکے بناہے قرآن میں بھی ان ہی پھلوں کا ذکر ملے گا

قرآن میں اللہ بار بار کہتا ہے کہ اس قرآن میں سمجھنے والوں کے لیے بہت سی نشانیاں ہیں تو میں بھی یہی کہتا ہوں کہ واقعی قرآن میں بہت سی نشانیاں ہیں جن سے معلوم ہوتا ہے کہ قرآن عربوں کا خود کا بنایا ہوا کلام ہے

تبصرہ: ابو سعید

آیا صوفیہ  دیکھ کر ہم خوش ہوتے ہیں اور رام مندر دیکھ کر رنجیدہ۔  کہانی گو ایک ہی ہے۔  سچ تو یہ ہے کہ مذہب فروش کہیں بھی ...
25/01/2024

آیا صوفیہ دیکھ کر ہم خوش ہوتے ہیں اور رام مندر دیکھ کر رنجیدہ۔ کہانی گو ایک ہی ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ مذہب فروش کہیں بھی ہو، استحصالی ہوتے ہیں۔ بس ان کے جبر اور استحصال پر آنکھیں کھول لیجیے تو مسئلوں کا حل نکل آئے گا۔

Address

Lahore

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when ROAS posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share