Wake Up To Reality

Wake Up To Reality Nature lover

رینٹ اے مولوی: دین کا کاروبار یا طاغوتی سازش؟_ابو محمد_پاکستان میں مذہب کے نام پر کاروبار کرنے کا رواج نیا نہیں، مگر حال...
17/01/2025

رینٹ اے مولوی: دین کا کاروبار یا طاغوتی سازش؟

_ابو محمد_

پاکستان میں مذہب کے نام پر کاروبار کرنے کا رواج نیا نہیں، مگر حالیہ برسوں میں "رینٹ اے مولوی" کلچر نے دین کی تعلیمات کو مسخ کر کے ایک مکروہ روایت کو جنم دیا ہے۔ یہ کلچر صرف مذہبی اور عوامی حلقوں تک محدود نہیں، بلکہ سیاستدانوں اور اسٹیبلشمنٹ نے بھی اپنی طاغوتی خواہشات کی تکمیل کے لیے مذہب کو استعمال کیا۔ "رینٹ اے مولوی" کے مسلک پر گامزن یہ مولوی، پیر، اور صوفی حضرات اپنے مفادات کے عوض دین کی اصل روح کو دفن کر چکے ہیں اور عوام کو جہالت کی گہری کھائی میں دھکیل رہے ہیں۔ اقبال نے انہی کے بارے میں کیا خوب کہا تھا:

رہ گئی رسمِ اذاں، روحِ بلالی نہ رہی
فلسفہ رہ گیا، تلقینِ غزالی نہ رہی

"رینٹ اے مولوی" کا یہ کلچر اُس وقت عروج پر پہنچا جب اسٹیبلشمنٹ نے اپنی مرضی کے مطابق دین دشمن اور ریاست مخالف صیہونی شخصیات کو "مقدس" بنانے کی مہم شروع کی۔ عمران خان جیسے طاغوتی رہنما کو "ریاستِ مدینہ" کا خواہاں سیاسی راہنما بنا کر پیش کرنے کے لیے جھوٹے خوابوں، جعلی پیشین گوئیوں، اور مذہبی بیانیے کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔ پیر پنجر سرکار اور دیگر نامور مذہبی شخصیات؛ جن میں طارق جمیل، طاہر اشرفی، نور الحق قادری، صاحبزادہ حامد رضا، راجہ ناصر عباس جعفری، عبد الحبیب عطاری وغیرہ شامل ہیں، نے "رینٹ اے مولوی" کے کلچر پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اپنے دین کو طاغوت کے سیاسی ایجنڈے کے لیے فروخت کر دیا۔ یہ افراد عوام کے سامنےدینی تعلیمات اور اپنے منصب کے تقدس کو پامال کر کے طاغوتی مفادات کی آبیاری کرتے رہے۔

لیکن اسٹیبلشمنٹ بدل گئی، ایک ظالم کی جگہ ایک اور ظالم نے لے لی اور آج قدرت کا بے آواز کوڑا اس عمران خان پر برس رہا ہے جسکو "رینٹ اے مولوی" کی منہج پر عمل پیرا اس مذہبی عفریت نے مسیحا بنایا تھا۔ حیرانگی اور افسوس اس بات پر ہے کہ عمران خان کی سیاسی زوال پذیری سے اس مذہبی عفریت نے کوئی عبرت نہیں پکڑی اور بدستور "رینٹ اے مولوی" کی منہج پر عمل پیرا رہ کر نئی اسٹیبلشمنٹ کی غلامی میں چاک و چوبند نظر آ رہے ہیں۔ ان کا عمل بتاتا ہے کہ ان کے دین کی منہج فقط طاغوت کی خدمت کرنا اور عوام کو گمراہ کرنا ہے۔ اقبال نے ایسے ہی حالات پر تنبیہ کرتے ہوئے کہا تھا:

یہ مسلماں ہیں جنہیں دیکھ کے شرمائیں یہود

"رینٹ اے مولوی" کے اس کلچر کے پھلنے پھولنے میں غلطی صرف مذہبی پیشواؤں کی نہیں ہے، بلکہ عوام کی فرض علوم سے بیگانگی، لاعلمی اور جہالت پر مبنی جذباتیت بھی اس کا ایک بڑا سبب ہے۔ عوام کو سمجھنا ہوگا کہ مذہب کو کاروبار میں بدلنے والے نہ صرف دین کے دشمن ہیں بلکہ انسانیت کے بھی قاتل ہیں۔ "رینٹ اے مولوی" کی منہج پر گامزن یہ مولوی، پیر، اور صوفی اصل میں دین کے وہ دشمن ہیں جن کے بارے میں اقبال نے فرمایا تھا:

شریعتِ مولوی و مکتب کے پیچ و تاب میں ہے
کر بلہ کا مسافر، نہ کربلا پہنچا

لہٰذا! دین کا دفاع ناگزیر ہے لیکن یہ کیونکر ممکن ہو پائے گا؟

"رینٹ اے مولوی" کلچر کے خاتمے کے لیے ضروری ہے کہ عوام باشعور ہوں اور ایسے عناصر کو مسترد کریں۔ علمائے حق اور دیانتدار مذہبی رہنماؤں کو آگے بڑھ کر ان مفاد پرستوں کو بے نقاب کرنا ہوگا۔ دین اسلام کی اصل تعلیمات، جو عدل و انصاف کی بالادستی، ذریتِ آدم کی مشروع خود مختاری، انتخاب کے حق اور سیاسی کردار کو اجاگر کرتی ہیں، کو عوام کے سامنے واضح کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ جب تک "رینٹ اے مولوی" کی منہج پر مذہب کی تجارت کا یہ کاروبار جاری رہے گا، اسلامی نظام کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔ یہ وقت ہے کہ ہم اپنے معاشرے کو ایسے جعلی مذہبی پیشواؤں سے پاک کریں، اور اس مذہبی عفریت کو ببانگ دہل "لَكُمْ دِیْنُكُمْ وَ لِیَ دِیْنِ" کہیں جیسا کہ اقبال نے واضح موقف اپنایا:

جدا ہو دیں سیاست سے تو رہ جاتی ہے چنگیزی

16/01/2025

غزہ جنگ بندی: عادلانہ تجزیہ

_ابومحمد_

7 اکتوبر 2023 کو "طوفان الاقصیٰ" شروع ہوا تو اس وقت کئی دوستوں نے سوال کیا تھا کہ اس جنگ کا نتیجہ کیا نکلے گا؟ کیا فلسطین اور مسجد الاقصیٰ کی آزادی ممکن ہو پائے گی؟ راقم نے محتاط رہتے ہوئے عرض کیا تھا کہ اللہ عز و جل تا صبح قیامت اہلِ غزہ کی حفاظت فرمائے گا۔ اس جنگ میں نفوس ذکیہ کا قتل عام اور غزہ کی مادی تباہی ہو گی تاہم مزاحمت بدستور برقرار رہے گی۔

*موجودہ حالات کا جائزہ*

اگر آج کے معاملات کو بغور دیکھا جائے تو اس وقت؛

1. غزہ کی تباہی:غزہ مکمل تباہ کر دیا گیا ہے، ہر قسم کا انفراسٹرکچر تباہ ہو چکا ہے۔ عوام میں سے اکثریت کے پاس رہنے کو چھت نہیں اور انسانی بحران شدید تے شدید ترین ہو چکا ہے۔
3. مزاحمت محفوظ: تحریک مزاحمت حماس کا دفاعی انفراسٹرکچر زیر زمین ہونے کی وجہ سے اسرائیل کی جانب سے کسی خاطر خواہ نقصان سے محفوظ رہا اور مزاحمت بدستور قائم و دائم ہے۔

لہٰذا اگر ان واقعات کا عادلانہ تجزیہ کیا جائے تو یہ کہنا بجا نہ ہو گا کہ؛

"حالیہ جنگ بندی کا معاہدہ تحریک مذاحمت کی واضح فتح اور عالمِ اسلام کی بدترین شکست ہے"

*عالم اسلام کی فتح کی ممکنہ صورتیں*

عالم اسلام کی فتح صرف دو صورت میں ممکن تھی۔

1. *عملی فتح:* عملی فتح تب ممکن تھی کہ عالم اسلام اپنے تمام تر دفاعی وسائل کے ساتھ غیر مشروط تحریک مذاحمت کے ساتھ کھڑا ہو جاتا۔ اس صورت میں اسرائیل کسی صورت استبداد اور ظلم کا طویل سلسلہ جاری نہ رکھ سکتا اور فلسطین و مسجد الاقصیٰ حتمی طور پر آزاد ہو جاتے
2. *اصولی فتح:* اصولی فتح اس صورت میں ممکن تھی کہ عالم اسلام ابتدائی 2-3 ماہ میں اس جنگ بندی کو یقینی بناتا۔ اگر یہ ممکن ہو جاتا تو اس صورت میں مقبوضہ فلسطین کی عملی آزادی تو ممکن نہ ہو پاتی لیکن ناجائز اسرائیلی قبضہ کو زبر دست دھچکہ دینے کے بعد عالمِ اسلام کے دباؤ پر جنگ بندی پر قائل کرنا ہر لحاظ سے اسرائیل کی عسکری، سفارتی و اخلاقی شکست اور عالم اسلام کی اصولی و اجتماعی فتح ہوتی۔

لیکن ہم دیکھ سکتے ہیں کہ عالم اسلام اس میں سے کسی ایک بھی فتح کو پانے میں ناکام رہا ہے۔ لہٰذا کہنا پڑتا ہے کہ؛

*"حالیہ جنگ بندی کا معاہدہ تحریک مذاحمت کی واضح فتح اور عالمِ اسلام کی بدترین شکست ہے"۔*

*تحریک مزاحمت کی حکمت عملی*

عادلانہ تجزیہ یہی ہے کہ تحریک مزاحمت نے ہر چیز کا ٹھیک اندازہ لگایا ہوا تھا۔ ان پر ظلم اور نسل کشی پر مبنی ڈیڑھ سالہ جنگ مسلط ہونے کے باوجود؛

1. *عسکری بالادستی:* غزہ کی ہر انچ پر ان کا کنٹرول بتاتا ہے کہ عسکری اعتبار سے ان کی جنگی تیاری ایک طویل جنگ کو جاری رکھنے کیلئے کافی تھی۔
2. *ایمانی قوت:* کثیر شہادتیں دینے کے باوجود اہلِ غزہ کا غیر متزلزل ایمان اور حمد و شکر کی مجسم تصویر بنی راضی بالرضا نفوس ذکیہ پر مشتمل عوام بتاتی ہے کہ تحریک مزاحمت حماس نے اپنی قوم کو حقیقی معنوں میں توحید کی قوت کا امین بنایا ہے

*عالم اسلام کی ناکامی*

تاہم، کہنا چاہوں گا کہ شاید تحریک مزاحمت حماس عالم اسلام کی بزدلی اور دین بیزاری کا ٹھیک معنوں میں اندازہ نہیں لگا سکی۔ یا ٹھیک سے اندازہ ہونے کے باوجود فطرت کے مقاصد کے تحت عالم اسلام کے منافقین پر اتمام حجت قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔ راقم سمجھتا ہے کہ تحریک مزاحمت حماس پر اسرائیل کے خبیث ارادے آشکار ہو چکے تھے اور "مسجد الاقصیٰ" کی حفاظت کیلئے "طوفان الاقصیٰ" کا برپا کرنا ناگزیر ہو چکا تھا۔ لہٰذا تحریک مزاحمت حماس نے اس امید کے ساتھ "طوفان الاقصیٰ" برپا کیا کہ قابض افواج کو ایک سنگین دھچکہ لگانے کے بعد عالم اسلام انسانی بنیادوں پر جنگ بندی کروانے میں فعال کردار ادا کر کے کامیاب ہو جائے گا۔ لیکن دیکھا یہ گیا کہ تمام مسلم ممالک نے بے غیرتی اور بے حسی کا بدترین مظاہرہ کیا۔ مطلوبہ جنگ بندی کو بروقت یقینی بنانے میں نہ صرف ناکام رہے، بلکہ ایٹمی قوت کے حامل پاکستان جیسے ممالک تحریک مزاحمت حماس سے سفارتی طور پر کنارہ کش ہو گئے۔ لہٰذا جن حالات میں حالیہ جنگ بندی کا معاہدہ ہوا ہے اس کو دین اسلام کے نقطہ نظر سے تحریک مزاحمت کی واضح فتح کے سوا کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ لیکن تزویراتی نقطہ نظر سے دیکھا جائے تو یہ عالم اسلام کی بدترین شکست اور ناجائز اسرائیل کی تزویراتی فتح ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اسرائیل کو اب کثیر اہداف حاصل کرنے آسان ہو گئے ہیں۔ اسرائیل کو تحریک مزاحمت حماس سے جو سرِدست خطرہ لاحق تھا کسی حد تک کم ہو گیا۔ جبکہ دیگر مسلم و غیر مسلم ممالک سے اسکو پہلے ہی قطعی کوئی خطرہ لاحق نہیں تھا۔ لہٰذا تحریک مذاحمت حماس کو نسلی کشی پر مبنی اس طویل جنگ نے ایک ایسے انسانی بحران میں دھکیل دیا ہے جس سے جلد اور اکیلے نکلنا مشکل کام ہے۔ لہٰذا قابض قوت تحریک مذاحمت حماس کی طرف سے "طوفان الاقصیٰ" جیسی جارحانہ اور جرأت مندانہ پیش قدمی سے کچھ وقت کیلئے محفوظ ہو گئی ہے۔ لہٰذا اسرائیل کچھ وقت کیلئے اپنے عقب سے بے فکر ہو کر مشرقِ وسطیٰ بالخصوص شام و عراق میں صیہونی ایجنڈا تیز کرے گا۔

*ممکنہ مستقبل*

ممکنہ طور پر جو آمدہ حالات نظر آ رہے ہیں وہ یہی ہیں کہ؛

1. تحریک مذاحمت حماس "مسجد الاقصیٰ" کی حفاظت کیلئے ایک فطری حصار کے طور پر باقی ہے اور تاصبح قیامت باقی رہے گی
2. غزہ کی طرف سے کچھ عرصہ تک اب وسیع سطحی جنگ کی کوشش نہیں کی جائے گی، جبکہ اسرائیل تباہ حال غزہ کو بدستور محصور رکھ کر موجودہ تباہ حالی اور انسانی بحران کو طویل تر کرتی رہے گی
3. عالم اسلام کے مجرم حکمرانوں اور انکی دین بیزار عوام سے فطرت اپنا انتقام لے گی اور شام و عراق میں صیہونی شکست و ریخت کے ایجنڈے کو عملی جامہ پہنانے کیلئے وسیع سطح پر کاروائیاں کی جائیں گی۔ ان کاروائیوں میں شام اور عراق کی تقسیم کی خاطر ممکنہ خانہ جنگی، اور پاکستان و افغانستان کے باہمی تعلقات کو بدترین بنانے کیلئے افغانستان کے نام پر امریکی و اسرائیلی سپانسرڈ علیحدگی پسند تحریکوں کو بلوچستان اور خیبر پختونخواہ میں فعال کیا جائے گا۔

لہٰذا امتِ مسلمہ کو اب آمدہ انتقام کیلئے پہلے سے ذہن بنا لینا چاہیے۔ اس سے پہلے کہ فطرت کا کوڑہ دین بیزار مسلم اقوام پر برسے انہیں اچھی طرح اپنی کمر سہلا لینی چاہیے۔

اہلِ غزہ نے ایمان کا دانہ خاک میں ملا دیا ہے۔ فطرت اپنے مقاصد کی پاسبانی کی خاطر منافقین کو راکھ کر کے اس خاک کو ذرخیز بنائے گی تاکہ جب دین کے وارث اپنے خون سے اس کھیتی کو سینچیں تو نکلنے والی ہر کونپل ایمان کا تناور شجر بنے۔

مصنف ابن ابی شیبہ میں حدیث ہے جس کا مفہوم ہے کہ،

*"مہدی اس وقت تک نہیں آئیں گے جب تک کہ نفس زکیہ کو قتل نہیں کردیا جاتا ۔ جب نفس زکیہ قتل کردیئے جائیں گے تو آسمان اور زمین والے ان قاتلوں پر غضبناک ہوں گے"*۔

حقیقی علم اللہ عز و جل و رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ و آلہ وسلم کو ہے۔ بندہ ناچیز نے حالات کا ایک عادلانہ تجزیہ کرنے کی کوشش کی ہے جو غلط بھی ہو سکتا ہے، اور ٹھیک بھی۔

وما توفیقی الا باللہ

11/01/2025

مسلمانوں کی عزت و آبرو جہنم کے گڑھوں میں سے ایک گڑھا ہے

10/12/2024

پبا جانی کے ملفوظات 👇👇

آپ کے حساب سے کتنے میں بکا ہو گا؟؟؟

صلح کلیت کے فتویٰ بانٹنے والوں سے سوال:-‏جو سیاست اور ریاست کو بھی مسلک کا چوغہ پہنا کر رکھنا چاہتے ہیں وہ یہ بتائیں کہ ...
10/12/2024

صلح کلیت کے فتویٰ بانٹنے والوں سے سوال:-

‏جو سیاست اور ریاست کو بھی مسلک کا چوغہ پہنا کر رکھنا چاہتے ہیں وہ یہ بتائیں کہ سلطان صلاح الدین ایوبی نے فاطمی خلیفہ کے تحت وزارت اور امارت قبول کی، جبکہ فاطمی زندیق اعتقادات کے مالک تھے۔ کیا صلاح الدین ایوبی صلح کلیت کے گناہ کا مرتکب ہوا؟ کیا وہ اہلسنت رہا؟

فتوحاتِ شامشام میں بشار الاسد کی جانب سے قطعی طور پر کوئی خاطر خواہ مذاحمت نہیں کی جا رہی۔ شہر کے بعد شہر کو مزحمتکاروں ...
08/12/2024

فتوحاتِ شام

شام میں بشار الاسد کی جانب سے قطعی طور پر کوئی خاطر خواہ مذاحمت نہیں کی جا رہی۔ شہر کے بعد شہر کو مزحمتکاروں کے حوالہ کیا جا رہا ہے۔ یوں معلوم ہوتا ہے کہ جیسے ایک سوچی سمجھی ترتیب سے شام میں اقتدار کی تبدیلی رو نما ہو رہی ہے۔ آخرکار یہ عملی طور پر ثابت کرتا کے کہ خمینی روز اول سے ہی CIA کی پراکسی تھا (جس کے بارے راقم کو کبھی شک نہیں رہا)۔ خمینی ایک طے شدہ منصوبہ کے تحت شام میں اپنی (یعنیبCIA کی بالواسطہ) پراکسی بشار الاسد کو ہٹا کر الجولانی کی صورت میں CIA کی ایک اور بالواسطہ پراکسی لا رہا ہے جو ابتدائی طور پر ترکیہ کی ڈائریکٹ پراکسی کے طور پر خود کو ظاہر کرے گی۔ صورتحال کے انتہائی محتاط مطالعہ کے بعد جو معلوم پڑتا ہے کہ وہ یہی ہے کہ اس تبدیلی سے صیہونیت انتہائی اہم اہداف حاصل کرنے جا رہی ہے۔

اس تبدیلی کے بعد فلسطین کے محاصرہ میں مزید شدت آئے گی، اور حماس کی تزویراتی سپلائز ختم ہو کر رہ جائیں گی۔ کیونکہ فی الحال حماس اپنے بل بوتہ پر بھی جو سپلائز غزہ تک لے کر جا رہی ہے ان میں سے اکثریت براستہ دمشق اور لبنان ہی ممکن ہو پا رہی تھیں۔ ایران، بشار الاسد اور حزب اللہ نے ابتدائی طور پر حماس کو جنگ میں دھکیلا لیکن عملی طور پر بغیر کسی معاونت کے حماس کو اکیلا چھوڑ دیا۔ تاہم حماس کیلئے اپنا ایکسز آف رزسٹنس بند نہیں کر پا رہے تھے۔ لہٰذا حماس کی شکست اور فلسطین و غزہ کے سقوط کو یقینی بنانے کیلئے اسرائیل کے لئے اب ایکسز آف رزسٹنس کو بند کرنا ناگزیر ہو چکا ہے۔ تاہم یہ سب کرتے ہوئے ایران کو فیس سیونگ دی جانی بھی ضروری ہے۔ لہٰذا CIA ایک نئی پراکسی لا رہی جو فی الحال اہلسنت کے لبادہ میں صیہونی ترکیہ کی پراکسی کے طور پر کام کر رہی ہے۔ لیکن کیونکہ CIA کیلئے ترکیہ کو فیس سیونگ دینا بھی ناگزیر ہے۔ ترکیہ بھی اعلانیہ ایکسز آف رزسٹنس بند نہیں کر پائے گا۔ لہٰذا اس پراکسی (الجولانی) کو اپنے ماسٹر صیہونیت کے مقصد کو پورا کرنے کیلئے آخر کار خروج کرنا پڑے گا اور خود کو اہلسنت، ایران اور ترکیہ سے لا تعلق کر کے ایک خوارجی ریاست کی بنیاد باندھے گا۔ اس طرح شام اور عراق مزید خانہ جنگی میں چلے جائیں گے جبکہ فلسطین کا محاصرہ مزید سخت ہو جائے گا۔ گریٹر اسرائیل کا راستہ ہموار ہو گا اور ممکنہ طور پر عالم اسلام سفیانی کے فتنہ کے دور میں داخل ہو گا۔

اللہ ﷻ ہمیں ہر قسم کے فتنہ سے محفوظ فرمائے اور اہلِ حق کی پہچان اور انکا ساتھ دینے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین ثم آمین بجاۃ النبی الملاحم یا رب العالمین
فتوحات شام: أعظم انتصارات 🌟
فتوحات شام: عظمة
فتوحات شام: قصص
Abu al Jolani vs. al-Assad!

Abu al Jolani Unveils Truth 😱

08/12/2024

‏بشار الاسد بعثی کافر طاغوت ہے۔ لیکن کیا صیہونی اردگان اور القاعدہ و داعش سے وابستہ الجولانی کے اتحاد سے لایا گیا انقلاب اہلسنت کی نمائندگی اور القدس کی حمایت کر پائے گا؟ یاد رہے ترکیہ نے آج تک اسرائیل ساتھ تجارت میں کسی قسم کی کمی نہیں کی
‎ ِ_اسلام



سوچیں ٹھنڈے دماغ سے👇Know fact about "Dawat e islami"
07/12/2024

سوچیں ٹھنڈے دماغ سے👇
Know fact about "Dawat e islami"

05/12/2024

امیر محترم کے آستانہ عالیہ راوی ریان شریف تشریف لے کر جانے پر غوث جہاں میاں محمد حنفی سیفی دامت برکاتہم العالیہ کے امیر محترم کے بارے میں کمال الفاظ "شیراں دے پتر شیر ای ہوندے نے"

ان سیاسی شعور سے عاری علماء سے سوالجو جمہوریت کو کفر کہتے ہیں اور مسلمانوں کے اقتدار میں آنے کی راہ مسدود کر دیتے ہیں۔کی...
02/12/2024

ان سیاسی شعور سے عاری علماء سے سوال
جو جمہوریت کو کفر کہتے ہیں اور مسلمانوں کے اقتدار میں آنے کی راہ مسدود کر دیتے ہیں۔
کیا جمہوریت کفر ہے؟

‏جب سے اسلامی نظریاتی کونسل نے فتویٰ دیا ہے کہ VPN کا استعمال غیر شرعی ہے تب کا VPN بھی منافق بن کر رہ گیا ہے۔ کبھی فتوی...
30/11/2024

‏جب سے اسلامی نظریاتی کونسل نے فتویٰ دیا ہے کہ VPN کا استعمال غیر شرعی ہے تب کا VPN بھی منافق بن کر رہ گیا ہے۔ کبھی فتویٰ کی اندھی تقلید میں غیرشرعی کام کرنا چھوڑ دیتا ہے، اور کبھی غیر مقلد وہابی بن کر غیرشرعی کام میں مصروف نظر آتا ہے

‎ ِ_اسلام

😅

27/11/2024

بریکنگ آزاد ایکسکلوزو: 🚨🚨پی ٹی آئی والوں نے تین چار ہزار روپے دیے کہ اسلام آباد ڈی چوک پر جا کر توڑ پھوڑ کرنی ہے، لیکن وہ خود ہمیں چھوڑ کر بھاگ گئے"۔ پی ٹی آئی احتجاج سے گرفتار نوجوان کی آزاد ڈیجیٹل سے تہلکہ خیز گفتگو
ایجنڈا ایکسپوز

Address

Lahore

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Wake Up To Reality posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share