Sad Poetry

Sad Poetry ہم سادہ طبیعت لوگوں کو
یہ سادہ طبیعت لے ڈوبی
https://chat.whatsapp.com/E7CiYrCH5lZDJewTDPJA57
(5)

26/08/2025

‏میں نے تمہیں اور مجھے
"ہم"
بنانے کی ہر ممکن کوشش کی

پنجابی یہ نہیں کہتے کہ‏"Oh my God"‏وہ کہتے ہیں "ہائے او ربّا" اور یہ زیادہ جذباتی لگتا ہے۔ 😊‏پنجابی یہ نہیں کہتے کہ "are...
17/08/2025

پنجابی یہ نہیں کہتے کہ
‏"Oh my God"
‏وہ کہتے ہیں "ہائے او ربّا" اور یہ زیادہ جذباتی لگتا ہے۔ 😊

‏پنجابی یہ نہیں کہتے کہ "are you happy now?"
‏وہ کہتے ہیں "پے گئی ٹھنڈ ہُن؟" اور یہ خوبصورت ہے۔ 😗

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "buzz off"
‏وہ کہتے ہیں "دور فٹے منہ" اور یہ زبردست ہے۔ 😏

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "get off of my back"
‏وہ کہتے ہیں "مگروں لِہ" اور یہ مزاحیہ ہے۔ 😝

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "What's up?"
‏وہ کہتے ہیں "ہور کوئی نوی تازی؟" اور یہ زیادہ cool ہے۔ 😇

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "behave yourself"
‏وہ کہتے ہیں "بندہ بن" اور یہ واقعی مزیدار ہے۔ 😂

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "that’s more than enough"
‏وہ کہتے ہیں "ہور کی چاہیدا" اور یہ زبردست طنزیہ ہے۔ 🥺

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "All the best"
‏وہ کہتے ہیں "چک دے پھٹّے" اور یہ ایک الگ ہی جوش دلا دیتا ہے! 💪

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "get out"
‏وہ سیدھا کہتے ہیں
‏"دفع ہو" اور یہ زیادہ سیدھا سادھا ہے۔ 😳

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "let it be"
‏وہ کہتے ہیں "مٹی پاؤ جی" اور یہ کمال ہے۔ 👌

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "Mind your own business"
‏وہ کہتے ہیں "تینوں کی" اور یہ پیارا ہے۔ 🤗

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "Welcome"
‏وہ کہتے ہیں "جی آیاں نوں" اور یہ دل خوش کر دیتا ہے۔ 😇

‏پنجابی یہ نہیں کہتے "Social Distancing"
‏وہ کہتے ہیں "پرّاں مَر" اور یہ سب کو فوراً سمجھ آ جاتا ہے! 😄

اَلْحَمْدُلِلّٰه مینو فخر اے اپنے پنجابی ہون تے😎

سب میمبرز جن کو آتی پنجابی وہ ایک ایک جملہ لکھیں پنجابی کا جن کو نہیں آتی وہ نقل ہی مار کہ لکھیں ۔۔۔😌😌😌

اگست 1947ء میں جب پنجاب کی تقسیم ہوئی تو ڈویژن لاہور کے کونسے اضلاع اور تحصیلیں بھارتی پنجاب کو منتقل ہوگئے؟ یہ جاننے کے...
26/07/2025

اگست 1947ء میں جب پنجاب کی تقسیم ہوئی تو ڈویژن لاہور کے کونسے اضلاع اور تحصیلیں بھارتی پنجاب کو منتقل ہوگئے؟ یہ جاننے کے لئے دیکھئے اس نقشہ میں اور اپنے دوستوں اور عزیزواقارب کے ساتھ اسے زیادہ سے زیادہ شیئر کریں۔کریڈٹ عمیر احمد 🤔👉🗺️💡👍



























#پنجابی
#پنجاپ

‏پھلیں، پھولیں ، کھلے دل سے مسکرائیں ، ستاروں کی مانند چمکیں اور اپنی دنیا میں آگے بڑھتے جائیں ۔۔۔ کیونکہ یہ دنیا کمزور ...
26/07/2025

‏پھلیں، پھولیں ، کھلے دل سے مسکرائیں ، ستاروں کی مانند چمکیں اور اپنی دنیا میں آگے بڑھتے جائیں ۔۔۔
کیونکہ یہ دنیا کمزور پڑنے والوں ، اداس رہنے والوں ، بجھ جانے والوں اور پیچھے رہ جانے والوں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں کرتی ..

فرحان نجیب، حیدرآباد کا 28 سالہ فری لانس گرافک ڈیزائنر تھا، جو گھر بیٹھے اضافی آمدنی کے طریقے تلاش کر رہا تھا۔ ایک دن وہ...
25/07/2025

فرحان نجیب، حیدرآباد کا 28 سالہ فری لانس گرافک ڈیزائنر تھا، جو گھر بیٹھے اضافی آمدنی کے طریقے تلاش کر رہا تھا۔ ایک دن وہ ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اسکرول کر رہا تھا کہ اُس کی نظر ایک اشتہار پر پڑی جس میں لکھا تھا:

> "اپنا verified LinkedIn اکاؤنٹ کرائے پر دیں اور ہر مہینے ₹25,000 کمائیں — کوئی کام نہیں کرنا ہوگا!"

فرحان کو پہلے تو شک ہوا، لیکن اشتہار میں سب کچھ قانونی اور محفوظ ظاہر کیا گیا تھا۔ اُس نے اشتہار دینے والے شخص سے رابطہ کیا، جس نے اسے یقین دلایا کہ verified LinkedIn پروفائلز صرف بین الاقوامی کلائنٹس کا اعتماد جیتنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں۔ بتایا گیا کہ آپ کا اکاؤنٹ صرف "communication" کے لیے استعمال ہوگا، اور کوئی غیر قانونی سرگرمی نہیں ہوگی۔

کچھ دن کی بات چیت کے بعد، فرحان نے اپنا LinkedIn لاگ ان، ای میل اکاؤنٹ اور شناختی دستاویزات فراہم کر دیں۔ پہلے مہینے اسے وعدے کے مطابق ₹25,000 موصول ہوئے۔ سب کچھ نارمل لگا۔

لیکن دوسرے مہینے اچانک اُس کا LinkedIn اکاؤنٹ بند ہو گیا۔ جب اُس نے لاگ ان کرنے کی کوشش کی، تو سسٹم نے بتایا کہ اکاؤنٹ پر مشکوک سرگرمیوں کی وجہ سے اسے permanently suspend کر دیا گیا ہے۔ اُس شخص سے دوبارہ رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی، مگر وہ غائب ہو چکا تھا۔

دو ماہ بعد، فرحان کو Basheer Bagh Cyber Crime Police Station سے کال آئی۔ پولیس نے بتایا کہ اُس کے LinkedIn اکاؤنٹ سے ایک امریکی کمپنی کے ساتھ $5,000 کا پروجیکٹ سائن کیا گیا تھا، لیکن وہ پروجیکٹ ڈیلیور نہیں ہوا۔ کمپنی نے فراڈ کی شکایت درج کروا دی تھی۔

فرحان نے وضاحت دی کہ اس نے تو صرف اکاؤنٹ کرائے پر دیا تھا، اُسے اس ڈیل کا کچھ علم نہیں۔ لیکن پولیس کے پاس تمام ڈیجیٹل شواہد موجود تھے: IP لاگز، لاگ ان ٹائمز، ای میلز — سب کچھ اُس کی شناخت سے جڑا ہوا تھا۔

نتیجے میں فرحان کو عدالت سے سمن ملا، کچھ دنوں کے لیے حراست میں بھی رکھا گیا۔ عدالتی کارروائی کے دوران جج نے کہا کہ اگرچہ فرحان نے براہِ راست فراڈ نہیں کیا، لیکن اُس نے اپنی ڈیجیٹل شناخت لاپرواہی سے دے کر جرم میں مدد کی۔
عدالت نے اُسے $5,000 کی رقم واپس کرنے اور تقریباً ₹95,000 کے قانونی اخراجات ادا کرنے کا حکم دیا۔

یہ واقعہ اُس کے کیریئر پر بہت منفی اثر ڈال گیا۔ اُس کی LinkedIn پروفائل بند ہو گئی، آن لائن ساکھ تباہ ہو گئی، کلائنٹس کا اعتماد ختم ہو گیا، اور اس کا نام اب criminal background checks میں آتا ہے — جس کی وجہ سے بین الاقوامی پراجیکٹس حاصل کرنا تقریباً ناممکن ہو گیا۔

جو چیز وقتی آسان کمائی لگ رہی تھی، وہ عدالت، مالی نقصان اور تباہ شدہ کیریئر میں بدل گئی۔
فرحان نجیب کی کہانی ایک سنگین وارننگ ہے کہ اپنی ڈیجیٹل شناخت کسی اجنبی
کے حوالے کرنا آمدنی نہیں بلکہ ایک خطرناک غلطی ہے — جو زندگی بدل سکتی ہے۔

for awareness purpose

23/07/2025

اسلام وعلیکم دوستوں کیا حال چال ہیں آپ سب کے؟؟؟

*میری شادی ایک ان پڑھ سے ہوئی تھی*  جبکہ میں پڑھی لکھی ہوں، میرا نام شہزادی ہے، سچ بتاوں تو میرا خواب تھا ایک پڑھا لکھا ...
23/07/2025

*میری شادی ایک ان پڑھ سے ہوئی تھی*

جبکہ میں پڑھی لکھی ہوں، میرا نام شہزادی ہے، سچ بتاوں تو میرا خواب تھا ایک پڑھا لکھا اچھا کمانے والا لڑکا_____
لیکن کچھ مجبوریوں میں عمر سے شادی کر دی گئی، مجھے عمر اچھا نہیں لگتا تھا، ان کا کام بھی اتنا اچھا نہ تھا _

خیر میں اللہ کے سامنے رو کر دعا مانگتی تھی یا اللہ یا تو عمر کو مار دے یا پھر اس سے جان چھڑوا دو میری کسی طرح -
وہ جاہل سا بولنے کا بھی نہیں پتا، میں ہر بات پہ عمر کو بے عزت کر دیتی،
تنقید کرتی ،عمر پہ غصہ کرتی، عمر مجھے پیار سے سمجھاتا----
کبھی چپ ہو جاتا
کبھی غصہ ہو کر گھر سے باہر چلا جاتا _

میں ایک بار جھگڑ کر امی ابو کے پاس چلی گئی اور ضد کی کے بس اب طلاق لینی ہے عمر سے -
امی ابو نے بہت سمجھایا کہ بیٹی! لڑکا اچھا ہے نہ کرو ایسا ، بس بیچارہ پڑھا لکھا نہیں ہے، باقی کیا کبھی اس نے تم پہ ہاتھ اٹھا یا یا گالی دی ہو-
لیکن میں بس طلاق لینا چاہتی تھی، میں نے جھوٹ بولا کے وہ خرچہ نہیں دیتا مجھے-
امی ابو نے عمر کو بلوا لیا، وہ میرے سامنے بیٹھا تھا -
امی ابو کہنے لگے عمر! کیوں بھائ! تم شہزادی کو خرچہ کیوں نہیں دیتے؟
عمر بابا سے مخاطب ہو کر بولا : انکل جی! جو کما کر لاتا ہوں سب اخراجات نکال کر جو بچتا یے شہزادی کے ہاتھ پہ رکھ دیتا ہوں -

میرے چاچا تایا سب موجود تھے وہاں،
میں بولی: مجھے 30 ہزار روپے ہر مہینے چاہئے بس
اس شرط پہ ہی جاؤں گی میں عمر کے ساتھ-

عمر خاموش ہو گیا، سر جھکائے بیٹھا تھا -
چاچا بولے: ہاں عمر دے سکتے ہو خرچہ 30 ہزار؟

کچھ لمحے خاموش رہا پھر میری طرف دیکھنے لگا، لمبی سانس لی،
بولا ___ٹھیک ہے میں شہزادی کو 30 ہزار روپے دوں گا الگ سے ہر مہینے،

میں نے دل میں گالی دی کمینے دیکھنا جینا حرام کر دوں گی تمہارا_

میں عمر کے ساتھ چلی گئی، ہم بجلی پانی گیس کا بل راشن کھانا سب اخراجات بھی تھے -
عمر سے جب بھی پوچھا کیا کام کرتے ہو تو کہتا گورنمنٹ آفس میں کام کرتا ہوں، اس کے علاوہ نہ میں کبھی پوچھا نہ انھوں نے بتایا _
خیر! عمر مجھے ہر مہینے 30 ہزار روپے دیتا -

ایک دن میں نے کہا مجھے آئی فون لیکر دو
میں بس تنگ کرنا چاہتی تھی کے عمر مجھے طلاق دے دے_
عمر مسکرانے لگا
میرے پاؤں پکڑے اور بولا شہزادی لے دوں گا پریشان نہ ہو، تم بس مجھے چھوڑ کر جانے کی بات نہ کیا کرو، جو کہو گی کروں گا -
میں کبھی کھانے میں مرچ ڈال دیتی تو کبھی زیادہ نمک، وہ تھکا ہارا کام سے آتا کھانا کھا کر بے ہوشی کی طرح سو جاتا، نہ جانے کون سا کام کرتا تھا کے اتنا تھک جاتا ہے___میں جتنی نفرت کرتی تھی اس جاہل سے وہ اتنی محبت کرتا تھا_

میں ایک دن اپنی دوست کے ساتھ کار میں شاپنگ کرنے جا رہی تھی شہر کے سب مہنگے اور بڑے مال میں، جب ہم ایک بس اڈے کے پاس سے گزرے تو میری زندگی نے جو لمحہ دیکھا میں بے جان ہو گئی ___وہ عمر جسے میں بہت نفرت کرتی تھی، جس کو میں جاہل ان پڑھ کہتی تھی،
جس کو کبھی میں نے پیار سے کھانا تک نہ دیا تھا، جس کا کبھی حال نہ پوچھا تھا، جسے میں انسان ہی نہیں سمجھتی تھی، جسے میں قبول ہی نہیں کرنا چاہتی تھی_____ وہ عمر سر پہ بوجھ اٹھائے کسی کا سامان بس پہ چڑھا رہا تھا ، ٹانگیں کانپ رہی تھی، پرانے سے کپڑے پہنے، پسینے سے شرابور
پاوں میں ٹوٹی ہوئی جوتی پہنی تھی،
فارس! میں مر کیوں نہ گئی تھی، وہ میرے لیئے کیا کچھ کر رہا تھا، اتنے میں ایک شخص بولا اوئے!! چل یہ سامان اٹھا اور دوسری بس کی چھت پہ لوڈ کر -
عمر کو شائد بھوک لگی تھی ،ہاتھ میں روٹی پکڑی رول کیا ہوا
ساتھ روٹی کھا رہا تھا، ساتھ سامان اٹھا رہا تھا-

میں قربان جاؤں میرا عمر میرے لیئے کس درد سے گزر رہا تھا، میں آنسو لیئے دیکھتی رہی کام ختم ہوا، وہاں سائیڈ پہ ایک دکان کے سامنے زمین پہ بیٹھ گیا، کتنی بے بسی تھکن تھی عمر میں، *سارا دن وہاں درد سہنا رات کو میری باتیں-*
فارس سر! وہ حادثہ تھا یااللہ کی مرضی، بس میرا دل بدل گیا، میں بن بتائے کچھ خریدے گھر واپس لوٹ گئی، بہت روئی تھی بہت زیادہ،
عمر کو پلاؤ پسند تھا ، میں نے پلاؤ بنایا-

عمر گھر آیا-
میں اسے کھانا نہیں دیتی تھی، خود گرم کر کے کھاتا تھا، گھر آیا
مجھ سے سلام کیا کچن میں گیا، پلاؤ دیکھ کر----- بولا:شہزادی!!! آج تو آپ نے کمال کر دیا،
ایک سال بعد پلاؤ کھانے لگا ہوں -
فارس سر! کھانا پلیٹ میں ڈال کر میرے پاس بیٹھ گئے، کھانا کھانے لگے، میں عمر کی طرف دیکھے جا رہی تھی،
*عمر کتنا درد سہتا ہے اور بتاتا بھی نہیں، میں کتنی اذیت دیتی ہوں کوئی شکوہ نہیں-*

عمر پہ آج مجھے بہت پیار آ رہا تھا، دل چاہ رہا تھا سینے سے لپٹ جاؤں-

عمر نے کھانا کھایا------پھر جیب سے پیسے نکالے کہنے لگا: یہ لو شہزادی 30 ہزار،
میں چیخ چیخ کر رونے لگی، عمر کے پاؤں چوم لیئے ،
عمر! مجھے کچھ بھی نہیں چاہئے، مجھے یہ پیسے نہیں چاہئے-
عمر حیران تھا، مجھے کیا ہو گیا ہے، عمر نے میرا ہاتھ تھاما__
بولے اگر یہ پیسے کم ہیں تو اور لا دوں گا مجھے چھوڑ کر نہ جانا،
کہنے لگے *شہزادی! بہت بھولی ہو تم ، پاگل تم بچھڑنے کے بعد کہاں بھٹکو گی___* *خدا جانے بہت پیار کرتا ہوں نا تم سے اسلیئے تم کو خود سے دور نہیں کر سکتا-*
میں عمر کے سینے سے لگ گئی، آج مجھے
نہ کوئی آئی فون چاہئے تھا نہ کوئی بڑا گھر گاڑی، مجھے اب دنیا کی کوئی خبر نہ تھی میری دنیا عمر بن چکا تھا_

ہم عورتیں کیسے منہ پھاڑ کر کہہ دیتی ہیں جب کھلا نہیں سکتے تھے تو شادی کیوں کی،
*بات بات پہ جھگڑا اور طعنے شروع کر دیتی ہیں*، کبھی اپنے شوہر کا وہ چہرہ دیکھنا جسے میں نے عمر کا دیکھا تھا
خدا کی قسم ہم ایک سانس نہ لے سکیں اس ماحول میں یہاں مرد اپنی فیملی کے لیئے خود کو قربان کر دیتا ہے،
جتنا شوہر کماتا ہے اس پہ خوش رہو ،پیسہ بھی سب کچھ نہیں ہوتا _

خدا کی قسم مجھے بڑی گاڑیوں اور اے سی والے محل میں وہ سکون نہیں ملا جیسا سکون عمر کی بانہوں میں آتا ہے، جو سکون عمر کا سر دبانے میں آتا ہے، جو سکون
عمر کی پسند کے کھانے بنانے میں آتا ہے -

ہمسفر کی بے بسی کو سمجھو تو سہی،
دیکھ تو سہی آپ کبھی جھگڑا نہیں کریں گی-
عمر اب میری زندگی ہے
اور میں عمر کی شہزادی-

فارس سر اجازت چاہتی ہوں، شاید کوئی لڑکی سنبھل جائے یہ پڑھ کر،

اللہ تعالیٰ ھر میاں بیوی کے دلوں میں ایسی ہی محبت ڈال دے ۔ آمین یارب العالمین۔

منقول

بیشک
28/06/2025

بیشک

صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم ❣️
30/05/2025

صلی اللّٰہ علیہ وآلہ وسلّم ❣️

16/05/2025

‏شرٹ کے ٹوٹے بٹن سے لے کر
مرد کے ٹوٹے دل تک کو جوڑنے کا ہنر ایک عورت رکھتی ہـــے ____________🥀🖤

قبلہ پیر سائیں کدھرے سفر تے جا رئے سی، راہ وچ ہدوانے دا ڈھیر لگیا ویکھیا تے گڈی کھلار لئی تے خلیفے نوں آکھیا کہ وڈا جیا ...
16/05/2025

قبلہ پیر سائیں کدھرے سفر تے جا رئے سی، راہ وچ ہدوانے دا ڈھیر لگیا ویکھیا تے گڈی کھلار لئی تے خلیفے نوں آکھیا کہ وڈا جیا اک ہدوانہ لے آ تے "ٹکی" لوا کے ویکھ لویں کہ لال اے کہ نئیں، خلیفے اگوں آکھیا کہ قبلہ حضور تساں تے مریداں نوں دسدے او کہ میں 29 سال پرانی سمندر دی تہہ وچ ڈُبی بیڑی ویکھ لئی سی تے چھ کلو دے ہدوانے دا تہانوں پتہ کوئی نئیں کہ لال اے یا چٹا اے وچوں🤔
پیر سائیں خلیفے نوں دبکا مار کے آکھیا کہ بکواس نئیں کر گستاخ دیا بچیا اسیں سمندر دے کاریگر آں تے ہدوانے بارے ساڈا علم اینا وسیع نئیں ایں 🤗
ہیں جی 🤭

♥️پاکستان آزما لیا گیا اور جو نتائج نکلے ہیں وہ ہمارے لیئے تو قابل فخر ہیں لیکن دنیا کے لیئے انتہائی خوفناک ہیں ۔ایسا لگ...
11/05/2025

♥️پاکستان آزما لیا گیا اور جو نتائج نکلے ہیں وہ ہمارے لیئے تو قابل فخر ہیں لیکن دنیا کے لیئے انتہائی خوفناک ہیں ۔
ایسا لگتا ہے کہ جیسے ہم پہلے اپنی کچھ قائدانہ کمزوریوں کی وجہ سے ایک خودساختہ احساس کمتری میں مبتلا تھے ۔ لیکن پاک افواج نے صرف تین گھنٹے میں ہماری سوچ, دنیا کی سوچ اور خطے کی تاریخ کو بدل کر رکھ دیا ۔
ایک سوچ تھی کہ
"پاکستان دس دن جنگ لڑنے کا متحمل نہیں ہو سکتا ۔"
وہ اس سوچ میں بدل گئی کہ
"پاکستان دس دن میں بھارت جیسے دس ممالک کو دس مرتبہ تباہ کر سکتا ہے ۔"
اگر میں آپ کو کل ملا کر بتاؤں تو پاکستان نے محض تین گھنٹے 45 منٹ کی جنگ میں بھارت کو تباہی کے دہانے پر لا کھڑا کیا اور جب صرف اتنی کسر باقی رہ گئی کہ صرف ایک پھونک مارنی تھی اور پورا بھارت اس گڑھے میں غرق ہو جاتا تو دنیا کے وہ چوہدری جو پیپسی اور لیز چپس کے پیکٹ لے کر صرف تماشا دیکھنے بیٹھے تھے وہ سب کچھ پھینک کر اس تماشے میں کودنے پر مجبور ہو گئے ۔
کچھ کہہ رہے ہیں کہ مودی نے ٹرمپ کو فون کیا ۔
مودی نے ؟ ؟ ؟
کیا مودی کا فون کام کر رہا تھا ؟ ؟
کیا مودی کا دماغ کام کر رہا تھا ؟ ؟
کیا مودی کے حواس کام کر رہے تھے ؟ ؟
مودی کو تو جب ہوش آیا ہو گا تو کچھ اس قسم کے کلمات منہ سے نکل رہے ہوں گے ۔ ۔
میں کِتھے آں؟
توُں کون اِیں؟
اے کی اے؟
میں پاگل آں ؟
توں پاگل ایں ۔
ہیں ... اوۓ۔۔
اے کون اے؟
وہ تو پوچھ رہا ہو گا کہ کیا بھارت تباہ ہو گیا اور ہم سب سورگ میں ہیں ؟
پھر اسے بتایا گیا ہو گا کہ نہیں آپ سب کو بچا لیا گیا ہے ۔ ٹرمپ صاحب موقع پر پہنچ گئے تھے ۔
ٹرمپ نے بھگوان بن کر ان کی مدد کی ہے ۔ اب یہ اسی کو پوجیں گے ۔
ورنہ ان کو تو سمجھ ہی نہیں آرہی تھی کہ کہاں کہاں سے میزائل آرہے ہیں اور کہاں کہاں گر رہے ہیں ۔ کیا کیا تباہ ہو گیا اور بچا کیا ہے ۔
اور
اور وہ جو ہمارا روسی ساختہ دنیا کا نمبر ون دفاعی نظام تھا وہ کہاں چلا گیا ؟
وہ کیا کر رہا ہے ؟
مودی کے اس جنگی جنون کی پوری عمارت تین ستونوں پر کھڑی تھی ۔
1 ۔ رافیل طیارے ناقابل شکست ہیں ۔
2 ۔ بھارت کے دفاعی نظام کے ہوتے ہوئے یہاں پرندہ پر نہیں مار سکتا ۔
3 ۔ پاکستان بھارت کے آگے دس دن نہیں ٹک سکتا ۔
ان تینوں ستونوں کو زمین بوس ہونے میں 3 گھنٹے اور 45 منٹ لگے ۔
پہلا ستون رافیل تو اسی دن گر گیا جس دن بھارت نے حملہ کیا ۔
دوسرے ستون روسی ساختہ دفاعی نظام کو گرانے کے لیئے پاکستان نے اپنے صرف دو پرندے بھیجے تھے اور ان دو پرندوں نے اس جدید ترین دفاعی نظام کو بھی تباہ کر دیا ۔
کیسے کیا ؟
کسی کو سمجھ ہی نہیں آئی ؟
ایمانداری سے کہوں تو خود میں بھی ابھی تک سمجھ نہیں پایا کہ پاکستان نے یہ کیا کیسے ۔ وہ روسی ساختہ دفاعی نظام بلامبالغہ پچاس طیاروں اور اتنے ہی میزائلز کو ایک ہی وقت میں ہینڈل کرنے کی صلاحیت رکھتا تھا ۔
کچھ کہتے ہیں وہ کمپرومائزڈ ہو چکا تھا ۔ ۔
ہیک ہو چکا تھا ۔ ۔
لیکن میں سلام پیش کرتا ہوں ان شاہینوں کو جنہیں بتا کر بھیجا گیا تھا کہ اس مشن سے واپسی ناممکن ہے لیکن آپ نے ٹارگٹ ہٹ کرنے سے پہلے ہٹ نہیں ہونا ۔
انہوں نے ٹارگٹ بھی ہٹ کیا اور الحمدللہ واپس بھی آگئے ۔
بھارت کا سب سے بڑا بت ٹوٹنے کے بعد پورا بھارت پاکستانی میزائیلوں کے رحم و کرم پر تھا ۔
کوئی روکنے والا نہیں تھا ۔
پاکستان دس دن جنگ نہیں لڑ سکتا ؟ ؟
یہ جملہ پاکستان کے لیئے ایسا ہی ہے جیسے کوئی مائک ٹائسن کو کہے کہ تم تیسرا راؤنڈ نہیں لڑ سکتے ۔ تھک جاؤ گے ۔
مائک ٹائسن کے آگے تیسرا راؤنڈ کبھی کسی باکسر نے دیکھا بھی ہے ۔ مائک ٹائسن کی فائٹ میں صرف پہلے راؤنڈ کے تین گھنٹے ریفری بجاتا تھا ۔ اس کے بعد کے سارے گھنٹے مائک ٹائسن خود بجاتا تھا ۔
مخالف کی آنکھ پھر ہسپتال میں کھلتی تھی اور وہ نرس سے پوچھتا تھا کہ کیا دوسرا راؤنڈ نہیں ہو گا ؟
نرس اسے دلاسا دیتی تھی کہ ہو گا بابا ۔ ضرور ہو گا ۔ لیکن فی الحال تمہاری ایک ٹانگ ٹوٹ گئی ہے ۔ بازو کی ہڈی چار جگہ سے فریکچر ہے ۔ سر پر گہری چوٹ آئی ہے جس کی وجہ سے تمہارا دماغ ابھی اگلے کئی سال تک کے لیئے ماؤف ہو چکا ۔ چار پسلیوں کو بھی شدید نقصان پہنچا ہے ۔ اب تم مائیک ٹائسن تو کیا کسی کے بھی سامنے سیدھے کھڑے نہیں ہو سکتے ۔
کچھ علاج کروا لو ۔ ٹھیک ہو جاؤ ۔ پھر لڑ لینا ۔
بھارت کے ساتھ بھی کچھ ایسا ہی ہوا ہے ۔
مکمل ناک آؤٹ ۔
ان تین گھنٹوں کی گولہ باری میں مودی کے اختیار سے سب کچھ نکل چکا تھا ۔
رافیل کی پہلے ہی مٹی پلید ہو چکی تھی لہٰذا انتہائی ضرورت کے باوجود پاکستانی جے ایف تھنڈر کے مقابلے میں بھارت کے کسی طیارے نے اڑان نہیں بھری ۔ ہمارے طیارے بھارت کی فضاؤں میں اکیلے دندناتے پھر رہے تھے ۔
پاکستان کے ڈرونز نے مت ماری ہوئی تھی ۔
روسی ساختہ دفاعی نظام تباہ ہو چکا تھا ۔
ملٹری ڈیفینس کے سیٹیلائٹ پر سائبر اٹیک ہوا تھا اور وہ ہیک ہو چکا تھا ۔
بھارت کے ستر فیصد علاقوں کی بجلی پاکستان نے کنٹرول کر کے معطل کر دی تھی ۔
اس قدر برا حال تھا کہ بھارت کے معمولی کسان سے لے کر بھارت کے وزیر اعظم تک ۔ کسی کو صورتحال کے بارے میں کچھ نہیں پتہ نہیں تھا ۔
بھارت کی وزارت دفاع نے ایک ہنگامی پریس کانفرنس کر کے کہا کہ اگر پاکستان رک جائے تو ہم بھی مزید تناؤ نہیں چاہتے ۔
یہ بھارت کا اعتراف شکست تھا کہ ہماری بس ہو چکی ہے ۔
وہ بھارت جسے پوری دنیا سمجھا رہی تھی کہ اس جنگی جنون سے باز آجاؤ لیکن وہ باز نہیں آرہا تھا ۔
پھر پاکستان نے اسے تین گھنٹے سمجھایا اور وہ سمجھ گیا ۔
نہ صرف وہ سمجھ گیا بلکہ اس کے پیچھے بیٹھے سب دشمن سمجھ گئے ۔
وہ منصوبہ جس کو کئی ہفتوں تک طول دے کر دشمن پاکستان کو زچ کرنا چاہتا تھا اسے پاکستان نے محض چند گھنٹے میں لپیٹ کر دنیا کے منہ پر مار دیا ۔
تماشا پاکستان کا دیکھنا تھا ۔ تماشا بھارت کا لگ گیا ۔

Address

Lahore

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Sad Poetry posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Sad Poetry:

Share