Al-Hamd Publications

Al-Hamd Publications Publish Books at good paper and low prices

02/06/2025

تمام کتابیں رعایت قیمت پر حاصل کرئے فری ہوم ڈیلیوری کے ساتھ
آرڈر کے لیے انباکس یا واٹس ایپ پر میسج کریں.
واٹس ایپ نمبر 03334303402
واٹس ایپ : https://wa.me/message/VXEAXH5N5F4ZE1

31/05/2025
Columbus k Das Mian - کولمبس کے دیس میںقیمت : 800 روپےLaal Qile Se Laalo Khiyat - لال قلعے سے لالو کھیتقیمت : 600 روپےMa...
31/05/2025

Columbus k Das Mian - کولمبس کے دیس میں
قیمت : 800 روپے
Laal Qile Se Laalo Khiyat - لال قلعے سے لالو کھیت
قیمت : 600 روپے
Mataibat - مطائبات
قیمت : 600 روپے
Mirza Ghalib Bandar Road Par - مرزا غالب بندر روڈ پر
قیمت : 600 روپے
ٹوٹل بکس قیمت : 2600 روپے
ٹوٹل بکس رعایت قیمت : 1750 روپے
فری ہوم ڈیلیوری
آرڈر کے لیے انباکس یا واٹس ایپ پر میسج کریں.
واٹس ایپ نمبر 03334303402
واٹس ایپ : https://wa.me/message/VXEAXH5N5F4ZE1
ویب سائٹ : https://www.alhamdpublications.com/product

31/05/2025

مطائبات - اُردو مزاح کا دور جدید

فکاہیہ کالم نگاری کی جو روایت اودھ پنچ کے صفحات پر منشی سجاد حسین سے شروع ہو کر رتن ناتھ سرشار ، تر بھون ناتھ ہجر ، جوالا پرشاد برق، مرزا مچھو بیگ ستم ظریف ، نواب سید محمد آزاد او راکبرالہ آبادی جیسے اعلیٰ مزاح نگاروں تک وسعت اختیار کرتی ہے۔ اس روایت نے ادب اور صحافت کے مابین ایک ایسا رشتہ استوار کیا جو وقت کے ساتھ مضبوط تر ہوتا چلا گیا۔ جب یہ روایت سفر کرتے کرتے جدید اردو صحافت کے عہد میں داخل ہوئی تو یہاں اسے ثروت مند کرنے والوں میں ہمیں عبد المجید سالک، چراغ حسن حسرت ، خواجہ حسن نظامی، شوکت تھانوی اور قاضی عبدالغفار جیسے صاحب اسلوب نثر نگار جلوہ آرا نظر آتے ہیں۔ ان صاحبان قلم نے ایک دن کی زندگی کی حامل تحریروں کو مستقل ادبی فن پارہ بنانے کا سلیقہ وضع کیا۔
چراغ حسن حسرت کی تخلیقی شخصیت اس کارواں میں اپنی الگ شناخت اور اسلوب کے ساتھ ممتاز نظر آتی ہے ۔ انھوں نے طنز کو آرٹ کا درجہ دیا اور اخباری کالم بھی ایک مستقل ادبی صنف کے طور پر شناخت قائم کرنے لگا۔ اسی بنا پر انھیں بجا طور پر فکاہیہ کالم نگاری کا امام کہا جاتا ہے۔
مطالبات چراغ حسن حسرت ( سند باد جہازی ) کے ان کالموں کا مجموعہ ہے۔ جو انھوں نے اپنے جاری کردہ ہفت روزہ ” شیرازہ میں تحریر کیے۔ یہ ہفت روزہ ابن اسماعیل کے نزدیک اُردو مزاحیہ ادب کے جدید دور کا آغاز ہے ان کالموں میں آپ ایک ایسے مزاح نگار سے متعارف ہوتے ہیں جو مغربی طنز و مزاحکے حربوں اور آرٹ کو ایک مشرقی ادیب کی آنکھ سے دیکھتا ہے اور ان کے جملہ محاسن کو اپنے اسلوب کا حصہ بناتا ہے۔ انھوں نے ہماری سیاسی ، سماجی اور معاشی زندگی پر ایک بالغ نظر طناز کی نگاہ ڈالی ہے، ان کے طنز میں دلیل اور منطق کا حسن ہے۔ پھکڑ پن کے ذریعے کسی کی بھی نہیں اڑائی گئی ، یہ کالم ایک خاص عہد کی سماجی زندگی سے متعلق ہونے کے باوجود کامیابی سے اگلے زمانوں تک سفر کرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں۔

ارشد نعیم
مدیر سہ ماہی صحیفہ لاہور

31/05/2025

لال قلعے سے لالو کھیت حقیقت اور واقعات پر مبنی ہے۔ حقیقی واقعات کو ڈرامائی شکل میں اس طرحپیش کرنا کہ اصل زندگی کا نقشہ کھینچ جائے بڑا کمال ہے اور معین الدین صاحب نے اس کا حق ادا کر دیا ہے۔ موقع موقع کی ظرافت نے شکفتگی پیدا کی ہے اور مزاح کے ساتھ طنز کی چٹکیاں بہت جہت انگیز ہیں ۔ اس میں معاشرت تہذیب اور زبان کے متعلق باتوں باتوں میں ایسے اشارے آگئے ہیں جو پُر لطف بھی ہیں اور سبق آموز بھی ۔
مولوی عبد الحق

خواجہ معین الدین مکالموں میں طنز میچ سے فائدہ اُٹھاتے ہیں۔ لیکن کلانگس پر تاثر پھیل سا جاتا ہے۔ ان کا رشتہ فنی طور پر قدیم ڈرامے کے ساتھ قائم تھا لیکن انہوں نے موضوعات دور حاضر کے مسائل منتخب کیے اور ڈرامے سے زندگی کی زہرنا کی کو سامنے لے آئے۔
ڈاکٹر انور سدید

خواجہ معین الدین اپنے ڈراموں میں سب سے زیادہ توجہ ڈائیلاگ پر دیتے ہیں ان کے ڈرامے در اصل بات چیت کے ڈرامے ہوتے ہیں۔ خواجہ معین الدین کے طنز میں بلا کی تندی اور تیزی ہے۔ ان کے طنزیہ جملے برجستہ اور بر حل ہوتے ہیں اور بڑے سے بڑے طنزیہ خیال کو ایک دو جملوں میں ادا کر دیتے ہیں۔
مختار مسعود

خواجہ معین الدین کی زبان بظاہر سادہ اور عام فہم ہے، مگر اُس کے پیچھے ایک گہری معنویت، معاشرتی شعور اور فطری بلندی پوشیدہ ہوتی ہیں۔ جہاں تک اُن کے ڈراموں کے موضوعات کا تعلق ہے، ان کے ہاں ایک سیدھے سبھاؤ سے مسائل کو پیش کرنے کی روش نظر آتی ہے۔ ان کے موضوعات میں معاشرتی خلوص اور سماجی مروت نظر اور انسانی ہمدردی صاف طور پر دکھائی دیتے ہیں۔ وہ اپنے موضوعات میں ایک سنجیدہ فکر ڈراما نگار کے طور پر سامنے آتے ہیں۔
عقیل اختر

31/05/2025

جگن ناتھ آزاد
کو اردو اور علامہ محمد اقبال سے ایک خاص نسبت حاصل تھی ۔ اسی لیے ہم ان کی زندگی پر نظر ڈالیں تو یوں محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان ان کا دوسرا گھر تھا۔ یہاں کی تمام بڑی بڑی ادبی تقریبات میں ان کو اعزاز کے ساتھ مدعو کیا جاتا تھا۔
اقبال کی شاعری اور فلسفہ و فکر کو مغرب میں متعارف کروانے میں انھوں نے اہم کردار ادا کیا۔ زیر نظر سفر نامہ " کولمبس کے دیس میں دراصل امریکہ، کینیڈا اور برطانیہ کے اُس سفر کی روداد ہے جو سفر انھوں نے اقبال اور اُردو کے حوالے سے منعقدہ مختلف تقاریب میں شرکت کے لیے کیا۔
یہ سفرنامہ ستر کی دہائی کے آخری برس سے تعلق رکھتا ہے۔ اس کے مطالعہ سے معلوم ہوتا ہے کہ اس زمانے سے بھی پہلے ان ممالک میں ایسی بستیاں موجود تھیں جہاں ہندوستانی اور پاکستانی کلچر کے اہم نشانات کو محفوظ کر دیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود نئی نسل کے اپنے کلچر سے کٹ جانے کا خدشہ بہر حال موجود تھا۔ اس سفرنامہ کے مطالعہ سے یہ جان کر حیرت اور خوشی کے ملے جلے جذبات پیدا ہوتے ہیں کہ نصف صدی قبل بھی امریکی یونیورسٹیوں میں اُردو، ہندی، پنجابی، پالی، بنگالی، سندھی، آسامی، بلوچی، گجراتی اور تلیگو جیسی زبانیں پڑھائی جاتی تھیں۔
ڈاکٹر محمد وصی اللہ خاں جیسے بہت سے ماہرین تعلیم امریکہ میں اہم خدمات انجام دے رہے ہیں ۔ اُس وقت کے امریکہ کا سب سے بڑا سیرز ٹاور پاکستان نژاد انجینئر فضل الرحمان کی تخلیقی امریکہ کی ترقی میں اس کے تعلیمی نظام اور فعال کتب خانوں کے ساتھ ساتھ باصلاحیت تارکین وطن کا بھی اہم کردار ہے۔ وہاں کی ایک اہم درسگاہ ایسٹ ویسٹ یونیورسٹی کے چانسلر
صلاحیتوں کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ سفر نامہ نگار واقعہ معراج کے تناظر میں شائع ہونے والی ایک کتاب کا ذکر کرتے ہوئے اس امر پر تاسف کا اظہار کرتے ہیں کہ مغرب میں مسلمانوں کی دلآزاری کا جو سلسلہ صدیوں پہلے شروع ہوا تھا وہ اب بھی اسی طرح جاری ہے اور اب ہم دیکھتے ہیں کہ اس میں مزید شدت آگئی ہے۔ سفرنامہ کے مطالعہ سے ہمیں سمندر پار بسنے والے شاعروں اور ادیبوں کی اُردو ادب کے لیے بیش قدر خدمات کے بارے میں بھی آگاہی حاصل ہوتی ہے۔
سفرنامہ نگار نے نصف صدی قبل کے امریکہ میں لائبریریوں میں جن سہولیات کی موجودگی کا ذکر کیا ہے ہم نصف صدی بعد بھی ان سے محروم ہیں یہ سفر نامہ دلکش اور رواں دواں نثر کا نمونہ ہے اور اُردو قارئین کے لیے لیے ایک تحفہ سے کم نہیں۔
ارشد نعیم
مدیر سه ماهی صحیفہ لاہور

Address

Rana Chamber, Chowk Purani Anarkali, Lake Road
Lahore
54000

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Al-Hamd Publications posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Al-Hamd Publications:

Share

Category