Omair Bolta Hai

Omair Bolta Hai کچھ کھٹی میٹھی کڑوی سچی باتیں

آپریشن بنیان مرصوص _ یہ صرف ایک فوجی کارروائی نہیں بلکہ حوصلے، پیشہ ورانہ مہارت اور جدید ٹیکنالوجی سے جڑی ایک مکمل کہانی...
07/09/2025

آپریشن بنیان مرصوص _ یہ صرف ایک فوجی کارروائی نہیں بلکہ حوصلے، پیشہ ورانہ مہارت اور جدید ٹیکنالوجی سے جڑی ایک مکمل کہانی ہے۔

کس لمحے کیا ہوا، کیسے فیصلے کیے گئے، میدان میں کیا پیش آیا _ سب کچھ اس ویڈیو میں موجود ہے۔

میں شکر گزار ہوں فاروق مجید صاحب کا، جنہوں نے مجھے آئیڈیا، موقع اور حوصلہ دیا۔ ٹیم ایک نیوز ڈیجیٹل کا خصوصی شکریہ جن کی وجہ سے یہ ویڈیو ممکن ہو پائی۔

Farooq Majeed
Aik Digital

Pakistan vs India a Modern War: Operatio...

05/09/2025

مہناز بیگم عدالت گئی تو شوہر نے ایسا الزام لگا دیا، جو کبھی سوچا بھی نہیں جا سکتا۔
اس نے کہا، میری بیوی تو عورت ہی نہیں ہے۔
پھر شروع ہوا ایک مقدمہ، جس کا حتمی فیصلہ آنے تک مہناز بیگم کی زندگی سے آٹھ سال نکل چکے تھے۔ ان آٹھ سال میں مہناز بیگم کو کیسی کیسی آزمائش سے گزرنا پڑا، اور تب۔۔۔

یو ٹیوب چینل کے لیے اس پر وی لاگ کیا ہے۔ جو دیکھنے میں دل چسپی رکھتے ہیں، وہ @ کے ساتھ Omair.Mahmood لکھیں گے تو میرے یو ٹیوب چینل تک پہنچ جائیں گے۔ ویڈیو کا ٹائٹل ہے

Is She a Woman? Shocking Court Drama

یہ آنکھوں میں حیرت دیکھ رہے ہیں آپ ۔۔۔اگر آپ کو تاثر ملتا ہے کہ کلک بالکل اچانک، دفعتاً کسی نے کیا، خاکسار تو اس کے لیے ...
05/09/2025

یہ آنکھوں میں حیرت دیکھ رہے ہیں آپ ۔۔۔
اگر آپ کو تاثر ملتا ہے کہ کلک بالکل اچانک، دفعتاً کسی نے کیا، خاکسار تو اس کے لیے تیار ہی نہ تھا، وہ تو اپنے کسی کام میں مگن تھا کہ فوٹو گرافر نے تصویر بنا لی۔
تو آگاہ ہوئیے، کہ ایسا ہر گز نہ تھا۔ جو انتشار سوچوں میں برپا ہے، در اصل وہی تصویر میں امڈ آیا ہے۔
معاملہ یہ ہے کہ جب کسی کام کی نیت سے میز کے سامنے بیٹھتا ہوں تو ذہن چونچلے کرنے لگتا ہے۔ کبھی مجھ سے کہتا ہے قلم میں روشنائی بھر لو، کبھی بتاتا ہے کہ کاغذ سیدھے کر لو، کبھی تجویز دیتا ہے کہ بھری بھری میز تمہارے ارتکاز میں خلل ڈالے گی، ایسا کرو، یہ کتابیں واپس الماری میں رکھ دو۔ کتابیں الماری میں رکھنے جاؤں تو الجھ جاتا ہوں کہ کون سی کتاب عمودی رخ رکھی جائے اور کون سی افقی۔ یہ والی کتاب فلاں کتاب کے ساتھ رکھنی ہے لیکن اس خانے میں تو جگہ ہی نہیں۔ پھر جگہ بنانے کے لیے کون سی کتاب کون سی جگہ سے اٹھا کر کہاں رکھوں؟ کچھ دیر مزید سوچتا ہوں تو کتابیں ادھر ادھر کرنے کی سوچ سے ہی گھبراہٹ ہونے لگتی ہے، پھر وہ انبار دوبارہ میز پر ہی ڈھیر کر دیتا ہوں۔ لیپ ٹاپ ادھر کو کھسکھاتا ہوں، اپنے یو ٹیوب چینل کے ڈیش بورڈ میں جاتا ہوں، Analytics پر کلک کرتا ہوں تو معلوم ہوتا ہے کہ سب سے زیادہ ویوز کسی ویڈیو پر ہیں تو فقط 12 ہیں، دیکھنے والے ان 12 افراد نے بھی پہلے منٹ کے بعد ویڈیو دیکھنا چھوڑ دی تھی۔ خواب دیکھتا ہوں کہ آج اگر 12 views ہیں تو کل کو 12 ملین بھی ہوں گے۔ تب یہ منہ اور مسور کی دال دیکھنے کے لیے اپنی ہی تصویر بناتا ہوں۔
لو جی، تصویر بن گئی۔ اب اسے فیس بک پر لگانا بھی تو خود نمائی ہی ہے۔ میں ایسی علت کا شکار کیوں ہوتا جا رہا ہوں؟ بھلا کوئی کارنامہ کیا ہو تو اس کی نمائش کرتا اچھا بھی لگوں۔ اس سے بہتر ہے کوئی کام ہی کر لوں۔
ارے ہاں، کام کرنے ہی تو بیٹھا تھا ۔۔۔
تو، یہ آنکھوں میں حیرت دیکھ رہے ہیں آپ ۔۔۔

یہ درخت ایک نا انصافی کا شکار ہو گیا تھا۔پھر اس کا تنا نمائش پر رکھا گیا، تاکہ اسے گلے لگایا جا سکے، ہم دردی کا اظہار کی...
31/08/2025

یہ درخت ایک نا انصافی کا شکار ہو گیا تھا۔
پھر اس کا تنا نمائش پر رکھا گیا، تاکہ اسے گلے لگایا جا سکے، ہم دردی کا اظہار کیا جا سکے۔
درخت سے صرف ہم دردی کا اظہار ہی نہیں کیا گیا ۔۔۔
اس سے ہونے والی نا انصافی کی صرف مذمت ہی نہیں کی گئی ۔۔
بلکہ اس درخت کو انصاف فراہم کرنے کے لیے پورا نظام حرکت میں آیا۔
پھر درخت کے مجرموں کو کیا سزا ملی؟
کیا سیلاب سے جھوجھتے پاکستانیوں کے لیے اس کہانی میں کوئی سبق ہے؟
اس پر اپنے یو ٹیوب چینل کے لیے وی لاگ کیا ہے
جو دل چسپی رکھتے ہیں وہ یو ٹیوب پر جا کر @ کے نشان کے ساتھ Omair.Mahmood لکھیں گے تو چینل مل جائے گا
ویڈیو کا ٹائٹل ہے
One Tree Saved, But...

31/08/2025

RUDA - Ravi UNDERWATER Development Authority

term originally used humourously by Dawn Newspaper

یہ درخت ایک پرانی پتھریلی دیوار پہ اگا تھا۔۔۔2023 میں اس کے ساتھ نا انصافی ہو گئیپھر درخت کو انصاف دینے کے لیے نظام کیسے...
29/08/2025

یہ درخت ایک پرانی پتھریلی دیوار پہ اگا تھا۔۔۔
2023 میں اس کے ساتھ نا انصافی ہو گئی
پھر درخت کو انصاف دینے کے لیے نظام کیسے حرکت میں آیا؟
یہ کون سی دنیا کی کہانی ہے؟
اس پر اپنے یو ٹیوب چینل کے لیے وی لاگ کیا ہے
یو ٹیوب پر جا کر @ کے نشان کے ساتھ Omair.Mahmood لکھیں گے تو چینل مل جائے گا
ویڈیو کا ٹائٹل ہے
One Tree Saved, But...
لیکن پاکستانیو! ویڈیو نہ ہی دیکھنا، خواہ مخواہ ڈپریشن ہو جائے گی

22/08/2025

وہ پھر چلی گئی 🙁

یہ تصویر 13 مارچ 2007 کو سامنے آئی تھی۔ اس تصویر میں پولیس اہل کار جس شخص کے بال کھینچ رہا ہے، وہ ملک کا چیف جسٹس تھا۔ ا...
15/08/2025

یہ تصویر 13 مارچ 2007 کو سامنے آئی تھی۔ اس تصویر میں پولیس اہل کار جس شخص کے بال کھینچ رہا ہے، وہ ملک کا چیف جسٹس تھا۔ اسے آمر جنرل پرویز مشرف کے حکم پر عہدے سے ہٹایا گیا تھا۔
اس ایک منظر نے ملک بھر میں اس شخص کے لیے ہم دردی اور نظام کے لیے نفرت کی آگ بھڑکا دی تھی۔
لیکن۔۔۔ بے نظیر بھٹو نے اسی ’مظلوم‘ شخص کے بارے میں نواز شریف سے ایک جملہ کہا تھا۔
وہ جملہ کیا تھا، اور کیوں کہا گیا؟
ایک چیف جسٹس کی معزولی سے لے کر بحالی تک کیسے کیسے سنسنی خیز مراحل آئے؟

اس موضوع پر اپنے یو ٹیوب چینل کے لیے وی لاگ کیا ہے۔ یو ٹیوب پر جا کر @ کے ساتھ Omair.Mahmood لکھیں گے تو میرا چینل آ جائے گا۔ نشانی یہ ہے اس پر میری ہی تصویر لگی ہو گی۔
ویڈیو کا ٹائٹل ہے
Benazir Bhutto’s Chilling Advice to Nawaz Sharif About Justice Iftikhar Chaudhry

وہ رابطہ جس نے پاکستان کو بھارت پر فتح دلائیمئی 2025 میں بھارت کے پاکستان پر حملے کے بعد جب محاذ گرم ہوا تو پاک فضائیہ ک...
15/08/2025

وہ رابطہ جس نے پاکستان کو بھارت پر فتح دلائی

مئی 2025 میں بھارت کے پاکستان پر حملے کے بعد جب محاذ گرم ہوا تو پاک فضائیہ کے سربراہ ظہیر احمد بابر نے ایک رابطہ کیا۔ یہ رابطہ انہوں نے اپنے بھائی سے کیا تھا، اور کہا تھا، "آپ بابا جی سرکار کے مزار پر جائیں، میرا سلام کہیں اور ان سے عرض کریں، آپ کے بیٹے اور آپ کے ملک کو آپ کی مدد چاہیے۔"

یہ جملے جاوید چودھری کے کالم میں درج ہیں جو روزنامہ ایکسپریس پر 12 اگست 2025 کو شائع ہوا۔ جن بابا جی سرکار کی جاوید چودھری بات کر رہے ہیں، کالم کے مطابق وہ "حکیم سدھا والا" کے نام سے معروف تھے۔ جب جاوید چودھری چھ سال کے تھے، اس وقت کالی کھانسی لا علاج ہوا کرتی تھی۔ جاوید چودھری کالی کھانسی کے مرض میں مبتلا ہو کر قبر تک پہنچ گئے تھے۔ لیکن پھر حکیم صاحب نے صرف جاوید چودھری کا چہرہ دیکھ کر علاج تجویز کیا تھا اور وہ صحت مند ہو گئے۔

اس کے بعد سے جاوید چودھری گاہے گاہے ان حکیم صاحب کے مطب پر جاتے رہے۔ جب جاوید چودھری 12 سال کے تھے تو حکیم صاحب نے انہیں چار باتیں بتائیں۔ ایک، زندگی میں کچھ بھی ہو جائے اخبار نہیں چھوڑنا۔ دو، لکھنا شروع کرو اور وہ بھی نہیں چھوڑنا۔ تین، بڑے ہو کر بولنا بھی شروع کر دینا اور وہ بھی نہیں چھوڑنا۔ چار، تمہارے مقدر میں کہانیاں ہیں، وہ بھی نہیں چھوڑنی۔

یہ حکیم صاحب حافظ قرآن تھے، اور کالم کے مطابق ان کے بیٹے جاوید چودھری کو گواہی دے چکے ہیں کہ "بابا جی حضور کے پاس جنات آتے تھے، ہم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا تھا۔"

کالم کے مطابق، ان حافظ صاحب کے تین بیٹے تھے، ان میں سے ایک ظہیر احمد بابر ائیر فورس میں آئے اور ائیر چیف مارشل کے عہدے تک پہنچے۔ جاوید چودھری لکھتے ہیں؛ ائیر مارشل ظہیر احمد بابر اولیاء کرام کا بہت احترام کرتے ہیں۔ یہ جب شورکوٹ میں تھے تو فلائی کرتے ہوئے پہلے گڑھ مہاراجہ میں حضرت سلطان باہوؒ کے والدین کے مزار کوفضائی سلیوٹ کرتے تھے پھر حضرت سلطان باہوؒ کے مزار کو سلیوٹ کرتے تھے اور پھر آگے بڑھتے تھے۔ ان کا معمول تھا، یہ فضا میں جہاں سے گزرتے تھے نیچے موجود اولیاء کرام کے مزارات کو سلام پیش کرتے ہوئے آگے بڑھتے تھے۔

جاوید چودھری نے کالم میں لکھا؛ دنیا آج (بھارت کے خلاف) پاکستانی فتح کو ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کا کارنامہ سمجھتی ہے لیکن میں سمجھتا ہوں یہ صرف اور صرف حافظ صاحب مرحوم کی دعاؤں اور التجاؤں کا نتیجہ ہے، یہ ان کی برکات ہیں۔ جاوید چودھری کے مطابق، ائیرچیف بھی یہ بات تسلیم کرتے ہیں۔ جب محاذ تپ گیا تھا تو انہوں نے بھائی سے کہا تھا، "آپ بابا جی سرکار کے مزار پر جائیں، میرا سلام کہیں اور ان سے عرض کریں، آپ کے بیٹے اور آپ کے ملک کو آپ کی مدد چاہیے، میرے بابا جی سرکار میرے پیچھے کھڑے ہو گئے اور یوں ہم سرفراز ہو گئے"۔

08/08/2025

ججز کے برتن میں کھانا کیوں کھایا؟
ہمارے ملک پاکستان میں اس بات کی بھی تحقیقات ہوتی ہیں ۔۔۔

پاکستان میں کیا کچھ لا پتہ ہو چکا؟ انسانی حقوق کے لیے ایک بل بنایا گیا تھا،وہ لاپتہ ہو گیا۔ ایک سیاسی جماعت سے کیا گیا م...
06/08/2025

پاکستان میں کیا کچھ لا پتہ ہو چکا؟

انسانی حقوق کے لیے ایک بل بنایا گیا تھا،وہ لاپتہ ہو گیا۔ ایک سیاسی جماعت سے کیا گیا معاہدہ لا پتہ ہو گیا۔ ایک ناول کا ترجمہ لا پتہ ہو گیا۔ ایک اہم سوال کا جواب بھی لا پتہ ہو گیا۔

اس موضوع پر ایک وی لاگ کیا تھا۔ دل چسپی رکھنے والے کمنٹس میں لنک دیکھ سکتے ہیں

ایک خواب کا رف ڈرافٹاتوار گزرے کتنے ہی گھنٹے بیت گئے ۔۔۔ اب تو سمجھیں سوموار بھی ڈھل ہی گیا، لیکن میری نظریں جنگ سنڈے م...
04/08/2025

ایک خواب کا رف ڈرافٹ

اتوار گزرے کتنے ہی گھنٹے بیت گئے ۔۔۔ اب تو سمجھیں سوموار بھی ڈھل ہی گیا، لیکن میری نظریں جنگ سنڈے میگزین میں چھپی اپنی تحریر سے ہٹنے کا نام نہیں لیتیں۔ سوچتا ہوں، جب معاصر اخبارات نے میری تحریر جنگ کے صفحات پر دیکھی ہو گی تو مارے حسد کے جل بھن گئے ہوں گے۔ مدیر حضرات یا خواتین نے کف افسوس ملتے سوچا ہو گا، کاش عمیر محمود ہمارے ہاں چھپتا۔ شاید کہیں یہ احکامات بھی جاری کیے گئے ہوں کہ عمیر کو جنگ سے 'توڑ' لیا جائے، اور جب تک وہ ہاں نہ کرے تب تک اخبار کا ایک صفحہ خالی چھوڑ دیا جائے۔

جب پاکستان میں اتوار کی شام گہری ہوئی ہو گی اور امریکا میں سورج نکلا ہو گا، تب میری تحریر نیویارک ٹائمز کے ذمہ داران نے دیکھی ہو گی، سوچا ہو گا، کاش عمیر امریکا میں ہوتا تو جن ہاتھوں سے یہ تحریر لکھی ہے انہیں چوم لیتے۔ واشنگٹن پوسٹ نے میری تحریر کا ترجمہ کرنے کے احکامات جاری کیے ہوں گے۔ اس امریکی اخبار کے مالک جیف بیزوس نے کسی کو میرا نمبر تلاش کرنے کے لیے کہا ہو گا تاکہ ترجمہ شائع کرنے کی اجازت لی جا سکے۔ الجزیرہ اور سی این این میں صف ماتم بچھ گئی ہو گی کہ ایسے اچھے لکھاری کو ہم کیوں نہ ڈھونڈ پائے، یہ اعزاز جنگ سنڈے میگزین کی مدیر نرجس ملک صاحبہ کو ہی کیوں ملا۔ روپرٹ مرڈوخ نے بلینک چیک سائن کر کے عملے کو دیا ہو گا کہ کسی بھی قیمت پر عمیر کو ’خرید‘ لیا جائے، اور عملے نے بتایا ہو گا کہ عمیر کو خریدا نہیں جا سکتا کیوں کہ وہ ’ان مول‘ ہے۔ عالمی پریس کلبز میں گفتگو ہوئی ہو گی کہ عمیر محمود کی تحریر ہی صحافت کا تاج ہے۔ کولمبیا یونیورسٹی کے اساتذہ کرام نے فیصلہ کیا ہو گا کہ اب سے یہ تحریر صحافت کے نصاب میں شامل کر دی جائے۔

لیکن۔۔۔

پھر میرا اڑان بھرتا تخیل زمینی حقائق کے ائیرپورٹ پر اترتا ہے۔ پہلے سے معلوم اس سچ کا پھر شدت سے احساس ہوتا ہے کہ میں تو فقط ایک عام سا قلم مزدور ہوں جس کے زاد راہ میں کئی برس کی صحافتی مشقت کے سوا اور کچھ نہیں۔ جس کی کوئی شناخت نہیں ہے، جسے پاکستانی میڈیا کے بگڑتے حالات کو سہنا ہے، ہر ماہ تنخواہوں کا انتظار کرنا ہے، بے روز گار ہونے کے خوف کا سامنا کرنا ہے، اور یہ سوچنا ہے کہ اگر یہ خوف سچ ہو گیا تو کہاں کہاں سی وی بھجوانے پڑیں گے۔

غیر یقینی میں الجھا یہ صحافی اپنے سی وی میں لکھے بھی تو کیا لکھے، کہ اب تک کی ساری تگ و دو، بس ایک خواب کا رف ڈرافٹ ہے، ایک مسودہ جو فائنل اپروول کے انتظار میں ہے، جو کسی ان باکس میں ریویو کے لیے پڑا ہے، زندگی کے ڈیسک پر بہت سے کاغذوں میں کہیں دبا ہے۔

شائع ہونے اور پڑھے جانے سے پہلے، اس خواب کے رف ڈرافٹ کو بہت سی ایڈیٹنگ سے گزرنا ہے۔

Address

Lahore

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Omair Bolta Hai posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share