Pakistan Poultry Professionals

Pakistan Poultry Professionals روزمرہ زندگی میں پولٹری فارمنگ کے اثرات۔ فارمنگ کو آسان انداز میں سیکھنے کے مواقع ۔

27/01/2025

برائیلر فارم میں برائلر کی نقل و حرکت۔

برائلر کی نقل و حرکت کئی عوامل پر منحصر ہوتی ہے، جن میں عمر، اسٹاکنگ ڈینسٹی (پرندوں کی جگہ)، صحت، اور فرش کی حالت شامل ہیں۔ نیچے اس کی وضاحت کی گئی ہے:

برائلر کی نقل و حرکت کا فاصلہ

پہلا دن تا 50 دن:

1. دن 1–7 (چِک اسٹیج):
چوزے محدود فاصلے پر حرکت کرتے ہیں۔ یہ روزانہ تقریباً 0.5–2 میٹر (1.6–6.6 فٹ) حرکت کرتے ہیں، زیادہ تر اپنے آرام دہ علاقے (فیڈرز اور ڈرنکرز کے آس پاس) کے اندر۔

2. دن 8–21 (گروتھ اسٹیج):
برائلر کی نقل و حرکت بڑھ جاتی ہے۔ یہ روزانہ تقریباً 4–10 میٹر (13–33 فٹ) تک چل سکتے ہیں اگر ماحول اور جگہ مناسب ہو۔

3. دن 22–50 (فنشر اسٹیج):
جب برائلر کا وزن بڑھتا ہے تو نقل و حرکت کم ہو جاتی ہے۔ یہ روزانہ تقریباً 2–5 میٹر (6.6–16.4 فٹ) چلتے ہیں، اور زیادہ تر فیڈرز اور ڈرنکرز کے قریب رہتے ہیں۔

پچاس دن میں کل نقل و حرکت

ایک صحت مند برائلر تقریباً 150–250 میٹر (492–820 فٹ) چل سکتا ہے۔

زیادہ اسٹاکنگ ڈینسٹی(جگہ) یا ناقص مینجمنٹ کی صورت میں یہ فاصلہ بہت کم ہو سکتا ہے۔

اسٹاکنگ ڈینسٹی کے ساتھ تعلق

اسٹاکنگ ڈینسٹی براہ راست برائلر کی نقل و حرکت کو متاثر کرتی ہے۔

1. زیادہ اسٹاکنگ ڈینسٹی کے اثرات:

ہر پرندے کے لیے دستیاب جگہ کم ہو جاتی ہے، جس سے حرکت محدود ہو جاتی ہے۔

دباؤ (stress)، وزن میں کمی، اور ٹانگوں کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

2. تجویز کردہ اسٹاکنگ ڈینسٹی:

ماحولیاتی کنٹرول ہاؤس میں 30–35 کلوگرام فی مربع میٹر (6–7 پاؤنڈ فی مربع فٹ)۔

اسٹاکنگ ڈینسٹی( جگہ) اور برائلر کی نقل و حرکت

تجویز کردہ اسٹاکنگ ڈینسٹی:

1. پرندے فی مربع میٹر (یا مربع فٹ):

دن 1–7: 30–40 چوزے فی مربع میٹر (3–4 چوزے فی مربع فٹ)۔

دن 8–21: 20–30 پرندے فی مربع میٹر (2–3 پرندے فی مربع فٹ)۔

دن 22–50: 12–15 پرندے فی مربع میٹر (1.2–1.5 پرندے فی مربع فٹ)۔

نقل و حرکت اور اسٹاکنگ ڈینسٹی کا تعلق

کم اسٹاکنگ ڈینسٹی (10–15 پرندے فی مربع میٹر):

فوائد: زیادہ حرکت کی جگہ، فیڈرز اور ڈرنکرز کے لیے کم مقابلہ، اور ٹانگوں کی بہتر صحت۔

نقل و حرکت کا فاصلہ: ~150–250 میٹر (492–820 فٹ) تک پہنچ سکتا ہے۔

زیادہ اسٹاکنگ ڈینسٹی (20–30 پرندے فی مربع میٹر):

نقصانات: حرکت محدود، دباؤ میں اضافہ، اور صحت کے مسائل (جیسے ٹانگوں کے مسائل)۔

نقل و حرکت کا فاصلہ: 50–100 میٹر (164–328 فٹ) تک کم ہو سکتا ہے۔

24/01/2025

CRD
CRD مرغیوں میں ایک عام بیماری ہے جو بنیادی طور پر Mycoplasma gallisepticum کی وجہ سے ہوتی ہے۔ یہ اکثر دیگر جراثیم (مثلاً E. coli) یا ماحول کے مسائل کے ساتھ مل کر پیچیدہ شکل اختیار کر لیتی ہے۔

بروائلرز کو کیسے متاثر کرتی ہے؟

1. انفیکشن کے ذرائع:

انفیکشن عمودی (infected breeders سے انڈوں کے ذریعے چوزوں تک) یا افقی (ہوا، پانی، خوراک، یا بیمار پرندوں کے ذریعے) منتقل ہو سکتی ہے۔
زیادہ بھیڑ، خراب وینٹیلیشن، اور درجہ حرارت میں اچانک تبدیلی جیسے دباؤ کے عوامل بیماری کے امکانات بڑھا دیتے ہیں۔

2. بیماری کا طریقہ کار (Pathogenesis):

Mycoplasma gallisepticum مرغیوں کے سانس کی نالی پر حملہ کرتی ہے۔
یہ cilia کو نقصان پہنچاتی ہے، جو انفیکشن اور سوزش کا سبب بنتا ہے۔
سانس میں دشواری، آکسیجن کی کمی، اور خوراک کی کارکردگی پر منفی اثر پڑتا ہے۔

3. علامات (Signs):

چھینکیں، ناک سے پانی آنا، اور کھانسی۔

آنکھوں سے پانی اور سائنوس میں سوجن۔

خوراک کم کھانا، کمزور نشوونما، اور خراب FCR۔

اگر E. coli جیسے سیکنڈری انفیکشن شامل ہو جائیں تو بیماری زیادہ مہلک ہو سکتی ہے۔

علاج (Treatment)

1. اینٹی بائیوٹکس:

Tylosin, Doxycycline, Tilmicosin یا Enrofloxacin کا استعمال کریں (ویٹرنری ڈاکٹر کی ہدایت کے مطابق)۔
Tylosin اور Doxycycline کا کمبی نیشن زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتا ہے۔

2. سپورٹیو کیئر:

قوت مدافعت بڑھانے کے لیے وٹامنز (خصوصاً وٹامن اے اور ای) دیں۔
اسٹریس کم کرنے کے لیے الیکٹرولائٹس کا استعمال کریں۔

3. ماحولیاتی انتظام:

وینٹیلیشن بہتر کریں تاکہ امونیا اور دھول کم ہو۔

درجہ حرارت کا مناسب انتظام کریں تاکہ دباؤ کم ہو۔

زیادہ بھیڑ سے بچنے کے لیے مناسب جگہ فراہم کریں۔

4. بائیو سیکیورٹی:

متاثرہ مرغیوں کو الگ کریں تاکہ انفیکشن نہ پھیلے۔
پولٹری ہاؤسز کو مؤثر ڈس انفیکٹینٹ (جیسے گلوٹیرالڈیہائیڈ یا فارملڈیہائیڈ) سے صاف کریں۔

بچاؤ کے اقدامات (Prevention):

ـ1صحت مند breeders سے CRD فری چوزے حاصل کریں۔
2ضرورت کے مطابق ویکسین کا استعمال کریں۔
3مناسب مینجمنٹ کے ذریعے دباؤ کو کم کریں۔
4اگر فارم میں بیماری پھیل جائے تو فوری علاج اور ماحولیاتی انتظام سے نقصانات کم کیے جا سکتے ہیں۔
5وقت پر تشخیص اور نگرانی نقصان سے بچنے کی کلید ہے۔

بروائلر مرغیوں کی پیداوار میں آنتوں کی صحت بہتر بنانے کے لیے آرگینک ایسڈز کا اہم کردار ہے۔ یہ ایسڈز آنتوں کے ماحول کو بہ...
22/01/2025

بروائلر مرغیوں کی پیداوار میں آنتوں کی صحت بہتر بنانے کے لیے آرگینک ایسڈز کا اہم کردار ہے۔ یہ ایسڈز آنتوں کے ماحول کو بہتر بناتے ہیں، مفید بیکٹیریا کو فروغ دیتے ہیں، اور نقصان دہ جراثیم کو ختم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔ ذیل میں ان کے اہم فوائد بیان کیے گئے ہیں:

1. پی ایچ کم کرنا

آرگینک ایسڈز، جیسے فارمک، ایسیٹک اور لیکٹک ایسڈز، آنتوں میں پی ایچ لیول کم کرتے ہیں۔
کم پی ایچ نقصان دہ جراثیم (E. coli اور Salmonella جیسے) کے لیے غیر موزوں ماحول پیدا کرتا ہے اور مفید بیکٹیریا (Lactobacillus جیسے) کی افزائش میں مدد دیتا ہے۔

2. جراثیم کش اثر

یہ ایسڈز نقصان دہ بیکٹیریا کے سیل وال میں داخل ہو کر ان کے اندرونی نظام کو خراب کرتے ہیں، جس سے جراثیم ختم ہو جاتے ہیں۔
اس عمل سے آنتوں میں جراثیم کا بوجھ کم ہوتا ہے، اور پرندوں کی صحت بہتر ہوتی ہے۔

3. غذائی اجزاء کی بہتر جذبیت

آرگینک ایسڈز انزائمز کی کارکردگی کو بڑھاتے ہیں اور پروٹین اور معدنیات (جیسے کیلشیم اور فاسفورس) کی جذبیت کو بہتر بناتے ہیں۔
غذائی اجزاء کی بہتر جذبیت مرغیوں کی وزن بڑھنے اور خوراک کے بہتر استعمال میں مدد دیتی ہے

4. آنتوں کی ساخت کی بہتری

آرگینک ایسڈز آنتوں کی دیواروں (وِلی) کی نشوونما میں مدد کرتے ہیں، جس سے غذائی اجزاء جذب کرنے کی سطح بڑھ جاتی ہے۔
اس سے مرغیوں کی مجموعی صحت بہتر ہوتی ہے۔
5. نقصان دہ جراثیم کی کمی

نقصان دہ مائیکرو آرگینزمز کی کمی سے آنتوں کی سوزش کم ہوتی ہے، جو بیماریوں جیسے نیوٹروٹک انٹرائٹس سے بچاتی ہے۔

6. اینٹی بایوٹک کا متبادل

آرگینک ایسڈز اینٹی بایوٹک کا ایک بہترین متبادل ہیں، خاص طور پر اینٹی بایوٹک ریزسٹنس کے مسئلے کے پیش نظر۔

یہ مرغیوں کی صحت اور پیداوار کو بہتر بناتے ہیں، بغیر کسی نقصان کے۔

7. لٹر کوالٹی کی بہتری

خوراک کی بہتر ہضمیت اور فضلے میں غیر ہضم شدہ غذا کی کمی کی وجہ سے، آرگینک ایسڈز لٹر کوالٹی کو بہتر بناتے ہیں۔

اس سے امونیا کی سطح کم ہوتی ہے اور ماحول صحت مند رہتا ہے۔

عام طور پر استعمال ہونے والے آرگینک ایسڈز:

فارمک ایسڈ: طاقتور جراثیم کش اور پریزرویٹیو۔

لیکٹک ایسڈ: مفید بیکٹیریا کی افزائش کو فروغ دیتا ہے۔

سٹرک ایسڈ: معدنیات کے جذب کو بڑھاتا ہے۔

بیوٹریک ایسڈ: آنتوں کی دیواروں کی صحت کو بہتر بناتا ہے۔

پروپونک ایسڈ: فنگس اور جراثیم کے خلاف مؤثر۔

استعمال کا طریقہ:

آرگینک ایسڈز کو مناسب مقدار میں خوراک یا پانی میں شامل کیا جاتا ہے۔ مقدار کا انحصار ایسڈ کی قسم، مرغیوں کی عمر اور پیداوار کے مقاصد پر ہوتا ہے۔
آرگینک ایسڈز آنتوں کی صحت کو بہتر بنا کر بروائلر مرغیوں کی نشوونما، فیڈ کنورژن ریشو، اور مجموعی پیداواریت میں اضافہ کرتے ہیں۔

مرغیوں کے پینے کے پانی کی کھپت کا تناسب 💧💦:پینے کے پانی کی کھپت کا تناسب اس بات پر منحصر ہے کہ خوراک کتنی استعمال کی جات...
22/01/2025

مرغیوں کے پینے کے پانی کی کھپت کا تناسب 💧💦:

پینے کے پانی کی کھپت کا تناسب اس بات پر منحصر ہے کہ خوراک کتنی استعمال کی جاتی ہے، خوراک کی ساخت میں استعمال ہونے والے اجزاء، شیڈ کا درجہ حرارت، اور پرندوں کی عمر۔ نوجوان پرندوں کو بڑی عمر کے پرندوں کے مقابلے میں زیادہ پانی کی ضرورت ہوتی ہے، اس لیے عمر بڑھنے کے ساتھ خوراک کے مقابلے پانی کا تناسب کم ہو جاتا ہے۔ عام طور پر، پرندہ خوراک کی مقدار کے 1.6 سے 2 گنا تک پانی پیتا ہے، لیکن زیادہ درجہ حرارت کی صورت میں یہ مقدار خوراک کے 3 سے 4 گنا تک بڑھ سکتی ہے۔ اگر خوراک میں نمکیات کی مقدار بڑھ جائے تو پرندہ خوراک کی مقدار کے 4 گنا یا اس سے زیادہ پانی پیتا ہے۔

اگر خوراک کے معیار یا خوراک میں غذائی اجزاء کے ارتکاز میں کوئی نقص ہو تو پرندے زیادہ پانی پینے لگتے ہیں۔ پانی کی زیادہ کھپت کا مطلب ہو سکتا ہے کہ فائدہ مند آنتوں کی صحت خراب ہو رہی ہے، جس سے ہضم شدہ اجزاء کی جذبیت بڑھ جاتی ہے اور میٹابولزم کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے، یا یہ کسی ممکنہ انفیکشن کی علامت ہو سکتی ہے۔ نظامِ ہضم میں، پرندے جسمانی مائع کا کافی مقدار میں نقصان برداشت کرتے ہیں اور اس نقصان کی تلافی کے لیے پانی کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس صورت میں پرندے کی بھوک متاثر ہوتی ہے، جو اس کی نشوونما اور کارکردگی پر اثر ڈالتی ہے۔

پانی کی لائنز، کھلنے کے مقامات، ان کی اونچائی، فراہم کردہ پانی کا معیار، اور پینے کے زاویے کو جانچنا ضروری ہے۔ 7 دن کی عمر میں پانی کی لائن اور پرندے کی چونچ کے درمیان زاویہ 35° سے 45° کے درمیان ہوتا ہے، اور 7 دن کے بعد یہ زاویہ 75° سے 85° تک پہنچ جاتا ہے۔ جب تمام مناسب حالات میسر ہوں تو پانی کی کھپت کی شرح میں اضافہ ہوتا ہے۔ اگر پرندے کی حالت اچھی ہو، خوراک کی مقدار معمول کی حد میں ہو، اور پھر بھی پانی کی کھپت زیادہ ہو، تو اس کی وجہ پینے کے نظام میں پانی کا ضیاع ہو سکتی ہے۔

برائلرز کے لیے مرغیوں کی خوراک کیسے تیار کی جائے؟اپنی مرغیوں کی خوراک خود تیار کرنا اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ پرندوں ک...
21/01/2025

برائلرز کے لیے مرغیوں کی خوراک کیسے تیار کی جائے؟

اپنی مرغیوں کی خوراک خود تیار کرنا اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ پرندوں کی غذائی ضروریات کو ان کی بہتر نشوونما کے لیے پورا کیا جائے۔ برائلرز کی خوراک عام طور پر مختلف مراحل میں تقسیم کی جاتی ہے: اسٹارٹر، گروور، اور فنشر۔ یہاں ہر مرحلے کے لیے مرغیوں کی خوراک تیار کرنے کا طریقہ بتایا گیا ہے۔

اجزاء:
مندرجہ ذیل اجزاء عام طور پر برائلرز کی خوراک میں استعمال کیے جاتے ہیں:

1. مکئی (کارن): توانائی کا بہترین ذریعہ۔
2. سویا بین کا کھل: پروٹین کا بھرپور ذریعہ۔
3. فش میل یا گوشت کا کھل: پروٹین کا دوسرا ذریعہ۔
4. گندم کی چوکر: فائبر اور اضافی غذائی اجزاء۔
5. چونا پتھر (لائم اسٹون): مضبوط ہڈیوں کے لیے کیلشیم کا ذریعہ
6. ڈائی کیلشیم فاسفیٹ: فاسفورس اور کیلشیم کے لیے۔
7. نمک: الیکٹرولائٹ بیلنس برقرار رکھنے میں مددگار۔
8. وٹامنز اور معدنیات کا مرکب: مناسب وٹامنز اور معدنیات کو یقینی بنائیں۔
9. کوکسڈیوسٹیٹ یا اینٹی بایوٹک (اختیاری): خاص طور پر ابتدائی مراحل میں بیماری سے بچاؤ میں مدد دیتا ہے۔

ایویئن انفلوئنزا سے بچاؤ: پولٹری کی حفاظت کے لیے اہم اقداماتخلاصہ:ایویئن انفلوئنزا (AI) جنگلی پرندوں کے ذریعے پولٹری فار...
21/01/2025

ایویئن انفلوئنزا سے بچاؤ: پولٹری کی حفاظت کے لیے اہم اقدامات
خلاصہ:
ایویئن انفلوئنزا (AI) جنگلی پرندوں کے ذریعے پولٹری فارمز کے لیے خطرہ بن سکتی ہے۔ اپنے فارمز اور صنعت کو محفوظ رکھنے کے لیے یہ اقدامات کریں
بایوسیکیورٹی اپنائیں: ہاتھ دھوئیں، مخصوص جوتے استعمال کریں، اور پولٹری ایریاز میں داخل ہونے سے پہلے کپڑے تبدیل کریں۔
نئے پرندوں کو موجودہ flock میں شامل کرنے سے پہلے 30 دن تک الگ رکھیں۔
کھانسی، سستی، ناک سے رطوبت، یا سوجن جیسی علامات پر نظر رکھیں۔
ہمیشہ NPIP تصدیق شدہ صحت مند flock سے پرندے خریدیں۔
اپنے فارم کو محفوظ بنائیں اور بیماری سے بچاؤ کی کوششوں کا حصہ بنیں

فارم پر چوزہ آنے سے پہلے فیڈ کی دستیابی بہت ضروری ہے تاکہ جیسے ہی چوزے فارم پر آئیں، انہیں بھوکا نہ رہنا پڑے اور وہ فوری...
21/01/2025

فارم پر چوزہ آنے سے پہلے
فیڈ کی دستیابی بہت ضروری ہے تاکہ جیسے ہی چوزے فارم پر آئیں، انہیں بھوکا نہ رہنا پڑے اور وہ فوری طور پر خوراک حاصل کر سکیں۔ چوزوں کی ابتدائی نشوونما (0 سے 7 دن) بہت حساس ہوتی ہے، اور اس دوران مناسب خوراک اور ماحول فراہم کرنا ان کی صحت اور ترقی کے لیے نہایت اہم ہے۔

فارم پر فیڈ کی تیاری:

1. پری اسٹارٹر فیڈ کی دستیابی:

فارم پر پری اسٹارٹر فیڈ پہلے سے موجود ہونی چاہیے۔ یہ فیڈ خاص طور پر نئے چوزوں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار کی جاتی ہے اور آسانی سے ہضم ہونے والی ہوتی ہے۔

2. فیڈنگ ٹرے کا انتظام:

چوزے آنے سے پہلے فیڈنگ ٹرے کو صاف کرکے فیڈ ڈال دیجیے تاکہ چوزے فوراً کھانے کے قابل ہوں۔فیڈنگ ٹرے کی تعداد مناسب ہو تاکہ تمام چوزے آسانی سے خوراک تک پہنچ سکیں۔

3. فیڈ کی مقدار:

پہلے دن چوزوں کے لیے فیڈ کم مقدار میں ڈالیں تاکہ وہ تازہ فیڈ کھائیں اور ضائع نہ ہو۔چوزوں کے وزن کے حساب سے فیڈ کا انتظام کریں۔ ابتدائی دنوں میں تقریباً 10-12 گرام فی چوزہ کافی ہوتا ہے۔

4. فیڈ کا معیار:
فیڈ خشک اور تازہ ہونی چاہیے۔خراب، پرانی یا نمی والی فیڈ استعمال نہ کریں کیونکہ یہ بیماریوں کا سبب بن سکتی ہے۔

دیگر انتظامات:
چوزے کے لیے پانی، درجہ حرارت، اور وینٹیلیشن کا مناسب بندوبست بھی کریں تاکہ ان کے لیے فارم کا ماحول موزوں ہو۔

برائلر میں سائزنگسائزنگ کی بنیادی وجوہات وہ عوامل ہیں جو پرندوں کی نشوونما میں فرق پیدا کرتے ہیں۔ یہ وجوہات عام طور پر خ...
20/01/2025

برائلر میں سائزنگ
سائزنگ کی بنیادی وجوہات وہ عوامل ہیں جو پرندوں کی نشوونما میں فرق پیدا کرتے ہیں۔ یہ وجوہات عام طور پر خوراک، ماحول، انتظامی غلطیوں یا جینیاتی فرق سے جڑی ہوتی ہیں۔ ذیل میں تفصیل دی گئی ہے:

1. خوراک کی عدم مساوات

ناقص فیڈنگ مینجمنٹ: اگر تمام پرندوں کو یکساں خوراک دستیاب نہ ہو تو کچھ پرندے زیادہ خوراک کھاتے ہیں جبکہ دوسرے کمزور رہ جاتے ہیں۔

فیڈرز کی تعداد کم یا غلط جگہ پر ہونا: کچھ پرندے فیڈرز تک آسانی سے پہنچ جاتے ہیں، جبکہ دیگر محروم رہ جاتے ہیں۔

خوراک کا معیار: ناقص یا غیر متوازن خوراک کچھ پرندوں کی ترقی کو متاثر کر سکتی ہے۔

2. پانی کی کمی یا ناقص انتظام

پانی کی غیر مساوی تقسیم یا آلودہ پانی پرندوں کی نشوونما پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

ڈرنکرز کی تعداد کم ہونے کی وجہ سے کمزور پرندے پانی حاصل نہیں کر پاتے۔

3. پیدائش (ہچنگ) کے مسائل

انکیوبیشن کا وقت: ایک ہی بیچ میں اگر چوزے مختلف وقتوں پر نکلیں، تو پہلے نکلنے والے چوزے زیادہ طاقتور ہوتے ہیں اور ان کی نشوونما تیز ہوتی ہے۔

چوزوں کا معیار: ہچری سے کمزور یا غیر معیاری چوزے لینے سے سائزنگ کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔

4. جینیٹک فرق

اگر برائلر چوزے مختلف جینیاتی پس منظر سے ہوں تو ان کی ترقی کی رفتار مختلف ہو سکتی ہے، جو سائزنگ کا سبب بنتی ہے۔

5. برڈ ڈینسٹی (پرندوں کی زیادہ تعداد)

ایک ہی جگہ پر زیادہ پرندے رکھنے سے خوراک اور پانی کے لیے مقابلہ بڑھ جاتا ہے۔

کمزور پرندے اس مقابلے میں پیچھے رہ جاتے ہیں اور ان کی نشوونما رک جاتی ہے۔

6. بیماریوں کا اثر

بیمار پرندے کم خوراک کھاتے ہیں اور ان کی نشوونما متاثر ہوتی ہے، جبکہ صحت مند پرندے آگے نکل جاتے ہیں۔

سانس کی بیماریاں، نظامِ ہضم کے مسائل، یا آنتوں کی بیماریاں سائزنگ بڑھا سکتی ہیں۔

7. درجہ حرارت اور وینٹیلیشن کا مسئلہ

تھرمل اسٹریس: زیادہ گرمی یا سردی پرندوں کی خوراک کی کھپت اور نشوونما کو متاثر کرتی ہے۔

غیر مساوی وینٹیلیشن: فارم میں ہوا کی غیر مساوی روانی کچھ علاقوں میں پرندوں کو متاثر کر سکتی ہے۔

8. روشنی کا نظام

روشنی کی شدت یا دورانیہ اگر غلط ہو تو پرندوں کی خوراک لینے کی عادت متاثر ہو سکتی ہے۔

9. فلوک میں درجہ بندی نہ کرنا

اگر پرندوں کو وقت پر سائز کے لحاظ سے علیحدہ نہ کیا جائے تو کمزور پرندے بڑی برڈز کے ساتھ مقابلہ نہیں کر پاتے۔

خلاصہ

سائزنگ کی بنیادی وجہ خوراک اور پانی کی غیر مساوی تقسیم، ناقص انتظام، جینیاتی فرق، اور ماحولیاتی عوامل ہیں۔ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے منظم خوراک، پانی، اور ماحول کی فراہمی کے ساتھ ساتھ بیماریوں کا بروقت علاج ضروری ہے۔

کوب کے اس شیڈول میں برائلر چوزوں کی عمر کے مطابق پانی کے نپل سے بہنے والی مقدار کی نشاندہی کرتا ہے۔ شیڈول میں درج ہے کہ ...
19/01/2025

کوب کے اس شیڈول میں برائلر چوزوں کی عمر کے مطابق پانی کے نپل سے بہنے والی مقدار کی نشاندہی کرتا ہے۔ شیڈول میں درج ہے کہ مختلف عمروں کے چوزوں کے لیے 30 سیکنڈ میں کتنا پانی فراہم ہونا چاہیے:

0 سے 7 دن کی عمر: 20 ملی لیٹر

8 سے 14 دن کی عمر: 25 ملی لیٹر

15 سے 21 دن کی عمر: 30 ملی لیٹر

22 سے 28 دن کی عمر: 35 ملی لیٹر

29 سے 35+ دن کی عمر: 45 ملی لیٹر

نوٹ کی وضاحت:

نوٹ میں ذکر کیا گیا ہے کہ یہ "Cobb" واٹر فلو ریٹ ایک static flow rate (جامد بہاؤ کی شرح) کی نشاندہی کرتا ہے، نہ کہ dynamic flow rate (متحرک بہاؤ کی شرح) کی۔

جامد بہاؤ(static flow Rate) کا مطلب ہے کہ نپل کو دبانے پر کتنا پانی بہتا ہے۔

یہ شرح پانی کی صحیح مقدار کی دستیابی کو یقینی بنانے میں معاون ہے، لیکن یہ پانی کی اصل رفتار یا پرندے کی پانی پینے کی عادتوں کو مکمل طور پر ظاہر نہیں کرتی۔

برائلر مینجمنٹ میں اہمیت:

1. پانی کی ضرورت کی تکمیل: پانی کی مناسب مقدار برائلر چوزوں کی نشوونما اور صحت کے لیے بہت اہم ہے۔ اگر پانی کی فراہمی عمر کے مطابق نہ ہو تو پرندے پانی کی کمی کا شکار ہو سکتے ہیں۔

2. فیڈ انٹیک میں اضافہ: مناسب پانی کا بہاؤ پرندوں کو زیادہ فیڈ کھانے میں مدد دیتا ہے، جو وزن میں اضافے اور بہتر پیداواری کارکردگی کا باعث بنتا ہے۔

3. ہیٹ اسٹریس سے بچاؤ: خاص طور پر گرمیوں میں، پانی کا صحیح بہاؤ پرندوں کو گرمی کے دباؤ (heat stress) سے بچانے میں مدد کرتا ہے۔

بروائلر مرغیوں کی بہتر نشوونما کے لیے نمی (Humidity) کا ایک خاص تناسب برقرار رکھنا ضروری ہے۔ابتدائی مرحلہ (1-2 ہفتے):نمی...
19/01/2025

بروائلر مرغیوں کی بہتر نشوونما کے لیے نمی (Humidity) کا ایک خاص تناسب برقرار رکھنا ضروری ہے۔

ابتدائی مرحلہ (1-2 ہفتے):
نمی کا تناسب 60-70% ہونا چاہیے تاکہ چوزوں کے پروں کی نشوونما بہتر ہو، پانی کی کمی نہ ہو، اور سانس کی بیماریوں سے بچاؤ ہو۔

نشوونما کا مرحلہ (2 ہفتے کے بعد):
نمی کا تناسب 50-60% بہتر سمجھا جاتا ہے تاکہ جراثیم کی افزائش نہ ہو اور چوزے آرام دہ محسوس کریں۔

زیادہ نمی (>70%):
گندگی میں نمی بڑھنے، امونیا کی افزائش، اور سانس کی بیماریوں کا خطرہ پیدا کرتی ہے۔

کم نمی (

نیگیٹو پریشر کیا ہے؟نیگیٹو پریشر (Negative Pressure) ایک وینٹیلیشن کنٹرول کا اصول ہے، جس میں کسی بند جگہ کے اندر کا دباؤ...
18/01/2025

نیگیٹو پریشر کیا ہے؟

نیگیٹو پریشر (Negative Pressure) ایک وینٹیلیشن کنٹرول کا اصول ہے، جس میں کسی بند جگہ کے اندر کا دباؤ (Pressure) باہر کے دباؤ سے کم رکھا جاتا ہے۔ یہ فرق اس لیے پیدا کیا جاتا ہے تاکہ ہوا کا بہاؤ ہمیشہ باہر سے اندر کی طرف ہو اور باہر کی آلودہ ہوا یا مضر گیسیں اندر نہ آسکیں۔

نیگیٹو پریشر کو کیسے کیلکولیٹ کرتے ہیں؟

نیگیٹو پریشر کی پیمائش کرنے کے لیے بنیادی طور پر دو اہم عوامل مدنظر رکھے جاتے ہیں:

1. اندر اور باہر کے دباؤ کا فرق:
یہ فرق عام طور پر Pascal یا inches of water column (inH2O) میں ماپا جاتا ہے۔

دباؤ کو ماپنے کے لیے مینومیٹر (Manometer) یا ڈیجیٹل پریشر گیجز استعمال کیے جاتے ہیں۔

2. وینٹیلیشن سسٹم کی کارکردگی:
نیگیٹو پریشر پیدا کرنے کے لیے ایک ایگزاسٹ سسٹم یا فینز لگائے جاتے ہیں جو ہوا کو نکال کر اندر کے دباؤ کو کم کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ، ہوا کے داخلے کے لیے کچھ مخصوص جگہیں (مثلاً ایئر انلیٹس یا وینٹس) چھوڑ دی جاتی ہیں۔
پولٹری فارم میں نیگیٹو پریشر کی افادیت

پولٹری فارم میں نیگیٹو پریشر کا نظام خاص طور پر اہم ہے کیونکہ یہ فارم کے اندر مثالی ماحولیاتی حالات پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے۔ اس کی اہم افادیت درج ذیل ہے:

1. ماحولیاتی کنٹرول:
نیگیٹو پریشر فارم کے اندر درجہ حرارت، نمی، اور ہوا کے بہاؤ کو بہتر طریقے سے کنٹرول کرنے میں مدد دیتا ہے۔

2. امونیا اور دیگر مضر گیسوں کا اخراج:
پولٹری فارم میں مرغیوں کے فضلے سے امونیا اور دیگر مضر گیسیں پیدا ہوتی ہیں، جو مرغیوں اور انسانوں دونوں کے لیے نقصان دہ ہیں۔ نیگیٹو پریشر ان گیسوں کو فارم سے نکالنے میں مددگار ہوتا ہے۔

3. بیماریوں کا کنٹرول:
نیگیٹو پریشر سسٹم ہوا میں موجود جراثیم، وائرس، اور بیکٹیریا کے پھیلاؤ کو کم کرتا ہے۔ یہ بیرونی ہوا کو کنٹرولڈ طریقے سے اندر لے کر آتا ہے اور مضر گیسوں کو باہر نکالتا ہے، جس سے بیماریوں کا خطرہ کم ہو جاتا ہے۔

4. مرغیوں کی نشوونما:
متوازن ہوا اور مناسب درجہ حرارت مرغیوں کی صحت اور نشوونما کے لیے ضروری ہے۔ نیگیٹو پریشر یہ ماحول پیدا کرنے میں مدد دیتا ہے۔

5. ایئر فلو کی یکسانیت:
فارم کے اندر یکساں ہوا کا بہاؤ (Uniform Air Flow) پیدا ہوتا ہے، جو ہوا کے "ڈیڈ سپاٹس" کو ختم کرتا ہے۔
نیگیٹو پریشر کو نظرانداز کرنے کے مسائل

اگر پولٹری فارم میں نیگیٹو پریشر کو نظرانداز کیا جائے تو درج ذیل مسائل کا سامنا ہو سکتا ہے:

1. امونیا کی بلند سطح:
امونیا کی سطح بڑھنے سے مرغیوں کو سانس کی بیماریاں، آنکھوں کی جلن، اور کمزور نشوونما کا سامنا ہو سکتا ہے۔

2. درجہ حرارت اور نمی کا غیر متوازن ہونا:
ہوا کے ناقص بہاؤ کی وجہ سے فارم کے مختلف حصوں میں درجہ حرارت اور نمی غیر متوازن ہو سکتی ہے، جو مرغیوں کی پیداوار پر منفی اثر ڈالتی ہے۔

3. بیماریوں کا پھیلاؤ:
ہوا کا ناقص نظام بیرونی آلودگی، جراثیم، اور وائرس کو فارم کے اندر آنے دیتا ہے، جس سے بیماریوں کا پھیلاؤ زیادہ ہو جاتا ہے۔

4. مرغیوں کی پیداوار میں کمی:
ناقص ہوا اور غیر مناسب ماحول مرغیوں کی پیداوار اور انڈے دینے کی صلاحیت کو کم کر سکتا ہے۔

5. ماحولیاتی آلودگی:
اگر فارم سے مضر گیسیں باہر نہ نکالی جائیں تو یہ ارد گرد کے ماحول کو آلودہ کر سکتی ہیں اور قریبی آبادی کے لیے خطرہ بن سکتی ہیں۔

Address

Lahore

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Pakistan Poultry Professionals posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share