10/03/2025
ہمارے خیبر پختونخوا کے عزیز عوام کے لیے یہ اہم اطلاع پیشِ خدمت ہے کہ اپنے مریضوں کو معائنے کے لیے ڈبگری گارڈن لے جانے کے بجائے سیدھا شیرپاو ہسپتال، لیڈی ریڈنگ ہسپتال یا حیات آباد میڈیکل کمپلیکس لے جائیں۔ ان ہسپتالوں میں سہ پہر 3 بجے سے رات 9 بجے تک IBP سروس فراہم کی جاتی ہے، جہاں پشاور کے ماہر ترین ڈاکٹرز صرف 1500 روپے فیس پر بہترین معائنہ کرتے ہیں۔ اس سہولت کے فوائد درج ذیل ہیں:
1. شفاف نظام اور کمیشن سے پاک خدمات:
1500 روپے فیس میں سے 1000 روپے ڈاکٹر کو ملتے ہیں، 300 روپے ہسپتال کے فنڈ میں جاتے ہیں، اور 200 روپے ڈیوٹی دینے والے عملے کو دیے جاتے ہیں۔ تمام ٹیسٹ، ایکسرے، الٹراساؤنڈ، سی ٹی اسکین، وغیرہ سرکاری نرخوں پر ہسپتال کے اندر ہی دستیاب ہیں، جس سے ڈاکٹرز کو کمیشن کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔ اس لیے غیر ضروری ٹیسٹ کی سفارش نہیں کی جاتی، جیسا کہ ڈبگری گارڈن میں اکثر ہوتا ہے۔
2. داخلے کی سہولت:
خدانخواستہ اگر مریض کو داخل کرنا پڑے تو وہی ڈاکٹر آپ کے مریض کو صحت کارڈ کے تحت وارڈ میں داخل کروا کر مفت علاج فراہم کرتے ہیں۔
3. صاف ستھرا اور سستا کھانا:
ہسپتال کے کنٹینز میں صاف ستھرے کھانے پینے کی اشیاء انتہائی مناسب قیمت پر دستیاب ہیں۔
4. معاشی بچت:
اگر ڈبگری گارڈن میں مریض پر 50,000 روپے خرچ ہوتے ہیں، تو ان ہسپتالوں میں صرف 10,000 روپے یا اس سے بھی کم میں علاج ممکن ہے۔
5. آرام دہ انتظارگاہ:
ایئرکنڈیشنڈ ہالز میں بیٹھ کر خبریں یا کھیل دیکھتے ہوئے آرام دہ طریقے سے اپنی باری کا انتظار کریں۔
6. محفوظ اور مفت پارکنگ:
ہسپتالوں میں مفت پارکنگ کی سہولت موجود ہے۔ مین یونیورسٹی روڈ پر شیرپاو ہسپتال کے گیٹ نمبر 4، لیڈی ریڈنگ کے گیٹ نمبر 1 اور حیات آباد کمپلیکس کے گیٹ نمبر 3 پر اپنی گاڑی پارک کریں، اور چوکیدار سے ٹوکن حاصل کریں۔
7۔عطائی ڈاکٹروں سے حفاظت۔۔
جب کوئی مریض میڈیکل سٹور والے سے کسی ڈاکٹر کے بارے میں پوچھتے ہیں تو وہ ان کو شکار سمجھ کر کسی مستند ڈاکٹر کے بجائے کسی عطائی کے پاس لے جاتے ہیں جو مریض کو غیر ضروری ٹیسٹ اور ادویات تجویز کرتے ہین جس میں اس میڈیکل سٹور والے کو 30 سے 40 فیصد کمیشن ملتا ہے ہر چیز میں,, جس کی وجہ سے مریض کا خرچہ دگنا ہو جاتا ہے اور علاج بھی اچھی جگہ سے نہیں ہو پاتا۔
اپیل:
اس پیغام کو زیادہ سے زیادہ شیئر کریں تاکہ عوام اس سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں اور ڈبگری گارڈن کے استحصالی نظام سے بچ سکیں۔
لہذا، اپنے مریضوں کے فائدے کے لیے ان سرکاری ہسپتالوں کا رخ کریں اور معیاری علاج حاصل کریں۔ شکریہ۔