05/05/2025
ضلع ایبٹ آباد میں گلیات کے خوبصورت ٹریکس, ہائیکنگ اور ٹریکنگ کا شوق رکھنے والے لوگوں کے لئے بہترین انتخاب ہیں۔
گلیات اور ٹھنڈیانی فاریسٹ رینج میں موجود ان ٹریکس کے نام اور تفصیل کچھ اس طرح سے ہے۔
1۔۔ میرانجانی ٹریک۔۔ 5 کلومیٹر
میرانجانی گلیات کی بلند ترین چوٹی ہے اس کی اونچائی سطح سمندر سے 2992 میٹر ہے۔ اس کا ٹریک بھی قدیم برٹش دور کا بنا ہوا ہے جو کہ نملی گلی فاریسٹ چیک پوسٹ کے پاس سے شروع ہوتا ہے۔ اور میرانجانی سے یہ ٹریک دائیں طرف ڈگری بنگلہ کی طرف نکل جاتا ہے۔میرانجانی ٹاپ تک نیا بندہ تقریبا تین گھنٹوں میں پہنچ جاتا ہے اور نئے بندوں کے حساب سے اس کی ہائیکنگ چیلنجنگ ہے۔ جب کہ ایک اچھا ٹریکر یہ فاصلہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں طہ کر لیتا ہے۔
نتھیاگلی ٹو ڈگری بنگلہ۔۔ فاصلہ 12.5 کلومیٹر
نتھیاگلی (نملی گلی) سے ڈگری بنگلہ تک کے ٹریک میں شروع کے چار کلومیٹر میرانجانی ٹریک والے چیلنجنگ ہیں اور ان پر ٹائم تھوڑا ذیادہ لگتا ہے لیکن اس سے آگے کا ساڑھے آٹھ کلومیٹر کا ٹریک شروع کے ڈیڑھ کلومیٹر تک ڈھلوان اور اس سے آگے تقریبا سیدھا اور آسان ہے۔ نملی گلی سے ڈگری بنگلہ تک پانچ سے چھ گھنٹوں میں بآسانی پہنچا جا سکتا ہے۔ نیز اس ٹریک پر پانی دستیاب نہیں ہے۔ پانی صرف ڈگری بنگلہ کے پاس ملے گا۔ اور ذیادہ برف باری میں ڈگری بنگلہ تک پہنچنا کافی چیلنجنگ ہو جاتا ہے۔
نتھیاگلی کے علاؤہ ڈگری بنگلہ تک پہنچنے کے مختلف راستے ہیں۔
ڈگری تک جانے والے دیگر راستوں میں ذیادہ استعمال کیے جانے والے مزید دو راستے مندرجہ ذیل ہیں۔
بیرن گلی سے ڈگری بنگلہ۔ یہ بھی گھنے جنگل کا خوبصورت ٹریک ہے جو ڈگری بنگلہ تک جاتا ہے۔ اس ٹریک کی لمبائی 14 سے 15 کلومیٹر ہے۔
کٹلی سے ڈگری ٹریک ۔
یہ ڈگری بنگلہ جانے والا سب سے مختصر راستہ ہے اس کی لمبائی پانچ کلومیٹر ہے لیکن اس پر چڑھائی زیادہ ہونے کی وجہ سے قدرے مشکل ہے۔
نیز نتھیاگلی سے ٹھنڈیانی یا ٹھنڈیانی سے نتھیاگلی تک فاریسٹ کا خوبصورت ٹریک ہے جو کہ برٹش دور کا بنا ہوا ہے۔ یہ ٹریک نتھیاگلی، نملی گلی سے شروع ہوتا ہے اور میرانجانی کے پاس سے ہو کر ڈگری بنگلہ پھر بیرن گلی اور بیرن گلی سے ٹھنڈیانی برمی گلی تک چلا جاتا ہے۔۔ اس ٹریک کی کل لمبائی 36 سے 38 کلومیٹر ہے۔
2.. پائپ لائن ٹریک۔۔
پائپ لائن ٹریک بھی برٹش دور کا بنا ہوا خوبصورت ٹریک ہے یہ ٹریک ڈونگا گلی سے شروع ہوتا ہے اور ایوبیہ موٹو ٹنل تک چار سے پانچ کلومیٹر کا انتہائی خوبصورت اور کشادہ ٹریک ہے جس کو کسی بھی فٹنس لیول کا انسان بآسانی کر سکتا ہے اور یہ ٹریک فیملیز اور بچوں کے لئے بھی بہت موزوں ہے۔
عموما جو سیاح آتے ہیں وہ اس ٹریک کو ایوبیہ موٹو ٹنل تک ہی کرتے ہیں لیکن موٹو ٹنل سے آگے یہ ٹریک جنگل میں سے ہوتا ہوا سیدھا خیرہ گلی تک چلا جاتا ہے۔ موٹو ٹنل سے پانچ کلومیٹر آگے جا کر اس ٹریک سے کوزہ گلی کے مقام سے بھی باہر مین مری روڈ پر نکلا جا سکتا ہے اور اگر اسی ٹریک مزید پانچ کلومیٹر آگے جائیں تو خیرہ گلی کے مقام پر اس کا اختتام ہوتا ہے۔ اس ٹریک کی کل لمبائی ڈونگا گلی سے خیرہ گلی تک 14 کلومیٹر بنتی ہے۔۔
3.. مشکپوری ہائیکنگ ٹریک۔
مشکپوری گلیات کی دوسری بلند ترین چوٹی ہے اس کی اونچائی سطح سمندر سے تقریبا 2800 میٹر ہے مشکپوری ٹاپ پر تین ٹریکس سے پہنچا جا سکتا ہے۔
1۔۔ لالہ زار پارک ایوبیہ نیشنل پارک والا ٹریک۔۔
یہ ٹریک نیشنل وائلڈ لائف پارک سے ہو کر مشکپوری کی طرف جاتا ہے۔۔ اس ٹریک کی لمبائی چار کلومیٹر ہے۔ یہ مشکپوری جانے والے ٹریکس میں سے سب سے خوبصورت ٹریک ہے۔ ایک اچھا ٹریکر اس ٹریک کو بآسانی ایک گھنٹے میں مکمل کر سکتا ہے اور نئے بندوں کا ٹائم اس پر دو سے تین گھنٹے لگ سکتا ہے۔
2..مشکپوری جانے کے والے دیگر دونوں راستے ڈونگا گلی سے جاتے ہیں۔۔ ان دونوں راستوں کا سٹارٹ پوائنٹ ایک ہی ہے۔ ڈونگا گلی مشکپوری ٹریک پر جوں ہی انٹری گیٹ سے داخل ہوتے ہیں تو اگر سیدھا اوپر کی طرف چلے جائیں تو یہ دو کلومیٹر کا شارٹ ٹریک ہے جو مشکپوری پہنچتا ہے لیکن اس پر چڑھائی قدرے زیادہ ہے اور فاصلہ مختصر ہونے کی وجہ سے ذیادہ تر لوگ اسی راستے کو اختیار کرتے ہیں۔
جبکہ دوسرا راستہ بھی اسی ٹریک کے شروع میں ہی بائیں طرف مڑ جاتا ہے جو آگے جا کر لالہ زار ٹریک والے راستے سے مل کر مشکپوری پہنچتا ہے اس کا فاصلہ بھی چار کلومیٹر ہے اور اس راستے پر رش بہت کم ہوتا ہے۔
3۔۔ باڑہ گلی فاریسٹ ٹریکس۔
باڑہ گلی میں فاریسٹ کے چار ٹریکس ہیں جن کے بارے میں سیاح بہت کم جانتے ہیں۔ جن کی تفصیلات مندرجہ زیل ہیں۔
1۔۔ گیہ فاریسٹ ٹریک۔
یہ ٹریک باڑہ گلی سے شروع ہوتا ہے اور بہت ہی گھنے جنگل کا ٹریک ہے۔ اس ٹریک کے شروع کا ایک کلومیٹر کا راستہ کافی کشادہ ہے لیکن ایک کلومیٹر کے بعد یہ راستہ تنگ اور پگڈنڈی نما ہو جاتا ہے۔ یہ ٹریک نیچے گیہ پانی کی دوڑ کے پاس سے ہو کر مری روڈ پر موجود دبئی ہوٹل تک پہنچتا ہے۔ اس کی لمبائی پانچ کلومیٹر ہے۔
2۔۔ دوسرا ٹریک نور شاہ غازی شہید کے مزار والا ٹریک ہے جو کہ راجوالہ گاؤں تک جاتا ہے یہ ٹریک پہلے ٹریک کے بالکل اوپر سے جاتا ہے اور یہ کافی کشادہ، خوبصورت اور آسان چار کلومیٹر کا ٹریک ہے جو راجوالہ ٹاپ تک چلا جاتا ہے۔۔ اس ٹریک پر گاڑی بھی جا سکتی ہے۔ لیکن راستہ کچا ہے۔
3۔۔ باڑہ گلی سے تیسرا ٹریک لوتھراں ٹاپ کو جاتا ہے۔ یہ ٹریک بھی گھنے جنگل کا خوبصورت ٹریک ہے لیکن اس پر چڑھائی زیادہ ہے۔ اس ٹریک سے کچھ آگے مانکی ٹاپ کو بھی ایک راستہ جاتا ہے مانکی سے یہ ٹریک حویلیاں کی طرف بھی اترتا ہے۔ باڑہ گلی سے مانکی اور پھر حویلیاں کی طرف پورے دن کا ٹریک ہے۔
باڑہ گلی کے تینوں ٹریکس کا اسٹارٹ پوائنٹ ایک ہی ہے جس سے یہ تینوں ٹریکس مختلف سمتوں میں نکل جاتے ہیں۔
4۔باڑہ گلی یونیورسٹی کیمپس ٹریک۔
چوتھا ٹریک باڑہ گلی یونیورسٹی کیمپس والا ٹریک ہے۔ یونیورسٹی کیمپس کی عمارت تاریخی اہمیت کی حامل ہے یہ برٹش دور میں انگریز کی چھاؤنی تھی اور برٹش طرز تعمیر ہے۔ یونیورسٹی کیمپس تک روڈ جاتا ہے اور یونیورسٹی کیمپس کے اندر سے ہی ایک خوبصورت جنگل کا ٹریک سیدھا نتھیاگلی کی طرف چلا جاتا ہے اس ٹریک کی لمبائی تقریبا پانچ کلومیٹر ہے جو کہ بہت آسان خوبصورت اور کشادہ ٹریک ہے۔
5-دیوانسر فارسٹ ٹریک۔
پانچواں ٹریک ویلج کونسل بانڈی چمیالی سے شروع ہوتا ہے اور دیوان سر ٹاپ تک جاتا ہے یہ انگریز دور کا بنا ہوا ٹریک ہے جو گنے جنگل میں سے گزرتا ہے یہ ٹریک انتہائی خوبصورت ہے اور اس میں جگہ جگہ پر چشمے ہیں یہ ٹریک دیوان سر ٹاپ سے ہوتا ہوا پٹن کلاں تک جاتا ہے۔
6-ٹھنڈیانی ٹو ستو بنگلہ ٹریک-
یہ ٹریک جڑی ڈھیری فارسٹ ہاؤس ٹھنڈیانی سے ستو بنگلہ تک جاتا ہے یہ ٹریک انتہائی خوبصورت ہے اور کشادہ ہے،
Abbottabad ایبٹ آباد