Shan-e-layyah News

Shan-e-layyah News journalist.publisher. chief editer weekly shan e layyah. District and Burochief Daily Apni bat multan. stamp vending at tehsil office layyah 03008768884

13/10/2025

حکومتِ پنجاب

درخواست برائے فلاح و بہبود اسٹامپ فروشان پنجاب

بخدمت:
محترم جناب وزیرِ اعلیٰ پنجاب
حکومتِ پنجاب، لاہور

بذریعہ: سیکرٹری بورڈ آف ریونیو، پنجاب

موضوع: اسٹامپ فروشوں کی فلاح و بہبود، دفاتر اور جدید سہولتوں کی فراہمی کے بارے میں درخواست

محترم جناب،

ہم، صوبہ پنجاب کے اسٹامپ فروش، مؤدبانہ طور پر آپ کی خدمت میں عرض گزار ہیں کہ ہم گزشتہ کئی برسوں سے عوام الناس کو قانونی و دستاویزی خدمات فراہم کر رہے ہیں۔ ہماری ذمہ داری ہے کہ شہریوں کو بیع نامے، اقرار نامے، معاہدات، کرایہ نامے اور دیگر قانونی دستاویزات کے حصول میں آسانی فراہم کریں۔

افسوس کے ساتھ عرض ہے کہ ہماری برادری کے لیے ابھی تک کوئی باقاعدہ فلاحی یا ترقیاتی پالیسی تشکیل نہیں دی گئی۔ ہم نہ صرف محدود وسائل میں خدمات انجام دے رہے ہیں بلکہ سہولتوں کی شدید کمی کا سامنا بھی ہے۔

مندرجہ ذیل مسائل فوری توجہ کے متقاضی ہیں:

1. اسٹامپ فروشوں کے لیے باقاعدہ سروس اسٹرکچر اور ریگولرائزیشن پالیسی کا فقدان۔

2. مناسب دفاتر اور بیٹھنے کی جگہوں کی عدم دستیابی، جس کے باعث بیشتر اسٹامپ فروش غیر محفوظ اور غیر موزوں جگہوں پر کام کرنے پر مجبور ہیں۔

3. لیپ ٹاپ، پرنٹرز، اور انٹرنیٹ سہولت نہ ہونے کے باعث ای اسٹامپنگ نظام میں مشکلات۔

4. اسٹامپ فروشوں کے لیے کوئی سوشل سیکیورٹی، ہیلتھ کارڈ، یا پنشن اسکیم موجود نہیں۔

5. جدید دور کے تقاضوں کے مطابق تربیت اور ڈیجیٹل سہولت مراکز کی ضرورت۔

لہٰذا گزارش ہے کہ حکومتِ پنجاب اسٹامپ فروشوں کے لیے ایک جامع "فلاح و بہبود پیکیج" تشکیل دے جس میں درج ذیل اقدامات شامل ہوں:

صوبہ بھر میں اسٹامپ فروشوں کے لیے مناسب دفاتر اور بیٹھنے کی جگہیں فراہم کی جائیں۔

لیپ ٹاپ، پرنٹرز، اور انٹرنیٹ پیکیجز سرکاری یا رعایتی بنیادوں پر مہیا کیے جائیں۔

اسٹامپ فروشوں کے لیے سروس کارڈ اور شناختی نظام متعارف کروایا جائے۔

سوشل سیکیورٹی، ہیلتھ کارڈ، اور پنشن اسکیم کا اجرا کیا جائے۔

اسٹامپ فروشوں کے لیے ای اسٹامپنگ تربیتی پروگرامز اور ویلفیئر فنڈ قائم کیا جائے۔

جناب عالی!
ہمیں یقین ہے کہ آپ عوامی خدمت کے جذبے کے تحت اسٹامپ فروشوں کے ان دیرینہ اور جائز مطالبات پر خصوصی توجہ دیں گے اور ہماری برادری کو جدید سہولتوں کے ساتھ باعزت روزگار کے قابل بنائیں گے۔

اللہ تعالیٰ آپ کو عوام کی خدمت کی مزید توفیق عطا فرمائے۔

نام: مظہرعباس ملک
پتہ: بہاولپور
رابطہ نمبر: 03006845009

12/10/2025

🚨 *پنجاب حکومت کا پنجاب کی جیلوں میں لمبی سزاؤں کے قیدیوں کے لیے احسن اقدام*

*قیدیوں کی بیٹیوں کی شادی کے اخراجات پنجاب حکومت برداشت کرے گی۔*

پہلے مرحلے میں 70 قیدیوں کی بچیوں کو شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔

پنجاب حکومت کا" دھی رانی پروگرام" کے ذریعے جہیز کی مد میں تین لاکھ روپے اور تیس افراد کا کھانا دیا جائے گا۔

پیسے نہ ہونے کی وجہ سے اب قیدیوں کی بچیوں کی شادی میں تاخیر نہیں ہوگی۔

تمام جیلوں کا ریکارڈ منگوایا جا رہا ہے، میاں فاروق نذیر IG جیل خانہ جات پنجاب

21/09/2025

گنجا پن شمالی افریقہ میں مردانگی کا تاج سمجھا جاتا ہے

ترکمانستان میں کسی مرد کو دوسری شادی کی اجازت نہیں ہوتی، مگر اگر وہ گنجا ہو تو اسے اجازت مل جاتی ہے۔

برازیل میں حسین خواتین اپنے منگیتر سے شادی سے پہلے یہ شرط رکھتی ہیں کہ وہ اپنے سر کے بال چیک کروائے تاکہ یقین ہو جائے کہ اس کے بال گھنے نہیں ہیں، کیونکہ زیادہ بالوں کو نرمی اور کمزور مردانہ صلاحیت کی علامت سمجھا جاتا ہے۔

ارجنٹینا میں وہ عورت جو کسی گنجے مرد سے شادی کرتی ہے، اپنے شہر کی قابلِ فخر خاتون سمجھی جاتی ہے۔

انڈونیشیا میں جب کسی جوڑے کی شادی ہوتی ہے، تو نکاح پڑھانے والا قاضی ان کے ساتھ تصویر کھینچتا ہے، کیونکہ گنجے مرد کی شادی کو قاضی کے لیے ایک بڑی کامیابی سمجھا جاتا ہے۔

آسٹریلیا میں بیوی کو قانونی حق حاصل ہوتا ہے کہ اگر اسے کوئی گنجا عاشق مل جائے، تو وہ اپنے گھنے بالوں والے شوہر کو چھوڑ سکتی ہے۔

فن لینڈ میں، جب کوئی لڑکی ہیلسنکی یونیورسٹی میں داخلہ لیتی ہے، تو اس کی سب سے بڑی خواہش کامیابی حاصل کرنا نہیں، بلکہ کسی گنجے طالب علم کے ساتھ محبت میں پڑنا ہوتا ہے۔

وجۂ گنجا پن یہ ہے کہ گنجے مردوں میں مردانگی کا ہارمون (ٹیسٹوسٹیرون) بہت زیادہ ہوتا ہے، جو زیادہ بالوں والے مردوں کے مقابلے میں ان میں زیادہ پایا جاتا ہے۔

تمام تحقیقات یہ ثابت کر چکی ہیں کہ گنجے مرد عام مردوں کے مقابلے میں زیادہ بالغ، سمجھدار اور سنجیدہ ہوتے ہیں۔

05/09/2025

*آج رات کو تارا 🌠 طلوع ہو جائے گا۔
22 بدرہ (بھادوں) کو تارا 🌠 طلوع ہوتا ہے اور پیور دیسی موسمی فورکاسٹ کے مطابق ہم سردیوں میں داخل ہو جاتے ہیں کیونکہ 22 بدرہ کے بعد مکھی مچھر کا خاتمہ ہو جاتا ہے اور مویشی رکھنے والے دوست پھر مال مویشی کے لئے دھواں نہیں لگاتے۔
22 بدرہ کے ٹھیک ایک ہفتہ کے بعد اسوج (اَسُوں) شروع ہو جاتا ہے اور اَسُوں میں صبح کے وقت شمال کی طرف سے ہوائیں چلتی ہیں جو کہ نارمل سے ٹھنڈی ہوتی ہیں اور درجہ حرارت گرانے میں کافی مدد دیتی ہیں۔*

05/09/2025

🔴 *پرانے میٹروں کی چھٹی، ماہ ستمبر سے بجلی کے نئے کنکشن پر سمارٹ میٹر لگیں گے۔ ذرائع*

🔵 *گھریلو اور کمرشل سنگل فیز 23500 ڈیمانڈ نوٹس اور تھری فیز کا 65500 روپے مقرر ، ذرائع*

آپکو کیا لگتا ہے آپکے مرنے کے بعد آپکے رشتےدار آپکے دوست آپکی اولاد آپکے بہن بھائی قرآن پڑھ پڑھ کے آپکو بخشوا لیں...
05/09/2025

آپکو کیا لگتا ہے آپکے مرنے کے بعد آپکے رشتےدار آپکے دوست آپکی اولاد آپکے بہن بھائی قرآن پڑھ پڑھ کے آپکو بخشوا لیں گے؟؟؟*

یہ اولادیں آپکے لیے قرآن پڑھیں گی
جو آج آپکے کہنے پر نماز پڑھنے نہیں اٹھتی
یہ رشتےدار آپکے لیے دعا کریں گے جن سے آپکی لڑایاں ہی ختم نہیں ہوتیں؟
یہ دوست، یہ بہن بھائی آپکے لیے صدقہ خیرات کریں گے جو عید کے عید ملتے ہیں ؟

اے بھولے انسان خلوص کے زمانے گزر گئے ہیں
یہ افراتفری کا دور ہے
یہاں لوگ زندوں کو بھولے بیٹھے ہیں
مرنے کے بعد کون یاد رکھے گا
اپنی آخرت کی فکر خود کریں
اپنے لیے قرآن خود پڑھیں
یہی عقلمندی ہے اور اپنے ہاتھ سے صدقہ خیرات کر کے رخصت ہوں...🙏😭

02/08/2025

اگر ڈالر 270روپے کا ہو جاتا ہے اور پاکستانی بینک جو اوسط” رقم بینک میں جمع کرانے والوں کو 4فیصد منافع دے رہے ہیں
اگر یہی بینک اپنا سود جو قرض داروں سے لیتے ہیں صرف 2 فیصد کم کر دیں تو
ان دونوں ایکشنز سے یعنی ڈالر 270کا اور سود 11کی جگہ 9فیصد ہوجائے تو حکومتی قرضہ جات پر ریاست کو تقریباً”
3000 ہزار ارب روپے کی بچت ہوگی
یہ بچت حکومت لڑاکا طیاروں اور میزائلوں کے باپ تیار کرنے میں بذریعہ آرمی خرچ کرکے پاکستان کو بیرونی خطرات سے بہت محفوظ کر سکتی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ ایکسپورٹر کو اور کسانوں کو کاسٹ آف پروڈکشن میں کمی لاکر ان کی مدد کر سکتی ہے

30/7/25
30/07/2025

30/7/25

28/07/2025

پاکستان میں سیاست ایسی ہو جو دین کی کوکھ سے نکلے جس میں فرد اپنے آپ کو پیش نہیں کرتا
یہاں اسی سالوں سے کون ہے جو عوام کے ووٹ سے آیا ؟
بقول آپ کے ایسٹیبلشمنٹ افراد کو لاتی ہے تو کبھی عملی طور پر جماعت نے اسٹیبلشمنٹ کو اس کام سے روکا کبھی بھی نہیں
اب اگر بقول آپ کے فوج کو پیچھے دھکیل دیا جائے تو
بجلی چوری
گیس چوری
پولیو کے قطرے پلانا
مردم شماری
امتحانات میں بچوں کو نقل سے روکنا
ٹیکس کے سروے کرانا
فلڈ میں جان پر کھیل کر متاثرین کو بچانا
سرحدوں ہر فی سبیل اللہ جان دینا
جہاں بھی لاء اینڈ آرڈر حالات خراب ہوں پولیس فورا” وہاں سے بھاگ جاتی ہے
پھر وہاں فوج کو ہی بلانا
بھارت کو مئی میں ناکوں چنے چبوانے
نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنا
سب کچھ فوج نے کرنا ہے اور سالانہ پندرہ سو ارب روپے بابو اور پولیس ڈکار جاتی ہے
سمجھ نہیں آتی لوگ دیانتدارانہ سوچ سے کیوں بھاگتے ہیں
امریکہ میں پینٹاگان اجازت نہ دے تو صدر ایک ڈالر بھی خرچ نہیں کر سکتا
یہاں فوج قومی خزانے کو لٹیروں ڈاکوؤں بابوؤں چوروں سے محفوظ کرنے کا حق ادا کرتی ہے تو وہ جماعت جو سلیمانی ٹوپی پہن کر فوج سے قدم سے قدم ملا کر چلتی رہی اب فوج نے خود اس جماعت کی کم اھمیت کی وجہ سے دوری اختیار کر لی ہے تو تکلیف کیسی
میرٹ پر بات کریں آئیں ٹی وی پہ بیٹھ کے بات کر لیتے ہیں سچ نتھر کر سامنے آ جائے گا
عقل کریں اور وہ ادارہ جو پاکستان کی سالمیت کا اپنی جان دے کر ضمانت دیتا ہے اس کے خلاف دلیل کے بغیر رام کہانیاں نہ سنائیں
پاکستان میں سیاست ایسی ہو جو دین کی کوکھ سے نکلے جس میں فرد اپنے آپ کو پیش نہیں کرتا
یہاں اسی سالوں سے کون ہے جو عوام کے ووٹ سے آیا ؟
بقول آپ کے ایسٹیبلشمنٹ افراد کو لاتی ہے تو کبھی عملی طور پر جماعت نے اسٹیبلشمنٹ کو اس کام سے روکا کبھی بھی نہیں
اب اگر بقول آپ کے فوج کو پیچھے دھکیل دیا جائے تو
بجلی چوری
گیس چوری
پولیو کے قطرے پلانا
مردم شماری
امتحانات میں بچوں کو نقل سے روکنا
ٹیکس کے سروے کرانا
فلڈ میں جان پر کھیل کر متاثرین کو بچانا
سرحدوں ہر فی سبیل اللہ جان دینا
جہاں بھی لاء اینڈ آرڈر حالات خراب ہوں پولیس فورا” وہاں سے بھاگ جاتی ہے
پھر وہاں فوج کو ہی بلانا
بھارت کو مئی میں ناکوں چنے چبوانے
نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کرنا
سب کچھ فوج نے کرنا ہے اور سالانہ پندرہ سو ارب روپے بابو اور پولیس ڈکار جاتی ہے
سمجھ نہیں آتی لوگ دیانتدارانہ سوچ سے کیوں بھاگتے ہیں
امریکہ میں پینٹاگان اجازت نہ دے تو صدر ایک ڈالر بھی خرچ نہیں کر سکتا
یہاں فوج قومی خزانے کو لٹیروں ڈاکوؤں بابوؤں چوروں سے محفوظ کرنے کا حق ادا کرتی ہے تو وہ جماعت جو سلیمانی ٹوپی پہن کر فوج سے قدم سے قدم ملا کر چلتی رہی اب فوج نے خود اس جماعت کی کم اھمیت کی وجہ سے دوری اختیار کر لی ہے تو تکلیف کیسی
میرٹ پر بات کریں آئیں ٹی وی پہ بیٹھ کے بات کر لیتے ہیں سچ نتھر کر سامنے آ جائے گا
عقل کریں اور وہ ادارہ جو پاکستان کی سالمیت کا اپنی جان دے کر ضمانت دیتا ہے اس کے خلاف دلیل کے بغیر رام کہانیاں نہ سنائیں
چند الزام زدہ جرنیلوں کا نام لے لے کر
اسرائیل اور بھارت کی سوچ والی فوج دشمنی بند کریں
بلکہ معاملات کو حقائق کے آئینے سے دیکھیں

26/07/2025
26/07/2025

اگر آپ اپنے موبائل فون میں سم لاک استعمال نہیں کر رہے تو سمجھ لیں کہ آپ خود کو ایک غیر ضروری اور خطرناک رسک میں ڈال رہے ہیں اور وہ بھی صرف غفلت کی وجہ سے۔ حیرت کی بات ہے کہ بارہا وارننگز، آگاہی مہمات، اور تلخ تجربات کے باوجود بھی کچھ لوگ یہ آسان سا حفاظتی قدم نہیں اٹھاتے۔

جب موبائل فون چوری ہوتا ہے تو صرف فون کا لاک ہونا کافی نہیں ہوتا۔ چور سب سے پہلے سم نکالتے ہیں اور اسے کسی دوسرے موبائل میں لگا لیتے ہیں۔ پھر وہ آپ کے نمبر سے آپ کے قریبی لوگوں کو میسج یا کال کر کے دھوکہ دے سکتے ہیں، خود کو آپ ظاہر کر کے ایمرجنسی پیسے منگوا سکتے ہیں۔

اصل خطرہ تب شروع ہوتا ہے جب چور آپ کی سم سے USSD کوڈز استعمال کرتا ہے۔ پاکستان میں USSD کوڈز جیسے کہ *786 #، *777 # وغیرہ کا استعمال ایزی پیسہ، جاز کیش، یو پیسہ اور دیگر موبائل بینکنگ سروسز کے لیے ہوتا ہے۔ اگر آپ کے موبائل نمبر سے یہ والٹس منسلک ہیں، اور آپ نے مضبوط پِن کوڈ نہیں لگایا ہوا، تو چور چند سیکنڈز میں آپ کا پورا بیلنس نکال سکتا ہے نہ ایپ کی ضرورت، نہ انٹرنیٹ کی۔

اگر آپ نے سم لاک ایکٹیویٹ کیا ہو تو جیسے ہی چور سم کو کسی اور موبائل میں ڈالے گا یا فون ری اسٹارٹ کرے گا، سم فوراً پِن کوڈ مانگے گی۔ نہ کال ہوگی، نہ میسج، نہ یوایس ایس ڈی' کوڈ کام کرے گا۔ یوں آپ کی شناخت کانٹیکٹس، اور پیسہ سب محفوظ رہیں گے۔

آپ کی سم صرف ایک چھوٹی سی چپ نہیں، بلکہ آپ کی شناخت، معلومات اور مالی معاملات کا دروازہ ہے۔ اس دروازے پر تالہ نہ لگانا بے وقوفی ہے؟ فوری طور پر سم لاک
ایکٹیویٹ کریں اور اپنی حفاظت یقینی بنائیں۔
طریقہ درج ذیل ہے
سم لاک لگانے کا طریقہ ہر موبائل میں مختلف ہو سکتا ہے، لیکن زیادہ تر فونز میں یہ آپشن "Privacy & Security" یا "Mobile Networks" کی سیٹنگز میں موجود ہوتا ہے۔ بعض موبائلز میں یہ آپشن "Fingerprints, Face Data & Screen Locks" کے تحت بھی آتا ہے۔ سم لاک لگانے کے لیے آپ اپنے موبائل کی Settings میں جائیں اور سرچ بار میں "SIM Lock" یا "Lock SIM card" لکھیں، تو یہ آپشن فوراً سامنے آ جائے گا۔ اس کے بعد آپ اپنی سم کو PIN کوڈ کے ذریعے لاک کر سکتے ہیں تاکہ کوئی دوسرا آپ کی سم استعمال نہ کر سکے۔ یہ ایک آسان لیکن مؤثر سیکیورٹی فیچر ہے جس سے آپ اپنی سم کو غیر ضروری استعمال سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔

منقول

24/07/2025

*پاکستان میں قانونی طور پر صحافی کی کیا پہچان (تعریف) ہے؟*

گزشتہ روز صحافیوں کے تحفظ کے ترمیمی بل کی منظوری کے بعد کئی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر موجود پروفائلز پر ایک ہی سوال دیکھا کہ "صحافی کی تعریف کیا ہے؟" ان دوستوں کے لیے نوٹ فرما لیں

`پنجاب ڈیفیمیشن ایکٹ 2024:`
صحافی سے مراد وہ کوئی بھی شخص ہے جو پیشہ ورانہ یا باقاعدہ طور پر کسی اخبار، رسالے، نیوز ویب سائٹ یا کسی اور نیوز براڈکاسٹ میڈیا (چاہے وہ آن لائن ہو یا آف لائن) سے منسلک ہو، اور اس میں وہ افراد بھی شامل ہیں جو سوشل میڈیا پر خبریں یا حالات حاضرہ سے متعلق مواد تیار اور شائع کرتے ہیں، یا وہ افراد جن کا کسی اخبار، رسالے، نیوز ویب سائٹ یا کسی اور نیوز میڈیا ادارے کے ساتھ بطور فری لانسر قابل ذکر اور مستقل کام کا تجربہ ہو

`جرنلسٹ پروٹیکشن ایکٹ 2021:`
صحافی سے مراد کوئی بھی ایسا شخص ہے جو صحافت سے وابستہ ہو، اور اس میں رپورٹر، ایڈیٹر، کالم نگار، فوٹو جرنلسٹ، کیمرہ پرسن اور ہر وہ شخص جو الیکٹرانک، پرنٹ یا ڈیجیٹل میڈیا کے کسی بھی شعبے میں کام کرتا ہو شامل ہیں

`نیوز پیپر ایمپلائز ایکٹ 1973:`
ورکنگ جرنلسٹ سے مراد وہ شخص ہے جس کا بنیادی پیشہ صحافت ہو اور جو کسی اخبار یا اخباری ادارے میں فل ٹائم یا پارٹ ٹائم طور پر ملازمت کرتا ہو۔ اس میں ایڈیٹر، لیڈر رائٹر، نیوز ایڈیٹر، سب ایڈیٹر، رپورٹر، نامہ نگار، کاپی ٹیسٹر، فیچر رائٹر، اور فوٹو جرنلسٹ شامل ہیں، لیکن ایسے افراد شامل نہیں ہیں جو بنیادی طور پر انتظامی، مینیجریل یا صرف نگرانی (سپر ویژن) کے کردار میں کام کرتے ہوں۔

*اقوامِ متحدہ کی وضاحت جس کو پاکستان بھی تسلیم کرتا ہے*
صحافی ایسے افراد ہیں جو معاشرے پر اثر انداز ہونے والے واقعات، بیانات، پالیسیوں یا تجاویز کا مشاہدہ، تجزیہ اور دستاویزی ریکارڈ رکھتے ہیں، اور اس مقصد کے لیے حقائق و معلومات اکٹھا کرتے ہیں تاکہ انہیں عوام تک پہنچایا جا سکے۔ یہ تعریف نہ صرف پیشہ ور صحافیوں کو بلکہ فری لانسرز، بلاگرز اور ڈیجیٹل میڈیا کارکنان کو بھی شامل کرتی ہے، اگر وہ عوامی مفاد میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔ صحافی کہلانے اور لکھے جانے کے حقدار ہونگے۔

Address

Dera Azeem Awan 6km Chock Azam Road Near Mian Bahadur More Layyah
Layyah
31200

Telephone

+923008768884

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Shan-e-layyah News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Shan-e-layyah News:

Share