
20/06/2024
یہ قصائی نہیں بلکہ یہ دینی مدرسے کا استاد ہیں جس نے عید کا سارا دن اپنے مدرسے کی خدمت میں گزارا۔ سال بھر اجھلا چمکدار لباس پہننے والے مہک والی خوشبوئیں لگانے والے علماء کرام وطلباء عظام اس دن کھالیں جمع کرتے ہیں اور اپنی یہ حالت کردیتے ہیں
اس دور میں کھال کی قیمت ہی کیاہے لیکن پھر بھی یہ لوگ گلی گلی کوچہ کوچہ ٹوکری لیکر حاضر ہوتے ہیں صرف اس لئے نہیں کہ ان کے مدرسوں کے خرچے چلیں بلکہ اس لئے بھی کہ آپ کہ قربانی کی کھال بھی کہیں غیرمستحق مصرف میں صَرف نہ ہو
ان لوگوں کی قدر کیجئے انہی کی تگ ودو کی وجہ سے مدارس میں قال اللہ وقال الرسول کی صدائیں جاری وساری ہیں ,
قربانی کی کھالیں مدارس دینیہ کو دیں کیونکہ اس میں دگناثواب ہے صدقے کا ثواب اپنی جگہ اوپر سے نشردین میں اعانت کا الگ سا مستقل ثواب ہے
مولانا مفتی جمیل احمد شیدا مدیر جامعہ خلفاء راشدین