12/10/2025
📜 پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025، اہم نکات
➡️ یونین کونسل سسٹم کی بحالی
نیا بل یونین کونسل سسٹم کو ازسرِ نو بحال کرے گا تاکہ مقامی سطح پر عوامی نمائندگی کو مضبوط بنایا جا سکے۔
➡️ ٹاؤن کارپوریشنز کا قیام
سات لاکھ سے زائد آبادی والے علاقوں میں ٹاؤن کارپوریشنز قائم ہوں گی تاکہ شہری خدمات زیادہ مؤثر انداز میں فراہم کی جا سکیں۔
➡️ یونین کونسل کی نئی تشکیل
ہر یونین کونسل ایک یا زائد مردم شماری بلاکس پر مشتمل ہوگی۔
➡️ بجٹ کی تیاری اور منظوری کا اختیار
یونین کونسلز کو اپنا بجٹ تیار اور منظور کرنے کا اختیار حاصل ہوگا۔
➡️ محصولات، فیس اور جرمانے وصول کرنے کا اختیار
یونین کونسل اب اپنے دائرہ اختیار میں ٹیکس، فیس اور جرمانے وصول کر سکے گی۔
➡️ سڑکوں اور عوامی مقامات کے نام بدلنے کا اختیار
مقامی حکومت کو سڑکوں، چوراہوں، پارکوں اور دیگر عوامی مقامات کے نام تبدیل کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔
➡️ صاف پانی کی فراہمی مقامی حکومت کی ذمہ داری
مقامی حکومت شہریوں کو صاف اور محفوظ پانی فراہم کرنے کی ذمہ دار ہوگی۔
➡️ نجی پانی کے ذرائع پر کنٹرول
نجی پانی کے ذرائع کے قیام یا استعمال کے لیے مقامی حکومت سے اجازت لازمی قرار دی گئی ہے۔
➡️ کچرے کی ملکیت مقامی حکومت کے پاس ہوگی
مقامی حکومت کے ذریعے جمع کیا گیا یا ٹھکانے لگایا گیا کچرا مقامی حکومت کی ملکیت تصور ہوگا۔
➡️ قصاب خانوں کی آؤٹ سورسنگ کا اختیار
مقامی حکومت قصاب خانوں کو نجی شعبے کے حوالے (آؤٹ سورس) کر سکتی ہے، اور معاہدہ کم از کم تین سال کے لیے ہوگا۔
➡️ عوامی زمین کی مفت منتقلی کا قانون
سائٹ ڈویلپمنٹ اسکیم کے تحت عوامی استعمال کے لیے مختص زمین مقامی حکومت کو مفت منتقل کی جائے گی۔
➡️ غیر صحت مند یا خطرناک عمارتوں کے خلاف کارروائی
مقامی حکومت ایسی عمارتوں کو صاف، مرمت یا ختم کرنے کا نوٹس جاری کر سکے گی جو انسانی صحت یا جان کے لیے خطرہ ہوں۔
➡️ مقامی سطح پر خود مختاری میں اضافہ
بلدیاتی اداروں کو پہلی بار انتظامی و مالی دونوں سطحوں پر ایسے وسیع اختیارات دیے گئے ہیں جو حقیقی عوامی خدمت اور ترقی کی راہ ہموار کریں گے۔
پنجاب لوکل گورنمنٹ بل 2025 کے یہ نکات عوامی سطح پر اختیارات کے حقیقی انتقال کی سمت ایک مضبوط قدم ہیں۔اس بل کے تحت مقامی نمائندے اپنے علاقوں کے مالی، ترقیاتی اور انتظامی فیصلے خود کر سکیں گے۔
یونین کونسلز کو بجٹ، ٹیکس، فیس اور بنیادی سہولتوں کے اختیارات دینے سے عوام کو اپنی روزمرہ زندگی سے جڑے فیصلوں میں براہِ راست شمولیت کا موقع ملے گا۔ یہ اقدام علاقے میں شفافیت، جوابدہی اور عوامی خدمت کے ایک نئے دور کا آغاز ثابت ہو سکتا ہے۔