
29/06/2025
ہلال خان – سوات کا گمنام ہیرو
سوات کے حسین پہاڑوں کے درمیان، ایک چھوٹے سے گاؤں "علیگرامہ" میں ایک ایسا شخص رہتا ہے جس کا دل سمندر سے بھی گہرا اور جذبہ آسمان سے بھی بلند ہے — اس کا نام ہے ہلال خان۔
دریائے سوات، جو اپنی خوبصورتی کے ساتھ ساتھ اپنی بےرحم موجوں کے لیے بھی جانا جاتا ہے، جب کسی کو اپنی گہرائیوں میں چھپا لیتا ہے، تو لوگ مایوس ہو جاتے ہیں۔ لیکن تب ایک آواز اُبھرتی ہے — “ہلال خان کو بلاؤ”۔
ہلال خان کوئی سرکاری اہلکار نہیں، نہ ہی کسی این جی او کا حصہ ہے۔ وہ ایک عام سا نظر آنے والا غیر معمولی انسان ہے، جو ہر سال دریا میں ڈوبنے والے درجنوں لوگوں کی لاشیں تلاش کر کے ان کے لواحقین کو واپس لوٹاتا ہے — وہ بھی بغیر کسی معاوضے کے، صرف اور صرف اللہ کی رضا اور انسانیت کی خدمت کے جذبے سے۔
جب 2022 کا سیلاب آیا، سوات کی زمین پانی میں ڈوب چکی تھی، ہر طرف قیامت کا سماں تھا، تب ہلال خان اپنی جان کی پرواہ کیے بغیر کمزور سے جھونپڑی جیسے تیرنے والے جھولے میں لوگوں کی جانیں بچانے نکلا۔ لوگ بھاگ رہے تھے، لیکن ہلال خان آگے بڑھ رہا تھا۔
یہ صرف کشتی نہیں، یہ ایک نشان ہے اس انسانیت کا جو ہلال خان کے دل میں بستی ہے۔ اپنی مدد آپ کے تحت بنائے گئے آلات، اپنی جیب سے خرچ، اپنی جان کا رسک — مگر زبان پر شکایت کا ایک لفظ نہیں۔
آج بھی جب دریا کسی کو نگل لیتا ہے، لوگ پولیس یا انتظامیہ سے پہلے ہلال خان کو یاد کرتے ہیں۔ کیونکہ وہ جانتے ہیں کہ یہ شخص محض کام نہیں کرتا، فرض نبھاتا ہے۔ وہ فرض جو شاید ہم سب بھول چکے ہیں — دوسروں کے لیے جینا۔
سوات کے لوگ ہلال کو صرف ایک ریسکیو ورکر نہیں سمجھتے، وہ اسے دل سے دعائیں دیتے ہیں، آنکھوں سے عزت دیتے ہیں۔ شاید اسی لیے ہلال خان کا نام نہ خبروں میں آتا ہے، نہ سوشل میڈیا کے ٹرینڈز میں — لیکن ہر ماں باپ، ہر بھائی، ہر بیٹی کی دعا میں ضرور ہوتا ہے، جن کے پیارے اس نے واپس لوٹائے۔
ہلال خان ہمیں یہ سکھاتا ہے کہ ہیرو وہ نہیں جو کیمرے کے سامنے ہو، بلکہ وہ ہوتا ہے جو بے آواز ہو کر بھی دلوں میں زندہ رہتا ہے۔