Ayoun4u

Ayoun4u Ayune is a magazine. Dear Pakistan, the prosperous and bright face of the country, the richest among [email protected]

25/10/2025
29/09/2025

اس رائی ل کی حمایت کرنے والی خاتون شمع جونیجو نے خواجہ آصف اور فارن منسٹری کے جھوٹ کو بے نقاب کردیا۔

شمع جونیجو نے کہا کہ ‏میں پچھلے کئی مہینوں سے پاکستان اور وزیراعظم صاحب کے لئے کام کر رہی تھی۔ پاک بھارت جنگ کے دوران میرے پالیسی بریفس، ایڈوائس اور پوائنٹس، سب کچھ ریکارڈ کا حصہ ہے اور محفوظ ہے۔ مجھے وزیراعظم صاحب نے اقوام متحدہ کی تقریر لکھنے کا ٹاسک دیا اور خود وفد کا حصہ بنایا۔ میرا نام باقاعدہ ایڈوائزر کے طور پر شامل کیا گیا اور میرا سیکیورٹی پاس بھی اسی حوالے سے اشو کیا گیا۔ میں نے اُن کی ٹیم کے ساتھ مل کے دن رات کام کیا۔ میں نے اُن کے ساتھ سفر کیا، اُن کے اور ٹیم کے ساتھ ایک ہی ہوٹل میں قیام کیا، اُن کی بِل گیٹس جیسی اہم ترین سائیڈ لائین میٹنگس کا حصہ بنی، اور جن کی فوٹیج ٹی وی پر بھی آئیں، کلائیمیٹ کانفرنس میں وزیراعظم صاحب کے پیچھے میں اور اسحاق ڈار صاحب ساتھ بیٹھے ہوئے تھے جن کی منسٹری نے میرے بارے میں ٹویٹ کیا ہے کہ میں وفد کا حصہ نہیں تھی۔
اس کانفرنس کے بعد مجھے پروٹوکول ٹیم والے اے آئی کانفرنس میں لے گئے جہاں خواجہ آصف کے پیچھے بلال اور میں سارا وقت نہ صرف ساتھ بیٹھے رہے بلکہ بلال نئی تقریر بھی لکھتے رہے۔ اس تقریر کے بعد ہم نے مل کے چائے پی، گاڑی کے انتظار میں چالیس منٹ ساتھ بیٹھے، دوبارہ تصویریں لیں، اور ایک ہی کار میں تینوں ساتھ واپس ہوٹل بھی آئے۔ خواجہ صاحب کار میں پیچھے میرے ساتھ ہی بیٹھے تھے۔

آخری دن وزیراعظم کی تقریر کے وقت بھی میں سب کے ساتھ اقوام متحدہ میں تھی جہاں خواجہ آصف میرے سامنے بیٹھے ہوئے تھے اور ہم سب نے مل کے وزیراعظم کے لئے تالیاں بجائیں۔ وزیراعظم کی تاریخی تقریر صرف میری لکھی ہوئی نہیں تھی، ہم سب کے ٹیم ورک کا حصہ تھی، اور ہم سب کی محنت شامل تھی۔ میری واپسی کی فلائیٹ بھی پہلے ہی طے تھی۔ اور مجھے مشن پروٹوکول والے خود ایئرپورٹ تک ڈراپ کرنے آئے۔ اب خواجہ صاحب ایسے بیان کیوں دے رہے ہیں، اور کس ایجنڈے کے تحت اپنی حکومت کے ایک تاریخی دورہ کو بدنام کررہے ہیں، وہ وزیراعظم صاحب کو اُن سے پوچھنا چاہیئے کیونکہ اُن کی اتھارٹی چیلنج ہوئی ہے، میری نہیں۔

17/09/2025

"صرف اس سال ہم نے 8 ہزار ارب قرضہ لیا ہے جو 25 ارب فی دن بنتا ہے۔ یہ سٹوری کسی کی ذاتی رائے نہیں، اسٹیٹ بنک کے اپنے اعدادوشمار ہیں۔۔آئی ایم ایف 25 ستمبر سے 8 اکتوبر تک پاکستان میں رہے گا، ہم سیلاب متاثرہ کو کوئی بڑا ریلیف نہیں دے سکتے لیکن کسی حد تک ادائیگیاں موخر ہوسکتی ہیں۔ تشویشناک بات یہ ہے کہ غربت میں اضافہ ہوسکتا ہے کیونکہ پاکستان کی تین بڑی فصلیں چاول،گندم،کپاس تباہ ہوگئی ہیں۔330 ارب روپے کا نقصان صرف چاول کے کسانوں کو ہورہا ہے"- خاور گھمن، شعیب نظامی

سورس لنک پہلے کمنٹ میں ۔۔

Address

Islam Abad
Mardan Cantonment
2400

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Ayoun4u posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to Ayoun4u:

Share

Category