20/07/2024
صبح سے دی گئی تصویر : بجلی کے یونٹ کا ایک ریٹ مقرر کریں۔: دیکھ دیکھ کر تنگ آگیا ہوں۔ یقین جانیں ۔ سر درد کرنے لگا ہے۔
ہر کوئی دھڑا دھڑ پوسٹ شیئر کر رہا ہے۔یہاں ہر بندہ ارسطو ہے۔
نہ فائدے کا پتہ نہ نقصان کا۔ بس اپنے پاوں پر خود کلہاڑی مار رہے ہیں۔
کسی نے مہم چلا دی تو شروع ہوگئے۔۔ شئیر کر رہے ہیں۔ کمنٹس کر رہے ہیں۔ لائیک کے بٹن دبا رہے۔ یہی سوچتا ہوں کہ( میم بھی ہے) کہاں سے آتے ہیں یہ لوگ ؟کون ہیں یہ لوگ؟
✅️اگر آپ کو لگتا ہے کہ بجلی کے یونٹ کا ریٹ ایک ہی مقرر ہونا چاہیے تو یہ پوسٹ آپ کے لیے ہے۔
میرے خیال سے یہ مہم بالکل فضول ہے۔( میرے خیال سے متفق ہونا ضروری نہیں🙃)۔ کہ یونٹ کے ریٹ ایک جیسے کریں۔ کیوں ؟
کیونکہ ایسا کرنے سے غریب کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔الٹا نقصان ہوگا۔ اور بڑے بڑے امیر کبیر 🐊🐊مگرمچھوں کا فائدہ ہی فائدہ ہوگا۔
اس کو
ایک سادہ مثال سے سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں۔
فرض کرتے ہیں۔کہ
ایک غریب آدمی جس کا ایک چھوٹا سا گھر ہے۔ اس کا موجودہ بل 180 یونٹ کا آتا ہے۔
تو فرض کرتے ہیں کہ اس کا بل سلیب سسٹم کے ذریعے اس طرح بنے گا۔
پہلے 100 یونٹ کا بل 100×5 = 500 روپے
اور
آخری 80 یونٹ کا بل 80×08=640 روپے
کل 1140 روپے آتا ہے۔
یہاں سلیب سسٹم سمجھ لیں۔اس کے مطابق یونٹ کےقیمت کے مختلف درجے بنائے گئے ہیں ۔ جن کو سلیب کہتے ہیں۔( جو میرے خیال سے غریب بندے پر واپڈا والوں کا احسان عظیم ہے۔)
ہر سلیب میں یونٹ کی قیمت مختلف ہے۔
جیسے کے اوپر مثال میں پہلے 100 یونٹس سلیب ون میں آتے ہیں۔اور ہر یونٹ کی قیمت 5 روپے ہے۔ سلیب ون 01 تا 100 یونٹس تک ہے۔ جبکہ
دوسرے 80 یونٹس سلیب ٹو میں آتے ہیں۔ اور ہر یونٹ کی قیمت 8 روپے ہے۔ سلیب ٹو 01 تا 200 یونٹس تک ہے۔
اسی طرح سلیب تھری میں یونٹ کی قیمت سلیب ٹو سے زیادہ اور سیلب فور سے کم ہے۔ جو 201 سے 300 یونٹس تک ہے۔ جس میں یونٹ کی قیمت میرے اندازے کے مطابق 24 روپے ہے۔ سلیب فور میں 37 روپے فی یونٹ ہے۔
اب جتنے سلیب بڑھتے جائیں گے۔ اس کے مطابق یونٹ کی قیمت بھی بڑھتی جائے گی۔
ایک غریب آدمی کے یونٹس تیسرے سلیب تک ہی بمشکل جا سکتے ہیں۔ بالکل پورا مہینہ جی بھر کر بھی 200 یا اس سے کچھ زیادہ یونٹ استعمال کرتا ہے۔
کیونکہ نہ اس کے پاس ہر کمرے میں اےسی ہے۔ اور نہ ہی فریج۔غریب کے پاس ایک 🔌☢️استری، ایک فریج ، چاربلب💡 اور دو پنکھے ہوتے ہیں۔
تو اگر ہر یونٹ کی قیمت ایک جیسی کر دیں تو کیا ہوگا۔ ذرا جمع تفریق کرلیں ۔
اور فرض کر لیں۔
کہ فی یونٹ کی قیمت 15 روپے ہے۔(کم سے کم بھی 15 روپے رکھنی پڑے گی۔۔ کیونکہ واپڈ نے اپنے اخراجات بھی پورے کرنے ہوتے ہیں۔) تو
15×180=2700 روپے غریب آدمی کا بل آئے گا۔ اب آپ بتائیں سلیب سسٹم غریب کیلیے ٹھیک ہے کہ نہیں۔
واپڈا کو یونٹ کی قیمت ایک جیسی کرنے سے کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔ پھر سارے کہیں گے۔ غریب تباہ دے۔۔۔
اور
اب ایک امیر آدمی کے بجلی بل کی مثال خود حل کر لیں۔
جو پندرہ سو سے دوہزار یونٹ بجلی استعمال کرتا ہے۔ اگر سلیب سسٹم سے حل کریں تو اندازن 60، 70 ہزار ہونا چاہیے۔
جو زیادہ ہوگا۔ جس کا فائدہ عام عوام اور واپڈا کو ہوتا ہے۔ جو ریلیف عام عوام کو واپڈا دیتا ہے وہ امیروں سے نکال لیتا ہے۔
اگر تمام یونٹس کی قیمت برابر ہوگی۔ تو اس کا بل 70 فیصد تک کم آئے گا۔ یعنی صرف 21، 22 ہزار جس سے واپڈا کو کوئی نقصان نہیں ہوگا کیونکہ وہ بوجھ عوام پر آئے گا۔
تو خدارا اس مہم سے جان چھڑائیں۔ اپنے پاوں کو اپنے کلہاڑی سے بچائیں۔
سلیب سسٹم بالکل ٹھیک ہے۔ بس اس میں آپ کے میٹر ریڈنگ والے آپ کو رگڑا لگاتے ہیں۔ ان سے بچنے کیلیے میرے ان باکس میں آئیں۔ شکریہ۔
شاید کہ اتر جائے تیرے دل میری بات۔
از یونس عاصمی۔
Younis Asmi