10/03/2025
کوئٹہ میں نکاح کی تقریب کا ایک دلچسپ واقعہ:
حق مہر کے 5 سے 8 لاکھ مقرر کرنے کی بات ہو رہی ہے اور ساتھ 5 تولے سونا۔ سسر اپنے داماد کو سرگوشی میں پوچھتا ہے، بیٹا آپ کتنا مہر آسانی سے دے سکتے ہیں۔ داماد کہتا ہے آپ لوگ جو مقرر کریں منظور ہے لیکن میں اگر زیادہ کوشش کروں تو دو لاکھ دے سکتا ہوں۔ سسر نکاح خواں کو کہتا ہے مہر ایک لاکھ ہو گا۔ جب سسر نے سونے کے متعلق پوچھا تو داماد نے کہا میں دو تولے بنا چکا ہوں تین اور بنا لوں گا۔ سسر نے سب کو مخاطب کر کے کہا کہ سونا دو تولے ہو گا۔ سب عزیز و اقارب ناراض ہوئے کہ اتنے کم مہر اور سونے پر آپ نے کیوں بات ختم کی۔ سسر نے کہا “آج اگر میں اس شخص کو جو بھی ڈیمانڈ کروں تو مجبوراً یہ پورا کرے گا۔ لیکن بعد میں یہ میری بیٹی کو جو پوری روٹی دے گا اسے آدھی کر دے گا۔ وجہ یہ ہے کہ لوگوں سے قرضے لے کر یہ ڈیمانڈ پوری کر رہا گا. یہ سالوں قرضہ چکاتا رہے گا اور خود بھی تکلیف میں رہے گا اور میری بیٹی کو بھی تکلیف برداشت کرنا پڑے گی۔ میں چاہتا ہوں کہ میری بیٹی بعد میں آرام اور خوشی سے رہے۔
اس شادی کو 15 سال ہو گئے، وہ داماد اپنی بیوی کا خیال رکھتا تھا اور سسر کی خود سے زیادہ عزت کرتا تھا۔
( Sajad ali khan )