30/09/2025
سانحۂ تیراہ پر بات شروع کرتے ہی سینیٹر ایمل ولی خان کا مائیک بند کر دیا گیا، لیکن سخت احتجاج کے بعد انہیں دوبارہ بات کرنے کی اجازت دی گئی۔
تیراہ میں ہونے والے سانحے میں 17 افراد شہید ہوئے۔ وفاقی حکومت کا کہنا ہے کہ وہاں طالبان کے بم بنانے کا کارخانہ تھا، جس کے دھماکوں کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔ صوبائی حکومت نے متاثرہ خاندانوں کو ایک کروڑ روپے کی امداد دی اور ساتھ ہی دعویٰ کیا کہ وہاں گن شیلنگ کی وجہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔ سوال یہ ہے کہ دونوں بیانات ایک دوسرے سے مختلف کیوں ہیں؟ یہ کس معاہدے کے تحت ہے کہ ایک طرف سے مارو اور دوسری طرف معاوضہ دو؟ اس واقعے کی شفاف اور بااختیار تحقیقات ہونا لازمی ہے، کیونکہ ایک ہی حکومت کے مختلف بیانات سے عوام کے شکوک و شبہات پیدا ہو رہے ہیں۔