Rattvi News

Rattvi News سیاسی و سماجی خبروں کا معیاری نیٹ ورک

علی بیگ آزاد کشمیر ۔ آزاد کشمیر میں خواتین کو ہنرمند اور باروزگار بنانے کے لیے مسلم ہینڈز میرپور نے آزاد کشمیر میں اپنے ...
13/06/2025

علی بیگ آزاد کشمیر ۔ آزاد کشمیر میں خواتین کو ہنرمند اور باروزگار بنانے کے لیے مسلم ہینڈز میرپور نے آزاد کشمیر میں اپنے چھٹے الکبریٰ ٹریننگ اینڈ پروڈکشن سینٹر کے کام کا آغاز علی بیگ میں دعا سے کردیا۔
مسلم ہینڈز نے خواتین کو یہ معاشی طور پہ خود کفیل کرنے کے الکبریٰ ٹریننگ اینڈ پروڈکشن سینٹر کے نام سے ٹریننگ سینٹر شروع کیے جہاں خواتین کو دور حاضر کے سلائی کے جدید سکل سکھائے جاتے ہیں اور ان کے اپنے روزگار کا آغاز کرایا جاتا ہے۔
مسلم ہینڈز کے چھٹے الکبریٰ ٹریننگ اینڈ پروڈکشن سینٹر کی آج ایم او یو سائننگ کی تقریب منقعد ہوئی جس کے بعد اسکے کام کا آغاز کردیا گیا ہے۔
یہ آزاد کشمیر میں خواتین کے لیے گراسٹ روٹ لیول کا پہلا پروگرام ہے تاکہ وہ ریاست کی اکانومی میں خود کو شامل کر سکیں ۔
مزید تفصیلات کے مطابق تقریب میں چیف آفیسر بلدیہ ہمایوں مرزا صاحب، محمد صابر صاحب ، ڈائریکٹر گلوبل آپریشن مسلم ہینڈز راجہ ارسلان نصرت، ایگزیکٹو مینجر مسلم ہینڈز میرپور محمد سلیمان ، پبلک ریلیشن مینیجر مسلم ہینڈز میرپور راجہ قمر عطاء ، ہیڈ آف دی پروگرام انجم کاظمی، فنانس مینیجر احمد فراز ، محمد بلاول ، ازان علی اور دیگر احباب شریک ہوئے۔
مسلم ہینڈز روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے مسلسل مصروف عمل ہے ۔

"ایک مجذوب کی آخری فتح"تحریر: شازیہ رؤفکل میں نے ایک ایسا جنازہ دیکھا…جس نے حقیقی عزت کی ایک نئی definition کی بنیاد رکھ...
13/06/2025

"ایک مجذوب کی آخری فتح"
تحریر: شازیہ رؤف

کل میں نے ایک ایسا جنازہ دیکھا…
جس نے حقیقی عزت کی ایک نئی definition کی بنیاد رکھی۔

سائیں لیاقت…
ننگے پاؤں، بکھرے بال، میلے ہاتھ، چیتھڑوں زدہ کپڑے، اور بے ربط باتیں..
وہ شخص جو معاشرتی خانوں کے کسی معیار میں فٹ نہیں بیٹھتا تھا،
اُس کے جنازے پر یوں لوگ امڈے جیسے کوئی عظیم بادشاہ دنیا چھوڑ گیا ہو۔
جس کی زندگی میں صرف ایک رسی سے بندھے دیگچے کی کنکھناہٹ تھی،
مگر اُس کے جنازے نے دلوں کو ہلا کر رکھ دیا۔

یہ مظفرآباد کی تاریخ کا ایک انوکھا منظر تھا۔
نہ کوئی اشتہار، نہ اعلان…
بس ایک خاموش عقیدت،
جو ہر آنکھ، ہر قدم اور ہر دعا میں نمایاں تھی۔

لوگوں کا ہجوم ایسا کہ جتنی دور نظر جاتی،
صرف سر ہی سر دکھائی دیتے۔

یہ جنازہ بتا گیا کہ…
نہ کوٹ پینٹ، نہ ریشمی واسکٹ،
نہ ڈگریاں، نہ عہدے، نہ گاڑیاں…
لوگوں کے دل جیتنے کا ہنر تو کچھ اور ہی ہے۔

کون کہتا ہے کہ عزت منصب سے آتی ہے؟
سائیں لیاقت کا وجود چیخ چیخ کر بتا رہا تھا کہ
دلوں میں جگہ بنانے والا فقیر، ایوانوں میں بیٹھنے والے وزیروں سے کہیں آگے تھا۔

کل ایک خاموش درویش نے ہزاروں "بولنے والوں" کو خاموش کر دیا۔

ہجوم میں کوئی آنسو چھپا رہا تھا،
کوئی دُور کھڑا ہاتھ باندھے دعائیں مانگ رہا تھا،
اور کچھ عرق آلود پیشانیاں،
جو ہمیشہ خود کو مہذب اور باشعور سمجھتی تھیں،
آج ایک مجذوب کے جنازے پر سر جھکائے کھڑی تھیں۔

ہر قدم، ہر آنکھ، ہر دل گواہی دے رہا تھا کہ
عزت "خریدی" نہیں جاتی، "جیتی" جاتی ہے۔

بہت سے لوگوں کی نظر میں شاید وہ ایک پاگل، ذہنی مریض یا مجذوب رہا ہو…بہت سوں نے اُسے ولی اور درویش کہنے پر مذاق اُڑایا،اور سوال اُٹھایا کہ ایک ولی ننگا کیسے ہو سکتا ہے؟جسے اپنی شلوار کا دھیان نہ تھا، اُس نے اللہ کا دھیان کیسے رکھنا ہے؟

لیکن اُس کے جنازے نے مقبولیت، شہرت اور صوفیانہ تصور کی تشریحات کی دھجیاں بکھیر دیں۔

وہ نہ کسی کا بوجھ بنا، نہ کسی کا سوالی۔
بس اپنے دیگچے کو گھسیٹتا سڑک کے ساتھ ساتھ کب دلوں میں گہری لکیریں کھینچ گیا--- پتا ہی نہ چلا۔

مجھے لگتا ہے، یہ جنازہ اُن تمام "زندہ لوگوں" کے لیے
ایک خاموش طمانچہ تھا
جو دنیا کی نظر میں معزز ہیں،
مگر اپنے اندر کھوکھلے، خودغرض اور مفاد پرست۔

یہ منظر بتا گیا کہ:
اصل وقار وہی ہے جو موت کے بعد بھی زندہ رہے۔
اصل تعلق وہی ہے جو کسی دنیاوی لالچ کے بغیر قائم ہو۔
اور اصل عزت وہ ہے جو قبر تک ساتھ جائے، بلکہ قبر سے آگے بھی۔

کسی نے کیا اُس کا دربار لگانا تھا؟ کیا مقبرہ بنانا تھا؟
اُس کا مقبرہ تو اُس کے جنازے میں شریک ہر دل میں نمایاں تھا...جہاں وہ فتح کے جھنڈے گاڑ چکا تھا۔

سائیں لیاقت چلا گیا،
مگر جاتے جاتے ہم سب کو ایک آئینہ تھما گیا۔


مشہور مجذوب سائیں لیاقت  کا سفر آخرت مظفر آباد میں نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی ۔ نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت ۔سائی...
12/06/2025

مشہور مجذوب سائیں لیاقت کا سفر آخرت مظفر آباد میں نمازِ جنازہ ادا کر دی گئی ۔ نماز جنازہ میں ہزاروں افراد کی شرکت ۔
سائیں لیاقت سے محبت کرنے والوں کی وجہ انہیں وسیع پیمانے پر عزت و احترام حاصل تھا، اور ان سے محبت کرنے والے لوگ نہ صرف مظفرآباد بلکہ پورے آزاد کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں۔
ان کی وفات پر عوامی، سماجی،مذہبی اور سیاسی حلقوں میں گہرے رنج و غم کا اظہار کیا جا رہا ہے۔ نمازِ جنازہ میں بڑی تعداد میں عوام، محبت کرنے والےی اور معززینِ شہر علاقہ کی شرکت
اللہ تعالیٰ مرحوم کو اپنے جوارِ رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔ آمین۔

میرپور آزاد کشمیر ۔ ایس ایس پی ضلع میرپور خاور علی شوکت کی خصوصی ہدایت  SHO تھانہ پولیس نیو سٹی محمد ارشد چوہدری کی ہمرا...
12/06/2025

میرپور آزاد کشمیر ۔ ایس ایس پی ضلع میرپور خاور علی شوکت کی خصوصی ہدایت SHO تھانہ پولیس نیو سٹی محمد ارشد چوہدری کی ہمراہ ٹیم راجہ خالد محمود ASi. صغیر قریشی DFC . رانا فہد کے کارواٸی کرتے ہوٸے بین الاضلاعی دو رکنی گروہ گرفتار کرلیا ملزمان سے بھاری مقدار میں چوری شدہ مال مسروقہ برآمد ملزمان۔1 کاشف عرف کاشی ولد محمد ارشد قوم جٹ ساکن سیکٹر F نیو سٹی میرپور ۔2. یاسر عرف باندری ولد محمد شفیع قوم راجپوت ساکن پلیالہ کے قبضے سے اسلحہ و ایمونیشن۔ موٹریں ۔ بیٹریاں۔ پنکھے ۔ سیگریٹ۔ استریاں۔ موباٸل فونز۔ چارجر ۔سریا۔پاٸپ۔بجلی کی تاریں وغیرہ برآمد کرتے ہوٸے مزید تفتیش کا آغاز کردیا مزید اہم انکشافات کی توقع عوامی و سماجی حلقوں کا پولیس کی اس کارواٸی پر خراج تحسین چوروں اور ڈکیتوں کیخلاف زمین تنگ کردی ہے ایسے عناصر کسی معافی کے لاٸق نہیں عوام الناس بھی ہمارے ساتھ تعاون کریں ایسے عناصر کو کیفر کردار تک پہنچاٸیں گے۔

لیاقت سائیں کے دیگچے کی آواز... جو خاموش ہو گئی.تحریر: شازیہ رؤفبچپن سے ہمارے کان ایک مانوس سی آواز کے عادی تھے... سڑک پ...
10/06/2025

لیاقت سائیں کے دیگچے کی آواز... جو خاموش ہو گئی.

تحریر: شازیہ رؤف
بچپن سے ہمارے کان ایک مانوس سی آواز کے عادی تھے... سڑک پر ایک دیگچے کے گھسیٹنے کی آواز۔
اس آواز کے ساتھ ہی ہمیں معلوم ہو جاتا کہ سائیں لیاقت آ رہا ہے۔
میرے بچپن کی یادوں میں سائیں لیاقت ہمیشہ ایک نرم روشنی کی طرح رہا، جو ہر دن کے معمول کا حصہ تھا۔محلے دار ہونے کی وجہ سے ہمیں اس کے دیگچے کی آواز تقریباً روز سننے کو ملتی۔گلیوں میں آتے جاتے اس کا سامنا بھی معمول کی بات تھی۔
مجھے یاد نہیں پڑتا کہ کبھی ہم نے سائیں لیاقت سے ڈر محسوس کیا ہو۔نہ ہی اس کے میلے کپڑے، گرد آلود بال، یا گندے ناخن ہمیں ناگوار گزرے۔بلکہ ایک عجیب سی نرماہٹ اور مانوسیت کا احساس رہا۔
سائیں لیاقت کی فیملی ماشاءاللہ خوشحال تھی، اور وہ اس کا خیال بھی رکھتی تھی۔لیکن چونکہ سائیں کا دنیا سے رشتہ صرف گلیوں کی دھول اور اپنے دیگچے تک محدود تھا،اسے نہلانا، دھلانا یا صاف ستھرا رکھنا آسان نہ تھا۔
لیکن شاید یہی اُس کی خوبصورتی تھی۔
وہ سب کچھ ہوتے ہوئے بھی دنیا کے جھمیلوں سے آزاد تھا۔سچ پوچھیں تو وہ سڑکوں پر چلتا پھرتا ولی تھا... ایک درویش۔ایک ایسا شخص کہ ریاست کا وزیراعظم بھی اگر اپنے قافلے کے ساتھ گزر رہا ہوتا، تو قافلہ اُس کے احترام میں رک جاتا۔
ایسی عزت، ایسا وقار ...جو شاید کسی عالم، کسی بادشاہ یا کسی وزیر کو بھی نصیب نہ ہو۔
آج میرے بچپن کی یادوں کا ایک اور دروازہ بند ہو گیا...جب میں نے سائیں لیاقت کی وفات کی خبر سنی۔
دل بہت دکھا، مگر یہ اطمینان بھی تھا کہ اس نے جنت تو شاید دنیا ہی میں کما لی تھی۔نہ کسی سے جھگڑا، نہ کسی کی غیبت، نہ کوئی چوری، نہ کسی کا قرض دار۔بس اپنے حال میں مست، اللہ کے بعد صرف اپنے اسٹیل کے خالی دیگچے سے جڑا ہوا۔یہ دیگچہ اگر کبھی ٹوٹ جاتا، تو لوگ خود بخود اُسے نیا دے دیتے۔
یہی اس کی مقبولیت تھی،اور معصومیت جو اسے لوگوں کی دعاؤں، محبتوں اور عزتوں کا حقدار بنا گئی۔
آج وہ چلا گیا...
مگر اُس کی یاد، اُس کی سادہ سی مسکراہٹ، اور وہ اسٹیل کا دیگچہ لوگوں کے ذہنوں میں تو گونجتا رہے گا...
لیکن اب مظفرآباد کی گلیوں میں وہ آواز کبھی نہیں آئے گی ...
دیگچے کے گھسیٹنے کی وہ مخصوص آواز...
جو ہمارے بچپن کا ترانہ تھی۔

پاکستان میں 61 سال بعد سب سے زیادہ گرم مارچ، اپریل اور مئی ریکارڈ پر آ چکے ہیں۔ ہم دنیا کے اُن 10 ممالک میں شامل ہیں جہا...
10/06/2025

پاکستان میں 61 سال بعد سب سے زیادہ گرم مارچ، اپریل اور مئی ریکارڈ پر آ چکے ہیں۔ ہم دنیا کے اُن 10 ممالک میں شامل ہیں جہاں موسم کی تبدیلی سب سے تیزی سے ہو رہی ہے۔ پچھلے صرف 12 سالوں میں ہمارے ملک کا درجہ حرارت 4 ڈگری بڑھ چکا ہے، جب کہ پچھلے پچاس سال میں یہ اضافہ صرف 3 فیصد تھا۔ یہ الارم نہیں، وارننگ ہے۔

اس بحران کا ایک ہی سادہ، پائیدار اور فوری حل ہے — درخت۔

ہمارے گھروں کے خالی کونوں سے لے کر گلیوں، محلوں، کالونیوں اور سڑک کنارے تک، جہاں بھی تھوڑی سی زمین نظر آئے، وہاں درخت یا پودا لگائیں۔ اگر پھلدار درخت ہوں تو یہ نہ صرف سایہ دیں گے بلکہ خوراک کا ذریعہ بھی بنیں گے۔ یہ انسانی اور ماحولیاتی بھوک دونوں کا علاج ہیں۔

اب اگر ہم نے درختوں کی اہمیت کو نہ سمجھا، تو اگلی نسل کا سوال نہیں، ہم خود اگلے سال مزید خوفناک گرمیوں کا سامنا کریں گے۔ آج جو بیج ہم زمین میں نہیں بوئیں گے، وہ کل ہمارے بچوں کے لیے سانس لینے کی جگہ نہیں چھوڑے گا۔

درخت لگانا اب نیکی نہیں، ضرورت بن چکی ہے۔

کوٹلی آزاد کشمیر ۔ عید کے تیسرے دن کوٹلی کے کھوئی رٹہ ہائی وے نزد سادات میرج ہال کے قریب کار کا المناک حادثہ نوجوان لڑکی...
09/06/2025

کوٹلی آزاد کشمیر ۔ عید کے تیسرے دن کوٹلی کے کھوئی رٹہ ہائی وے نزد سادات میرج ہال کے قریب کار کا المناک حادثہ نوجوان لڑکی جاں بحق ۔۔
تفصیلات کے مطابق 20 سالہ مسماۃ رباب معروف دختر محمد معروف قوم راجپوت ساکن بٹل کھوئی رٹہ ضلع کوٹلی اپنی کار 2 D نمبر LEA 845 برنگ سفید چلاتے ہوئے کوٹلی سے کھوئی رٹہ کی طرف جا رہی تھی ہائی وے کوٹلی نزد سادات میرج ھال کے قریب نامعلوم وجوہات کی بنا پر کار حادثے کا شکار ہو کر کھمبے سے جا ٹکرائی۔حادثے میں رباب معروف موقع پرہی زندگی کی بازی ہارگئی.

میرپور آزاد کشمیر ۔ ون ویلنگ کا نتیجہ ، دو کم عمر بچے وں ویلنگ کرتے کرتے تھانہ نیو سٹی کے حوالات میں جا پہنچے !! انتظامی...
05/06/2025

میرپور آزاد کشمیر ۔ ون ویلنگ کا نتیجہ ، دو کم عمر بچے وں ویلنگ کرتے کرتے تھانہ نیو سٹی کے حوالات میں جا پہنچے !! انتظامیہ کی جانب انتہائی اقدام اٹھانے کی نوبت آخر آ ہی گئی !!
ون ویلنگ ایک انتہائی خطرناک ، اور جان لیوا عمل ہے والدین سے اپیل ہے خداراہ اپنے بچوں پر نظر رکھیں پہلی بات تو یہ کے ان بچوں کو موٹر سائیکل فراہم ہی کیوں کیا گیا ؟؟
اب صرف ون ویلنگ والے ہی نہیں بلکہ ساتھ ان مکینک خضرات کے خلاف بھی کاروائی کرنے کا عندیہ دیا گیا ہے انتظامیہ کی جانب سے !!
خداراہ اس عمل سے گریز کریں ، اور ون ویلنگ نہ کریں مہذب شہری ہونے کا ثبوت دیں !!

Khawar Ali
Khawar Ali Shaukat

05/06/2025

میرپور آزاد کشمیر ۔ بے قابو بیل نے قائد اعظم چوک میں تباہی مچا دی، قائد اعظم چوک میں کئی گاڑیوں کو ٹکر، ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکار بھی زخمی، شہری قربانی کے جانوروں کا خاص خیال رکھے تاکہ یہ بے قابو ہوکر /غصہ میں آکر کسی کا کوئی جانی و مالی نقصان نہ کریں،

میرپور آزاد کشمیر ۔ ایس ایس پی آفس میرپور میں خاور علی شوکت ایس ایس پی میرپور کی سربراہی میں ماہانہ کرائم میٹنگ کا انعقا...
05/06/2025

میرپور آزاد کشمیر ۔ ایس ایس پی آفس میرپور میں خاور علی شوکت ایس ایس پی میرپور کی سربراہی میں ماہانہ کرائم میٹنگ کا انعقاد ہوا۔ جس میں ایڈیشنل ایس پی میرپور، ڈی ایس پی/پی ڈی ایس پی صاحبان اورجملہ افسران مہتمم تھانجات ضلع میرپور و پراسیکیوشن انسپکٹران نے شرکت کی۔
میٹنگ کا آغاز باقاعدہ تلاوت کلام پاک سے کیا گیا۔ مابعد ایس ایس پی میرپور ضلع ہذا کی اوور آل کرائم کی صورتحال، ٹریفک کی روانی اور جملہ افسران و تفتیشی سٹاف کی انفرادی و اجتماعی کارکردگی کا جائزہ لیا۔ دوران میٹنگ ضلع میرپور میں امن و عامہ کی صورتحال کو یقینی بنانے بالخصوص عید الاضحیٰ کی آمد کے موقع پرضروری حفاظتی و سیکورٹی انتظامات و اقدامات کا جائزہ لیا گیا جبکہ شعبہ پیروی مقدمات کا بھی انفرادی و اجتماعی کارکردگی کی نسبت بھی جائزہ لیا گیا اور درپیش مسائل اور ان کے تدارک کیلئے مختلف نقاط زیر بحث لائے گئے۔
ایس ایس پی میرپور نے عید الاضحیٰ کے موقع پر فول پروف سیکورٹی مہیا کرنے کی نسبت اہم احکامات جاری کئے،جس میں پارکس کے علاؤہ دیگر تفریحی مقامات پر عوام الناس کی سیکورٹی کو یقینی بنانے، انٹری پوائنٹس پر موثر چیکنگ پڑتال، مساجد و دیگر اہم مقامات/تنصیبات کی حفاظت، گشت کے نظام کو بہتر کرنے، ٹریفک قوانین پر عمل درآمد،سروس ڈیلیوری کے معیار کو مزید بہتر بنانے کے علاوہ خود احتسابی کے عمل کو بھی موثر و فعال بنانے کے حوالہ سے جملہ افسران کو ہدایات و احکامات جاری کئے گئے۔ ٹریفک پولیس اور جملہ افسران مہتمم تھانجات کو ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے ،روڈ حادثات میں کمی لانے کی نسبت ہدایات دیتے ہوئے ون ویلنگ کرنے والے ڈرائیور حضرات اور ون ویلنگ کیلئے موٹرسائیکل تیار کرنے والے مکینکس کے خلاف موثر کارروائی ضابطہ عمل میں لانے کی نسبت بھی احکامات جاری کئے گئے۔
علاوہ ازیں ایس ایس پی میرپور نے کمیونٹی پولیسنگ کو فروغ دینے، تھانجات پر آنے والے سائلان سے رویہ کو مزید بہتر بنانے اور انہیں درپیش مسائل کے فوری حل کی نسبت تاکید کی۔
میٹنگ کے آخر میں ایس ایس پی میرپور خاور علی شوکت نے ضلع ہذا کی سیکورٹی اور اوورآل صورتحال پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے سیکورٹی کو مزید بہتر بنانے، جرائم پیشہ عناصر بالخصوص منشیات فروشوں اور غیر قانونی اسلحہ کے حامل عناصر کے خلاف بلا امتیاز و تفریق کے کاروائیوں کو مزید تیز کرنے کے احکامات جاری کئے جبکہ پراسیکیوشن ٹیم کو بھی مقدمات کی مزید موثر پیروی عمل میں لانے کی نسبت ضروری ہدایات جاری کیں۔
چند تصاویر👇

ٹک ٹاک: شہرت کی سیڑھی یا قبر کی دہلیز؟تحریر: شازیہ رؤفثنا یوسف۔۔۔ ایک اور روشن چہرہ، جو اسکرین پر آب و تاب کے ساتھ چمک ر...
03/06/2025

ٹک ٹاک: شہرت کی سیڑھی یا قبر کی دہلیز؟
تحریر: شازیہ رؤف
ثنا یوسف۔۔۔ ایک اور روشن چہرہ، جو اسکرین پر آب و تاب کے ساتھ چمک رہا تھا، اب قبر کی مٹی تلے مدھم ہو چکا ہے۔
آخرکار، شہرت کی اس مصنوعی دوڑ کا "مقدر" گولی نکلا۔
ٹک ٹاک پر چند سیکنڈ کی ویڈیوز، اور حقیقت میں زندگی کا آخری سین۔
یہ سوشل میڈیا نہیں، ایک سلو پوائزن ہے – آہستہ آہستہ زہر، جو شہرت کے خواب دکھا کر زندگی نگل لیتا ہے۔

پہلے فالوورز کے نشے میں مدہوش، پھر کردار کی حدود سے باہر، اور آخر میں خون میں لت پت۔
کاش انسٹاگرام کے فلٹرز کی طرح، موت پر بھی کوئی فلٹر لگتا!

جو لوگ اس "کانٹینٹ" پر تالیاں بجاتے ہیں، دل والے ایموجی پھینکتے ہیں، وہ ذرا خود کو آئینے میں دیکھیں۔
قاتل صرف بندوق تھامنے والا نہیں ہوتا،
قاتل وہ بھی ہوتا ہے جو گمراہی کو تفریح سمجھتا ہے،
جو بے حیائی کو "بولڈ کانٹینٹ" کہہ کر پروموٹ کرتا ہے۔
اب آتے ہیں "والدین" نامی اس معصوم کردار کی طرف…
جنہوں نے بچوں کو اسکرین دی، لیکن زندگی کا اسکرپٹ لکھنا بھول گئے۔

جنہوں نے موبائل تو پکڑا دیا، لیکن تربیت کا چارجر ساتھ لگانا گوارا نہ کیا۔
جن کے نزدیک بچوں کو مصروف رکھنے کا بہترین طریقہ ٹک ٹاک تھا ..."بس خاموش رہیں، موبائل کھیلنے دو!"
جنہوں نے غیرت اور تہذیب کو پرانی باتیں سمجھا، اور بچے کو "سیلیبریٹی" بننے پر فخر کیا۔
جو اُس وقت نہیں روکتے جب سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔
جو اپنی اولاد کی موت کا گڑھا اپنے ہی ہاتھوں سے کھودتے ہیں۔اور پھر ساری عمر ماتم کرتے ہیں۔

اور سترہ سال! وہ عمر جہاں زندگی صرف خواب بنتی ہے، وہاں اس کا جنازہ اٹھا۔

تو لیجیے، سنا یوسف کی کہانی بھی ختم ہوئی۔
اب اگلی باری کس کی ہے؟
فیصلہ آپ کے فالو بٹن کے نیچے چھپا ہے…

Address

Mirpur
10250

Telephone

03009545772

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Rattvi News posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share

Category