
16/10/2025
میرپور عوامی حقوق فورم کے کنونیئر سہیل شجاح مجاہد اور ممبران کور کمیٹی کی پریس کانفرنس
16-10-2025بمقام کشمیر پریس کلب میرپور ،
1۔ آزاد جموں و کشمیر انٹرمیڈیٹ و ثانوی تعلیمی بورڈ میرپور کی مرکزی حیثیت کو ختم نہ کیا جائے اور دو نئے بورڈ بنانے کی پالیسی کو ترک کیا جائے اور بورڈ کو ڈیجیٹلائزڈ کر کے آذاد کشمیر کے تمام اضلاع میں چھوٹے پیمانے کے فیسلیٹیشن سنٹر قائم کیئے جائیں جس سے نہ صرف موجودہ اخراجات میں کمی آئے گی بلکہ طلبائ و طالبات کو اپنے ہوم ٹاؤنز میں باآسانی سہولیات میسر ہونگی۔ مزید ازاں یہ مطالبہ جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے 38 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ میں بھی شامل نہ تھا اسکی وجہ سے ریاست کی عوام کو حکمرانوں پر اعتماد کو ٹھیس پہنچی کہ حکمرانوں نے احتجاج کی صورت میں اپنا مفاد اٹھانے کی کوشش کی۔
2۔ متاثرین منگلا ڈیم کے پانچ ارب روپے کے اعلی عدالتوں سے فیصلہ جات کی روشنی میں واپڈا معاوضوں کی ادائیگی کرے اور میرپور کو بچانے کے لیے منگلا ڈیم کا جیولوجیکل سروے ہر صورت کروایا جائے تاکہ ڈیم کنارے آبادیوں اور مکانوں کو نقصان نہ پہنچ سکے۔
3۔ منگلا ڈیم توسیع منصوبہ کے لیے متاثرین منگلا ڈیم میرپور کی سہولت کے لیے وفاقی حکومت اور واپڈا کی طرف سے میرپور گریٹر واٹر اور گریٹر سیوریج سکیم میں اربوں روپے کی کرپشن کو منظر عام پر لا کر ملوث افیسران کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے اور اس کی انکوائری رپورٹ بھی منظر عام پر لائی جائے اور متاثرین منگلا ڈیم کے لیے اربوں روپے کے اس منصوبے کو جلد از جلد مکمل کیا جائے۔
4۔ میرپور میں کاروباری و سماجی شخصیت حاجی محمد سلیم (مرحوم )کی طرف سے کروڑوں روپے کی لاگت سے تعمیر کردہ کشمیر انسٹیٹوٹ آف کارڈیالوجی (KIC) جو کہ اب ڈی ایچ کیو ہسپتال میرپور کے زیر انتظام ہے میں اوپن ہارٹ سرجری اور اس سے متعلقہ دیگر جدید علاج معالجہ کا فوری طور پر آغاز کیا جائے تاکہ مریضوں کو راولپنڈی ، اسلام آباد ،لاہور وغیرہ جانے کے بجائے میرپور میں ہی جدید سہولیات میسر آسکے ۔علاوہ ازیں ڈی ایچ کیو ہسپتال میرپور میں علاج و معالجہ کی جدید سہولیات مہیا کرتے ہوئے مریضون کو آئے روز راولپنڈی اسلام آباد ریفر کرنے کی پالیسی سے عوام کی جان چھڑائی جائے ۔
5۔ میرپور میں سوئی گیس کی فراہمی کے لیے ادارہ ترقیات میرپور نے رقم فراہم کی لیکن تاحال 70 فیصد شہر میں سوئی گیس کی عدم فراہمی سے عوام سراپائ احتجاج ہیں لہذا سوئی گیس کے اس بڑے منصوبے کو جلد از جلد مکمل کرتے ہوئے متاثرین منگلا ڈیم اور تارکین وطن کے شہر کو مکمل سوئی گیس فراہم کی جائے۔
6۔ میرپور میںکیڈٹ کالج اور ایم تھری موٹروے اور انڈسٹریل زون بنایا جائے اور میرپور میں ڈرائی پورٹ قائم کر کے صنعت کاروں اور تاجروں کو سہولت فراہم کی جائے ماضی قریب میں سابق وزیراعظم آزار کشمیر سردار تنویر الیاس نے 100 کنال رقبے پر اس کا باقاعدہ افتتاح بھی کر رکھا ہے۔
7۔ مہاجرین مقیم میرپور کے ذیلی کنبہ جات کا درینہ مطالبہ اور انٹرنیشنل ایئرپورٹ میرپور کی تعمیر کے لیے جلد عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔
8۔ منگلا ڈیم توسیع منصوبہ کی تکمیل کے بعد دوسری بار ڈیم کا پانی ڈیڈ لیول 1242 تک پہنچ گیا ہے اور اس سیزن میں منگلا ڈیم سے دریائے جہلم میں پانی کے اخراج کو تاحال ممکن نہیں بنایا گیا جس سے ڈیم کنارے ضلع میرپور کی آبادیوں کو خطرات لاحق ہیں لہذا واپڈا سیزن کے مطابق اضافی پانی دریائے جہلم میں پندرہ دنوں میں بذریعہ سپل وے خارج کریں۔
9۔ منگلا ڈیم کی کراؤن لینڈ کا معاوضہ حکومت آزاد کشمیر نے وصول کر رکھا ہے وہ بھی ضلع میرپور کے ترقیاتی مقاصد کے لیے مختص کیا جائے اور منگلا ڈیم کنارے سیاکھ سے میرپور تک تین حلقہ ہائے انتخاب کی آبادیوں کو ڈیم کے پانی کے اضافہ کی صورت میں بچانے کے لیے پروٹیکشن والز اور ڈائیک وغیرہ تعمیر کیے جائیں۔
10۔ منگلا ڈیم توسیع منصوبہ کے بعد نیو سٹی میرپور اور چار ٹاؤنز سیاکھ، چک سواری، اسلام گڑھ،اور ڈڈیال میں اربوں روپے کے ادھورے منصوبے بھی تحریری معاہدہ کے مطابق جلد از جلد واپڈا مکمل کرے۔اور میرپور سٹیڈیم کو ادارہ ترقیات میرپور پی سی بی سے معاہدہ منسوخ کر کے اپنی تحویل میں لیتے ہوئے اسے انٹرنیشنل میچز کے انعقاد کے لیے فوری طور پر اقدامات اٹھا کر سٹیڈیم کی حالت زار کو انٹرنیشنل میعار کے مطابق بنائے کیونکہ پی سی بی سال ہا سال سے معاہدہ کے بعد بہتر بنانے اور انٹر نیشنل میچز کے انعقاد میں یکسرناکام رہا ہے ۔
11۔ ہیلتھ کارڈ کے لیے وفاقی حکومت سے آزاد حکومت نے 30 ارب روپیہ اعلان کرنے کے باوجود کشمیری عوام کو تاحال ہیلتھ کارڈ سے علاج و معالجہ کی سہولت سے محروم کر رکھا ہے لہذا فوری طور پر عوام کو ہیلتھ کارڈ کی سہولت فراہم کی جائے۔
12۔ میرپور میں عوامی مطالبات کے حق میں پہیہ جام ہڑتال اور شٹر ڈاؤن کے دوران سانحہ پلاک اور ڈی ایچ کیو ہسپتال میر پور میں ہونے والے سانحہ کی انکوائری کرتے ہوئے ذمہ داروں کا تعین کر کے قرار واقعی سزا دی جائے۔
13۔ وزیراعظم پاکستان (وقت) محترم سید یوسف رضا گیلانی نے 2012ئ میں منگلا توسیع منصوبہ کے دوران ضلع میرپور کے کشمیری عوام کے لیے وفاقی حکومت کی طرف سے خصوصی پیکج کے تحت رٹھوعہ ہریام پل کی تعمیر کے سنگ بنیاد کے موقع پر وزیراعظم آزاد کشمیر (وقت)چوہدری عبدالمجید کی تحریک پر کشمیر پریس کلب میرپور کے لیے ایک کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ کا بھی اعلان کیا تھا لیکن حکومت وقت کی طرف سے بار بار کی تحریک اور کشمیر پریس کلب کی طرف سے بھی خصوصی گرانٹ کی ادائیگی کی تحریک کی گئی مگر تاحال وفاقی حکومت پاکستان نے اعلان کردہ خصوصی گرانٹ ایک کروڑ روپے کی ادائیگی کے لیے عملی قدم نہیں اٹھایا اور اس اعلان کے مطابق وزیراعظم کے پریس سیکرٹری (وقت) ظفر مغل نے تحریری طور پر بھی اس گرانٹ کی ادائیگی کو ممکن بنانے کے لیے تحریک کی تھی اس لئے وفاقی حکومت اپنے اعلان کے مطابق کشمیر پریس کلب میرپور کو ایک کروڑ روپے کی ادائیگی کو جلد یقینی بنائے۔
14۔ میرپورکے قدیم پبلک پارک "ویو پوائنٹ "اور دیگر سیکٹر پارکس کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بنانے کے لیے حکومت آزاد کشمیر اور میونسپل کارپوریشن و ادارہ ترقیات میرپور فوری اقدام اٹھائے اور میرپور کی مین شاہرائوںعلامہ اقبال روڈ ، میاں محمد روڈ اور میرپور کوٹلی روڈ کو جدید دور کے تقاضوں کے مطابق بنا کر میرپور کو حقیقی معنوں میں منی لندن بنانے کی طرف جلد از جلد عملی پیش رفت کی جائے۔
سہیل شجاح مجاہدکنونیئر و ممبران کور کمیٹی
میرپور عوامی حقوق فورم