News27

News27 News27 Azad Kashmir and Mirpur are the voice of the oppressed. Contact us for coverage of all kinds. [email protected]
03009530424

Good morning. ..
12/10/2025

Good morning. ..

11/10/2025

لارڈ شفق محمد کا دورہ میرپور، سابق صدر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن میرپور شبیر شریف ایڈووکیٹ کی جانب سے استقبالیہ تقریب ۔۔۔۔

11/10/2025

میرپور()کرین پارٹی آزادکشمیر کے سرپرست اعلی ریاض عالم ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہماری پارٹی کے ساتھیوں کے ساتھ جو ظلم روا رکھا جا رہا ہے وہ قابل افسوس اور قابل مزمت ہے تحریک کے مرکز لاہور میں کارکنوں پر بےانتہا تشدد کیا اور یہ معاملہ یہاں نہیں رکا بلکہ پورے پاکستان میں تمام راستے بند کر دئیے گئے یہ بات انہوں نے کشمیر پریس کلب میرپور میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر علامہ اسلم نقشبندی، شوکت میرپوری، مفتی راشد القادری، قاری محمد وسیم، چوہدری عزیز ایڈووکیٹ، سمیت دیگر بھی موجود تھے ریاض عالم ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہمارا احتجاج فلسطین کے مسلمانوں کے لئے تھا اسمیں حکومت کو ہمارا ساتھ دینا چاہئے آج پوری دنیا میں اسرائیل کے مظالم کے خلاف احتجاج ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ ہنود و یہود کبھی بھی ہمارے دوست نہیں ہو سکتے یہ قرآن میں اللہ نے فرما دیا ئے یہ پاکستان کو دھوکہ دے سکتے ہیں فراڈ کر سکتے ہیں لیکن دوست کبھی نہیں ہو سکتے، ریاض عالم ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہمارا احتجاج پرامن ہے آج بھی ہم پریس کلب میں بیٹھ کر حکومت آزادکشمیر ، پاکستان اور اداروں سے کہتے ہیں کہ ہم پرامن لوگ ہیں اور اپنے دین کے لئے اور مظلوم مسلمانوں کے لئے احتجاج کر رہے ہیں پاکستان ہمارا ملک ہے اسکی سالمیت کے لئے اپنی جان دینے سے بھی دریغ نہیں کریں گے ہم اداروں سے کہتے ہیں کہ وہ کردار ادا کریں اور لبیک کے کارکنوں پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لیں انہوں نے کہا کہ ہم ہندوستان سے جنگ کے دوران اپنی افواج پاکستان کے ساتھ کھڑے رہے اور آئندہ بھی اپنی افواج کی طاقت بنیں گے انہوں نے کہا کہ ہمارے کارکنوں کو پولیس نے سیدھے فائیر کر کے شہید کیا یہ اس ملک کے بچے ہیں اور خالی ہاتھ احتجاج میں شریک ہیں ہمارے احتجاج میں ایک گملہ تک نہیں ٹوٹا یہ معصوم لوگوں کو شہید کر کے حکومت کن لوگوں کو خوش کیا جا رہا ہے ہمارے قائد سعد رضوی اور انس رضوی فرنٹ لائن میں احتجاج کو لیڈ کر رہے ہیں یہ خاصا ہماری جماعت کا ہے انکا کہنا تھا کہ ہمارے 17 نوجوانوں کو شہید کیا گیا ہے 50 سے زیادہ لوگ زخمی ہو چکے ہیں، انہوں کہا کہ ہمارے لوگ پرامن اور نہتے ہیں ہمارے قافلے میں کوئی اسلحہ بردار نہیں ہے ہمارے خلاف غلط پراپیگنڈا بھی کیا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ ریاست ماں کے جیسی ہوتی ہے اور ماں تو اولاد کے ساتھ ایسا نہیں کرتی انہوں نے کہا کہ میڈیا پر وزراء بیٹھ کر جھوٹ اور غلط بیانی سے کام لیکر اشتعال میں اضافہ کا باعث بن رہے ہیں انکا کہنا تھا کہ پاکستان ہمارا ملک ہے اور عالم اسلام میں ہمارا ملک اسوقت جس طرح ابھر کر سامنے آیا ہے اسکی ہمیں خوشی ہے۔۔۔

09/10/2025

تعلیمی بورڈ میرپور کی تقسیم — مطالبہ کہاں سے اٹھا؟
تعلیم میں سیاسی مداخلت؟ میرپور بورڈ کے بعد کیا؟
آزادکشمیر حکومت کے دن گنے جا چکے؟ اندرونی اختلافات شدت اختیار کر گئے
نئی حکومت کیلئے بڑے چیلنجز — مالی بحران، تعلیمی بحران، اور عوامی اعتماد
کون کر رہا ہے پاکستان اور کشمیریوں کے رشتے کو کمزور؟
آزادکشمیر کے عوام کا یقین پاکستان کے ساتھ — مگر سازشیں جاری؟
سیاسی مفادات نے تعلیمی اداروں کو بھی نہیں چھوڑا — ماہرین کی رائے
نئی حکومت کو مستحکم نظام اور شفاف گورننس کا امتحان درپیش
میرپور بورڈ کی تقسیم یا انتشار؟ اصل کہانی کیا ہے؟
اقتدار کی جنگ یا عوامی خدمت؟ آزادکشمیر سیاست میں نئی بحث

07/10/2025

جاتلاں کے آئی آر ایف اسپتال میں کرپشن یا اختیارات کی جنگ؟

ڈاکٹر عظیم رتیال اور اسپتال انتظامیہ آمنے سامنے، سنگین الزامات اور جوابی مؤقف سامنے آگئے

میرپور:(زاہدبشیرچودھری سے)
جاتلاں کے معروف فلاحی ادارے کے آئی آر ایف (KIRF) کے زیرِ انتظام چلنے والے کمیونٹی اسپتال میں تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔ سابق میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر عظیم رتیال نے ادارے کے صدر اور گورننگ باڈی پر سنگین کرپشن، بدانتظامی اور اجارہ داری کے الزامات عائد کر دیے ہیں، جبکہ اسپتال کی انتظامیہ نے ان تمام الزامات کو من گھڑت اور ذاتی مفاد پر مبنی پروپیگنڈہ قرار دیتے ہوئے سختی سے مسترد کر دیا ہے۔

ڈاکٹر عظیم رتیال کے الزامات

کشمیر پریس کلب میرپور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ممتاز معالج ڈاکٹر عظیم رتیال نے الزام لگایا کہ

> “کے آئی آر ایف جاتلاں اسپتال کرپشن کا گڑھ بن چکا ہے، جہاں ایک فرد واحد کی اجارہ داری قائم ہے۔ جب میں نے بطور میڈیکل ڈائریکٹر وہاں کی بے ضابطگیاں پکڑیں تو مجھے عہدے سے برطرف کر دیا گیا۔”

ان کا کہنا تھا کہ اسپتال میں فیک پرچیوں، جعلی زکوٰۃ فارموں اور غیر مستحقین کو مفت علاج کے نام پر فنڈز کی خرد برد کی جاتی ہے۔
ڈاکٹر عظیم نے دعویٰ کیا کہ

> “ایک ممبر صبح نرسوں میں ناشتہ بانٹتا ہے اور دن بھر ایکسرے، او ٹی اور ایمرجنسی میں جعلی کاغذات کے ذریعے مریضوں کو علاج فراہم کرتا ہے۔ غریبوں کے نام پر ملنے والے ڈونیشن فنڈز بدترین مس مینجمنٹ کے باعث ضائع کیے جا رہے ہیں۔”

انہوں نے اسپتال کے صدر محمود احمد رضا اور ان کے قریبی ساتھیوں پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ

> “ادارے کی ساری طاقت محمود رضا کے ہاتھ میں ہے، باقی تمام باڈی کاغذی ہے۔ جعلی باڈی کو تحلیل کر کے اعلیٰ سطحی انکوائری کمیشن بنایا جائے، اور محمود رضا کو فارغ کر کے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔”

انتظامیہ کا مؤقف

دوسری جانب، کے آئی آر ایف کے صدر محمود احمد رضا نے بھی کشمیر پریس کلب میرپور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈاکٹر عظیم کے تمام الزامات کو مسترد کر دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ

> “کے آئی آر ایف جاتلاں ایک رجسٹرڈ فلاحی ادارہ ہے جو گزشتہ بیس برس سے شفاف انداز میں خدمات سرانجام دے رہا ہے۔ ادارے کا مکمل آڈٹ سالانہ بنیادوں پر ہوتا ہے، جسے حکومت بھی ویریفائی کرتی ہے۔”

انہوں نے الزام عائد کیا کہ

> “ڈاکٹر عظیم رتیال نے ادارے پر قبضے کی کوشش کی اور تاحیات میڈیکل ڈائریکٹر کے عہدے کے ساتھ ماہانہ پانچ لاکھ روپے تنخواہ کا مطالبہ کیا۔ انکار پر انہوں نے پروپیگنڈہ مہم شروع کر دی۔”

محمود رضا کے مطابق ادارے کے زیرِ اہتمام کڈنی ڈائیلاسز سینٹر مکمل طور پر مفت چل رہا ہے اور تقریباً تین سو مریض اس سہولت سے بلا معاوضہ فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ

> “ادارہ نہ صرف آڈٹ ایبل ہے بلکہ ہر ڈونر کے لیے آمدن و خرچ کا حساب کھلا ہے۔ ڈاکٹر عظیم کے الزامات بے بنیاد، جھوٹ اور ذاتی عناد پر مبنی ہیں۔ ہم اس جھوٹے پروپیگنڈے کے خلاف قانونی کارروائی کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔”

پس منظر

کے آئی آر ایف (Kashmir International Relief Fund) ایک غیر سرکاری فلاحی ادارہ ہے جو بیرونِ ملک مقیم کشمیری ڈونرز کے تعاون سے جاتلاں میں صحت کی سہولیات فراہم کر رہا ہے۔
گزشتہ بیس برسوں سے یہ ادارہ مختلف منصوبوں، خاص طور پر ڈائیلاسز اور زکوٰۃ فنڈڈ علاج کے حوالے سے مقامی سطح پر قابلِ اعتماد سمجھا جاتا رہا ہے۔

تجزیہ و صورتحال

یہ تنازعہ محض الزامات اور جوابی الزامات تک محدود نہیں بلکہ ادارے کے نظامِ احتساب اور شفافیت پر ایک بڑا سوالیہ نشان بن چکا ہے۔
ڈاکٹر عظیم کے الزامات اگر درست ہیں تو معاملہ فلاحی فنڈز کے غلط استعمال سے متعلق ہے،
جبکہ انتظامیہ کا مؤقف ہے کہ یہ تمام بیانیہ ذاتی مفاد کی ناکامی پر مبنی ہے۔

اس سارے معاملے پر بہت سے سوالات پیدا ہو گئے ہیں جو دوسری قسط میں عوام اور ڈونرز کے سامنے رکھے جائیں گے البتہ اس معاملے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ناگزیر ہیں تاکہ حقیقت عوام اور ڈونرز کے سامنے آ سکے اور ادارے کی ساکھ بحال رہ سکے۔

04/10/2025

جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کے وفاقی وزراء کے ساتھ کامیاب مذاکرات۔بنیادی حقوق اور مسائل کی تحریک میں کیا کھویا کیا پایا۔۔صحافیوں کی منفی رپورٹ کیوں۔۔۔؟

29 ستمبر: امن کا چراغ اور ٹکراؤ کا خدشہ"ہم آج ایک ایسے مقام پر کھڑے ہیں جہاں ہمارے معاشرے میں انتشار اور بگاڑ کے گہرے خد...
26/09/2025

29 ستمبر: امن کا چراغ اور ٹکراؤ کا خدشہ"

ہم آج ایک ایسے مقام پر کھڑے ہیں جہاں ہمارے معاشرے میں انتشار اور بگاڑ کے گہرے خدشات جنم لیتے دکھائی دے رہے ہیں۔ حالات کی سنگینی دیکھ کر یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے برسوں کی محنت اور قربانیوں سے اُجاگر ہونے والا امن کا چراغ بجھنے کے قریب ہے۔

ہم نے ہمیشہ ایک پُرامن اور مثالی معاشرے کا خواب دیکھا ہے۔ ایک ایسا معاشرہ جس کی جھلک ہمیں پچوانہ کے گاؤں میں نظر آئی۔ یہ وہی چھوٹا سا گاؤں ہے جہاں کے مکینوں نے باہمی اختلافات کو ضد اور ٹکراؤ کے بجائے مکالمے اور معافی کے اصولوں کے تحت سلجھایا۔ انہوں نے برداشت، درگزر اور انسانی بنیادوں پر ایک دوسرے کے ساتھ جُڑ کر ایک نئی مثال قائم کی۔

اسی گاؤں سے امن و محبت کا پیغام بلند ہوا اور کتاب "پچوانہ کی جنت" کے ذریعے یہ آواز دنیا تک پہنچی۔ یہ گاؤں صرف ایک بستی نہیں بلکہ ایک سوچ ہے، ایک خواب ہے جو یہ یقین دلاتا ہے کہ اگر انسان چاہے تو اپنے رویوں کو بدل کر جنت جیسا ماحول تخلیق کر سکتا ہے۔

مگر آج انہی امن پسند لوگوں کے دلوں میں خوف جاگزیں ہے۔ انہیں ڈر ہے کہ کہیں امن و محبت کا یہ خواب ادھورا نہ رہ جائے، کہیں یہ چراغ بجھ نہ جائے جسے وہ دنیا کے کونے کونے تک روشن دیکھنا چاہتے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ وہ تمام صاحب اختیار اور صاحب اقتدار افراد سے یہ التجا کر رہے ہیں کہ موجودہ تحریک اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والی بے چینی کو محض طاقت کے زور سے دبانے کے بجائے عقل و فہم کے ساتھ سلجھایا جائے۔ تاریخ گواہ ہے کہ ٹکراؤ کبھی حل نہیں لایا، اصل راستہ ہمیشہ مکالمہ، تدبر اور صبر نے دکھایا ہے۔

یقیناً پاکستان کی طرف سے مشاورت کی کوشش قابلِ ستائش ہے، مگر حالات کی نزاکت اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ مزید بااختیار افراد کو شامل کر کے ایک جامع اور سنجیدہ مکالمے کی سبیل نکالی جائے۔ مسائل ایسے نہیں کہ جن کا کوئی حل موجود نہ ہو۔ تھوڑی سی فراست، حکمتِ عملی اور نیک نیتی سے بڑے سے بڑا بحران بھی ٹل سکتا ہے۔

ورنہ اگر غفلت برتی گئی تو کوئی بھی حادثہ رونما ہو سکتا ہے۔ اور اگر ایسا ہوا تو وہ امن کا خواب، جو پچوانہ سے اُٹھا اور دنیا تک پہنچنے کا خواہاں ہے، بکھر کر رہ جائے گا۔

✍️:امتیاز حسین راجہ ایڈووکیٹ(سابق صدر ڈسٹرکٹ بار میرپور)

26/09/2025

کور ممبر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی سعد انصاری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہی دسمبر میں حکومت نے جو معائدہ کیا اس پر تاحال عمل درآمد نہیں ہوا جب بھی پرامن مزاکرات کی راہ ہموار ہوئی حکومتی نمائندے اور حکمران ہمیں راء کا ایجنٹ کہہ کر مزاکرات کے عمل کو سبوتاژ کر دیتے ہیں یہ بات انہوں نے کشمیر پریس کلب میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، اس موقع پر دانش راجہ ایڈووکیٹ، نازیہ شاہ ایڈووکیٹ، محسن خلیل میر، چوہدری عاصم، مرزا ساجد ایڈووکیٹ،نسرین ملک، غلام جیلانی اور دیگر بھی موجود تھے،انہوں نے کہا کہ وفاقی وزراء کو بھی مزاکراتی عمل سے قبل حکومت آزادکشمیر نے اپنی بریفنگ میں گمراہ کیا، وفاقی وزراء سے مزکرات میں بھی سب سے پہلے دسمبر کے معائدے پر بات کی تمام چیزیں ڈسکس کرنے کے بعد چارٹر آف ڈیمانڈ پر بات شروع کرنے سے پہلے ہم نے کہا کہ آپکی حکومت ہمیں راء کا ایجنٹ کہتی ہے تو وفاقی وزراء نے کہا کہ اگر آپ راء کے ایجنٹ ہوتے تو ہم اسلام آباد سے آپکے پاس نہ آتے وفاقی وزراء سے کہا ہے کہ وفاق کے جو منصوبے آزادکشمیر میں لگے ہوئے ہیں انکی حق ملکیت میں کشمیریوں کو شامل کیا جائے ائیر پورٹ کے حوالے سے ہم نے توجہ دلائی تو انہوں نے کہا کہ ائیرپورٹ کا وزیراعظم پاکستان نے پہلے ہی کہہ دیا ہے اس پر اگلے چند ہفتوں میں کام شروع ہو جائے گا، سعد انصاری نے کہا کہ وفاقی وزراء نے تمام مطالبات پر کوئی ٹھوس بات نہیں کی انہوں نے ہر بات کے جواب میں کہا کہ ہو جائے گا کر دیں گے مہاجرین نشستوں پر بھی انہوں نے کوئی بات نہیں کی مہاجرین نشستوں پر براجمان وزراء مبینہ طور پر کرپشن میں ملوث ہیں ان پر کوئی سمجھوتہ نہیں کر سکتے جنگلات اور خوراک کی وزارتیں مہاجرین ایم ایل ایز کے پاس ہیں اور وہ اپنی مرضی سے وہاں خرابیاں کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ حکومت سنجیدہ ہے تو ایک دن میں قانون سازی کر کے وزراء کی تعداد اور مراعات کم کی جاسکتی ہے لیکن حکومت خرابی چاہتی ہے اور اسکی تمام تر زمہ داری حکومت پر عائد ہوگی ہم پہلے بھی پرامن تھے آئیندہ بھی پرامن رہیں گے سعد انصاری نے کہا کہ ہماری تحریک خالصتا انسانی حقوق کی تحریک ہے اور ہم آئین اور قانون کے مطابق اپنی جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں سعد انصاری نے کہا کہ آزادکشمیر کے کرپٹ حکمرانوں نے مسلہ کشمیر کو بھی صرف عیاشی اور دوروں تک محدود کر دیا ہے آزادی کے بیس کیمپ کو زاتی عیاشیوں کا ٹھکانہ بنا رکھا ہے انہوں نے کہا کہ 28 ستمبر رات بارہ بجے تک بھی اگر حکومت مسائل حل کرنے میں پیش رفت کرتی ہے تو دوبارہ ہم بیٹھنے کے لئے تیار ہیں سعد انصاری نے کہا کہ 29 ستمبر کو پوری ریاست کے لوگ احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکلیں گے ہمارا احتجاج پرامن ہوگا اور اس احتجاج کو اگر پنجاب پولیس یا کسی اور فورس نے پرتشدد بنایا تو اسکی تمام تر زمہ داری حکومت آزادکشمیر پر ہوگی۔۔۔

BREAKING 🚨Detailed news۔۔۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر سے اہم ملاقات ک...
26/09/2025

BREAKING 🚨Detailed news۔۔۔
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر سے اہم ملاقات کی، دونوں عظیم اقوام کے درمیان تعاون کے نئے دور کا آغاز۔۔
یہ تصاویر واشنگٹن ڈی سی کے وائٹ ہاؤس کی ہیں، جہاں صدر ڈونلڈ ٹرمپ، وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کے درمیان باضابطہ ملاقات ہوئی۔ یہ ملاقات ایک اہم اور تاریخی نوعیت رکھتی ہے کیونکہ اس میں پاکستان اور امریکہ کے تعلقات کے کئی پہلوؤں پر گفتگو ہوئی۔

ملاقات دوستانہ اور مثبت ماحول میں ہوئی۔

صدر ٹرمپ نے پاکستانی قیادت کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ “امریکہ پاکستان کے ساتھ نئے دور کے تعلقات کا آغاز چاہتا ہے”۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ “پاکستان امریکہ کے ساتھ معاشی اور سیکیورٹی تعلقات کو مزید وسعت دینے کا خواہاں ہے”۔

توانائی، زراعت، ٹیکنالوجی اور منرل ریسورسز (Rare Earth / Critical Minerals) کے شعبوں میں تعاون پر تفصیلی بات ہوئی۔

صدر ٹرمپ نے امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں نئے مواقع تلاش کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی۔

پاکستان نے تجارتی توازن بہتر کرنے اور امریکی مارکیٹ تک رسائی بڑھانے پر زور دیا۔

فیلڈ مارشل عاصم منیر نے خطے کی سیکیورٹی صورتحال اور پاکستان کی انسداد دہشت گردی کوششوں پر روشنی ڈالی۔

دونوں ممالک نے مشترکہ دفاعی تعاون، ٹریننگ پروگرامز اور انٹیلی جنس شیئرنگ بڑھانے پر اتفاق کیا۔

افغانستان اور خطے کی سیکیورٹی پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

کشمیر، افغانستان اور مشرق وسطیٰ کی بدلتی ہوئی صورتحال پر بھی بات ہوئی۔

پاکستان نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں امن کے لیے کشمیر مسئلے کا پرامن حل ناگزیر ہے۔

صدر ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ خطے میں استحکام کے لیے پاکستان کے ساتھ قریبی رابطہ رکھے گا۔

ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ:

امریکہ اور پاکستان کے تعلقات ایک نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔

آنے والے دنوں میں اعلیٰ سطحی وفود کے تبادلے اور نئے معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔

دونوں ممالک نے اقتصادی شراکت داری کو “اسٹریٹجک اکنامک پارٹنرشپ” بنانے پر اتفاق کیا۔

یہ ملاقات پاکستان اور امریکہ کے تعلقات میں ایک اہم موڑ سمجھی جا رہی ہے، جس میں معاشی، سیکیورٹی اور علاقائی مسائل پر نئے تعاون کے دروازے کھل گئے ہیں۔

26/09/2025

بھارت کے زیر انتظام خطے لداخ میں ریاستی حیثیت کی بحالی کے لیے ہونے والے مظاہرے پر تشدد شکل اختیار کر گئے۔

25/09/2025
25/09/2025

مذاکرات ناکام کیوں ہوئے اصل کیا وجوہات ہی جن کی وجہ سے ڈیڈ لاک پیدا ہوا۔۔؟ وفاقی وزراء امیر اور طارق فضل چودھری کی تفصیلی بات چیت۔۔۔

Address

Mirpur
10250

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when News27 posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Contact The Business

Send a message to News27:

Share

Category