Aawaaz e Dost

Aawaaz e Dost Content Creator Writer and Influencer.

18/09/2023

اب سمجھ میں آرہا ہے کہ دجال گدھے پر بیٹھ کے کیوں آئے گا

ہزار دا تِن لیٹر

04/08/2023
02/08/2023

"اپنے کیریئر کا فیصلہ"
میٹرک اور انٹر کے امتحانات ہو چکے ہیں اور اس وقت تمام طلباء اس الجھن کا شکار ہیں کہ وہ اپنے لئے کس ڈگری یا فیلڈ کا انتخاب کریں ؟ یہ وہ وقت ہے جہاں سے درست اور غلط سمت کا آغاز ہوتا ہے ۔ والدین اور ٹیچرز کا کردار بھی اہمیت کا حامل ہے ۔۔۔

غلط فہمیاں ۔
کچھ طلباء اپنے قریبی دوست کے مطابق اپنی فیلڈ کا انتخاب کر لیتے ہیں ۔ تم کس سبجیکٹ یا فیلڈ میں جا رہے ہو ؟ یہ سوال پوچھ کر بہت سے طلباء یہ فیصلہ کر لیتے ہیں کہ ٹھیک ہے " جہاں تم وہاں ہم " ۔ میں بھی اسی فیلڈ کا انتخاب کرتا ہوں ۔۔۔
کچھ طلباء اپنے رشتے داروں میں نظر ڈالتے ہیں کہ کون اس وقت زیادہ تنخواہ لے رہا ہے ؟ کس کی آمدن زیادہ ہے ؟ کس کے پاس سہولیات زیادہ ہیں ؟ اور پھر اسی شخص والی فیلڈ کا انتخاب کر لیتے ہیں ۔۔
کچھ طلباء اپنے ٹیچرز سے مشاورت کرتے ہیں اور انہیں بتایا جاتا ہے کہ ڈاکٹر بن جاؤ ۔۔ انجینئر بن جاؤ ۔ فلاں فیلڈ کا سکوپ سب سے زیادہ ہے ۔ فلاں ڈگری کی نوکریاں زیادہ ہیں ۔ فلاں ڈگری کرتے ہی تمہاری جاب لگ جائے گی ۔۔ وغیرہ وغیرہ

دوسرے نمبر پر والدین کا رویہ ہے ۔۔
والدین بھی اپنے قریبی جاننے والوں کی مشاورت سے اپنے بچے کی فیلڈ کا تعین کرنا چاہتے ہیں ۔ اپنے کسی دوست سے پوچھتے ہیں کہ بیٹے نے اتنے نمبر حاصل کئے ہیں اب اسے کس یونیورسٹی یا کس فیلڈ میں بھیجنا چاہئے ؟
کس ڈگری کے بعد جاب آسانی سے مل جاتی ہے ؟
کس شعبے میں تنخواہ زیادہ ملتی ہے ؟
وغیرہ وغیرہ ۔۔۔
ہمارے ہاں اکثر میٹرک میں فیل ہو جانے والے لوگ بھی طلباء کو ایف ایس سی کرنے یا نہ کرنے کا مشورہ دے رہے ہوتے ہیں ۔۔۔
جو لوگ اپنی ڈگری کرنے کے بعد ناکام ہو گئے وہ دوسرے کو کہہ رہے ہوتے ہیں تم اس ڈگری کو مت کرنا ورنہ دس ہزار روپے کی جاب بھی نہیں ملے گی ۔۔۔

بچے کی دلچسپی اور شوق کے مطابق اس کی ڈگری ، فیلڈ یا سبجیکٹ کا انتخاب کیا جاتا ہے کیونکہ سکوپ ڈگری یا سبجیکٹ کا نہیں بلکہ " انسان " کا ہوتا ہے ۔ جن میں قابلیت ہے اور انہوں نے اپنی دلچسپی کو مدنظر رکھا ہے ان لوگوں نے ایف اے اور پھر سادہ بی اے کرنے کے بعد بھی سی ایس ایس جیسے مقابلے کے امتحان پاس کئے ہیں اور آج اچھی پوسٹ پر بھی بیٹھے ہیں ۔ اگر اپنی دلچسپی ہے تو ایم اے اردو کرنے والا شخص بھی ایک ایم بی بی ایس ڈاکٹر سے زیادہ کامیاب شخص بن سکتا ہے ۔۔۔
ایم بی اے کرنے والے بہت سے لوگ جاب نہ ملنے کے باوجود بھی لاکھوں روپے کما رہے ہیں ۔ کیونکہ ایم بی اے کرنا ان کی ذاتی دلچسپی تھی اور ان کا ذاتی فیصلہ تھا ۔ جیسے وقاص یونس کے مطابق " ایک ایم بی اے کا سٹوڈنٹ جیسے دودھ بیچ سکتا ہے ایسے بشیرا گجر نہیں بیچ سکتا " ۔

بہت سے طلباء آئی ٹی میں دلچسپی رکھتے ہیں لیکن رہنمائی نہ ملنے کی وجہ سے وہ ایف ایس سی میڈیکل کر رہے ہوتے ہیں جبکہ میٹرک کے بعد ڈائریکٹ ایف اے ( آئی ٹی ) کی ڈگری بھی موجود ہے ۔
بی ایس سی کے دوران ہماری دو فیلوز ایسی تھیں جو ہمارے ساتھ بی ایس سی میتھ فزکس کر رہی تھیں لیکن ان کا ایف ایس سی پری میڈیکل میں تھا ۔ جس کی وجہ سے انہیں ایک ایکسٹرا میتھ سبجیکٹ بھی پڑھنا پڑا تھا ۔۔۔
ایف ایس سی پری میڈیکل کرنے کے بعد بے شمار میڈیکل کی فیلڈ ہیں لیکن ہمارے ہاں صرف ایم بی بی ایس تک سوچ کو محدود رکھا جاتا ہے ۔ میرٹ اتنا ہائی ہے کہ طلباء کی بہت بڑی تعداد پھر نفسیاتی مسائل کا شکار ہو جاتی ہے ۔ ڈپریشن میں مبتلا ہو جاتے ہیں ۔ بہت سے طلباء تعلیم کو خیر باد کہہ دیتے ہیں ۔ کچھ طلباء اسے زندگی اور موت کا مسئلہ بنا لیتے ہیں اور خود کشی کے واقعات سامنے آتے ہیں ۔

ہمیں دلچسپی کو مدنظر رکھنا ہوگا ۔ بچوں کو اپنا فیصلہ کرنے دیجئے ۔ وہ جب آپ سے سوال کریں تو ان سے ان کی دلچسپی پوچھیے ۔ ان کا شوق کیا ہے ؟وہ خود کیا کرنا چاہتے ہیں ؟کون سا سبجیکٹ پڑھتے رہنا ان کو پسند ہے ؟ کس مضمون کو پڑھتے وقت وہ تھکاوٹ یا بیزاری کا شکار نہیں ہوتے ؟ کون سا مضمون ہے جسے پڑھتے وقت وہ اس پر مزید گہرائی سے مطالعہ کرنا چاہتے ہیں ؟ کس سبجیکٹ پر انہیں ریسرچ کرنا یا مزید جاننا پسند ہے ؟
نوکری ۔ تنخواہ ۔ سوشل پریشر ۔ فیملی پریشر ۔ جذباتی فیصلے ۔ ان سب کو دور رہنے دیجیے۔۔۔
اگر آپ اپنی ڈگری میں ناکام ہوئے تو اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ دوسرے بھی اس میں ناکام ہوں گے اور اگر آپ اپنی ڈگری میں کامیاب ٹھہرے تو اس کا ہرگز مطلب نہیں کہ دوسرے بھی کامیاب ہوں گے ۔
درست وقت پر درست فیصلہ کرنا انسان کو کامیاب بناتا ہے ۔۔۔

آخر میں ایک بات ضرور کہنا چاہوں گا آپ کچھ بھی کریں کسی بھی ڈگری کا انتخاب کریں لیکن کوئی "سکل" ضرور سیکھیں۔۔ ڈیجیٹل سکلز سیکھیں آن لائن بزنس کی طرف توجہ دیں ۔۔ یہ سب ڈگری کے ساتھ ساتھ ممکن ہے ۔۔
محبتیں سلامت رہیں 🌹
"وسیم قریشی"

01/08/2023

جن کا خیال ہے تشدد کسی جنس سے مخصوص ہے۔
یعنی جو خیال کرتے ہیں کہ تشدد صرف مرد کرتا ہے وہ جج کی بیوی سے مار کھا کر ہسپتال پہنچنے والی ملازمہ بچی کے ڈاکٹر کا بیان سنیں۔

بچی کے بدن پر کئی ماہ پرانی چوٹوں کے زخم ہیں۔ ہڈیاں ٹوٹی ہوئی ہیں۔ جلد پھٹی ہوئی ہے۔ کھوپڑی تڑخ چکی ہے۔

بارہا یہ کہا ہے کہ اچھی بری عورت یا اچھا برا مرد نہیں ہوتا بلکہ اچھے اور برے انسان ہوتے ہیں۔ اچھا انسان اپنے نفس پر ظلم کرتا ہے اور انسانیت کو پالتا ہے اور برا انسان انسانیت پر ظلم کرتا اور نفس کو پالتا ہے۔

اس میں عورت مرد کا فرق اس لیے مٹ جاتا ہے کہ چاہے عورت ہو یا مرد جس کو اختیار ملتا ہے وہ مجبور پر ظلم ڈھاتا ہے۔

ہر عورت کو نازک، کمزور دل، اور صلح جو سمجھنے والوں کے لیے یہ پوسٹ خاص طور پر لکھی گئی ہے تاکہ وہ انجانے میں اس دھوکے کا شکار نہ ہوں، اور زندگی کے کسی مرحلے پر انجانے میں ایسے ظالم پر بھروسا نہ کر بیٹھیں جو نسوانی بھیس میں ہو۔

جن کو لگے کہ کمزور پر ظلم کے ایسے واقعات کم ہیں وہ پوش علاقوں میں گھروں کے ملازمین بارے ریسرچ کر لیں۔

سعودیہ میں عورتوں کی طرف سے شدید تشدد کے ایسے واقعات پر فلپائن نے اپنی عورتوں کو وہاں جاب کرنے سے منع کر دیا تھا۔ کیونکہ کیتلی کے ابلتے پانی سے جلانا، انگلیاں توڑ دینا ان سعودی خواتین کی جانب سے معمول تھا۔

یاد رکھیے، عورت و مرد برابر ہیں کا مطلب ہے کہ دونوں میں انسانی اوصاف ایک جیسے ہیں۔ دونوں فرشتہ صفت بھی ہو سکتے ہیں اور شیطان صفت بھی۔

محمود فیاض


# Aawaaz e dost

31/07/2023

نن د ګلونو باجوړ په وينو سور وينم
پښتون به څوک ژړېږي پښتون به څو کړېږي
ټول ليډران خاموش دي او ټول غټان خاموش دي
# باجوړ دهماکه

Address

Ghallanai
Mohmand

Website

Alerts

Be the first to know and let us send you an email when Aawaaz e Dost posts news and promotions. Your email address will not be used for any other purpose, and you can unsubscribe at any time.

Share