15/11/2024
عنوان: حضرت علیؓ کی بے مثال بہادری - خیبر کی جنگ
اسلامی تاریخ بہادری اور قربانی کی شاندار مثالوں سے بھری ہوئی ہے، اور حضرت علیؓ کی زندگی ان میں ایک چمکتا ہوا ستارہ ہے۔ ان کی بہادری کا ایک عظیم واقعہ خیبر کی جنگ میں پیش آیا، جو ہمیشہ یادگار رہے گا۔
خیبر کی جنگ کا پس منظر
خیبر کا قلعہ یہودیوں کا ایک مضبوط قلعہ تھا، جو مدینہ منورہ سے کچھ فاصلے پر واقع تھا۔ یہ قلعہ اپنی مضبوطی اور حفاظتی دیواروں کی وجہ سے ناقابلِ شکست سمجھا جاتا تھا۔ دشمنانِ اسلام نے مسلمانوں کے خلاف سازشیں کرنے کے لیے یہاں ڈیرے ڈال رکھے تھے۔ رسول اکرم ﷺ نے اس فتنے کو ختم کرنے کے لیے خیبر کی طرف لشکر روانہ کیا۔
قلعے کو فتح کرنے کی کوششیں
مسلمان کئی دنوں تک قلعے کا محاصرہ کیے رہے، لیکن قلعہ انتہائی مضبوط تھا اور دشمن سخت مزاحمت کر رہے تھے۔ کئی صحابہ نے کوشش کی، لیکن قلعے کا عظیم الشان دروازہ توڑنا ناممکن نظر آ رہا تھا۔
حضرت علیؓ کا انتخاب
ایک رات نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
"کل میں جھنڈا اس شخص کے حوالے کروں گا جو اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے، اور اللہ اور اس کا رسول اس سے محبت کرتے ہیں۔ اللہ اس کے ہاتھوں فتح عطا فرمائے گا۔"
اگلی صبح سب صحابہ کو اس عزت کے لیے بے حد شوق تھا، لیکن نبی ﷺ نے حضرت علیؓ کو بلایا اور جھنڈا ان کے حوالے کیا۔
حضرت علیؓ کی بہادری
حضرت علیؓ اس وقت آنکھوں میں کچھ تکلیف کے باعث آرام کر رہے تھے۔ نبی ﷺ نے اپنے مبارک لعابِ دہن سے ان کی آنکھوں پر دعا فرمائی، اور حضرت علیؓ مکمل طور پر صحت یاب ہو گئے۔
قلعے کی طرف روانگی سے پہلے حضرت علیؓ نے نبی ﷺ سے دعا کی درخواست کی۔ آپ نے فرمایا:
"اے اللہ، علی کے ہاتھوں فتح عطا فرما اور اسے کامیابی نصیب کر۔"
قلعے کا دروازہ توڑنا
حضرت علیؓ قلعے کے قریب پہنچے تو دشمن کے سب سے بڑے جنگجو، مرحب، نے انہیں للکارا۔ مرحب اپنی طاقت اور مہارت کی وجہ سے مشہور تھا۔ اس نے کہا:
"خیبر جانتا ہے کہ میں مرحب ہوں، ہتھیاروں سے لیس اور جنگ کا ماہر۔"
حضرت علیؓ نے بے خوف ہو کر جواب دیا:
"میں وہ ہوں جسے میری ماں نے حیدر (شیر) کا لقب دیا۔ میں جنگ میں بے خوف اور دشمنوں کا صفایا کرنے والا ہوں۔"
دونوں کے درمیان زبردست جنگ ہوئی، اور حضرت علیؓ نے اپنی تلوار، ذوالفقار، کے ایک وار سے مرحب کو زمین پر گرا دیا۔ مرحب کی موت کے بعد دشمن کے حوصلے پست ہو گئے۔
حضرت علیؓ نے اپنی قوت سے قلعے کا بھاری بھرکم دروازہ اکھاڑ کر دور پھینک دیا۔ یہ دروازہ اتنا بھاری تھا کہ بعد میں کئی صحابہ نے مل کر بھی اسے اٹھانے کی کوشش کی، لیکن ناکام رہے۔
فتح خیبر
حضرت علیؓ کی بہادری اور اللہ کی مدد سے قلعہ خیبر فتح ہو گیا۔ مسلمانوں کو نہ صرف فتح نصیب ہوئی بلکہ بہت سا مالِ غنیمت بھی ملا۔ اس فتح نے اسلام کے دشمنوں کے دلوں میں خوف پیدا کر دیا اور اسلام کا پیغام مزید پھیلایا۔
---
نتیجہ
حضرت علیؓ کی بہادری ہمیں یہ سبق دیتی ہے کہ ایمان اور یقینِ کامل کے ساتھ مشکلات کا سامنا کیا جائے تو اللہ کی مدد ہمیشہ شاملِ حال ہوتی ہے۔ خیبر کی فتح صرف جسمانی طاقت کا نہیں بلکہ ایمان کی طاقت کا ثبوت ہے تم۔