07/02/2023
اعوذ باللہ من الشیطٰن الرجیم
بسم اللّٰہ الرحمٰن الرحیم
موضوع:-
ترکیہ میں زلزلہ اور دجل و کفر کی ہارپ ٹیکنالوجی دجالیت کا مکروہ چہرہ
#نوٹ:-
اس تحریر کو آخر تک لازمی پڑھیں اور عالمی دجالی طاقتوں کے موجودہ تمام حملوں سے خود کو آگاہ کریں اپنی نسلوں کو آگاہ کریں تاکہ فتنہ دجال سے بچنے کے لیے ایک امت ہو کر ہم متحد ہو سکیں۔اور دنیاوی آخرت میں سرخرو ہونے کے قابل مسلمان بن سکیں ۔
ترکیہ اور شام میں زلزلہ: کئی ممالک نے امدادی ٹیمیں روانہ کردیں۔ترکیہ اور شام شدید زلزلہ آیا ہے اور 7.9 شدت کے زلزلے سے متعدد عمارتیں زمین بوس ہوگئیں جس کے باعث مجموعی طور پر ہلاکتیں 1400 سے تجاوز کرگئیں اور سیکڑوں افراد زخمی ہیں۔پاکستان سمیت کئی مسلم ممالک نے پیرا میڈیکل سٹاف ،امدادی ٹیمیں اور ضروری طبعی امداد کے ساتھ ٹیمیں ترکیہ مسلم برادر ملک روانہ کر دی۔۔ مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستانی مسلمان اپنے برادر مسلم ملک ترکیہ کے ساتھ ہیں۔۔
ترکیہ میں آنے والے زلزلے اور دنیا بھر میں ہر سال سمندری طوفان، سیلاب ،یا سعودی عرب جیسے خشک صحرائی علاقوں میں طوفانی بارشوں اور سیلاب کے پیچھے قدرتی آفات نہیں بلکہ یہ یہود و نصاری دجل و کفر کی بنائی گئی ہارپ ٹیکنالوجی کا نتیجہ ہے اسی طرح دنیا بھر میں بہت سے نئے نئے وائرس اور وبائیں پھیلائی جا رہی ہیں وہ سب کوئی وبائیں نہیں بلکہ ایک پلاننگ کے تحت بل گیٹس فاؤنڈیشن ریسرچ اینٹ لیب اور اس جیسی بہت سی دجالی میڈیکل بائیولوجیکل لیبز اور ادوایات بنانے والی کمپنیوں کا ایک عالمی وبائی جال ہے جس کے مختلف اہداف اور مقاصد ہیں ۔۔
سب سے پہلے ہم بات کرتے ہیں ون ورلڈ آرڈر آف ایلومناتی فری میسن دجالی تنظیموں کا دنیا پر حکمرانی کرنے کا برسوں پرانا منصوبے پر جس کے تحت وبائی امراض ،وائرس اور ہارپ ٹیکنالوجی کا استمعال کر کے موسمیاتی تبدیلی اور قدرتی آفات پیدا کرنے کی کوشش کی جا رہی ہیں اور دجال کے خدائی فلسفے کو حقیقت میں بدلنے کے لیے دنیا کو کنٹرول کرنے کا ایک جدید ٹیکنالوجی پر مبنی نظام ہے ۔
فری میسن دجال کی حکومت ۔۔
دنیا میں جب یہودیوں پر زمین تنگ کر دی گئی اور ہٹلر نے دنیا سے فتنہ یہودیت کو ختم کرنے کے لیے ایک بہت بڑا آپریشن کیا اس کے بعد دنیا سے یہودیوں کو ختم کرنے اور ان کے شیطانی اعمال سے بچنے کے لیے ہٹلر نے دوسری جنگ عظیم میں یہودیوں کا قتل عام کیا اور اس دوران ہٹلر نے کچھ یہودیوں کو چھوڑ دیا جو دنیا بھر کے ممالک میں جا کر پناہ لے کر محکوموں کی زندگی گزارنے پر مجبور ہو گئے اور ہٹلر نے ایک تاریخی جملہ کہا کہ میں کچھ یہودیوں کو اس لیے زندہ چھوڑ رہا ہوں کہ دنیا ان کے شر اور برائی کو خود دیکھ لے ۔۔
جب دنیا بھر میں یہودی پناہ لینے میں کامیاب ہو گئے اور ذرا سنبھلے تو انہوں نے ایک خفیہ تنظیم الومیناٹی فری میسن کی بنیاد رکھی جسکا مقصد یہودیوں کی عالمی حکومت قائم کرنا اور یہودیوں کی نسل کشی کا انتقام لینا اور قبل از قیامت دجال کی حکومت قائم کر کے پوری دنیا پر اپنی حکمرانی ایک مذہب یہودیت ،ایک قوم یہودیت ،اور ایک نظام یہودیت پر قائم کرنے کا عہد کیا اس دجالی تنظیم نے یہودیوں کو منظم کیا اور دنیا بھر میں یہودیوں کو ہر لحاظ سے سپورٹ کر کے اقلیت میں ہونے کے باوجود بھی اکثریت پر حاکم بنانے میں خفیہ طور پر کام کیا انہوں نے دنیا بھر میں سرمایہ دارانہ طبقاتی نظام تفریق و تقسیم متعارف کروا کے دنیا بھر کے تمام مذاہب اور قوموں کو آپس میں لڑوایا اور تفریق و تقسیم کے فارمولے پر چلتے ہوئے ان پر حکمرانی کے لیے راہ ہموار کی ۔۔دنیا بھر میں موجود تمام بڑے انٹر نیشنل برانڈس ،میڈیسن کمپنیاں ،میڈیا ہاوسز، تجارتی مراکز، کمپنیاں فرما ، اسلحہ ساز کمپنیاں ،سمگلنگ ،ٹیکنالوجی ،اور فحاشی و عریانی بے حیائی پر مبنی ہر وہ چیز متعارف کروائی جس سے قوموں کو ان کی حقیقت سے ہٹا کر گمراہی اور باطل کی طرف لے جا کر ان پر حکمرانی کے ساتھ ساتھ ان کے سرمایہ اور ان کی آنے والی نسلوں پر بھی حکمرانی ممکن ہو ۔
یہودیوں نے فری میسن ایلومنٹاتی تنظیموں کے ذریعے آغاز سے خلافت عثمانیہ کے خاتمے تک بہت ہی خاموشی اور خفیہ طور پر عیسائیوں ،مسلمانوں اور دیگر مذاہب کے لوگوں کو ساتھ ملا کر تمام قوموں کو تفریق و تقسیم کی بنیاد پر اکسایا اور ان کے مال و اسباب اور زمینوں پر قبضہ کیا پھر تاج برطانیہ کی مدد سے انہوں نے اپنے پرانے مرکز فلسطین یروشلم میں بطور پناہ گزین آباد کاری کو یقینی بنا کر آہستہ آہستہ فلسطین پر قابض ہو گئے اور وہاں پر مکمل ایک یہودی حکومت اور ملک کو قائم کر کے فلسطین ارض بیت مقدس پر قابض ہو گئے اس میں تاج برطانیہ اور موجودہ اقوام متحدہ جو بظاہر تو عسائیوں ،یورپی ممالک ودیگر اقوام پر مشتمل ایک عالمی ادارہ ہے لیکن اس پر حکمرانی کرنے والے در حقیقت یہودی فری میسن ایلومنٹاتی تنظیم کے لوگ ہیں یہاں تک امریکہ و برطانیہ سمیت دیر یورپی ممالک کے پادریوں اور سربراہان مملکت کو لانے اور ہٹانے والے اور ان کے فیصلے کرنے والے ،عراق سے لے کر افغانستان کی جنگ کے لیے نیٹو فورسز کو بھیجنے والے بھی یہی یہودی تنظیم کے سرمایہ دار ہیں جو پوری دنیا پر پہلے سے ہی قابض ہیں ۔۔
تاج برطانیہ کی حکمرانی اور سو سالہ امریکی سپر پاور کا دور اپنے اختتام کو پہنچا ، اب دنیا اپنے آخری دور آخری معرکہ حق و باطل کی طرف بڑھ رہی ہے اور یہودی فری میسن ایلومنٹاتی تنظیموں کے منصوبوں کے مطابق امریکہ کی سو سالہ سپر پاور کے خاتمے کے بعد دنیا عالم کی حکمرانی کا مرکز یروشلم ہوگا اور ایک ریاستی دنیا کی حکومت قائم ہوگی اس کے لیے ہی ٹرمپ نے امریکہ کے سو سالہ سپر پاور دور حکومت کے خاتمے سے قبل ہی یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دے کر یہودی دجالی سوسائٹی کے منصوبے کو عملی جامعہ پہنا دیا تھا اور اس کے بعد دنیا ہو کر۔و۔نا مصنوعی وباء جسے بل گیٹس اور ان جیسے عالمی صہیونی ایلومنٹاتی تنظیموں کے طاقتور ترین میڈیکل اور بائیولوجیکل ہتھیاروں وباؤں کی لیبز میں تیار کر کے پہلے چائنہ اور پھر پوری دنیا میں پھیلایا گیا جس کے تحت دنیا بھر کی معاشی ترقی و خوشحالی وجود سالوں میں نہیں بلکہ دنوں میں زمین بوس کر کے ایک تو دنیا کی معشیت کو مضبوطی سے کنٹرول کیا گیا دوسری طرف ڈالر کی قدر گرا کر امریکہ کی سپر پاور کے اختتام کا اعلان کیا گیا اور تیسری طرف وباؤں کے ذریعے دنیا کی آبادی کم کرنے لیے ایک تجرباتی عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچایا گیا ۔۔اور پھر دنیا بھر میں وباء کے لیے اپنی ویکسین اور زہریلے ٹیکے لگا کر تجربہ بھی کیا اور پیسہ بھی کمایا گیا۔
یہودی دجالی تنظیم ون ورلڈ آرڈر آف ایلومناتی فری میسن کے لیے دنیا کو کنٹرول کرنے اور دنیا کی آبادی کو ایک ارب تک محدود کر کے دنیا پر حکومت کرنے کے لیے اپنے عملی تجربات کر رہی ہے جس میں نا صرف وبائی امراض وائرسز پیدا کیا جارہے ہیں بلکہ اس کے لیے دنیا بھر کے ممالک میں جنگوں کے محاذ بھی کھول دیے گئے ہیں ،روس یوکرائن جنگ اسی کی ایک کڑی ہے ، پہلے مرحلے میں دنیا کی عالمی طاقتوں کو کمزور کرنے کے لیے معاشی وبائی حملے کیے گئے اور اس کے ساتھ ہی جنگیں شروع کر دی گئی جنگوں میں انسانوں کی اموات ہوتی ہے جس سے فری میسن ایلومنٹاتی کے منصوبے ون ورلڈ آرڈر آف ایلومناتی کے لیے دنیا کی آبادی کو کم بھی کیا جا رہا ہے دوسری طرف دنیا بھر میں اپنی اسلحہ ساز کمپنیوں کا اسلحہ مہنگے داموں فروخت کر کے دنیا کی معشیت کو مزید کمزور کیا جا رہا ہے ۔۔وبائی وائرس اور ویکسینز کے بعد یہ دوسرا بڑا حملہ ہے عالمی صہیونی طاقتوں کا ۔ جس میں روس،چائنہ ،ترکی ،امریکہ ، یورپ ،اور عرب ممالک سمیت کئی معاشی ٹائیکون ممالک کو گھٹنے ٹیکنے اور اسرائیل کو بطور ریاست تسلیم کرنے پر مجبور کر دیا گیا لبنان پورٹ پر مزائل حملہ کر کے لبنان کی بندگاہ اور معاشیت کو چند سیکنڈز میں زمین بوس کر دیا گیا ،عراق و شام لیبیا ،افریقہ ،سوڈان ،سری لنکا و پاکستان ،افغانستان ،ایران ،و دیگر مسلم ممالک میں عالمی طاقتوں اور خوارج دہشت گرد تنظیموں کے ذریعے چھوٹے پیمانے پر خون ریز جنگ کئی سالوں سے جاری ہے جو ان ممالک کی معشیت ،ان ممالک کی خود مختاری اور فتنہ و انتشار انارکی خانہ جنگی کا سبب بن کر ان ممالک کو دیمک کی طرح چاٹ رہا ہے ۔
اس کے بعد یہودی عالمی صہیونی طاقتوں نے تیسرا بڑا حملہ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلی پیدا کر کے دنیا کو کنٹرول کرنے کی اپنی حکمت عملی کا مظاہرہ شروع کر دیا یہ کام چاپان میں سونامی جیسے طوفان سے تجرباتی طور پر شروع کیا گیا تھا ۔۔ ہارپ ٹیکنالوجی کے ذریعے اللہ تعالیٰ کے قدرتی نظام دنیا کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کرنے کے لیے عالمی صہیونی طاقتوں نے ہارپ ٹیکنالوجی سمیت بہت سی ایسی ٹیکنالوجیز بنا لی ہیں جن کے ذریعے نا صرف موسموں کو بدلنے میں معاونت ملتی ہے بلکہ زلزلے ،سیلاب ،طوفانی باتیں ،سمندری طوفان ،گرمی سردی ،دھند ،سموگ ،آندھی ، وغیرہ کو بھی مصنوعی طور پر کم یا زیادہ کرنے کے عمل کو پایہ تکمیل تک پہنچا چکے ہیں ۔۔
اگر ہم مجموعی طور پر اپنی زندگی کے گزرے ہوئے سالوں اور موسموں کا موازنہ کریں تو پاکستان میں کبھی گرمی۔وسردی و بے موسمی بارشوں سیلابوں ،زلزلوں ،اندھیوں ،طافانوں کا تناسب بہت ہی کم ملے گا اور ان کا درمیانہ فاصلہ بھی قدرے زیادہ ہوگا ۔
سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کی ریسرچ کے مطابق زلزلے پہاڑوں میں آتش فشاں پھٹنے یا زمین میں گرمی کی شدت بڑھنے سے پیدا ہوتے ہیں اور ایک زلزلے کے بعد دوسرے زلزلے کا درمیانی فاصلہ سالوں پر محیط ہے لیکن موجودہ موسمیاتی تبدیلیوں اور آئے روز زلزلے کے جھٹکوں اور کئی ممالک میں زلزلوں کا آنا اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ یہ قدرتی طور پر آنے والے والی مسلماتی تبدیلی یا زلزلے نہیں ہیں بلکہ یہ مصنوعی طور پر زمین کی شدت گرمی میں اضافہ پیدا کر کے زلزلے پیدا کرنے والی ٹیکنالوجی کی وجہ سے ہے ۔۔
اسی طرح بے موسمی بارشوں کے ذریعے ایک تو موسم میں تبدیلی اور دوسرا فصلوں کو تباہ کرنے کا سلسلہ اور غذائی قلعت پیدا کرنے میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا ہے ۔۔ احادیث میں ہے کہ دجال جب دنیا پر آئے گا تو تمام زمین بنجر ہو جائیں گی اور لوگ قحط سالی کی وجہ سے مرنے لگے اور پھر جو دجال کےخدائی دعوےکو مان لیں گے دجال ان کے لیے زمین سے اناج اور غذائیں پیدا کرنے کا حکم دے گا اور بنجر زمینیں اناج غلہ اگلنے لگے جائیں گی اس کا مطلب یہ نہیں کہ زمین و آسمان اور باقی ہر شے دجال کے حکم کی تابع ہوجائیں گی بلکہ وہ ٹیکنالوجی ہی ہوگی جو دجال کی خدائی کے دعوے کو ثابت کریں گی کہ وہ معاذ اللہ وہ خدا ہے ،جس ٹیکنالوجی کے ذریعے موسموں کو تبدیل کر کے زمینوں کو بنجر کیا گیا ہوگا ،غذائی قلعت پیدا کی گئی ہوگی مصنوعی بارشیں اور سیلاب پیدا کیے گئے ہونگے ،طوفان ،اندھیاں پیدا کی گئی ہونگی اسی ٹیکنالوجی کو استمعال کر کے دجال کے خدا ہونے کو حقیقت دکھایا جائے گا اور موسموں کے حساب سے زمینوں کو سیراب کر دیا جائے گا تاکہ وہ بنجر زمین پھر سے اناج غلہ پیدا کر دیں ۔جو لوگ دجال کے خدائی دعوے پر انکار کریں گے دجال ان کی دنیا تنگ کر دے گا اور وہ اسے دجال کے خدائی عذاب سے تشبیح دیں گے ۔۔
حقیقت میں دجال صرف ایک دکھاوے کا مسیحا ہوگا لیکن وہ گمراہ لوگوں کے لیے باطل پر چلنے والوں ہے لیے خدا ہوگا اور اہل حق کے لیے فتنہ دجال ہوگا ۔۔
دنیا بھر میں اکثر و بیشتر ایسے کام ہو رہے ہیں جو قدرتی طور پر نہیں بلکہ مصنوعی طور پر پیدا کیے جا رہے ہیںںاور اس کے لیے سائنس اور ٹیکنالوجی کا استمعال کیا جا رہا ہے ۔۔ چائنہ نے اپنا ایک مصنوعی سورج بنا لیا ہے اسی طرح کئی ممالک میں ہارپ ٹیکنالوجی کے ذریعے مختلف اقسام کی فصلیں اور غذائیں پیدا کرنے کے لیے تجربات کامیاب ہو چکے ہیں جن ممالک میں کبھی کچھ کاشت نہیں ہوتا تھا آج وہ ممالک اپنی غذائی ضروریات پوری کرنے میں خود کفیل ہوتے جا رہے ہیں اور وہ سب سائنس و ٹیکنالوجی کے استعمال سے اور مصنوعی بارشوں اور دیگر موسمیاتی تبدیلیوں سے ممکن بنا رہے ہیں ۔
دنیا بھر میں قدرتی سیڈز یعنی فصلوں اور دیگر زرعی اشیاء کے بیج وغیرہ کو بھی سائنس و ٹیکنالوجی کے ذریعے کھاد ،ادویات کے ذریعے تبدیل کیا جا رہا ہے ، پہلے کاشتکار اپنی فصلوں کے بیج فصولوں سے ہی نکال کر ذخیرہ کرتے تھے اور قدرتی طور پر زمینوں کی کاشت ،گوبر و دیگر طریقوں سے کھاد کی ضرورت پوری کر لیتے تھے لیکن سائنس و ٹیکنالوجی کے ذریعے نئی نئیکھافیں ادویات سیڈز بیج ،اور کاشت کے طریقے متعارف کروا کے عام غرب لوگوں سے کاشتکاری چھین کر اشرافیہ اور سرمایہ دار طبقہ میں منتقل کی جا رہی ہے یعنی غذائی ضروریات کے لیے بھی لوگوں کو سرمایہ دار طبقوں کا غلام بنا دیا گیا ہے عام۔انسان کاشکار زرعی بیج ،ادوایات ،کھادیں ،اور زرعی مشینوں کے اخراجات ،پانی و بجلی کے اخرجات برداشت کرنے کے قابل ہی نہیں ہے کہ وہ اپنی فصلوں پر بے تحاشا خرچ کر کے جب فصل تیار ہو جائے فروخت کرنے جائے تو اسے اس کا خرچ بھی مشکل سے نکلتا نظر آتا ہے ۔۔
الحاصل کلام دنیا اپنے آخری دور کی طرف بڑھ رہی ہے اور دجالی طاقتیں اپنے آخری منصوبے کی۔تجمپ کے لیے بہت تیزی سے آگےبڑھ رہی ہیں اور ہر محاذ پر دنیا کو محکوم غلام ،کمزور اور کنٹرول کرنے کا عمل جاری ہے ،دنیا بھر میں ون ورلڈ آرڈر آف ایلومناتی کی حکومت پہلے سے قائم کی جا چکی ہے ۔۔ صرف دجال کے خروج ،بیت المقدس مسجد اقصی کو شہید کر کے وہاں ہیکل سلیمانی یعنی دجال کا محل اور عالمی ایک ریاستی حکومت کے قیام کا اعلان کرنا باقی ہے ۔۔اور اس ایک ریاستی عالمی ون ورلڈ آرڈر آف ایلومناتی حکومت کے تمام ذیلی ادارے اور وزارتیں پہلے سے ہی فعال اور دنیا بھر کو کنٹرول کیے ہوئے ہیں ۔۔اقوام متحدہ ون ورلڈ آرڈر آف ایلومناتی کا سب سے بڑا ادارہیا وزارت کہہ لیں اسی طرح عالمی عدالت آف انصاف عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او ،عالمی بینک ورلڈ بنک آئی ایم ایف، عالمی نیٹو فورسز یعنی عالمی فوج ،عالمی انسانی حقوق ،اور اسی طرح ہر شعبہ ہر محاذ پر ایک ریاست کو چلانے کے لیے جن اداروں یا وزارتوں کی ضرورت ہوتی ہے وہ عالمی اداروں کے نام سے پہلے ہی وجود میں آ کے ہیں اور فعال ہیں صرف ان کے سربراہ یا ریاستی وفاقی حکومت یا سربراہ حکومت کہہ لیں اس کا اعلان باقی ہے جبکہ ون ورلڈ آرڈر آف ایلومناتی یعنی ایک عالمی ریاست حکومت کا دارالحکومت جنیوا ،امریکہ یا وائٹ ہاؤس ،یا ملکہ برطانیہ کا محل نہیں ہوگا بلکہ وہ یروشلم میں قائم یہودی دجالی محل ہوگا جسے یہودی بیت المقدس مسجد اقصیٰ کو شہید کر کے وہاں ہیکل سلیمانی بنائے گے وہ اس عالمی یہودی ریاست کا صدارتی یا بادشاہی محل یا فیصلہ ساز حاکم اعلی ہوگا ۔۔
جبکہ اس ون ورلڈ آرڈر آف ایلومناتی کے مقابل جو اصل حق کی بنیاد پر ون ورلڈ آف مسلم آرڈر آف مہدی علیہ السلام قائم ہوگا اس کا مرکز دمشق شام کی سرزمین مقدس ہوگی اسی لیے یہودیوں نے سرزمین مقدس شام کو تباہ وبرباد کر کے کھنڈرات میں تبدیل کر دیا ۔ اب مسلمانوں کو سمجھ لینا چاہیے کہ سوشل میڈیا پر فضولیات میں مشغول رہنے کا وقت نہیں ہے بلکہ اپنے آخری معرکہ حق و باطل کےلیے خود کو اور اپنی نسل کو تیار کرنے اشد ضرورت ہے ورنہ دنیا و آخرت کی تباہی و ہلاکت ہمارا انتظار کر رہی ہے ۔
#اِنِ_الْحُکمُ_اِلّا_لِلّٰهِ_عَلَیْهِ_تْوَكَّلْتُ
از ✍️ جنات کا مسکن 🇵🇰⚔️🇵🇰🔏